سرورق
نقطۂ کن فکاں ہے بسم اللہ
السلام اے جلوۂ رب العلا
اللہ اللہ یہ تری عظمت و رتبا تیرا
پردۂ کن میں نہاں باعزو شان تو ہی تو تھا
جس نے دیکھا اس رخ زیبا کو مائل ہو گیا
چمکا جو نور نیر اوج قدیم کا
کیا جگمگا رہا ہے عالم میں نور تیرا
علی شاہ حیدر اماماً کبیرا
قیامت کا دن گرچہ دشوار ہوگا
عشق وافر ہے اسکی رویت کا
رخ سے اٹھائے گرچہ وہ پردہ نقاب کا
نہیں کچھ آج سے شیدا شمیم زلف احمد کا
شیفتہ جب سے ہوں چشم سیدا برار کا
خون کیا ہے جس نے بسمل سید ابرار کا
رکے کیونکر قلم مشق بیاض شکر ایزد کا
جب سے شیدا ہوں محمد مصطفیٰ کے نور کا
فرقت شاہ میں اس درجہ میں بیمار ہوا
شہید تیغ نظر ہے یہ بسمل بیتاب
ردیف البائے موحدہ
روضۂ احمد مرسل پہ بلانا یارب
ردیف التائے مثناۃ فوقانی
الغیاث اے شمع عرفان الغیاث
ردیف الثائے مثلثلہ
وہ ہے عام اپنی شفاعت کا باعث
ردیف الجیم معجمہ
سلطان امم سید والا شب معراج
ہے تصور میں روئے جاناں آج
ردیف الحائے مہملہ
پڑی ہے کشمکش چشم انتطار میں روح
قد حضور کے سایۂ کو سیم و زر کی طرح
ردیف الخائے معجمہ
ذکر احمد میں بسر ہوتی ہے تقریر کی شاخ
ردیف الدال مہملہ
مطلوب رب عالم سلطان ما محمد
الٰہی بہ لطف لقا ئے محمد
نور جمال مصطفیٰ صل علی محمدٍ
بیاں کس سے ہو شایان محمد
رسول خدا ہے ہمارا محمد
ردیف الرائے مہملہ
ردیف الذال معجمہ
اسم احمد ہے دلا کفر کی رو کا تعویذ
مثل گردوں ہوں مطوف پہلے بیت اللہ پر
عندلیب چمن مدحت مولا ہو کر
زندگی خاک بسر کی تہ افلاک ہنوز
ردیف الزائے معجمہ
ردیف السین معجمہ
رائیگاں عمر ہوئی ساقی کوثر افسوس
اے خالق جن وبشر فریاد رس فریاد رس
ردیف الشین معجمہ
واعظ سنا نہ دوزخ عبر ت فزا کا جوش
دلا یوں تو ہیں سارے انبیا خاص
ردیف الصاد مہملہ
ردیف الطائے مہملہ
ردیف الضاد معجمہ
فیض ازل ہے حضرت خیرالورا کا فیض
یاد رخ نبی ہے ہے ہر آن غم غلط
طرب افزا ہے توصیف بدالدجیٰ واعظ
ردیف الظائے معجمہ
شفیع الورا ہے ہمار اشفیع
ردیف العین مہملہ
ردیف الغین معجمہ
یہاں تک فراق سید عالم میں کھائے داغ
حبیب پاک شہ نامدار کی تعریف
ردیف الطائے معجمہ
بے چین کر رہا ہے طبیعت غم فراق
ردیف الکاف مہملہ
ردیف القاف معجمہ
وہ نقاب رخ پرنور اٹھائیں کب تک
نام خدا ہےآپ کا فرمان یا رسول
ردیف اللام مہملہ
جو ہوا صرف ثنا خوان پیمبر ایدل
وہ ہے راحت جان مسیح زمان میں ہوں جس پہ نثار خدا کی قسم
ردیف المیم مہملہ
اے سرور کون و مکاں مشاق دیدار تو ام
بزم میلاد نبی جس جا پہ سن پاتے ہیں ہم
سرورا ابتو دکھادو رخ پرنور ہمیں
ردیف النون معجمہ
نبی کی فرقت میں لب پہ جان ہے الٰہی کیسے عتاب میں ہوں
بود و نبود ہیچ ہے اس کی نگا میں
بلایا عرش پر دم میں بلانا اس کو کہتے ہیں
جوش پر ہے شوق یثرب سیر بستاں ان دنون
ترے در پہ یا شاہ آئے ہوئے ہیں
ہم باغ جہاں میں جو یوں مرجھائے ہوئے ہیں
یا نبی اکرم بلاتے کیوں نہیں
ضبط گریہ کی ہم کو تاب نہیں
ہوں غرق بحر غم میں آمل شتاب تجھ بن
میں مرتا ہوں شہ ابرار تجھ بن
نہ ڈرا مجھے واعظا حشر سے تو مجھے حشر کا خوف و خطر ہی نہیں
مومنو ہو جلد شامل محفل میلاد میں
آیا جب نور محمد مصطفیٰ قندیل میں
ردیف الواؤ
تمہیں نجم دو عالم ہو ضیائے چراغ اخضر ہو
جلوۂ سید ابرار چلو دیکھیں تو
ضیائے قلب ہے نام نبی ہر فرد انساں کو
مرا حامی شفیع روز محشر روز محشر ہو
جمال سید ابرار دیکھو
شہا میری گرفتاری تو دیکھو
یا بنی حسن والضحیٰ تم ہو
مدینہ سر کے بل پہونچوں سعادت ہو تو ایسی ہو
وہ بزم کیوں نہ ہو پرنور یا رسول اللہ
شوق دیدار میں مرتا ہوں جلا دے اللہ
ردیف الہائے ہوز
اے مطلع نور الہدا از من چرا رنجیدہ
کس کی آمد ہے یہ تشہیر یہ چرچا کیا ہے
ردیف الیاے تحتانی
نمایاں تری شان ہر سو بسو ہے
گلشن ہستی میں رنگ لاجواب آنے کو ہے
عجب دیکھا ترا نقشہ کہیں کچھ ہے کہیں کچھ ہے
میری آنکھوں نے نیا انداز دکھلایا مجھے
وہ ہر دم پاس ہے تیرے تو بسمل جس کا جویا ہے
در مصطفیٰ طور موسیٰ نہیں ہے
مرسلیں سب بیدآسا تھرتھراتے جائیں گے
محمد مطلع انوار حق ہے
آپ ہیں رحمت یزداں رسول عربی
تجھ پہ سو جان سے قربان رسول عربی
اب تو دکھلائے مولا مجھے صورت اپنی
تسکین ہو کس طرح سے دل ناصبور کی
جسے دھن ہے حبیب کبریا کی
شہ لولاک کی محفل شبستان الٰہی ہے
جمال مصطفیٰ دیکھو گلستان الٰہی ہے
پردہ اٹھائیے رخ زیبا دکھائیے
چشم پر نم ہیں حبیب کبریا کے واسطے
کیوں نہ مفتون خط انور ہوں تلاوت والے
شاق ہے شاہ امم دل پہ جدائی تیری
ترے ہجر میں شہ دوسرا مجھے صبر ہے نہ قرار ہے
تمہیں اے شافع محشر محمد مصطفیٰ ٹھہرے
زباں پر جب مرے نام رسول اللہ آتا ہے
نہ طفل آسا خیرالورا کھیلتے تھے
نظر کن قطب ربانی محی الدین جیلانی
رخ سے پردہ کو اٹھا دے جو اٹھانا ہے تجھے
محمد رحمۃ اللعالمین ہے
وہ مرنے کومرتے ہیں او جینے والے
رباعیات
ترجیع بند در ذکر شہادت حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ برغزل امیر خسرو
مسدس در نعت حضرت اقدس صلی اللہ علیہ وسلم
ترجیع بند برغزل حضرت مولانا قدسی رحمۃ اللہ علیہ
ترجیع بند
تضمین بر مناجات حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ
مسدس بر شعر حضرت مولانا مولوی عبدالحق صاحب محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ
مناجات بدرگاہ قاضی الحاجات
شجرۂ خاندان چشتیہ
مناجات بدرگاہ قاضی الحاجات بر نزول باران رحمت
سلامتی دیکھ تو ہے نالۂ و فغاں کیسا
سلام
پیاسا جس نے مارا مجریٔ سبط پیمبر کو
طاعات حق ہے مجریٔ طاعت حسین کی
قطعات تاریخ
AUTHORحافظ الٰہی بخش بسمل
YEAR1907
CONTRIBUTORانجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
PUBLISHER مطبع عزیز المطابع، میرٹھ
AUTHORحافظ الٰہی بخش بسمل
YEAR1907
CONTRIBUTORانجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
PUBLISHER مطبع عزیز المطابع، میرٹھ
سرورق
نقطۂ کن فکاں ہے بسم اللہ
السلام اے جلوۂ رب العلا
اللہ اللہ یہ تری عظمت و رتبا تیرا
پردۂ کن میں نہاں باعزو شان تو ہی تو تھا
جس نے دیکھا اس رخ زیبا کو مائل ہو گیا
چمکا جو نور نیر اوج قدیم کا
کیا جگمگا رہا ہے عالم میں نور تیرا
علی شاہ حیدر اماماً کبیرا
قیامت کا دن گرچہ دشوار ہوگا
عشق وافر ہے اسکی رویت کا
رخ سے اٹھائے گرچہ وہ پردہ نقاب کا
نہیں کچھ آج سے شیدا شمیم زلف احمد کا
شیفتہ جب سے ہوں چشم سیدا برار کا
خون کیا ہے جس نے بسمل سید ابرار کا
رکے کیونکر قلم مشق بیاض شکر ایزد کا
جب سے شیدا ہوں محمد مصطفیٰ کے نور کا
فرقت شاہ میں اس درجہ میں بیمار ہوا
شہید تیغ نظر ہے یہ بسمل بیتاب
ردیف البائے موحدہ
روضۂ احمد مرسل پہ بلانا یارب
ردیف التائے مثناۃ فوقانی
الغیاث اے شمع عرفان الغیاث
ردیف الثائے مثلثلہ
وہ ہے عام اپنی شفاعت کا باعث
ردیف الجیم معجمہ
سلطان امم سید والا شب معراج
ہے تصور میں روئے جاناں آج
ردیف الحائے مہملہ
پڑی ہے کشمکش چشم انتطار میں روح
قد حضور کے سایۂ کو سیم و زر کی طرح
ردیف الخائے معجمہ
ذکر احمد میں بسر ہوتی ہے تقریر کی شاخ
ردیف الدال مہملہ
مطلوب رب عالم سلطان ما محمد
الٰہی بہ لطف لقا ئے محمد
نور جمال مصطفیٰ صل علی محمدٍ
بیاں کس سے ہو شایان محمد
رسول خدا ہے ہمارا محمد
ردیف الرائے مہملہ
ردیف الذال معجمہ
اسم احمد ہے دلا کفر کی رو کا تعویذ
مثل گردوں ہوں مطوف پہلے بیت اللہ پر
عندلیب چمن مدحت مولا ہو کر
زندگی خاک بسر کی تہ افلاک ہنوز
ردیف الزائے معجمہ
ردیف السین معجمہ
رائیگاں عمر ہوئی ساقی کوثر افسوس
اے خالق جن وبشر فریاد رس فریاد رس
ردیف الشین معجمہ
واعظ سنا نہ دوزخ عبر ت فزا کا جوش
دلا یوں تو ہیں سارے انبیا خاص
ردیف الصاد مہملہ
ردیف الطائے مہملہ
ردیف الضاد معجمہ
فیض ازل ہے حضرت خیرالورا کا فیض
یاد رخ نبی ہے ہے ہر آن غم غلط
طرب افزا ہے توصیف بدالدجیٰ واعظ
ردیف الظائے معجمہ
شفیع الورا ہے ہمار اشفیع
ردیف العین مہملہ
ردیف الغین معجمہ
یہاں تک فراق سید عالم میں کھائے داغ
حبیب پاک شہ نامدار کی تعریف
ردیف الطائے معجمہ
بے چین کر رہا ہے طبیعت غم فراق
ردیف الکاف مہملہ
ردیف القاف معجمہ
وہ نقاب رخ پرنور اٹھائیں کب تک
نام خدا ہےآپ کا فرمان یا رسول
ردیف اللام مہملہ
جو ہوا صرف ثنا خوان پیمبر ایدل
وہ ہے راحت جان مسیح زمان میں ہوں جس پہ نثار خدا کی قسم
ردیف المیم مہملہ
اے سرور کون و مکاں مشاق دیدار تو ام
بزم میلاد نبی جس جا پہ سن پاتے ہیں ہم
سرورا ابتو دکھادو رخ پرنور ہمیں
ردیف النون معجمہ
نبی کی فرقت میں لب پہ جان ہے الٰہی کیسے عتاب میں ہوں
بود و نبود ہیچ ہے اس کی نگا میں
بلایا عرش پر دم میں بلانا اس کو کہتے ہیں
جوش پر ہے شوق یثرب سیر بستاں ان دنون
ترے در پہ یا شاہ آئے ہوئے ہیں
ہم باغ جہاں میں جو یوں مرجھائے ہوئے ہیں
یا نبی اکرم بلاتے کیوں نہیں
ضبط گریہ کی ہم کو تاب نہیں
ہوں غرق بحر غم میں آمل شتاب تجھ بن
میں مرتا ہوں شہ ابرار تجھ بن
نہ ڈرا مجھے واعظا حشر سے تو مجھے حشر کا خوف و خطر ہی نہیں
مومنو ہو جلد شامل محفل میلاد میں
آیا جب نور محمد مصطفیٰ قندیل میں
ردیف الواؤ
تمہیں نجم دو عالم ہو ضیائے چراغ اخضر ہو
جلوۂ سید ابرار چلو دیکھیں تو
ضیائے قلب ہے نام نبی ہر فرد انساں کو
مرا حامی شفیع روز محشر روز محشر ہو
جمال سید ابرار دیکھو
شہا میری گرفتاری تو دیکھو
یا بنی حسن والضحیٰ تم ہو
مدینہ سر کے بل پہونچوں سعادت ہو تو ایسی ہو
وہ بزم کیوں نہ ہو پرنور یا رسول اللہ
شوق دیدار میں مرتا ہوں جلا دے اللہ
ردیف الہائے ہوز
اے مطلع نور الہدا از من چرا رنجیدہ
کس کی آمد ہے یہ تشہیر یہ چرچا کیا ہے
ردیف الیاے تحتانی
نمایاں تری شان ہر سو بسو ہے
گلشن ہستی میں رنگ لاجواب آنے کو ہے
عجب دیکھا ترا نقشہ کہیں کچھ ہے کہیں کچھ ہے
میری آنکھوں نے نیا انداز دکھلایا مجھے
وہ ہر دم پاس ہے تیرے تو بسمل جس کا جویا ہے
در مصطفیٰ طور موسیٰ نہیں ہے
مرسلیں سب بیدآسا تھرتھراتے جائیں گے
محمد مطلع انوار حق ہے
آپ ہیں رحمت یزداں رسول عربی
تجھ پہ سو جان سے قربان رسول عربی
اب تو دکھلائے مولا مجھے صورت اپنی
تسکین ہو کس طرح سے دل ناصبور کی
جسے دھن ہے حبیب کبریا کی
شہ لولاک کی محفل شبستان الٰہی ہے
جمال مصطفیٰ دیکھو گلستان الٰہی ہے
پردہ اٹھائیے رخ زیبا دکھائیے
چشم پر نم ہیں حبیب کبریا کے واسطے
کیوں نہ مفتون خط انور ہوں تلاوت والے
شاق ہے شاہ امم دل پہ جدائی تیری
ترے ہجر میں شہ دوسرا مجھے صبر ہے نہ قرار ہے
تمہیں اے شافع محشر محمد مصطفیٰ ٹھہرے
زباں پر جب مرے نام رسول اللہ آتا ہے
نہ طفل آسا خیرالورا کھیلتے تھے
نظر کن قطب ربانی محی الدین جیلانی
رخ سے پردہ کو اٹھا دے جو اٹھانا ہے تجھے
محمد رحمۃ اللعالمین ہے
وہ مرنے کومرتے ہیں او جینے والے
رباعیات
ترجیع بند در ذکر شہادت حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ برغزل امیر خسرو
مسدس در نعت حضرت اقدس صلی اللہ علیہ وسلم
ترجیع بند برغزل حضرت مولانا قدسی رحمۃ اللہ علیہ
ترجیع بند
تضمین بر مناجات حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ
مسدس بر شعر حضرت مولانا مولوی عبدالحق صاحب محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ
مناجات بدرگاہ قاضی الحاجات
شجرۂ خاندان چشتیہ
مناجات بدرگاہ قاضی الحاجات بر نزول باران رحمت
سلامتی دیکھ تو ہے نالۂ و فغاں کیسا
سلام
پیاسا جس نے مارا مجریٔ سبط پیمبر کو
طاعات حق ہے مجریٔ طاعت حسین کی
قطعات تاریخ
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔