اداریہ
جمیل مظہری کا رنگ سخن اور آہنگ فکر
ڈاکٹر منظر اعجاز
عشق نامہ کا عاشق
راشد انور
چہرہ لالہ رنگ ہوا ہے موسم رنج و ملال کے بعد
ظفر گورکھپوری
میری اک چھوٹی سی کوشش تجھ کو پانے کے لئے
ظفر گورکھپوری
جو اپنی ہے وہ خاک دل نشیں ہی کام آئے گی
ظفر گورکھپوری
پل پل جینے کی خواہش میں کرب شام و سحر مانگا
ظفر گورکھپوری
جو آئے و ہ حسابِ آب و دانہ کرنے والے تھے
ظفر گورکھپوری
تو پھر میں کیا اگر انفاس کے سب تار گم اس میں
ظفر گورکھپوری
زمیں پھر درد کایہ سائباں کوئی نہیں دے گا
ظفر گورکھپوری
سلسلے کے بعد کوئی سلسلہ روشن کریں
ظفر گورکھپوری
جب اتنی جاں سے محبت بڑھا کے رکھی تھی
ظفر گورکھپوری
اشک غم آنکھ سے باہر بھی نہیں آنے کا
ظفر گورکھپوری
پکارنے جا رہے ہو اجنبی سے چاہتے کیا ہو
ظفر گورکھپوری
بدن کجلا گیا تو دل کی باتانی سے نکلوں گا
ظفر گورکھپوری
دیکھیں قریب سے بھی تو اچھا دکھائی دے
ظفر گورکھپوری
کون یاو آیا یہ مہکاریں کہاں سے آگئیں
ظفر گورکھپوری
مرا قلم ‘مرے جذبات مانگنے والے
ظفر گورکھپوری
مرحلہ
علی امام نقوی
میں تیرے پاؤں میں بیٹھا ہوا ہوں
پروین کمار اشک
ہنر کشید کا اک بار میں نہیں آتا
رونق شہری
آسییب
اقبال حسن آزاد
پاروتی سے پاروتک
شبیر احمد
صبح کی تیز دھوپ میں اس کے سوا بہت ہوا
ملک زادہ منظور احمد
سرجائے وفا دارئی بیعت نہ چلی جائے
صدیق مجیبی
میں پہلے سارا دن دنیا کی جولانی میں رہتا ہوں
مبین مرزا
آج کچھ تجھ ترے مہر بہ لب پوچھتے ہیں
مبین مرزا
پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں
شکیل جمالی
لوگ کہتے ہیں کہ اس کھیل میں سرجاتے ہیں
شکیل جمالی
ظلمت سے نکل آئے اجالے میں چلا جائے
شکیل جمالی
عذاب کوئی ہواؤں پہ آنے والا ہے
شکیل جمالی
اسی کا جانفزا پیغام آیا
غالب ایاز
خوب ٓوارہ پریشان کئے رہتا ہے
نثار احمد
میں کیا لکھوں گاروز و شب کے خاکے
طارق متین
ہم لوگ شبِ ہجر میں رویا نہیں کرتے
طارق متین
دائرے میں بہتا وقت
عبدالاحد ساز
ذرا ٹھرتے تو
عبدالاحد ساز
قیامت کا دن
عبدالاحد ساز
آج اک نظم پھر سے جاگ اٹھی!
عبدالاحد ساز
آج پھر تجھ سے
جعفر ساہنی
کبھی تم جھوٹ بھی بولو
جعفر ساہنی
وارثت
جعفر ساہنی
ہوا کے شامیانے میں
جعفر ساہنی
کبھی تو نور بر سے گا
جعفر ساہنی
خواب دیکھا کرو
جعفر ساہنی
تراشو
ولی مدنی
خوشنما تتلی
ولی مدنی
خطوط
YEAR2012
CONTRIBUTORفرحت احساس
PUBLISHER نظام الدین قاسی
YEAR2012
CONTRIBUTORفرحت احساس
PUBLISHER نظام الدین قاسی
اداریہ
جمیل مظہری کا رنگ سخن اور آہنگ فکر
ڈاکٹر منظر اعجاز
عشق نامہ کا عاشق
راشد انور
چہرہ لالہ رنگ ہوا ہے موسم رنج و ملال کے بعد
ظفر گورکھپوری
میری اک چھوٹی سی کوشش تجھ کو پانے کے لئے
ظفر گورکھپوری
جو اپنی ہے وہ خاک دل نشیں ہی کام آئے گی
ظفر گورکھپوری
پل پل جینے کی خواہش میں کرب شام و سحر مانگا
ظفر گورکھپوری
جو آئے و ہ حسابِ آب و دانہ کرنے والے تھے
ظفر گورکھپوری
تو پھر میں کیا اگر انفاس کے سب تار گم اس میں
ظفر گورکھپوری
زمیں پھر درد کایہ سائباں کوئی نہیں دے گا
ظفر گورکھپوری
سلسلے کے بعد کوئی سلسلہ روشن کریں
ظفر گورکھپوری
جب اتنی جاں سے محبت بڑھا کے رکھی تھی
ظفر گورکھپوری
اشک غم آنکھ سے باہر بھی نہیں آنے کا
ظفر گورکھپوری
پکارنے جا رہے ہو اجنبی سے چاہتے کیا ہو
ظفر گورکھپوری
بدن کجلا گیا تو دل کی باتانی سے نکلوں گا
ظفر گورکھپوری
دیکھیں قریب سے بھی تو اچھا دکھائی دے
ظفر گورکھپوری
کون یاو آیا یہ مہکاریں کہاں سے آگئیں
ظفر گورکھپوری
مرا قلم ‘مرے جذبات مانگنے والے
ظفر گورکھپوری
مرحلہ
علی امام نقوی
میں تیرے پاؤں میں بیٹھا ہوا ہوں
پروین کمار اشک
ہنر کشید کا اک بار میں نہیں آتا
رونق شہری
آسییب
اقبال حسن آزاد
پاروتی سے پاروتک
شبیر احمد
صبح کی تیز دھوپ میں اس کے سوا بہت ہوا
ملک زادہ منظور احمد
سرجائے وفا دارئی بیعت نہ چلی جائے
صدیق مجیبی
میں پہلے سارا دن دنیا کی جولانی میں رہتا ہوں
مبین مرزا
آج کچھ تجھ ترے مہر بہ لب پوچھتے ہیں
مبین مرزا
پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں
شکیل جمالی
لوگ کہتے ہیں کہ اس کھیل میں سرجاتے ہیں
شکیل جمالی
ظلمت سے نکل آئے اجالے میں چلا جائے
شکیل جمالی
عذاب کوئی ہواؤں پہ آنے والا ہے
شکیل جمالی
اسی کا جانفزا پیغام آیا
غالب ایاز
خوب ٓوارہ پریشان کئے رہتا ہے
نثار احمد
میں کیا لکھوں گاروز و شب کے خاکے
طارق متین
ہم لوگ شبِ ہجر میں رویا نہیں کرتے
طارق متین
دائرے میں بہتا وقت
عبدالاحد ساز
ذرا ٹھرتے تو
عبدالاحد ساز
قیامت کا دن
عبدالاحد ساز
آج اک نظم پھر سے جاگ اٹھی!
عبدالاحد ساز
آج پھر تجھ سے
جعفر ساہنی
کبھی تم جھوٹ بھی بولو
جعفر ساہنی
وارثت
جعفر ساہنی
ہوا کے شامیانے میں
جعفر ساہنی
کبھی تو نور بر سے گا
جعفر ساہنی
خواب دیکھا کرو
جعفر ساہنی
تراشو
ولی مدنی
خوشنما تتلی
ولی مدنی
خطوط
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔