اداریہ
مجاز: ایک البیلا شاعر
زرنگار یاسمین
آخری آدمی روحانی زوال کا ایک رزمیہ
شازیہ عمیر
انشائیہ کیا ہے
طیب رضا
کون سا قافلہ ہے یہ ‘جس کے جرس کا ہے یہ شور
جون ایلیا
نام ہی کیا‘نشاں ہی کیا خواب و خیال ہو گئے
جون ایلیا
حسرتِ رنگ آئی تھی‘دل کو لگا کے لے گئی
جون ایلیا
دشتِ زیاں و سود میں بود میں اورنبود میں
جون ایلیا
خوش نفسانِ بے نوا ‘بے خبران ِ خوش ادا
جون ایلیا
شوق کا رنگ بجھ گیا ‘یاد کے زخم بھر گئے
جون ایلیا
لو چل رہی ہے محو ہے اپنے میں دو پہر
جون ایلیا
زندانیاں شام و سحر خیریت ہے ہیں
جون ایلیا
ہم آندھیوں کے بن میں کسی کارواں کے تھے
جون ایلیا
ہم سے چھنا ہے ناف پیالہ ترا میاں
جون ایلیا
میں اب ہر شخص سے اکتا چکا ہون
جون ایلیا
یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا
جون ایلیا
بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا
جون ایلیا
نیا اک ربط پیداکیوں کریں ہم
جون ایلیا
گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا
جون ایلیا
آپ اپنا غبار تھے ہم تو
جون ایلیا
بزم سے جن نگار اٹھتا ہے
جون ایلیا
بے قراری سی بے قراری ہے
جون ایلیا
تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو
جون ایلیا
ہم رہے پر نہیں رہے آباد
جون ایلیا
حالت حال کے سبب ‘ حالت حال ہی گئی
جون ایلیا
دل نے وفا کے نام پر کا رِ وفا نہیں کیا
جون ایلیا
بند باہر سے مری ذات کا در ہے مجھ میں
جون ایلیا
روح پیاسی کہاں سے آتی ہے
جون ایلیا
ہ اپنے آپ سے بھی جدا چاہئے ہمیں
جون ایلیا
جون گزشت ِ وقت کی حالتِ حال پر سلام
جون ایلیا
یہ فسانۂ سرِ رہ گذر۰۰۰۰
پروفیسر لطف الرحمٰن
تمہیں خبر بھی ہے ‘وہ معتبر کہاں سے ہوا!
راہی فدائی
سوال عقل کے ماروں سے یہ ہے قدرت کا
راہی فدائی
میری نظر کامدعا اس کے سوا کچھ بھی
شہپر رسول
ادھر ہم نفرتوں کی ریت پر کیوں جل رہے ہیں
راشد جمال فاروقی
دل میں شعلہ تھا‘ سو آنکھوں میں نمی بنتا گیا
شہپر رسول
اشکوں سے ہوگیا ہے جل تھل ہمارے گھر میں
عابد علی عابد
آپ جو چاہیں جی اٹھیں ہم
فراغ روہوی
میر کے ہم آواز ہوئے ہیں
فراغ روہوی
ہوا خموش فضا میں عجیب سناٹا
جمیل حیدر شاد
عجب یہ شہر مقتل ہےنہ تن باقی نہ سرباقی
جمیل حیدر شاد
مجھ کو اپنی تلخی گفتار سے لگتا ہے ڈر
عادل حیات
ہر سمت عکس عکس ابھرنے لگاہے کون
عادل حیات
ہوا سے استفادہ کر لیاہے
سالم سلیم
کام ہر روز یہ ہوتا ہے کس آسانی سے
سالم سلیم
کچھ بھی نہیں ہے باقی بازار چل رہاہے
سالم سلیم
ہنگامۂ سکوت بپا کر چکے ہیں ہم
سالم سلیم
اب مرے شکوے کا لہجہ بھی غلط لگتاہے
انور ادھا شرما
کنارے مار کر کے کھا رہی ہے
انور ادھا شرما
خاموشی تو بول ذرا
انور ادھا شرما
ریت کے تیور دیکھ رہی ہوں
انور ادھا شرما
عالم اصغر
راہی فدائی
معجزہ
راہی فدائی
نفی
نثار احمد
آنکھیں تھکی نہیں
نثار احمد
آنکھیں
انور ادھا شرما
کردارشب
انور ادھا شرما
وصل
انور ادھا شرما
خواب
انور ادھا شرما
سوال
انور ادھا شرما
عرضی
انور ادھا شرما
میں کیا ہوں
انور ادھا شرما
خطوط
YEAR2012
CONTRIBUTORShehpar Rasool
PUBLISHER Nezamuddin Qasmi
YEAR2012
CONTRIBUTORShehpar Rasool
PUBLISHER Nezamuddin Qasmi
اداریہ
مجاز: ایک البیلا شاعر
زرنگار یاسمین
آخری آدمی روحانی زوال کا ایک رزمیہ
شازیہ عمیر
انشائیہ کیا ہے
طیب رضا
کون سا قافلہ ہے یہ ‘جس کے جرس کا ہے یہ شور
جون ایلیا
نام ہی کیا‘نشاں ہی کیا خواب و خیال ہو گئے
جون ایلیا
حسرتِ رنگ آئی تھی‘دل کو لگا کے لے گئی
جون ایلیا
دشتِ زیاں و سود میں بود میں اورنبود میں
جون ایلیا
خوش نفسانِ بے نوا ‘بے خبران ِ خوش ادا
جون ایلیا
شوق کا رنگ بجھ گیا ‘یاد کے زخم بھر گئے
جون ایلیا
لو چل رہی ہے محو ہے اپنے میں دو پہر
جون ایلیا
زندانیاں شام و سحر خیریت ہے ہیں
جون ایلیا
ہم آندھیوں کے بن میں کسی کارواں کے تھے
جون ایلیا
ہم سے چھنا ہے ناف پیالہ ترا میاں
جون ایلیا
میں اب ہر شخص سے اکتا چکا ہون
جون ایلیا
یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا
جون ایلیا
بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا
جون ایلیا
نیا اک ربط پیداکیوں کریں ہم
جون ایلیا
گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا
جون ایلیا
آپ اپنا غبار تھے ہم تو
جون ایلیا
بزم سے جن نگار اٹھتا ہے
جون ایلیا
بے قراری سی بے قراری ہے
جون ایلیا
تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو
جون ایلیا
ہم رہے پر نہیں رہے آباد
جون ایلیا
حالت حال کے سبب ‘ حالت حال ہی گئی
جون ایلیا
دل نے وفا کے نام پر کا رِ وفا نہیں کیا
جون ایلیا
بند باہر سے مری ذات کا در ہے مجھ میں
جون ایلیا
روح پیاسی کہاں سے آتی ہے
جون ایلیا
ہ اپنے آپ سے بھی جدا چاہئے ہمیں
جون ایلیا
جون گزشت ِ وقت کی حالتِ حال پر سلام
جون ایلیا
یہ فسانۂ سرِ رہ گذر۰۰۰۰
پروفیسر لطف الرحمٰن
تمہیں خبر بھی ہے ‘وہ معتبر کہاں سے ہوا!
راہی فدائی
سوال عقل کے ماروں سے یہ ہے قدرت کا
راہی فدائی
میری نظر کامدعا اس کے سوا کچھ بھی
شہپر رسول
ادھر ہم نفرتوں کی ریت پر کیوں جل رہے ہیں
راشد جمال فاروقی
دل میں شعلہ تھا‘ سو آنکھوں میں نمی بنتا گیا
شہپر رسول
اشکوں سے ہوگیا ہے جل تھل ہمارے گھر میں
عابد علی عابد
آپ جو چاہیں جی اٹھیں ہم
فراغ روہوی
میر کے ہم آواز ہوئے ہیں
فراغ روہوی
ہوا خموش فضا میں عجیب سناٹا
جمیل حیدر شاد
عجب یہ شہر مقتل ہےنہ تن باقی نہ سرباقی
جمیل حیدر شاد
مجھ کو اپنی تلخی گفتار سے لگتا ہے ڈر
عادل حیات
ہر سمت عکس عکس ابھرنے لگاہے کون
عادل حیات
ہوا سے استفادہ کر لیاہے
سالم سلیم
کام ہر روز یہ ہوتا ہے کس آسانی سے
سالم سلیم
کچھ بھی نہیں ہے باقی بازار چل رہاہے
سالم سلیم
ہنگامۂ سکوت بپا کر چکے ہیں ہم
سالم سلیم
اب مرے شکوے کا لہجہ بھی غلط لگتاہے
انور ادھا شرما
کنارے مار کر کے کھا رہی ہے
انور ادھا شرما
خاموشی تو بول ذرا
انور ادھا شرما
ریت کے تیور دیکھ رہی ہوں
انور ادھا شرما
عالم اصغر
راہی فدائی
معجزہ
راہی فدائی
نفی
نثار احمد
آنکھیں تھکی نہیں
نثار احمد
آنکھیں
انور ادھا شرما
کردارشب
انور ادھا شرما
وصل
انور ادھا شرما
خواب
انور ادھا شرما
سوال
انور ادھا شرما
عرضی
انور ادھا شرما
میں کیا ہوں
انور ادھا شرما
خطوط
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.