شذرات
ایڈیٹر
حضرت شاد اپنے کلام کی روشنی میں
فیض محمد صاحب
باصبر و رضا باش کہ تیغ و تبراست ایں
سید حیدر حسینی
گم کردن خود غایت علم و ہنراست ایں
صدیقی منشی
درد دل نظر ے کردم و گفتم خبراست ایں
محی الدین
در بزم جہاں نور رخش جلوہ گرست ایں
ابو الارشاد محمد حبیب
زاہد بہ نظر کو ش چہ کس جلوہ گرست ایں
سید صبغۃ اللہ
ماما نہ پریزا و و بصورت قمراست ہین
آقا سید محمد علی
از پرتو خورشید منطورقمراست ایں
محمد شمعون صاحب
شاد
درسینہ بہر رنگ جو نیرنگ اثر بہت اس
مرزا محمود علی بیگ
خلقے بہ گماں رفتہ کہ شمس و قمراست ایں
سید عزیز الدین
بے شودش سودائے تو سرور و سراست ایں
غلام غوث صاحب
گہ آفت دل گاہ بلائی جگر است ایں
ابو المحامد
راہیست رد عشق عجب پر خطراست ایں
سید عبدالغفور
وارفتہ دیدار ز خود بیخراست ایں
کبیر الدین
عثماں شہ ذیجاہ کہ صاحب اثر است ایں
محمد حسن الدین
اے یار نگر عاشق خستہ جگراست ایں
قاسم علی صاحب
تیراست کہ ناوک و دشنہ تبراست ایں
خواجہ محمد اعظم اللہ
عشقت کہ بکارم بدل اور اثمراست ایں
سید علی صاحب
نے عشق گوئی بخود اندر سفراست ایں
ابو المکارم
کیفیت نیرنگی شام و سحراست ایں
مجید آغائی
انوار الٰہی است کہ حسن بشراست ایں
مسعود صاحب
پیش نظرت زخمی تیغ نظراست ایں
میر ثامن
درکشور دل مایہ علم و ہنراست ایں
اسحٰق صاحب
عجب شان سے جلوہ آرا ہوا ہے
ڈاکٹر میر مہدی
بہار سخنہا ستدر انجمن
ابو الحسنات
چیر نکہ عزیزاست زجاں سیم و زراست ایں
عبدالجلیل
تادم زیست جونا کامی الفت نہ گئی
غلام احمد شریف
ایک تو ہی کہ ترے دل سے عداوت نہ گئی
مرزا حشمت علی
نہ گئی دل سے کبھی تیری محبت نہ گئی
نواب میر اکبر
جان کیوں میری الٰہی دم خصت نہ گئی
میر مہدی حسین
اوج پر آہ مری پستی قسمت نہ گئی
سید قادر محی الدین
مئے کی رغبت نہ گئی مئے کی محبت نہ گئی
سید الکاف حیدر
روبرو آئے وہ بے پردہ تو غفلت نہ گئی
ابو الحسنات
دل سے دلدار کے دیدار کی حسرت نہ گئی
محمد فیاض علی صاحب
کیا ہوا یہ طپش دل کسی صورت نہ گئی
صفی اللہ
مٹ گئی ہائے ترے دل سے کدورت نہ گئی
سید احمد علی صاحب
چارہ گر پہلی جو حالت تھی وہ حالت نہ گئی
اختر حسین صاحب
بعد تعلیم بھی افسوس جہالت نہ گئی
محمد برہان الدین
اللہ الحمد شبِ غم مری عزت نہ گئی
غلا محی الدین
ضعف انفاس سے افتاد کی صورت نہ گئی
محمد تاج الدین
دل پر شوق سے خالی کوئی حسرت نہ گئی
میر فرید الدین
شکر صد شکر کہ واوا کی وراثت نہ گئی
محمد غوث صاحب
بن گئی جان پہ لسکین شب فرقت د گئی
سید یوسف حسین
جوش سودا نہ گیا سر سے مصیبت نہ گئی
مولانا ثاقب
روتھ کر اس کی طرح سے شب فرقت نہ گئی
سید آصف الدین
وصل کے بعد اس بت کی محبت نہ گئی
میر تراب علی
طوق و زنجیر سے دیوانے کی وحشت نہ گئی
جمیل الدین
چارہ گر دیکھا بھی میری نقاہت نہ گئی
جمشید علی
اس ستمگر جو خونریزی کی عادت نہ گئی
محی الدین
عشق کی لائی ہوئی ایک بھی آفت نہ گئی
جلیل القدر
میر کوثر غلاموں کی فضیلت نہ گئی
محمد عباس آفندی
مژدہ اے شوق شہادت تری حسرت نہو گئی
محمد حبیب علی خاں
نگہ یار سی لینے کی عادت نہ گئی
محی الدین
مل گئے خاک میں گوسورشِ الفت نہ گئی
محمود محی الدین
درد ہجرت بت خود کام کی آفت نہ گئی
غلام جیلانی
آج کل کون سے سرکش کی شرات نہ گئی
سید حبیب اللہ
ظلم سہنے کی ستم سہنے کی عادت نہ گئی
خلیل الدین
اس ستمگر کی مرے ساتھ عداوت نہ گئی
محمد وزیر خان صاحب
قتل کرنے میں بھی قاتل کی نزاکت گئی
عبدالستار
غم سہے پھر بھی ترے و صل کی حسر ت نہ گئی
عبدالرحیم
بیوہ ہم سے جو تھی تجھ کو شکایت نہ گئی
سید قاسم صاحب
نازش عشقِ مجازی کی رعایت نہ گئی
مولوی علی احمد صاحب
توبہ کرلینے کی دل سے کبھی نیت نہ گئی
عبدالرحیم
حشر کے روز بھی اسید شفاعت نہ گئی
محمد عبد الغفار
گو تصور میں ہے وہ دید کی حسرت نہ گئی
محمد بن سعید
تندرستی دی خدانے تفحقاہت نہ گئی
سید نظیر حسن
میرے دل ہوس جوشش وحشت نہ گئی
معین الدین
آکے گھر سے مرے شام شب فرغت نہ گئی
محمد عظمت اللہ
اللہ الحمد شبِ غم مری عزت نہ گئی
معین الدین
درد گردوں میں کبھی سر سے مصیبت نہ گئی
ظہور الحق
سر سے سودانہ گیا دل سے محبت نہ گئی
اعجاز علی صاحب
شاد
راجہ جایان سریمین السلطنت
دل سے اس شوخ کےاغیار کی چاہت نہ گئی
شہاب الدین
میں تجھے بھول گیا تیری عنایت نہ گئی
جناب خواجہ محمد شمعون
کبھی ہو آ فت شب فرقت کی وہ آفت گئی
عبدالرحمٰن صاحب
سعی و تدبیر سے بھی میری شکایت نہ گئی
شید ا محمد صاحب
مرمٹے ہم مگر اس شوخ کی عادت نہ گئی
سید فضل اللہ
جسم سے جان گئی دل سے محبت نہ گئی
محمد عبدالرحیم
طول شام غم ہجراں ان کی ندامت نہ گئی
مرزا محمود علی بیگ
دل بیتاب سے دیدار کی حسرت نہ گئی
محمد حفیظ الدین
عرصہ حشر میں دل سے مرے وحشت نہ گئی
محمد عبدالطاہر
مرمٹے آپ پہ ہم دل سے محبت نہ گئی
سید عبدالرحیم
وصل کی شب بھی وہ شوخی و ہ شرارت نہ گئی
عبدالجلیل
جب سے عاشق ہوئے اکدم بھی اذیت نہ گئی
عبداللہ خاں
چرخ کا دور زمانے کا پلٹنا کیسا
نواب عزیز یارجنگ
کوچہ گردی نہ گئی گردش قسمت نہ گئی
مرزا صاحب جاگیر
تادم زیست کبھی عشق کی آفت نہ گئی
ظہور احمد
عمر بھراس ستم ایجاد کی الفت نہ گئی
امیر حسن علی خاں
ان کو یہ ناز کہ بیکار نزاکت نہ گئی
محمد فضل اللہ
ایک میں ہوں مرے دل سےتری الفت نہ گئی
محمدقدرت اللہ
دل گیا یہ دل سے ہواداری وحشت نہ گئی
محمد شرف الدین
دل گیا دل سے مگر تیری محبت نہ گئی
فقیر احمد صاحب
جان بھی جسم سے یارب شب فرقت نہ گئی
فیاض علی حسن
آپ سے ظلم و ستم جو رو شرارت نہ گئی
محمد عبدالمقتدر
فصل گل آئی گئی زلف کی چاہت نہ گئی
محمد امتیاز علی صاحب
سرد آہیں نہ گئیں دل کی دو وحشت نہ گئی
جناب محمد عمر صاحب
ہاتھ سے میرے اگر کفر کی دولت نہ گئی
فخر صاحب
مر کے بھی عشق کی اے ادائے مصیبت نہ گئی
سکندر آبادی
ایک تو ہے کہ ترے دل سے کدورت نہ گئی
قادر حسن صاحب
دل سے اللہ کے محبوب کی الفت نہ گئی
عبد الرحیم
بے لئے جان میرے دل سے محبت نہ گئی
محمد علی خاں
ہائے آئی ہوئی ظالم پہ طبیعت نہ گئی
محی الدین
ہم گئے جان سے دل سے تری الفت گئی
ابو الضیاء عبد الکریم
آپ کے دل سے کبھی فیر کی چاہت نہ گئی
محمد حسن الدین
انتظار شب وعدہ کی حلاوت نہ گئی
محمدسلطان علی صاحب
تھک کے بیٹھے بھی تو عشاق کی وحشت نہ گئی
مرزا نظام شاہ
دل میں میں نے تمہیں ‘پھر بھی نہ شکایت نہ گئی
سید علی صاحب
درد دل کم نہ ہوا عشق کی لذت نہ گئی
معین الدین
مرمٹا جب بھی تو سر سے مرے آفت نہ گئی
محمد سلیمان
شکل آنکھوں میں رہی ویسے محبت نہ گئی
محمد صاحب
جس کے دل سے کبھی اغیار کی الفت نہ گئی
سید جلال صاحب
رنج کا دن نہ کٹا یا شب فرقت نہ گئی
شجاعت علی
نہ گئی آپ سے تکرار کی عادت نہ گئی
محمود علی خاں
دل دکھانے کی جوانی میں بھی عادت نہ گئی
غلام محی الدین
مرمٹے خواجہ ہوئے ان کی محبت نہ گئی
سید محمود صاحب
دل کے آئینہ سے میرے کبھی حیرت نہ گئی
محمدحسین صاحب
چشم طوفاں نہ وہ اشک کی وقت نہ گئی
اسمٰعیل
آخر ان سے بھی تو دیکھی مری حالت نہ گئی
محسن اللہ
عمر بھر رنج سہے وصل کی حسرت نہ گئی
نواب میر محمد علی خان
مرٹھے پھر بھی تو اس شوخ کی الفت گئی
غلام مرتضیٰ
زیست آخر ہوگی دیدار کی حسرت نہ گئی
عباس حسین
میری طاعت نہ گئی انکی حکومت نہ گئی
عبدالکریم
وہ غنی ہوں کہ مرے سے قناعت نہ گئی
سرفراز حسین
ان کا جوبن نہ ڈھلا میری محبت نہ گئی
نور شاہ خان صاحب
حیف صد حیف کسی شوخ کی چاہت نہ گئی
محمد نصر اللہ
ہائے بچپن کی جواں کے ہو بھی عادت نہ گئی
محمد عبد الوارث
میرے دل سے خلش خار محبت نہ گئی
سید عبدالصمد
ایجوکیشن سے ملائے شب فرقت نہ گئی
عبدالقادر
دشت گردی میں بھی مژگاں کی محبت نہ گئی
میر ہدایت علی صاحب
ترک کے زنا دک گہش تغیر تراست ایں
مرزا قا سم علی بیگ
از تیغ ادائے تو جراحت اثر است ایں
راسخ صاحب رضوی
در صحن مے چہ کشم درد سراست ایں
سید یعقوب بی اے
از ماہ چہ گویم کہ بہ شب ہاقمر است ایں
میر نادر علی
از رنگ رخم پرس و بیں وہ دراست ایں
ابو القاسم
زخم دل سے خلش خار محبت نہ گئی
غلام دستگیر
از دولت دل عین عطا چشم تراست ایں
محمد محسن اللہ
عثمان علی خسرو عالی گہراست ایں
علی نقی صاحب
نہ گئی درد محبت کی شکایت نہ گئی
میر اشرف الدین
دل گیا جان گئی ہائے محبت نہ گئی
نواب اختر یار جنگ
غم الفت نہ گیا روز کی افت نہ گئی
سید امین
طالب حق کی کہاں چشم بصیرت نہ گئی
فضل اللہ
جاں گئی ہجر میں یاد قدوقامت نہ گئی
میر ضر غام علی
دن گزر جانے سے کچھ راحت کی آفت نہ گئی
محمد تراب علی
حسن رخسار کی غصے میں بھی زینت نہ گئی
نواب احمد علی
شکر اللہ کا ہے عشق میں عزت نہ گئی
راسخ صاحب رضوی
ہوگئی جان خدا جان سے الفت نہ گئی
میر نادر علی
نہ گئی وصل کی شب آپ کی حجت نہ گئی
محمد علی صاحب
تادم مرگ کبھی اسکی رفاقت نہ گئی
محمود علی خاں
بے نیاز ی نہ گئی خوئے طبیعت نہ گئی
نجم الدین
ظلم کی اس بت سفاک سے عادت نہ گئی
غلام رسول صاحب
رنگ و ہ رنگ ہے جس رنگ کی رنگت نہ گئی
سید ابو القاسم
دل سے اس شوخ جفا جو کی شرارت نہ گئی
محمد غوث صاحب
خوئے الفت نہ گئی حرص کی عادت نہ گئی
علی نقی صاحب
شکر ہے ابروئے ضبط محبت نہ گئی
غلام محمد صاحب
میری چاہت پہ بھی اس بت کی جوت الفر نہ گئی
بہادر علی خان صاحب
سٹ گئے خاک ہوئے دل سے محبت نہ گئی
سلطان الدین
کوششوں سے بھی عشق کی عادت نہ گئی
ابوالصدق پیر محمدصاحب
شعر العرب
عبداللہ خاں
ارمغان عزیز
YEAR1930
CONTRIBUTORIdara-e-Adabiyat-e-Urdu, Hyderabad
PUBLISHER Moin Daccan Press, Hyderabad
YEAR1930
CONTRIBUTORIdara-e-Adabiyat-e-Urdu, Hyderabad
PUBLISHER Moin Daccan Press, Hyderabad
شذرات
ایڈیٹر
حضرت شاد اپنے کلام کی روشنی میں
فیض محمد صاحب
باصبر و رضا باش کہ تیغ و تبراست ایں
سید حیدر حسینی
گم کردن خود غایت علم و ہنراست ایں
صدیقی منشی
درد دل نظر ے کردم و گفتم خبراست ایں
محی الدین
در بزم جہاں نور رخش جلوہ گرست ایں
ابو الارشاد محمد حبیب
زاہد بہ نظر کو ش چہ کس جلوہ گرست ایں
سید صبغۃ اللہ
ماما نہ پریزا و و بصورت قمراست ہین
آقا سید محمد علی
از پرتو خورشید منطورقمراست ایں
محمد شمعون صاحب
شاد
درسینہ بہر رنگ جو نیرنگ اثر بہت اس
مرزا محمود علی بیگ
خلقے بہ گماں رفتہ کہ شمس و قمراست ایں
سید عزیز الدین
بے شودش سودائے تو سرور و سراست ایں
غلام غوث صاحب
گہ آفت دل گاہ بلائی جگر است ایں
ابو المحامد
راہیست رد عشق عجب پر خطراست ایں
سید عبدالغفور
وارفتہ دیدار ز خود بیخراست ایں
کبیر الدین
عثماں شہ ذیجاہ کہ صاحب اثر است ایں
محمد حسن الدین
اے یار نگر عاشق خستہ جگراست ایں
قاسم علی صاحب
تیراست کہ ناوک و دشنہ تبراست ایں
خواجہ محمد اعظم اللہ
عشقت کہ بکارم بدل اور اثمراست ایں
سید علی صاحب
نے عشق گوئی بخود اندر سفراست ایں
ابو المکارم
کیفیت نیرنگی شام و سحراست ایں
مجید آغائی
انوار الٰہی است کہ حسن بشراست ایں
مسعود صاحب
پیش نظرت زخمی تیغ نظراست ایں
میر ثامن
درکشور دل مایہ علم و ہنراست ایں
اسحٰق صاحب
عجب شان سے جلوہ آرا ہوا ہے
ڈاکٹر میر مہدی
بہار سخنہا ستدر انجمن
ابو الحسنات
چیر نکہ عزیزاست زجاں سیم و زراست ایں
عبدالجلیل
تادم زیست جونا کامی الفت نہ گئی
غلام احمد شریف
ایک تو ہی کہ ترے دل سے عداوت نہ گئی
مرزا حشمت علی
نہ گئی دل سے کبھی تیری محبت نہ گئی
نواب میر اکبر
جان کیوں میری الٰہی دم خصت نہ گئی
میر مہدی حسین
اوج پر آہ مری پستی قسمت نہ گئی
سید قادر محی الدین
مئے کی رغبت نہ گئی مئے کی محبت نہ گئی
سید الکاف حیدر
روبرو آئے وہ بے پردہ تو غفلت نہ گئی
ابو الحسنات
دل سے دلدار کے دیدار کی حسرت نہ گئی
محمد فیاض علی صاحب
کیا ہوا یہ طپش دل کسی صورت نہ گئی
صفی اللہ
مٹ گئی ہائے ترے دل سے کدورت نہ گئی
سید احمد علی صاحب
چارہ گر پہلی جو حالت تھی وہ حالت نہ گئی
اختر حسین صاحب
بعد تعلیم بھی افسوس جہالت نہ گئی
محمد برہان الدین
اللہ الحمد شبِ غم مری عزت نہ گئی
غلا محی الدین
ضعف انفاس سے افتاد کی صورت نہ گئی
محمد تاج الدین
دل پر شوق سے خالی کوئی حسرت نہ گئی
میر فرید الدین
شکر صد شکر کہ واوا کی وراثت نہ گئی
محمد غوث صاحب
بن گئی جان پہ لسکین شب فرقت د گئی
سید یوسف حسین
جوش سودا نہ گیا سر سے مصیبت نہ گئی
مولانا ثاقب
روتھ کر اس کی طرح سے شب فرقت نہ گئی
سید آصف الدین
وصل کے بعد اس بت کی محبت نہ گئی
میر تراب علی
طوق و زنجیر سے دیوانے کی وحشت نہ گئی
جمیل الدین
چارہ گر دیکھا بھی میری نقاہت نہ گئی
جمشید علی
اس ستمگر جو خونریزی کی عادت نہ گئی
محی الدین
عشق کی لائی ہوئی ایک بھی آفت نہ گئی
جلیل القدر
میر کوثر غلاموں کی فضیلت نہ گئی
محمد عباس آفندی
مژدہ اے شوق شہادت تری حسرت نہو گئی
محمد حبیب علی خاں
نگہ یار سی لینے کی عادت نہ گئی
محی الدین
مل گئے خاک میں گوسورشِ الفت نہ گئی
محمود محی الدین
درد ہجرت بت خود کام کی آفت نہ گئی
غلام جیلانی
آج کل کون سے سرکش کی شرات نہ گئی
سید حبیب اللہ
ظلم سہنے کی ستم سہنے کی عادت نہ گئی
خلیل الدین
اس ستمگر کی مرے ساتھ عداوت نہ گئی
محمد وزیر خان صاحب
قتل کرنے میں بھی قاتل کی نزاکت گئی
عبدالستار
غم سہے پھر بھی ترے و صل کی حسر ت نہ گئی
عبدالرحیم
بیوہ ہم سے جو تھی تجھ کو شکایت نہ گئی
سید قاسم صاحب
نازش عشقِ مجازی کی رعایت نہ گئی
مولوی علی احمد صاحب
توبہ کرلینے کی دل سے کبھی نیت نہ گئی
عبدالرحیم
حشر کے روز بھی اسید شفاعت نہ گئی
محمد عبد الغفار
گو تصور میں ہے وہ دید کی حسرت نہ گئی
محمد بن سعید
تندرستی دی خدانے تفحقاہت نہ گئی
سید نظیر حسن
میرے دل ہوس جوشش وحشت نہ گئی
معین الدین
آکے گھر سے مرے شام شب فرغت نہ گئی
محمد عظمت اللہ
اللہ الحمد شبِ غم مری عزت نہ گئی
معین الدین
درد گردوں میں کبھی سر سے مصیبت نہ گئی
ظہور الحق
سر سے سودانہ گیا دل سے محبت نہ گئی
اعجاز علی صاحب
شاد
راجہ جایان سریمین السلطنت
دل سے اس شوخ کےاغیار کی چاہت نہ گئی
شہاب الدین
میں تجھے بھول گیا تیری عنایت نہ گئی
جناب خواجہ محمد شمعون
کبھی ہو آ فت شب فرقت کی وہ آفت گئی
عبدالرحمٰن صاحب
سعی و تدبیر سے بھی میری شکایت نہ گئی
شید ا محمد صاحب
مرمٹے ہم مگر اس شوخ کی عادت نہ گئی
سید فضل اللہ
جسم سے جان گئی دل سے محبت نہ گئی
محمد عبدالرحیم
طول شام غم ہجراں ان کی ندامت نہ گئی
مرزا محمود علی بیگ
دل بیتاب سے دیدار کی حسرت نہ گئی
محمد حفیظ الدین
عرصہ حشر میں دل سے مرے وحشت نہ گئی
محمد عبدالطاہر
مرمٹے آپ پہ ہم دل سے محبت نہ گئی
سید عبدالرحیم
وصل کی شب بھی وہ شوخی و ہ شرارت نہ گئی
عبدالجلیل
جب سے عاشق ہوئے اکدم بھی اذیت نہ گئی
عبداللہ خاں
چرخ کا دور زمانے کا پلٹنا کیسا
نواب عزیز یارجنگ
کوچہ گردی نہ گئی گردش قسمت نہ گئی
مرزا صاحب جاگیر
تادم زیست کبھی عشق کی آفت نہ گئی
ظہور احمد
عمر بھراس ستم ایجاد کی الفت نہ گئی
امیر حسن علی خاں
ان کو یہ ناز کہ بیکار نزاکت نہ گئی
محمد فضل اللہ
ایک میں ہوں مرے دل سےتری الفت نہ گئی
محمدقدرت اللہ
دل گیا یہ دل سے ہواداری وحشت نہ گئی
محمد شرف الدین
دل گیا دل سے مگر تیری محبت نہ گئی
فقیر احمد صاحب
جان بھی جسم سے یارب شب فرقت نہ گئی
فیاض علی حسن
آپ سے ظلم و ستم جو رو شرارت نہ گئی
محمد عبدالمقتدر
فصل گل آئی گئی زلف کی چاہت نہ گئی
محمد امتیاز علی صاحب
سرد آہیں نہ گئیں دل کی دو وحشت نہ گئی
جناب محمد عمر صاحب
ہاتھ سے میرے اگر کفر کی دولت نہ گئی
فخر صاحب
مر کے بھی عشق کی اے ادائے مصیبت نہ گئی
سکندر آبادی
ایک تو ہے کہ ترے دل سے کدورت نہ گئی
قادر حسن صاحب
دل سے اللہ کے محبوب کی الفت نہ گئی
عبد الرحیم
بے لئے جان میرے دل سے محبت نہ گئی
محمد علی خاں
ہائے آئی ہوئی ظالم پہ طبیعت نہ گئی
محی الدین
ہم گئے جان سے دل سے تری الفت گئی
ابو الضیاء عبد الکریم
آپ کے دل سے کبھی فیر کی چاہت نہ گئی
محمد حسن الدین
انتظار شب وعدہ کی حلاوت نہ گئی
محمدسلطان علی صاحب
تھک کے بیٹھے بھی تو عشاق کی وحشت نہ گئی
مرزا نظام شاہ
دل میں میں نے تمہیں ‘پھر بھی نہ شکایت نہ گئی
سید علی صاحب
درد دل کم نہ ہوا عشق کی لذت نہ گئی
معین الدین
مرمٹا جب بھی تو سر سے مرے آفت نہ گئی
محمد سلیمان
شکل آنکھوں میں رہی ویسے محبت نہ گئی
محمد صاحب
جس کے دل سے کبھی اغیار کی الفت نہ گئی
سید جلال صاحب
رنج کا دن نہ کٹا یا شب فرقت نہ گئی
شجاعت علی
نہ گئی آپ سے تکرار کی عادت نہ گئی
محمود علی خاں
دل دکھانے کی جوانی میں بھی عادت نہ گئی
غلام محی الدین
مرمٹے خواجہ ہوئے ان کی محبت نہ گئی
سید محمود صاحب
دل کے آئینہ سے میرے کبھی حیرت نہ گئی
محمدحسین صاحب
چشم طوفاں نہ وہ اشک کی وقت نہ گئی
اسمٰعیل
آخر ان سے بھی تو دیکھی مری حالت نہ گئی
محسن اللہ
عمر بھر رنج سہے وصل کی حسرت نہ گئی
نواب میر محمد علی خان
مرٹھے پھر بھی تو اس شوخ کی الفت گئی
غلام مرتضیٰ
زیست آخر ہوگی دیدار کی حسرت نہ گئی
عباس حسین
میری طاعت نہ گئی انکی حکومت نہ گئی
عبدالکریم
وہ غنی ہوں کہ مرے سے قناعت نہ گئی
سرفراز حسین
ان کا جوبن نہ ڈھلا میری محبت نہ گئی
نور شاہ خان صاحب
حیف صد حیف کسی شوخ کی چاہت نہ گئی
محمد نصر اللہ
ہائے بچپن کی جواں کے ہو بھی عادت نہ گئی
محمد عبد الوارث
میرے دل سے خلش خار محبت نہ گئی
سید عبدالصمد
ایجوکیشن سے ملائے شب فرقت نہ گئی
عبدالقادر
دشت گردی میں بھی مژگاں کی محبت نہ گئی
میر ہدایت علی صاحب
ترک کے زنا دک گہش تغیر تراست ایں
مرزا قا سم علی بیگ
از تیغ ادائے تو جراحت اثر است ایں
راسخ صاحب رضوی
در صحن مے چہ کشم درد سراست ایں
سید یعقوب بی اے
از ماہ چہ گویم کہ بہ شب ہاقمر است ایں
میر نادر علی
از رنگ رخم پرس و بیں وہ دراست ایں
ابو القاسم
زخم دل سے خلش خار محبت نہ گئی
غلام دستگیر
از دولت دل عین عطا چشم تراست ایں
محمد محسن اللہ
عثمان علی خسرو عالی گہراست ایں
علی نقی صاحب
نہ گئی درد محبت کی شکایت نہ گئی
میر اشرف الدین
دل گیا جان گئی ہائے محبت نہ گئی
نواب اختر یار جنگ
غم الفت نہ گیا روز کی افت نہ گئی
سید امین
طالب حق کی کہاں چشم بصیرت نہ گئی
فضل اللہ
جاں گئی ہجر میں یاد قدوقامت نہ گئی
میر ضر غام علی
دن گزر جانے سے کچھ راحت کی آفت نہ گئی
محمد تراب علی
حسن رخسار کی غصے میں بھی زینت نہ گئی
نواب احمد علی
شکر اللہ کا ہے عشق میں عزت نہ گئی
راسخ صاحب رضوی
ہوگئی جان خدا جان سے الفت نہ گئی
میر نادر علی
نہ گئی وصل کی شب آپ کی حجت نہ گئی
محمد علی صاحب
تادم مرگ کبھی اسکی رفاقت نہ گئی
محمود علی خاں
بے نیاز ی نہ گئی خوئے طبیعت نہ گئی
نجم الدین
ظلم کی اس بت سفاک سے عادت نہ گئی
غلام رسول صاحب
رنگ و ہ رنگ ہے جس رنگ کی رنگت نہ گئی
سید ابو القاسم
دل سے اس شوخ جفا جو کی شرارت نہ گئی
محمد غوث صاحب
خوئے الفت نہ گئی حرص کی عادت نہ گئی
علی نقی صاحب
شکر ہے ابروئے ضبط محبت نہ گئی
غلام محمد صاحب
میری چاہت پہ بھی اس بت کی جوت الفر نہ گئی
بہادر علی خان صاحب
سٹ گئے خاک ہوئے دل سے محبت نہ گئی
سلطان الدین
کوششوں سے بھی عشق کی عادت نہ گئی
ابوالصدق پیر محمدصاحب
شعر العرب
عبداللہ خاں
ارمغان عزیز
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.