معدوم لکیریں
ادارہ
بیانات
ڈاکٹر لطف الرحمٰن
تخلیق و تنقید کا باہمی رشتہ
قمر اعظم
لغت شمار
ثوبان فاروقی
لہو کس کا ہے
نازش پرتابگڈھی
ارتقاء وشنو کا ناچ
اطہر راز
فرعون کا مردہ جسم اور زندہ تابوت
میوزیم
ویمپایر
مصور
کالی دعائیں
شفیع اللہ
چڑھتے درکا کا خوف
شاہد کلیم
چڑھتے دریا کا خوف
شاہد کلیم
غیر طبیعاتی نظمیں
رفیع حیدر
غیر طبیعاتی نظمیں
رفیع حیدر
شناخت کا المیہ
عاصم شہزاد شبلی
لمحوں کی صلیب
عاصم شہزاد شبلی
رباعیاں
علقمہ شبلی
کتھا نگر
جوگندر پال
بہتی رات کے کھیل
تنویر اقدس
پہلا آدمی
احمد سعدی
خراج
شمیم صادقہ
بے سائباں
فاروق راہب
وہ ایک لمحہ
مشتا ق احمد نوری
رائگانی سے درد بست معافی کو بچا
فضا ابن فیضی
گھر میں رہوں تو گھر کرتنہائیاں ڈسیں
نازش پرتابگڈھی
ان کی مائل نگاہ کیا کہئے
بسیم حیرتی
سنو پرتیوں کی صدا ہے وہی
حامدی کاشمیری
مجھی سے راہ بھی پوچھے ہے رہنما میرا
مہدی پرتابگڈھی
آخری اظہار آنسو بن گیا
علیم صبا
کچھ تو ہوگی جوہر اساں ہے بہت وہ
سلطان اختر
آنکھ میں تل بخط سیاہی رکھ
عنوان چشتی
آبشاروں کی طرح گیت سناتے رہئے
وفا براہی
صنم ترے ہونٹ وہ رسیلے بھرے لبالب کہ جام جیسے
ثوبان فاروقی
گاؤں جو دیکھا تھا بچپن میں
بدیع الزماں
لذت غم بڑھا دیجئے
ازالہ آبادی
خزانے دفن جہاں پر سمندروں کے رہیں
عشرت ظفر
سہما ہوا تھا گھر کے میں اندر تمام رات
شمیم فاروقی
دیپ سے دیپ جلانے کی ہے عادت میری
محبوب شیدائی
وحشی ہوں آگہی کا سبق چھوڑ جاؤں گا
ایس پی شرما
میں لہو کی تیغ ہوں حیاہیں میری ز دیرا بھی
کامران نجمی
مفلوح جسم ذہن کو شل چھوڑ جاؤں گا
رونق شہری
قوم کے راہنما قوم کے جھٹکا ر دیدے
مزاحیہ
انتخاب آگیا وعدوں کا کھلونا دیدے
جوہر سیوانی
وقت جب سر پر کلاہ سر مدی رکھ جاے گا
منوہر لال
کم سے کم میری دستک کا رد عمل تھا اتنا تو
اکرام الحق
چاند جب تک ہوا نہیں دیتا
عبدالمتین
وہ جس نے شہر کو شہر عذاب لکھا ہے
آفاق فاخری
کبھی شعلے برستے ہیں کبھی شبنم درختوں پر
مصطفیٰ مومن
کیسے نہ ہوتے تیکھے پیڑ
رئیس الدین رئیس
خشک ہونٹوں پہ کچھ نمی رکھ دو
فردو س گیاوی
کسی کی آنکھوں میں بے حد حسین منظر تھا
رمیش پرسال کنول
ان کو اپنا جیسا سمجھوں میں بھی کیسا پاگل ہوں
شفق امام
جنگ آزما ہمیشہ یقیں سے گماں ملے
نیاز اعظمی
کشتیاں چلتی ہیں اس کے نام جو روپوش ہے
تفضید احمد
کتاب زیست کے صفحات کوشمار میں لا
عقیل گیاوی
رہتے ہیں ساتھ ساتھ مگر گفتگو نہیں
بھرت جی
ایک کرب مستقل میں مبتلا کب تک رہوں
فاخر جلال پوری
خلوص دل میں نہ احساس رو برو کا تھا
انور پانی پتی
آج کروٹ بدل گیا سورج
ذکی طارق
کچھ بھروسہ تو اسے مود کے ہی پھیلائے ہوئے جال پہ تھا
اظہار مسرت
کسی گل رخ کی یہ جلوہ گری معلوم ہوتی ہے
معین الوحید
چوٹ کھا کھا کے مسکراؤں گی
ملکۂ جہاں
گاڑی چلی تو پچھلے مناظر بھی چھٹ گئے
شکیل احمد معین
تیرگی کے جنگلوں میں شور یہ کیسا ہوا
ولی احمد ولی
پیمانے
ادراک مظفر پور
تسلیمات
YEAR1984
CONTRIBUTORسندریا وگنانا کیندرم، حیدرآباد
PUBLISHER محمد سلیم اللہ
YEAR1984
CONTRIBUTORسندریا وگنانا کیندرم، حیدرآباد
PUBLISHER محمد سلیم اللہ
معدوم لکیریں
ادارہ
بیانات
ڈاکٹر لطف الرحمٰن
تخلیق و تنقید کا باہمی رشتہ
قمر اعظم
لغت شمار
ثوبان فاروقی
لہو کس کا ہے
نازش پرتابگڈھی
ارتقاء وشنو کا ناچ
اطہر راز
فرعون کا مردہ جسم اور زندہ تابوت
میوزیم
ویمپایر
مصور
کالی دعائیں
شفیع اللہ
چڑھتے درکا کا خوف
شاہد کلیم
چڑھتے دریا کا خوف
شاہد کلیم
غیر طبیعاتی نظمیں
رفیع حیدر
غیر طبیعاتی نظمیں
رفیع حیدر
شناخت کا المیہ
عاصم شہزاد شبلی
لمحوں کی صلیب
عاصم شہزاد شبلی
رباعیاں
علقمہ شبلی
کتھا نگر
جوگندر پال
بہتی رات کے کھیل
تنویر اقدس
پہلا آدمی
احمد سعدی
خراج
شمیم صادقہ
بے سائباں
فاروق راہب
وہ ایک لمحہ
مشتا ق احمد نوری
رائگانی سے درد بست معافی کو بچا
فضا ابن فیضی
گھر میں رہوں تو گھر کرتنہائیاں ڈسیں
نازش پرتابگڈھی
ان کی مائل نگاہ کیا کہئے
بسیم حیرتی
سنو پرتیوں کی صدا ہے وہی
حامدی کاشمیری
مجھی سے راہ بھی پوچھے ہے رہنما میرا
مہدی پرتابگڈھی
آخری اظہار آنسو بن گیا
علیم صبا
کچھ تو ہوگی جوہر اساں ہے بہت وہ
سلطان اختر
آنکھ میں تل بخط سیاہی رکھ
عنوان چشتی
آبشاروں کی طرح گیت سناتے رہئے
وفا براہی
صنم ترے ہونٹ وہ رسیلے بھرے لبالب کہ جام جیسے
ثوبان فاروقی
گاؤں جو دیکھا تھا بچپن میں
بدیع الزماں
لذت غم بڑھا دیجئے
ازالہ آبادی
خزانے دفن جہاں پر سمندروں کے رہیں
عشرت ظفر
سہما ہوا تھا گھر کے میں اندر تمام رات
شمیم فاروقی
دیپ سے دیپ جلانے کی ہے عادت میری
محبوب شیدائی
وحشی ہوں آگہی کا سبق چھوڑ جاؤں گا
ایس پی شرما
میں لہو کی تیغ ہوں حیاہیں میری ز دیرا بھی
کامران نجمی
مفلوح جسم ذہن کو شل چھوڑ جاؤں گا
رونق شہری
قوم کے راہنما قوم کے جھٹکا ر دیدے
مزاحیہ
انتخاب آگیا وعدوں کا کھلونا دیدے
جوہر سیوانی
وقت جب سر پر کلاہ سر مدی رکھ جاے گا
منوہر لال
کم سے کم میری دستک کا رد عمل تھا اتنا تو
اکرام الحق
چاند جب تک ہوا نہیں دیتا
عبدالمتین
وہ جس نے شہر کو شہر عذاب لکھا ہے
آفاق فاخری
کبھی شعلے برستے ہیں کبھی شبنم درختوں پر
مصطفیٰ مومن
کیسے نہ ہوتے تیکھے پیڑ
رئیس الدین رئیس
خشک ہونٹوں پہ کچھ نمی رکھ دو
فردو س گیاوی
کسی کی آنکھوں میں بے حد حسین منظر تھا
رمیش پرسال کنول
ان کو اپنا جیسا سمجھوں میں بھی کیسا پاگل ہوں
شفق امام
جنگ آزما ہمیشہ یقیں سے گماں ملے
نیاز اعظمی
کشتیاں چلتی ہیں اس کے نام جو روپوش ہے
تفضید احمد
کتاب زیست کے صفحات کوشمار میں لا
عقیل گیاوی
رہتے ہیں ساتھ ساتھ مگر گفتگو نہیں
بھرت جی
ایک کرب مستقل میں مبتلا کب تک رہوں
فاخر جلال پوری
خلوص دل میں نہ احساس رو برو کا تھا
انور پانی پتی
آج کروٹ بدل گیا سورج
ذکی طارق
کچھ بھروسہ تو اسے مود کے ہی پھیلائے ہوئے جال پہ تھا
اظہار مسرت
کسی گل رخ کی یہ جلوہ گری معلوم ہوتی ہے
معین الوحید
چوٹ کھا کھا کے مسکراؤں گی
ملکۂ جہاں
گاڑی چلی تو پچھلے مناظر بھی چھٹ گئے
شکیل احمد معین
تیرگی کے جنگلوں میں شور یہ کیسا ہوا
ولی احمد ولی
پیمانے
ادراک مظفر پور
تسلیمات
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔