سرورق
فہرست
سوانحی خاکہ
حرف آغاز
پیش لفظ
خیر الانام ، خیرالانام
بگولے رقص کرتے ہیں
آئینہ خانے کے قیدی سے
تم اور ہم
تجدید
ایک خواہش
ایک لمحہ
تشنّج
موت میری جان موت
معمول
اُبال
شعر سستا ہے
مالی سال 74۔73 ء کا سورج
بے قوت آندھیاں
بسنت : ایک لینڈ اسکیپ
بسنت: اسپتال کی کھڑکی سے
اتر آئی ہے شام
ایک رات
بمبئی ، رات ، سمندر
اندھیرے میں سوچنے کی مشق
نیم خالی احساس کی نظم
جنگل : ایک ہشت پہلو تصویر
پتھروں کی آتما
کھجرا ہو
توڑی
للت (راگنی)
ملک بے سحر و شام
سند باد
جزیرے کا دل
سانپ کی چھتری تلے
ایک بکتر بند لمحۂ مسرت
سیّار گان
ویت نام
بسنت کی مند مند پاون پون پپیہا کی ہم نوا تھی
کہنے کو شمع بزم زمان و مکاں ہوں میں
ساون آیا چھانے لگے گھور گھن گھور بادل
لمبی رات سے جب ملی اس کی زلف دراز
عینک کے دونوں شیشے ہی اٹے ہوئے تھے دھول میں
پھول کھلے ہیں لکھا ہوا ہے توڑو مت
کون ہے یہ مطلع تخئیل پر ہستاب سا
بین ہوا کے ہاتھوں میں ہے لہرے جادو دالے ہیں
YEAR1995
CONTRIBUTORشمیم حنفی
PUBLISHER اردو اکادمی، دہلی
YEAR1995
CONTRIBUTORشمیم حنفی
PUBLISHER اردو اکادمی، دہلی
سرورق
فہرست
سوانحی خاکہ
حرف آغاز
پیش لفظ
خیر الانام ، خیرالانام
بگولے رقص کرتے ہیں
آئینہ خانے کے قیدی سے
تم اور ہم
تجدید
ایک خواہش
ایک لمحہ
تشنّج
موت میری جان موت
معمول
اُبال
شعر سستا ہے
مالی سال 74۔73 ء کا سورج
بے قوت آندھیاں
بسنت : ایک لینڈ اسکیپ
بسنت: اسپتال کی کھڑکی سے
اتر آئی ہے شام
ایک رات
بمبئی ، رات ، سمندر
اندھیرے میں سوچنے کی مشق
نیم خالی احساس کی نظم
جنگل : ایک ہشت پہلو تصویر
پتھروں کی آتما
کھجرا ہو
توڑی
للت (راگنی)
ملک بے سحر و شام
سند باد
جزیرے کا دل
سانپ کی چھتری تلے
ایک بکتر بند لمحۂ مسرت
سیّار گان
ویت نام
بسنت کی مند مند پاون پون پپیہا کی ہم نوا تھی
کہنے کو شمع بزم زمان و مکاں ہوں میں
ساون آیا چھانے لگے گھور گھن گھور بادل
لمبی رات سے جب ملی اس کی زلف دراز
عینک کے دونوں شیشے ہی اٹے ہوئے تھے دھول میں
پھول کھلے ہیں لکھا ہوا ہے توڑو مت
کون ہے یہ مطلع تخئیل پر ہستاب سا
بین ہوا کے ہاتھوں میں ہے لہرے جادو دالے ہیں
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔