سرورق
مقدمۂ کتاب
کوئے یار
یاد ایام بہار
یتیم بچوں کی عیدی
ناظورہ امید
قصیدہ
دنیاوی کایا پلٹ
آثار قدیمہ
چاند اور اس کی روشنی
بادل
نیرنگیٔ فلک
برسات کی بہار
پانی نہیں برستا
مرثیہ قیصر ہند
کلجگ کتھا
عید کا چاند
اگلی دلچسپیاں
اسلامی ڈیپوٹیشن
امر بالمعروف و نہی عن المنکر
ہمارا قومی راگ
کشمیری بہار وخزاں
جد و جہد
تصویر تواضع
شاہ کابل کی آمد
میزبانی مہمانی
تہنیت خیر مقدم
مایوسی
نئی تہذیب
افسانہ ٔ غم
چند پند
عہد جدید
ایضاً
کفایت شعاری
انگریزی لباس
افسانۂ عالم
آزادیٔ نسواں کی آئندہ خوشخبری
سچی آزادی
جو گرجتے ہیں زیادہ وہ برستے کم ہیں
ہندوستان کی غپ شپ
قومی شیران
سودیشی تحریک
قومی چور
قوم کی حالت کا فوٹو
صورت حال
صوبہ بہار کی فریاد
بنگالیوں کی دوستی
خطرناک دوست
جاپان کی سوشیل حالت
الناس باللباس
شمع محفل
کلام عشرت
گزر ہوا مرا کل ایک کہنہ تکئے میں
جہاں میں ڈھونڈنے والے کو کیا نہیں ملتا
بزم ابتر ہوئی نکلے جو وہ میخانے سے
بوسۂ تیغ دم قتل اگر مل جاتا
مسیح بن کے کوئی معجزہ دکھا دینا
ہر شہر ہر دیار میں مشہور ہو گیا
کم سنی جاتی ہے تو عہد شباب آتا ہے
انکی نگاہ ناز سے کیوں طور جل گیا
امام اپنی جماعت کا بنا جب پیر میخانہ
ہمارا جذب انہیں کھینچ لائے گا گھر سے
جن کو وحشت ہوتی ہے تعمیر ویراں دیکھ کر
وہ گلستاں میں بھی اس خوف سے کم آتے ہیں
پوچھتے کیا ہو در دولت پہ کیا لائے ہیں ہم
کہتی ہےسر بزم یہی شمع سحر کی
سرورق
مقدمۂ کتاب
کوئے یار
یاد ایام بہار
یتیم بچوں کی عیدی
ناظورہ امید
قصیدہ
دنیاوی کایا پلٹ
آثار قدیمہ
چاند اور اس کی روشنی
بادل
نیرنگیٔ فلک
برسات کی بہار
پانی نہیں برستا
مرثیہ قیصر ہند
کلجگ کتھا
عید کا چاند
اگلی دلچسپیاں
اسلامی ڈیپوٹیشن
امر بالمعروف و نہی عن المنکر
ہمارا قومی راگ
کشمیری بہار وخزاں
جد و جہد
تصویر تواضع
شاہ کابل کی آمد
میزبانی مہمانی
تہنیت خیر مقدم
مایوسی
نئی تہذیب
افسانہ ٔ غم
چند پند
عہد جدید
ایضاً
کفایت شعاری
انگریزی لباس
افسانۂ عالم
آزادیٔ نسواں کی آئندہ خوشخبری
سچی آزادی
جو گرجتے ہیں زیادہ وہ برستے کم ہیں
ہندوستان کی غپ شپ
قومی شیران
سودیشی تحریک
قومی چور
قوم کی حالت کا فوٹو
صورت حال
صوبہ بہار کی فریاد
بنگالیوں کی دوستی
خطرناک دوست
جاپان کی سوشیل حالت
الناس باللباس
شمع محفل
کلام عشرت
گزر ہوا مرا کل ایک کہنہ تکئے میں
جہاں میں ڈھونڈنے والے کو کیا نہیں ملتا
بزم ابتر ہوئی نکلے جو وہ میخانے سے
بوسۂ تیغ دم قتل اگر مل جاتا
مسیح بن کے کوئی معجزہ دکھا دینا
ہر شہر ہر دیار میں مشہور ہو گیا
کم سنی جاتی ہے تو عہد شباب آتا ہے
انکی نگاہ ناز سے کیوں طور جل گیا
امام اپنی جماعت کا بنا جب پیر میخانہ
ہمارا جذب انہیں کھینچ لائے گا گھر سے
جن کو وحشت ہوتی ہے تعمیر ویراں دیکھ کر
وہ گلستاں میں بھی اس خوف سے کم آتے ہیں
پوچھتے کیا ہو در دولت پہ کیا لائے ہیں ہم
کہتی ہےسر بزم یہی شمع سحر کی
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.