فہرست
عرض حال
رباعیات میر انیس مقدمہ
رباعی کی ابتدا
رباعی کا وزن
رباعی کی تعریف
رباعی بلحاظ قافیہ
رباعی کی مقبولیت
رباعی کے مقاصد
دور اول کی رباعیوں کی نایابی
صوفیا نہ رباعیان شیخ ابو الحسن خرقانی
باباافضل کا شانی
ابو سعید ابی الخیر
عبد اللہ انصاری
فرید الدین عطار
مولا رومی
عمیر خیام
سرمد
دیگر رباعی گو
سید محمد جامہ باف
میر محوی
در ویش مقصود تیر گر
مولانا مومن حسین
اردو کی رباعیاں
اردو کا پہلا رباعی گودجہیؔ
ولیؔ دکنی
سوداؔ اور ہجو
میر
رباعی
میر ؔ حسن
میر خلیق
مرثیہ کا عروج اور اس کا رباعی سے تعلق
انیس ومعاصرین میر انیں
متحد المضمون رباعیان
معاصرین کی رباعیوں کا انیں کی رباعیوں کے ساتھ اختلاط
رباعیات میر انیسؔ
رباعیوں کی تقسیم
معتقدات
مواعظ واخلاق
ذاتیہ
شاہ اودھ کی طلب پر میر انیس کا انکار
حیدر آباد میں دستار کا واقعہ
وفات
رباعیات
رحمت خدا
خدا کی عطا وبخشش
دبیرؔ
خدا کا کرم
دبیرؔ
خدا غفار ہے
خدا قریب بھی ہے دور بھی
صنعت خدا
طلب خدا
عشق بالغیب
ذات خدا ثنا و صفت سے بالا تر ہے
قدرت خدا
نعمت ومنقبت معراج
رسول کا دیدار خدا کا دیدار ہے
عدم سایۂ رسول
دبیر
اعجاز محمد وعلی علیہما السلام
فضیلت نبی وعلی
کعبہ میں علی کی ولادت
محبت محمد وعلی
خلافت علی پر استدلال
ولادت علی سے کعبہ کا شرف
عید خلافت علی
علی بت شکن ہیں
علی کی بلندی
دبیر
علی کی معراج
علی بانی صحت ہیں
علی ضامن حیات ہیں
علی مشکل کشا ہیں
علی عقدہ کشا ہیں
علی جان جہاں ہیں
علی کی معرفت خدا کی معرفت ہے
علی کی توجہ سبب کا میابی ہے
خلقت علی پر خالق کا فخر
محبت علی
ساقی نامہ
علی پر نصیریوں کو خدا کا شک
مدح علی محال ہے
علی حاضر بھی ہیں غائب بھی
علی کا اختیار
فضیلت علی
مدح سراپائے علی
علی کی غذا
علی کے گھر کا فیض
علی کا مرتبہ
تمام کتب سماوی مداح علی ہیں
تمسک اہلبیت سبب نجات ہے
مدح جناب فاطمہ
حسین سید الشہدا ہیں
مدح امام حسین
حسین کا اختیار
حسین رہنمائے جنت ہیں
حسین کی عبادت
حسین نے حرکی رہبری کی
حسین کی رضا باعث نجات ہے
حسین کی رضا خدا کی رضا ہے
مدح حضر ت علی اکبر
مدح انصار حسین
دبیرؔ
مدح حضرت عباس وعلی اکبر وعلی اصغر
مدح حضرت حسر
مدح شمشیر حسین
مدح المسرائثنیٰ عشر
دبیرؔ
مدح امام کے برکات
مداحی کا صلہ
مدح علی ناممکن ہے
علی کی غلامی پر فخر
علی کا محب مرکر نجف پہونچ جاتا ہے
علی کی غلامی باعث نجات ہے
مونسؔ
آرزوئے زیارت نجف وکربلا
سرکار امیر المومنین
مدح خاک نجف
مدح نجف اشرف
حسرت زیارت کربلائے معلی
مدح صحرائے نجف
مدح مزار حضرت علی
دبیرؔ
حسین کا دوست مرکر کربلا پہونچ جائے گا
شوق زیارت کربلا
زمین کربلا پردفن کی آرزو
فضیلت زمین کربلا
دبیرؔ
خاک مزار حسین دوائے ہر مرض ہے
دوائے درد عصیاں
زیارت وضہ حسین عبادت ہے
سرمۂ چشم
دبیرؔ
عزا خانہ
زیارت روضۂ امام رضا علیہ السلام
مجلس میں جناب فاطمۂ کا گذر
مجلس عزرا
مجلس میں ارواح ائمہ کا ورود
میر عشق
مجلس شب اور فراوانی نور
دبیرؔ
مجلس کے برکات
کثرت مجمع مجلس
دبیرؔ
دعا برائے حاضرین مجلس
مدح اہل مجلس
مدح حاضرین مجلس
تابش آفتاب
یاد گذشتگان
ضمیرو دبیر
اہل مجلس کا پسینہ
دبیرؔ
خستگی آواز
فضیلت ذاکر
بکاء علی الحسین
دبیرؔ
چشم عزادار
چشم عزادار
مرد م چشم
مژگان اشک آلود
اشک عزا
دبیرؔ
داغ دل
دبیرؔ
سوزش قلب
ثواب آہ ونالہ
محبت حسین میں موت
شہادت حضرت علی
مفارقت بیت اللہ
روانگی امام حسین از مدینہ
دبیر
آمد ماہ محرم
شہادت پسران جناب مسلم
امام کو لب نہر اترنے کی ممانعت
امام کا کربلا میں داخلہ
شب عاشور محرم
قتل حسین سے اعدا کے منصوبے
گرمی عاشور
مصائب شہدائے کربلا
تشنگی حسین کا فاطمہ پر اثر
تشنگی امام حسین
شہادت حضرت قاسم ابن حسن
شہادت حضرت عباس
شہادت علی اکبر وعلی اصغر
شہادت علی اصغر
دفن علی اصغر
امام حسین کی بیکسی
امام حسین کی رخصت
امام حسین کی مظلومی
جناب زینب کا استغاثہ
دبیر
امام حسین کی زینب سے محبت
شہادت امام حسین
تشنگی امام وقت قتل
حسین کی امت رسول سے محبت
امام کی فرض سے سبکدوشی
پامالئے شہدا
سیوم شہداء کربلا
دسوان
چہلم
دبیرؔ
جم امام کے زخم
اسیری اہل حرم
دفن امام حسین
سکینہ بنت امام کے مصائب
آل رسول کے مصائب
بربادئے خانۂ زہرا
دبیرؔ
غم حسین ہر وقت تازہ ہے
حضرت عباس کی امام حسین سے محبت
غم امام حسین
پدر کے غم میں حضرت عابد کا حال
حضرت عابد کا صبر
بے ثباتی دنیا اہل دنیا
اخلاقیہ
بند اجل
سالگرہ
موت تمام مصائب کا خاتمہ کر دیتی ہے
خیام
دبیر
خیام
مرنے کے بعد دوسروں کی محتاجی
موت سب کے لئے ہے
دبیرؔ
ایک ہنستی خواب ہے
خیام
جو پیدا ہوا ہے وہے مرے گا ضرور
جو کل ہے وہ آج نہیں
موت لازمی ہے
کوئی پہلے جاتا ہے کوئی بعد
موت گھات میں ہے
سب آگے پیچھے چلے جاتے ہیں
زاد سفر مرگ
عمر دراز کا قصور
دبیرؔ
پیری
عصائے پیری
پشت چشم
صبح پیری
دبیرؔ
صبح پیری
صبح پیری
ایضاً
زوال آفتاب عمر
دبیرؔ
منزل قبر
نفس کی آمد وشد
خفتگان لحد کا حال معلوم نہیں
قفس لحد
زمین کا پیاز
خیام
دبیرؔ
الفت قبر
شب قبر
ایضاً
گوشۂ لحد
گوشۂ لحد
دبیرؔ
بستر قبر
خواب لحد
مذمت دنیا
راہ بہشت
رفیق لحد
نشیب وفراز دنیا
دنیا مرقع شادی وغم ہے
دبیرؔ
دنیا کا روا نسرا ہے
راحت دنیا میں ممکن نہیں
آئینہ ظاہر کی صورتگری کرتا ہے
دنیا میں بجز نقصان کچھ حاصل نہیں
دنیا کی رحمتوں کا علاج موت ہے
دنیا میں خاک کے سوا کچھ نہیں
دنیا کا حال کسی کو معلوم نہیں
بے وفائی دنیا
تنگی دنیا
دنیا ایک دام ہے
دنیا سے کچھ ساتھ نہیں جاتا
دنیا گو مگو ہے
زمین آسمان چکی کے مثل ہیں
دنیا میں ہر ایک کے لئے گردش ہے
دنیا قید خانہ ہے
ایضاً
قطع ہستی یا ترک دنیا
ایضاً
بداعمالی پر ندامت
گریۂ ندامت
توبہ
آخرت سے بیخبری پرپشیمانی
انفعال
پیری میں آخرت سے بیخبری
سیاھی قلب
مرنے کے بعد اعمال ساتھ جاتے ہیں
ایضاً
ایضاً
ایضاً
کدورت قلب
مذمت زمانہ
انصاف کی نایابی
اس زمانہ میں کوئی فارغ البال نہیں
ایضاً
دوستوں سے مایوسی
انتخاب احباب
دبیرؔ
ایضاً
ضعف پیری
ایضاً
ایضاً
ایضاً
دنیا سے رہائی
نفس امارہ
جو کچھ کرنا ہے جوانی میں کر لو
تربیت نا اہل
مذمت اسفل
مذمت ناداں
ایضاً
مذمت کبرو غرور
ایضاً
مذمت حرص وہوس
خودستائی کی مذمت
دبیرؔ
ایضاً
ایضاً
مذمت سوال
مذمت تند خو
مذمت دولت
کمال کے بعد سر سبزی حاصل ہوتی ہے
بحر عالم میں انسان کی نجات کا ذریعہ
زحمت کے بعد شہرت حاصل ہوتی ہے
دبیرؔ
ایضاً
ایضاً
مدح فقرواستغنا
ایضاً
ایضاً
مدح قناعت
تواضع وخاکساری
دبیرؔ
ایضاً
ایضاً
دبیرؔ
ایضاً
ملائمت ونرمی
پیری اور انکساری
عجزوانکساری
ایضاً
گوشہ نشینی
ایضاً
ایضاً
دبیرؔ
عیب پوشی
خاموشی
عزت نفس
دبیر
اتحاد کی نایابی
محبت
مدح سخن
تادم مرگ فکر سخن کرنا چاہئے
اہل سخن کو طراز ہونا چاہئے
سخن کی قدر سخن فہم کر سکتا ہے
خوبیاں خود ظاہر ہوتی ہیں
دبیرؔ
ایضاً
کسی کو ذلیل نہ سمجھو
دشمن کو بھی نہ ستاؤ
تمیز نیک وبد
بعد مرگ بھی قطع سخن نہ ہوگا
پیشین گوئی
امام حسین کی مدح پر مباہات
ایضاً
خوش فکری
اپنی زبان پر ناز
مضمون آفرینی
طبیعت کی روانی
درریزی
فخریہ
ایضاً
نکتہ دانی
ایضاً
دبیرؔ
ایضاً
ایضاً
دبیرؔ
ایضاً
فخریہ
بماہمہ وبے ہمہ
ایضاً
ایضاً
ایضاً
دز دان مضامین
ایضاً
تاثیر کلام
حاسد و نکی شکایت
ایضاً
ایضاً
ایضاً
ایضاً
حسرت
مصائب زیست
ایضاً
تنگدستی
ایضاً
ایضاً
بدقسمتی
دبیرؔ
ایضاً
بد قسمتی
ایضاً
پردۂ عریانی
خانہ بربادی
دبیرؔ
ضعف پیری
کساد بازاری
شدت مرض
ایضاً
انتہائے ضعف
انتہائے ضعف
ایضاً
ایضاً
صحت سے یاس
لوگ مرنے کے بعد یاد کریں گے
وقت اختضار اور آمد مشکل کشا
بیماری میں امام کی مدد پر بھروسہ
میت کے لئے دعا
فرمان شاہی
انقلاب ہند
ایضاً
انتزاع سلطنت اودہ
دبیرؔ
دعا برائے خود
مدح نظام حیدرآباد ومختار الملک
دعائیہ برائے اہل حیدرآباد
ضمیمہ
ایضاً
استغاثہ
ایضاً
ایضاً
ایضاً
ایضاً
ظاہری ہمدردی پر مغرور نہ ہونا چاہئے
بکاء علی الحسین9
لوگوں کی تعریف پر مغرور نہ جاؤ
ایضاً
مجلس عزا
اصحاب حسین کی تشنگی
عاجزی وافتاد گی
بار گناہ
موسم گرما کی مجالس
نا قدری کی شکایت
الآم ومصائب
ذہانت وجودت
بر گشتگی تقدیر
ایضاً
کساد بازاری
مدح خاموشی
عجز و انکسار
مداح کے ساتھ ممدوح کا احسان
فہرست
عرض حال
رباعیات میر انیس مقدمہ
رباعی کی ابتدا
رباعی کا وزن
رباعی کی تعریف
رباعی بلحاظ قافیہ
رباعی کی مقبولیت
رباعی کے مقاصد
دور اول کی رباعیوں کی نایابی
صوفیا نہ رباعیان شیخ ابو الحسن خرقانی
باباافضل کا شانی
ابو سعید ابی الخیر
عبد اللہ انصاری
فرید الدین عطار
مولا رومی
عمیر خیام
سرمد
دیگر رباعی گو
سید محمد جامہ باف
میر محوی
در ویش مقصود تیر گر
مولانا مومن حسین
اردو کی رباعیاں
اردو کا پہلا رباعی گودجہیؔ
ولیؔ دکنی
سوداؔ اور ہجو
میر
رباعی
میر ؔ حسن
میر خلیق
مرثیہ کا عروج اور اس کا رباعی سے تعلق
انیس ومعاصرین میر انیں
متحد المضمون رباعیان
معاصرین کی رباعیوں کا انیں کی رباعیوں کے ساتھ اختلاط
رباعیات میر انیسؔ
رباعیوں کی تقسیم
معتقدات
مواعظ واخلاق
ذاتیہ
شاہ اودھ کی طلب پر میر انیس کا انکار
حیدر آباد میں دستار کا واقعہ
وفات
رباعیات
رحمت خدا
خدا کی عطا وبخشش
دبیرؔ
خدا کا کرم
دبیرؔ
خدا غفار ہے
خدا قریب بھی ہے دور بھی
صنعت خدا
طلب خدا
عشق بالغیب
ذات خدا ثنا و صفت سے بالا تر ہے
قدرت خدا
نعمت ومنقبت معراج
رسول کا دیدار خدا کا دیدار ہے
عدم سایۂ رسول
دبیر
اعجاز محمد وعلی علیہما السلام
فضیلت نبی وعلی
کعبہ میں علی کی ولادت
محبت محمد وعلی
خلافت علی پر استدلال
ولادت علی سے کعبہ کا شرف
عید خلافت علی
علی بت شکن ہیں
علی کی بلندی
دبیر
علی کی معراج
علی بانی صحت ہیں
علی ضامن حیات ہیں
علی مشکل کشا ہیں
علی عقدہ کشا ہیں
علی جان جہاں ہیں
علی کی معرفت خدا کی معرفت ہے
علی کی توجہ سبب کا میابی ہے
خلقت علی پر خالق کا فخر
محبت علی
ساقی نامہ
علی پر نصیریوں کو خدا کا شک
مدح علی محال ہے
علی حاضر بھی ہیں غائب بھی
علی کا اختیار
فضیلت علی
مدح سراپائے علی
علی کی غذا
علی کے گھر کا فیض
علی کا مرتبہ
تمام کتب سماوی مداح علی ہیں
تمسک اہلبیت سبب نجات ہے
مدح جناب فاطمہ
حسین سید الشہدا ہیں
مدح امام حسین
حسین کا اختیار
حسین رہنمائے جنت ہیں
حسین کی عبادت
حسین نے حرکی رہبری کی
حسین کی رضا باعث نجات ہے
حسین کی رضا خدا کی رضا ہے
مدح حضر ت علی اکبر
مدح انصار حسین
دبیرؔ
مدح حضرت عباس وعلی اکبر وعلی اصغر
مدح حضرت حسر
مدح شمشیر حسین
مدح المسرائثنیٰ عشر
دبیرؔ
مدح امام کے برکات
مداحی کا صلہ
مدح علی ناممکن ہے
علی کی غلامی پر فخر
علی کا محب مرکر نجف پہونچ جاتا ہے
علی کی غلامی باعث نجات ہے
مونسؔ
آرزوئے زیارت نجف وکربلا
سرکار امیر المومنین
مدح خاک نجف
مدح نجف اشرف
حسرت زیارت کربلائے معلی
مدح صحرائے نجف
مدح مزار حضرت علی
دبیرؔ
حسین کا دوست مرکر کربلا پہونچ جائے گا
شوق زیارت کربلا
زمین کربلا پردفن کی آرزو
فضیلت زمین کربلا
دبیرؔ
خاک مزار حسین دوائے ہر مرض ہے
دوائے درد عصیاں
زیارت وضہ حسین عبادت ہے
سرمۂ چشم
دبیرؔ
عزا خانہ
زیارت روضۂ امام رضا علیہ السلام
مجلس میں جناب فاطمۂ کا گذر
مجلس عزرا
مجلس میں ارواح ائمہ کا ورود
میر عشق
مجلس شب اور فراوانی نور
دبیرؔ
مجلس کے برکات
کثرت مجمع مجلس
دبیرؔ
دعا برائے حاضرین مجلس
مدح اہل مجلس
مدح حاضرین مجلس
تابش آفتاب
یاد گذشتگان
ضمیرو دبیر
اہل مجلس کا پسینہ
دبیرؔ
خستگی آواز
فضیلت ذاکر
بکاء علی الحسین
دبیرؔ
چشم عزادار
چشم عزادار
مرد م چشم
مژگان اشک آلود
اشک عزا
دبیرؔ
داغ دل
دبیرؔ
سوزش قلب
ثواب آہ ونالہ
محبت حسین میں موت
شہادت حضرت علی
مفارقت بیت اللہ
روانگی امام حسین از مدینہ
دبیر
آمد ماہ محرم
شہادت پسران جناب مسلم
امام کو لب نہر اترنے کی ممانعت
امام کا کربلا میں داخلہ
شب عاشور محرم
قتل حسین سے اعدا کے منصوبے
گرمی عاشور
مصائب شہدائے کربلا
تشنگی حسین کا فاطمہ پر اثر
تشنگی امام حسین
شہادت حضرت قاسم ابن حسن
شہادت حضرت عباس
شہادت علی اکبر وعلی اصغر
شہادت علی اصغر
دفن علی اصغر
امام حسین کی بیکسی
امام حسین کی رخصت
امام حسین کی مظلومی
جناب زینب کا استغاثہ
دبیر
امام حسین کی زینب سے محبت
شہادت امام حسین
تشنگی امام وقت قتل
حسین کی امت رسول سے محبت
امام کی فرض سے سبکدوشی
پامالئے شہدا
سیوم شہداء کربلا
دسوان
چہلم
دبیرؔ
جم امام کے زخم
اسیری اہل حرم
دفن امام حسین
سکینہ بنت امام کے مصائب
آل رسول کے مصائب
بربادئے خانۂ زہرا
دبیرؔ
غم حسین ہر وقت تازہ ہے
حضرت عباس کی امام حسین سے محبت
غم امام حسین
پدر کے غم میں حضرت عابد کا حال
حضرت عابد کا صبر
بے ثباتی دنیا اہل دنیا
اخلاقیہ
بند اجل
سالگرہ
موت تمام مصائب کا خاتمہ کر دیتی ہے
خیام
دبیر
خیام
مرنے کے بعد دوسروں کی محتاجی
موت سب کے لئے ہے
دبیرؔ
ایک ہنستی خواب ہے
خیام
جو پیدا ہوا ہے وہے مرے گا ضرور
جو کل ہے وہ آج نہیں
موت لازمی ہے
کوئی پہلے جاتا ہے کوئی بعد
موت گھات میں ہے
سب آگے پیچھے چلے جاتے ہیں
زاد سفر مرگ
عمر دراز کا قصور
دبیرؔ
پیری
عصائے پیری
پشت چشم
صبح پیری
دبیرؔ
صبح پیری
صبح پیری
ایضاً
زوال آفتاب عمر
دبیرؔ
منزل قبر
نفس کی آمد وشد
خفتگان لحد کا حال معلوم نہیں
قفس لحد
زمین کا پیاز
خیام
دبیرؔ
الفت قبر
شب قبر
ایضاً
گوشۂ لحد
گوشۂ لحد
دبیرؔ
بستر قبر
خواب لحد
مذمت دنیا
راہ بہشت
رفیق لحد
نشیب وفراز دنیا
دنیا مرقع شادی وغم ہے
دبیرؔ
دنیا کا روا نسرا ہے
راحت دنیا میں ممکن نہیں
آئینہ ظاہر کی صورتگری کرتا ہے
دنیا میں بجز نقصان کچھ حاصل نہیں
دنیا کی رحمتوں کا علاج موت ہے
دنیا میں خاک کے سوا کچھ نہیں
دنیا کا حال کسی کو معلوم نہیں
بے وفائی دنیا
تنگی دنیا
دنیا ایک دام ہے
دنیا سے کچھ ساتھ نہیں جاتا
دنیا گو مگو ہے
زمین آسمان چکی کے مثل ہیں
دنیا میں ہر ایک کے لئے گردش ہے
دنیا قید خانہ ہے
ایضاً
قطع ہستی یا ترک دنیا
ایضاً
بداعمالی پر ندامت
گریۂ ندامت
توبہ
آخرت سے بیخبری پرپشیمانی
انفعال
پیری میں آخرت سے بیخبری
سیاھی قلب
مرنے کے بعد اعمال ساتھ جاتے ہیں
ایضاً
ایضاً
ایضاً
کدورت قلب
مذمت زمانہ
انصاف کی نایابی
اس زمانہ میں کوئی فارغ البال نہیں
ایضاً
دوستوں سے مایوسی
انتخاب احباب
دبیرؔ
ایضاً
ضعف پیری
ایضاً
ایضاً
ایضاً
دنیا سے رہائی
نفس امارہ
جو کچھ کرنا ہے جوانی میں کر لو
تربیت نا اہل
مذمت اسفل
مذمت ناداں
ایضاً
مذمت کبرو غرور
ایضاً
مذمت حرص وہوس
خودستائی کی مذمت
دبیرؔ
ایضاً
ایضاً
مذمت سوال
مذمت تند خو
مذمت دولت
کمال کے بعد سر سبزی حاصل ہوتی ہے
بحر عالم میں انسان کی نجات کا ذریعہ
زحمت کے بعد شہرت حاصل ہوتی ہے
دبیرؔ
ایضاً
ایضاً
مدح فقرواستغنا
ایضاً
ایضاً
مدح قناعت
تواضع وخاکساری
دبیرؔ
ایضاً
ایضاً
دبیرؔ
ایضاً
ملائمت ونرمی
پیری اور انکساری
عجزوانکساری
ایضاً
گوشہ نشینی
ایضاً
ایضاً
دبیرؔ
عیب پوشی
خاموشی
عزت نفس
دبیر
اتحاد کی نایابی
محبت
مدح سخن
تادم مرگ فکر سخن کرنا چاہئے
اہل سخن کو طراز ہونا چاہئے
سخن کی قدر سخن فہم کر سکتا ہے
خوبیاں خود ظاہر ہوتی ہیں
دبیرؔ
ایضاً
کسی کو ذلیل نہ سمجھو
دشمن کو بھی نہ ستاؤ
تمیز نیک وبد
بعد مرگ بھی قطع سخن نہ ہوگا
پیشین گوئی
امام حسین کی مدح پر مباہات
ایضاً
خوش فکری
اپنی زبان پر ناز
مضمون آفرینی
طبیعت کی روانی
درریزی
فخریہ
ایضاً
نکتہ دانی
ایضاً
دبیرؔ
ایضاً
ایضاً
دبیرؔ
ایضاً
فخریہ
بماہمہ وبے ہمہ
ایضاً
ایضاً
ایضاً
دز دان مضامین
ایضاً
تاثیر کلام
حاسد و نکی شکایت
ایضاً
ایضاً
ایضاً
ایضاً
حسرت
مصائب زیست
ایضاً
تنگدستی
ایضاً
ایضاً
بدقسمتی
دبیرؔ
ایضاً
بد قسمتی
ایضاً
پردۂ عریانی
خانہ بربادی
دبیرؔ
ضعف پیری
کساد بازاری
شدت مرض
ایضاً
انتہائے ضعف
انتہائے ضعف
ایضاً
ایضاً
صحت سے یاس
لوگ مرنے کے بعد یاد کریں گے
وقت اختضار اور آمد مشکل کشا
بیماری میں امام کی مدد پر بھروسہ
میت کے لئے دعا
فرمان شاہی
انقلاب ہند
ایضاً
انتزاع سلطنت اودہ
دبیرؔ
دعا برائے خود
مدح نظام حیدرآباد ومختار الملک
دعائیہ برائے اہل حیدرآباد
ضمیمہ
ایضاً
استغاثہ
ایضاً
ایضاً
ایضاً
ایضاً
ظاہری ہمدردی پر مغرور نہ ہونا چاہئے
بکاء علی الحسین9
لوگوں کی تعریف پر مغرور نہ جاؤ
ایضاً
مجلس عزا
اصحاب حسین کی تشنگی
عاجزی وافتاد گی
بار گناہ
موسم گرما کی مجالس
نا قدری کی شکایت
الآم ومصائب
ذہانت وجودت
بر گشتگی تقدیر
ایضاً
کساد بازاری
مدح خاموشی
عجز و انکسار
مداح کے ساتھ ممدوح کا احسان
Thanks, for your feedback
अध्ययन जारी रखने के लिए कृपया कोड अंकित करें। कुछ सुरक्षा कारणों से यह आवश्यक है। इस सहयोग के लिए आपके आभारी होंगे।