اور یہ رسالہ
وہاب اشرفی
انقلاب دنیا میں جو بھی نے والا ہے
شکیب ایاز
سردار جعفری کی شاعری پر ایک طائرانہ نظر
جگن ناتھ آزاد
ولی گجراتی کا احسان حسن
شکیل الرحمٰن
فراق صاحب کو کیسے پڑھیں اور کیسے نہ پڑھیں
سید محمد عقیل
عرفان ذات کی تکنیک
سلیم شہزاد
شفق کا نیا ناول بادل
حسین الحق
بادل ایک تجزیاتی مطالعہ
اقبال حسن آزاد
ناروداپٹیا
اظہار اثر
زخمی زخمہ
حسین الحق
فریج میں عورت
مشرف عالم ذوقی
سوکن کی تلاش
حسن جمال
پورا ہندوستان
قاسم خورشید
مہاماری
شموئل احمد
بنام قوت صد نام
رفعت سروش
غیر حقیقی شہر کا حقیقی منظر نامہ
جاوید ہمایوں
تیرے نام۰۰۰۰
انجم فاطمی
واہی صاحب کےمنظوم خط کے جواب میں
شمیم فاروقی
محبت کے مختلف رنگ
راشد انور راشد
تلاش
سلیم انصاری
کچھ پہلوؤں کو میری نظر دیکھتی نہ تھی
مخمور سعیدی
لائق دید وہ نظارا تھا
مظفر حنفی
نہ سفیدی نہ سیا ہی اپنی
مظفر حنفی
اک آبشار تھا مجھ کو بہانے والا تھا
مظفر حنفی
زمیں کج روہے اپنی اور الزام آسماں پر ہے
صدیقی مجیبی
خفا بھی رہتا ہے مجھ سے اکثر خیال رکھنا بھی جانتا ہے
صدیقی مجیبی
کہیں کوئی تو ہے دل پر مسلسل وار کرتا ہے
صدیقی مجیبی
شام کجلانے لگی ہے میکدہ روشن کریں
صدیقی مجیبی
خود اپنی ذات کا شاید سراغ رکھ دیا ہے
کرشن کمار طور
دنیا سکڑ کے عرصہ کہ گل ہی رہ نہ جائے
ظفر گورکھپوری
گلستاں و گیاہ سبزہ پیہم یاد کرتے ہیں
سید امین اشرف
زوال ذات کو بھی وہ کمال کہتی ہے
عطا عابدی
دھان کے کھیتوں پہ آئیں بدلیاں اڑتی ہوئی
نعمان شوق
ہاتھ ہریالی کا اک پل میں جھٹک سکتا ہوں میں
نعمان شوق
مسکرائیں ٹہنیاں اور رنگ وبو نے بات کی
نعمان شوق
چلا رہے تھے لوگ ہی آب آب بے سبب
نعمان شوق
وحشتوں کے پر کتر سکتا ہوں میں
نعمان شوق
یہاں اب شورہی کوئی نہ سرگوشی کسی کی
نعمان شوق
گھپ اندھیرا ہے یہاں کون سادر کھلتا ہے
نعمان شوق
ایک پل میں ٹوٹنے کو ہے سمندر کا سکوت
نعمان شوق
معاملہ یہ خودی کا نہ بے خودی کا ہے
نعمان شوق
تمام بے سروسامان اڑتے پھرتے ہیں
نعمان شوق
مانتا ہوں مہرباں ہے آفتاب اس پار کا
نعمان شوق
ختم سارے مرحلے اب پیش وپس کے ہوگئے
نعمان شوق
کرم یہ حیرت نادید سے زیادہ ہے
نعمان شوق
ہماری دنیا جہاں تک تری نظر میں ہے
نعمان شوق
خواہش کہ مارا مارا پھر ے اور گھر نہ جائے
نعمان شوق
زردیادوں سے بھر دیا ہے مجھے
نعمان شوق
تصویر پھینک دیجئے چہرہ نہیں ہوں مین
نعمان شوق
چلتا ہے کس کا زور کھلے آسمان پر
نعمان شوق
پھر کوئی آذر اٹھے گا خاک سے
نعمان شوق
کچھ بھی کر سکتا ہوں میں لوٹ کے جانے کے سوا
نعمان شوق
رباعیاں
سلطان اختر
میرے نقطۂ نظر سے
قرۃ العین حیدر
نکتہ اور نکتہ داں
YEAR2003
CONTRIBUTORمظہر امام
PUBLISHER نسیمہ اشرفی
YEAR2003
CONTRIBUTORمظہر امام
PUBLISHER نسیمہ اشرفی
اور یہ رسالہ
وہاب اشرفی
انقلاب دنیا میں جو بھی نے والا ہے
شکیب ایاز
سردار جعفری کی شاعری پر ایک طائرانہ نظر
جگن ناتھ آزاد
ولی گجراتی کا احسان حسن
شکیل الرحمٰن
فراق صاحب کو کیسے پڑھیں اور کیسے نہ پڑھیں
سید محمد عقیل
عرفان ذات کی تکنیک
سلیم شہزاد
شفق کا نیا ناول بادل
حسین الحق
بادل ایک تجزیاتی مطالعہ
اقبال حسن آزاد
ناروداپٹیا
اظہار اثر
زخمی زخمہ
حسین الحق
فریج میں عورت
مشرف عالم ذوقی
سوکن کی تلاش
حسن جمال
پورا ہندوستان
قاسم خورشید
مہاماری
شموئل احمد
بنام قوت صد نام
رفعت سروش
غیر حقیقی شہر کا حقیقی منظر نامہ
جاوید ہمایوں
تیرے نام۰۰۰۰
انجم فاطمی
واہی صاحب کےمنظوم خط کے جواب میں
شمیم فاروقی
محبت کے مختلف رنگ
راشد انور راشد
تلاش
سلیم انصاری
کچھ پہلوؤں کو میری نظر دیکھتی نہ تھی
مخمور سعیدی
لائق دید وہ نظارا تھا
مظفر حنفی
نہ سفیدی نہ سیا ہی اپنی
مظفر حنفی
اک آبشار تھا مجھ کو بہانے والا تھا
مظفر حنفی
زمیں کج روہے اپنی اور الزام آسماں پر ہے
صدیقی مجیبی
خفا بھی رہتا ہے مجھ سے اکثر خیال رکھنا بھی جانتا ہے
صدیقی مجیبی
کہیں کوئی تو ہے دل پر مسلسل وار کرتا ہے
صدیقی مجیبی
شام کجلانے لگی ہے میکدہ روشن کریں
صدیقی مجیبی
خود اپنی ذات کا شاید سراغ رکھ دیا ہے
کرشن کمار طور
دنیا سکڑ کے عرصہ کہ گل ہی رہ نہ جائے
ظفر گورکھپوری
گلستاں و گیاہ سبزہ پیہم یاد کرتے ہیں
سید امین اشرف
زوال ذات کو بھی وہ کمال کہتی ہے
عطا عابدی
دھان کے کھیتوں پہ آئیں بدلیاں اڑتی ہوئی
نعمان شوق
ہاتھ ہریالی کا اک پل میں جھٹک سکتا ہوں میں
نعمان شوق
مسکرائیں ٹہنیاں اور رنگ وبو نے بات کی
نعمان شوق
چلا رہے تھے لوگ ہی آب آب بے سبب
نعمان شوق
وحشتوں کے پر کتر سکتا ہوں میں
نعمان شوق
یہاں اب شورہی کوئی نہ سرگوشی کسی کی
نعمان شوق
گھپ اندھیرا ہے یہاں کون سادر کھلتا ہے
نعمان شوق
ایک پل میں ٹوٹنے کو ہے سمندر کا سکوت
نعمان شوق
معاملہ یہ خودی کا نہ بے خودی کا ہے
نعمان شوق
تمام بے سروسامان اڑتے پھرتے ہیں
نعمان شوق
مانتا ہوں مہرباں ہے آفتاب اس پار کا
نعمان شوق
ختم سارے مرحلے اب پیش وپس کے ہوگئے
نعمان شوق
کرم یہ حیرت نادید سے زیادہ ہے
نعمان شوق
ہماری دنیا جہاں تک تری نظر میں ہے
نعمان شوق
خواہش کہ مارا مارا پھر ے اور گھر نہ جائے
نعمان شوق
زردیادوں سے بھر دیا ہے مجھے
نعمان شوق
تصویر پھینک دیجئے چہرہ نہیں ہوں مین
نعمان شوق
چلتا ہے کس کا زور کھلے آسمان پر
نعمان شوق
پھر کوئی آذر اٹھے گا خاک سے
نعمان شوق
کچھ بھی کر سکتا ہوں میں لوٹ کے جانے کے سوا
نعمان شوق
رباعیاں
سلطان اختر
میرے نقطۂ نظر سے
قرۃ العین حیدر
نکتہ اور نکتہ داں
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔