اور یہ رسالہ
وہاب اشرفی
ہر ذرہ کی بیتابی ہوتی ہے کفن اس کا
جمال اویسی
تتلی کو رنگ پھول کور عنائی دے گیا
سلطان اختر
ظفر گورکھپوری :زمین اور زندگی سے نازک رشتوں کا شاعر
پروفیسر قمر رئیس
پس سا ختیاتی مطالعہ کی اطلاقی جہت اور گوپی چند نارنگ
شافع قدوائی
بجو کا۔۔۔۔اردو افسانوں میں
قنبر علی
ساحل بے اماں
شفیع جاوید
جویوں ہوتا
شفیع جاوید
ساری ہستی حباب کی سی
حبیب حق
مہاماری
شموئل احمد
شہرہ
رفعت سروش
محبت
بیکل اتسا ہی
تلاش ‘جہان دیگر کی
نشتر خانقاہی
سنانا منی کا قصہ وصل
ثوبان فاروقی
سراب لازوال ہیں
عنبر بہر ائچی
گیت گاتی رہی
عنبر بہر ائچی
پیش قدمی
شکیب ایاز
کچھ رنگ بھیج
عتیق اللہ
پتھر
غضنفر
وژن
مغل فارو قی پرواز
ہونے کو ختم کب ہے سرابوں کا سلسلہ
شائق مظفر پوری
موج نفس کو سرعت سیماب کون دے
شائق مظفر پوری
ابھر کے آئے کوئی نقطہ نظر کیسے
ظفر گورکھپوری
نیند کھلتی ہے کہاں‘سوچتے ہیں
ظفر گورکھپوری
نہ صرف اتنا کہ تندوتیز دھارا دیکھتا ہوں میں
ارمان نجمی
راستوں سے لوٹ جاؤ درد سے بوجھل صداؤ
ارمان نجمی
یہ کن ہاتھوں نے پھیلا یا اندھیرا
ارمان نجمی
مرگ خاموشی سے پہلے یہ صداؤں کا نگر تھا
ارمان نجمی
اک بھر پور بدن مل جائے
شمیم قاسمی
یہ بھی تھی اس کی شان رتی بھر
شمیم قاسمی
اے بدلتے منظر و!بے منظری کی کیفیت
قوس صدیقی
اپنے محور پر رہو گردش کرو چاروں طرف
قوس صدیقی
یہی غم تو مجھے اب کھار ہا ہے
نازاں جمشید پوری
ہماری زندگی نا معتبر ہے
نازاں جمشید پوری
یہ سوچ کر میں رکا تھا کہ تو پکارے گا
راشد انور راشد
وہ اور لوگ تھے جو راستے بدلتے رہے
راشد انور راشد
بے نیاز تشنہ و مخمور ہے
مجازجے پوری
اک بہانا ہے منہ چھپانے کا
مجازجے پوری
ساعت رسم منہ دکھائی ہے
مجازجے پوری
عاشقوں کا امتحاں ہے زندگی
مجازجے پوری
پتھر شیشے چہرے ہوں گے
امام اعظم
شہر میں اولے پڑے ہیں سر سلامت ہے کہاں
امام اعظم
رہو خموش مگر ہر طرف نظر رکھو
امام اعظم
کسی کی بات کوئی بدگماں نہ سمجھے گا
امام اعظم
گردو غبار کے دھوپ کے آنچل پہ چھا گئے
امام اعظم
کیوں پیڑ ہیں سوکھے ہوئے تاول کروپیش
امام اعظم
پھر جلاؤ اک حسیں قندیل نو
امام اعظم
ترے بگیر مرا دل اداس رہتا ہے
امام اعظم
تم ہی نہ جب درپن سمجھے
امام اعظم
تم اور میں دونوں انجانے پھر بھی کوئی رشتہ ہے
امام اعظم
دھرتی جب جب ڈول گئی
امام اعظم
تمہیں دیکھ لوں تو سب ویرانیاں شاداب لگتی ہیں
امام اعظم
کھلتے ہوئے پھولوں سے بھی خوشیوں نہیں مانگو
امام اعظم
موسم کی جڑ خشک ہوئی ہے شاخوں پر ہیں پھول کھلے
امام اعظم
سوال کوئی کرے پھر بھی مت زباں کھولو
امام اعظم
آپ سے تم تک آنے میں بھی صدیوں لگتی ہیں
امام اعظم
موسم سوکھا سوکھا سا تھا لیکن یہ کیا بات ہوئی
امام اعظم
کوئی بھی تیری طرح صاحب جمال نہیں
امام اعظم
بس یہی کوشش کرو کہ دل ملے
امام اعظم
میری آنکھوں کی چمک ایک ستارا زہرہ
امام اعظم
رباعیاں
سلطان اختر
میرے نقطۂ نظر سے
اقبال مجید
نکتہ اور نکتہ داں
YEAR2003
CONTRIBUTORशहपर रसूल
PUBLISHER नसीमा अशरफ़ी
YEAR2003
CONTRIBUTORशहपर रसूल
PUBLISHER नसीमा अशरफ़ी
اور یہ رسالہ
وہاب اشرفی
ہر ذرہ کی بیتابی ہوتی ہے کفن اس کا
جمال اویسی
تتلی کو رنگ پھول کور عنائی دے گیا
سلطان اختر
ظفر گورکھپوری :زمین اور زندگی سے نازک رشتوں کا شاعر
پروفیسر قمر رئیس
پس سا ختیاتی مطالعہ کی اطلاقی جہت اور گوپی چند نارنگ
شافع قدوائی
بجو کا۔۔۔۔اردو افسانوں میں
قنبر علی
ساحل بے اماں
شفیع جاوید
جویوں ہوتا
شفیع جاوید
ساری ہستی حباب کی سی
حبیب حق
مہاماری
شموئل احمد
شہرہ
رفعت سروش
محبت
بیکل اتسا ہی
تلاش ‘جہان دیگر کی
نشتر خانقاہی
سنانا منی کا قصہ وصل
ثوبان فاروقی
سراب لازوال ہیں
عنبر بہر ائچی
گیت گاتی رہی
عنبر بہر ائچی
پیش قدمی
شکیب ایاز
کچھ رنگ بھیج
عتیق اللہ
پتھر
غضنفر
وژن
مغل فارو قی پرواز
ہونے کو ختم کب ہے سرابوں کا سلسلہ
شائق مظفر پوری
موج نفس کو سرعت سیماب کون دے
شائق مظفر پوری
ابھر کے آئے کوئی نقطہ نظر کیسے
ظفر گورکھپوری
نیند کھلتی ہے کہاں‘سوچتے ہیں
ظفر گورکھپوری
نہ صرف اتنا کہ تندوتیز دھارا دیکھتا ہوں میں
ارمان نجمی
راستوں سے لوٹ جاؤ درد سے بوجھل صداؤ
ارمان نجمی
یہ کن ہاتھوں نے پھیلا یا اندھیرا
ارمان نجمی
مرگ خاموشی سے پہلے یہ صداؤں کا نگر تھا
ارمان نجمی
اک بھر پور بدن مل جائے
شمیم قاسمی
یہ بھی تھی اس کی شان رتی بھر
شمیم قاسمی
اے بدلتے منظر و!بے منظری کی کیفیت
قوس صدیقی
اپنے محور پر رہو گردش کرو چاروں طرف
قوس صدیقی
یہی غم تو مجھے اب کھار ہا ہے
نازاں جمشید پوری
ہماری زندگی نا معتبر ہے
نازاں جمشید پوری
یہ سوچ کر میں رکا تھا کہ تو پکارے گا
راشد انور راشد
وہ اور لوگ تھے جو راستے بدلتے رہے
راشد انور راشد
بے نیاز تشنہ و مخمور ہے
مجازجے پوری
اک بہانا ہے منہ چھپانے کا
مجازجے پوری
ساعت رسم منہ دکھائی ہے
مجازجے پوری
عاشقوں کا امتحاں ہے زندگی
مجازجے پوری
پتھر شیشے چہرے ہوں گے
امام اعظم
شہر میں اولے پڑے ہیں سر سلامت ہے کہاں
امام اعظم
رہو خموش مگر ہر طرف نظر رکھو
امام اعظم
کسی کی بات کوئی بدگماں نہ سمجھے گا
امام اعظم
گردو غبار کے دھوپ کے آنچل پہ چھا گئے
امام اعظم
کیوں پیڑ ہیں سوکھے ہوئے تاول کروپیش
امام اعظم
پھر جلاؤ اک حسیں قندیل نو
امام اعظم
ترے بگیر مرا دل اداس رہتا ہے
امام اعظم
تم ہی نہ جب درپن سمجھے
امام اعظم
تم اور میں دونوں انجانے پھر بھی کوئی رشتہ ہے
امام اعظم
دھرتی جب جب ڈول گئی
امام اعظم
تمہیں دیکھ لوں تو سب ویرانیاں شاداب لگتی ہیں
امام اعظم
کھلتے ہوئے پھولوں سے بھی خوشیوں نہیں مانگو
امام اعظم
موسم کی جڑ خشک ہوئی ہے شاخوں پر ہیں پھول کھلے
امام اعظم
سوال کوئی کرے پھر بھی مت زباں کھولو
امام اعظم
آپ سے تم تک آنے میں بھی صدیوں لگتی ہیں
امام اعظم
موسم سوکھا سوکھا سا تھا لیکن یہ کیا بات ہوئی
امام اعظم
کوئی بھی تیری طرح صاحب جمال نہیں
امام اعظم
بس یہی کوشش کرو کہ دل ملے
امام اعظم
میری آنکھوں کی چمک ایک ستارا زہرہ
امام اعظم
رباعیاں
سلطان اختر
میرے نقطۂ نظر سے
اقبال مجید
نکتہ اور نکتہ داں
Thanks, for your feedback
अध्ययन जारी रखने के लिए कृपया कोड अंकित करें। कुछ सुरक्षा कारणों से यह आवश्यक है। इस सहयोग के लिए आपके आभारी होंगे।