اوریہ رسالہ
وہاب اشرفی
اہل ایمان کا جب دیدۂ نم جاگتا ہے
ڈاکٹر شمیم ہاشمی
ساعتیں تیری ‘صدی تیری‘زمانہ تیرا
سلطان اختر
مجھے حاجتوں سے سوا ملایہ سخاوتیں ہیں رسول کی
سعید روشن
مجھ کو ہوتا نہیں بس یو نہی گمان منزل
شمیم قاسمی
عہد حاضر کا عالمی منظر نامہ اور ادب کے امکانات
پروفیسر ساجدہ زیدی
لمبے قد کا بونا تجزیاتی مطالعہ
شکیل الرحمٰن
’’ہندوستان کی تحریک آزادی اور اردو شاعری‘‘:ایک مطالعہ
نامی انصاری
کلیم عاجز کا شعری امتیاز
سرور الہدیٰ
اپنے وقت سے تھوڑا پہلے
حیدر قریشی
دلاں کی سرائے
مصطفیٰ کریم
فیصلہ
مشرف عالم نوقی
کئی گاندھی اور
دیپک بدکی
پروین شیر:مستحکم اور معلوم قدروں کی شاعرہ
وہاب اشرفی
تابوت
پروین شیر
تجربہ گاہ
پروین شیر
فصل گریہ
پروین شیر
کٹھن سوال
پروین شیر
قد آوری کا دکھ
پروین شیر
اس رات
پروین شیر
سر جادہ ہی کبھی کوہ گراں پاتی ہوں
پروین شیر
دلگیر اس طرح سے ہوئے زندگی سے ہم
پروین شیر
رات !میرے ساتھ جاگ
رفعت سروش
جہان آشوب
ساجدہ زیدی
ایک تصویر سے
ارمان نجمی
کون منش تھا۰۰۰۰
فیصل ہاشمی
کہویار جنم کیسا رہا؟
فیصل ہاشمی
کم از کم یوں تو ہم کر لیں
جعفر ساہنی
تقاضا دیکھتے رہنا
جعفر ساہنی
آتش ابر میری دھرتی پر
صوفیہ انجم تاج
میں اب تنہا نہیں ہوں
صوفیہ انجم تاج
ردّ عمل
احمد کلیم فیض پوری
پیغام
احمد کلیم فیض پوری
اسے پھر سے یارورقم کریں وہ جو حرف دل ہے مٹا ہوا
زبیر رضوی
جاں کو اندیشۂ زیاں سے بہت
شاہین
مراد عشق بھی دو جسم کی رفاقت ہے
منظر شہاب
دھوپ کی جلتی مے پی کے پھر مے چھوڑی سا گرنے
منظر شہاب
ہر ایک فکر تہہ دام کر کے دیکھتے ہیں
شائق مظفر پوری
مسلسل جستجو ہی جستجو ہے کچھ نہیں کھلتا
شائق مظفر پوری
آوارہ پن زندگی کا ہر سولئے پھر ا ہے تھما نہیں ہے
حیرت فرخ آبادی
خواہشوں کو تو ہم تدبیر نہیں کہہ سکتے
ظفر مجیبی
دیکھئے کیسی بھلا یہ ابر کی سازش ہوئی
ظفر مجیبی
بہت قلب و نظر کے مسئلے ہیں
ڈاکٹر پنہاں
دل کو تو یہ ہنر بھی آتا ہے
ڈاکٹر پنہاں
روشن در و دیوار میں ‘طاقوں میں کوئی ہے
ظفر گورکھپوری
قطرۂ خوں سے مرے راز بقا پوچھتی ہے
ظفر گورکھپوری
جس کو سمجھے تھے دل جلاتا ہے
شان الرحمٰن
تیری میری دوستی اپنی جگہ
شان الرحمٰن
چمن سے رنگ لالہ جارہا ہے
ڈاکٹر نثار جیراجپوری
سمیٹے بازؤوں میں شہپروں کو
ڈاکٹر نثار جیراجپوری
دل کو ہے گلہ کرنے کی عادت بھی زیادہ
عین تابش
خوشبوئے زلف پریشاں سے خبر آتی ہے
عین تابش
سر پہ سورج لئے کھڑا ہوں میں
شکیل اعظمی
تماشہ رہگزر در رہگزر افسوس کا ہے
خورشید طلب
منظر کی دیوار کے پیچھے اک منظر
خورشید طلب
جاگتے رہنے کا کرنے کو تقاضہ مجھ سے
مسلم شہزاد
بے کراں منجھدار ہوتی جارہی ہے
مسلم شہزاد
میرے اندر دکھ کا ساگر‘موسم پر الزام ہے کیوں
پی پی سر پو اسرار رند
دکھ تذبذب سے نہیں دیں گے ابھرنے مجھ کو
اوم کرشن راحت
شخصیت کا آئینے سے اختلاف ہوتا نہیں
یعقوب تصور
سنتے ہیں ہواؤں کا گزر ہونے لگا ہے
یعقوب تصور
ہر خواب یاد رکھنے کا پیدا سبب کریں
فرید پربتی
اور کیا اس کے سوا اہل نظر جانتے ہیں
فرید پربتی
کچھ ہے جو مجھ میں رفتہ رفتہ بدل رہا ہے
ڈاکٹر اوم بھاکر
ممکن ہے وہ بھی تنہا یہیں کہیں ہوگا
ڈاکٹر اوم بھاکر
اے شاہ شرر بار خبردار خبردار
عاصم شہنواز شبلی
کیا خاک راہ و رسم کسی سے بڑھائیں اب
عاصم شہنواز شبلی
ریت روزے سے ہو‘ میں عید منانےلگ جاؤں
تفضیل احمد
کیا گزری کیا کر گزرا میں تنہا دیکھا جائے
تفضیل احمد
دیواریں تو ڈوب چکی ہیں بچا ہے منظر بارش کا
سعید روشن
زیر شمشیر ستم رنگ حنا رکھنے ہیں
ابراہیم اشک
شعلۂ دل کو بنالوں پانی
احمد کمال حشمی
آئے جتنے بھی خواب آنکھوں میں
زبیر شاداب
تیرے قصے مرے بیان ہیں یار
زبیر شاداب
نہ تھا یہ خوف مگر پھر وہ بدگماں ہوا کیا
ڈاکٹر رضوان الرضارضوان
وہی اندھیرا ہے سورج طلوع ہوا بھی تو کیا
ڈاکٹر رضوان الرضارضوان
خوش رنگ ساعتوں کی نشانی لئے ہوئے
تنویر اختر
چمک رہے ہیں چمکنے دو راہ کے جگنو
تنویر اختر
خبر کیا تھی فضیحت میں وہ میری جان کردیں گے
خواجہ جاوید اختر
چاہت میں آسماں کی زمیں کا نہیں رہا
خواجہ جاوید اختر
موجوں کا شور وغل ہے برابر لگا ہوا
خواجہ جاوید اختر
غرض اس سے نہیں مجھ سے محبت کون کرتا ہے
خواجہ جاوید اختر
میں کیسے لوٹ کے جاؤں گا اپنے گھر یارو
خواجہ جاوید اختر
درندوں کی طرفداری میں جو شہ زور نکلے گا
خواجہ جاوید اختر
تصور میں بسا رکھا ہے جو وہ گھر بناؤں گا
خواجہ جاوید اختر
روز ازل سے ہے یہ برائی لگی ہوئی
خواجہ جاوید اختر
کبھی جب ہاتھ میں ہم میرکا دیوان لیتے ہیں
خواجہ جاوید اختر
کسی کی فکر رہتی ہے نہ اپنا ہوش رہتا ہے
خواجہ جاوید اختر
میں چاہتا ہوں دوستوں سے دوستی بنی رہے
خواجہ جاوید اختر
لشکر ہو اپنی ذات میں وہ فرد چاہیے
خواجہ جاوید اختر
مرے سامنے آگیا وہ اکڑ کے
خواجہ جاوید اختر
وہ اپنا ہے یارو پرایا نہیں ہے
خواجہ جاوید اختر
چاہتا ہوں مگر نہیں سوتا
خواجہ جاوید اختر
ہاتھ میں جب ہنر نہیں ہوتا
خواجہ جاوید اختر
روشنی کا گزر مکان میں کیا
خواجہ جاوید اختر
میرے نقطۂ نظر سے
افتخار نسیم
نکتہ اور نکتہ داں
YEAR2007
CONTRIBUTORShehpar Rasool
PUBLISHER Humayun Ashraf
YEAR2007
CONTRIBUTORShehpar Rasool
PUBLISHER Humayun Ashraf
اوریہ رسالہ
وہاب اشرفی
اہل ایمان کا جب دیدۂ نم جاگتا ہے
ڈاکٹر شمیم ہاشمی
ساعتیں تیری ‘صدی تیری‘زمانہ تیرا
سلطان اختر
مجھے حاجتوں سے سوا ملایہ سخاوتیں ہیں رسول کی
سعید روشن
مجھ کو ہوتا نہیں بس یو نہی گمان منزل
شمیم قاسمی
عہد حاضر کا عالمی منظر نامہ اور ادب کے امکانات
پروفیسر ساجدہ زیدی
لمبے قد کا بونا تجزیاتی مطالعہ
شکیل الرحمٰن
’’ہندوستان کی تحریک آزادی اور اردو شاعری‘‘:ایک مطالعہ
نامی انصاری
کلیم عاجز کا شعری امتیاز
سرور الہدیٰ
اپنے وقت سے تھوڑا پہلے
حیدر قریشی
دلاں کی سرائے
مصطفیٰ کریم
فیصلہ
مشرف عالم نوقی
کئی گاندھی اور
دیپک بدکی
پروین شیر:مستحکم اور معلوم قدروں کی شاعرہ
وہاب اشرفی
تابوت
پروین شیر
تجربہ گاہ
پروین شیر
فصل گریہ
پروین شیر
کٹھن سوال
پروین شیر
قد آوری کا دکھ
پروین شیر
اس رات
پروین شیر
سر جادہ ہی کبھی کوہ گراں پاتی ہوں
پروین شیر
دلگیر اس طرح سے ہوئے زندگی سے ہم
پروین شیر
رات !میرے ساتھ جاگ
رفعت سروش
جہان آشوب
ساجدہ زیدی
ایک تصویر سے
ارمان نجمی
کون منش تھا۰۰۰۰
فیصل ہاشمی
کہویار جنم کیسا رہا؟
فیصل ہاشمی
کم از کم یوں تو ہم کر لیں
جعفر ساہنی
تقاضا دیکھتے رہنا
جعفر ساہنی
آتش ابر میری دھرتی پر
صوفیہ انجم تاج
میں اب تنہا نہیں ہوں
صوفیہ انجم تاج
ردّ عمل
احمد کلیم فیض پوری
پیغام
احمد کلیم فیض پوری
اسے پھر سے یارورقم کریں وہ جو حرف دل ہے مٹا ہوا
زبیر رضوی
جاں کو اندیشۂ زیاں سے بہت
شاہین
مراد عشق بھی دو جسم کی رفاقت ہے
منظر شہاب
دھوپ کی جلتی مے پی کے پھر مے چھوڑی سا گرنے
منظر شہاب
ہر ایک فکر تہہ دام کر کے دیکھتے ہیں
شائق مظفر پوری
مسلسل جستجو ہی جستجو ہے کچھ نہیں کھلتا
شائق مظفر پوری
آوارہ پن زندگی کا ہر سولئے پھر ا ہے تھما نہیں ہے
حیرت فرخ آبادی
خواہشوں کو تو ہم تدبیر نہیں کہہ سکتے
ظفر مجیبی
دیکھئے کیسی بھلا یہ ابر کی سازش ہوئی
ظفر مجیبی
بہت قلب و نظر کے مسئلے ہیں
ڈاکٹر پنہاں
دل کو تو یہ ہنر بھی آتا ہے
ڈاکٹر پنہاں
روشن در و دیوار میں ‘طاقوں میں کوئی ہے
ظفر گورکھپوری
قطرۂ خوں سے مرے راز بقا پوچھتی ہے
ظفر گورکھپوری
جس کو سمجھے تھے دل جلاتا ہے
شان الرحمٰن
تیری میری دوستی اپنی جگہ
شان الرحمٰن
چمن سے رنگ لالہ جارہا ہے
ڈاکٹر نثار جیراجپوری
سمیٹے بازؤوں میں شہپروں کو
ڈاکٹر نثار جیراجپوری
دل کو ہے گلہ کرنے کی عادت بھی زیادہ
عین تابش
خوشبوئے زلف پریشاں سے خبر آتی ہے
عین تابش
سر پہ سورج لئے کھڑا ہوں میں
شکیل اعظمی
تماشہ رہگزر در رہگزر افسوس کا ہے
خورشید طلب
منظر کی دیوار کے پیچھے اک منظر
خورشید طلب
جاگتے رہنے کا کرنے کو تقاضہ مجھ سے
مسلم شہزاد
بے کراں منجھدار ہوتی جارہی ہے
مسلم شہزاد
میرے اندر دکھ کا ساگر‘موسم پر الزام ہے کیوں
پی پی سر پو اسرار رند
دکھ تذبذب سے نہیں دیں گے ابھرنے مجھ کو
اوم کرشن راحت
شخصیت کا آئینے سے اختلاف ہوتا نہیں
یعقوب تصور
سنتے ہیں ہواؤں کا گزر ہونے لگا ہے
یعقوب تصور
ہر خواب یاد رکھنے کا پیدا سبب کریں
فرید پربتی
اور کیا اس کے سوا اہل نظر جانتے ہیں
فرید پربتی
کچھ ہے جو مجھ میں رفتہ رفتہ بدل رہا ہے
ڈاکٹر اوم بھاکر
ممکن ہے وہ بھی تنہا یہیں کہیں ہوگا
ڈاکٹر اوم بھاکر
اے شاہ شرر بار خبردار خبردار
عاصم شہنواز شبلی
کیا خاک راہ و رسم کسی سے بڑھائیں اب
عاصم شہنواز شبلی
ریت روزے سے ہو‘ میں عید منانےلگ جاؤں
تفضیل احمد
کیا گزری کیا کر گزرا میں تنہا دیکھا جائے
تفضیل احمد
دیواریں تو ڈوب چکی ہیں بچا ہے منظر بارش کا
سعید روشن
زیر شمشیر ستم رنگ حنا رکھنے ہیں
ابراہیم اشک
شعلۂ دل کو بنالوں پانی
احمد کمال حشمی
آئے جتنے بھی خواب آنکھوں میں
زبیر شاداب
تیرے قصے مرے بیان ہیں یار
زبیر شاداب
نہ تھا یہ خوف مگر پھر وہ بدگماں ہوا کیا
ڈاکٹر رضوان الرضارضوان
وہی اندھیرا ہے سورج طلوع ہوا بھی تو کیا
ڈاکٹر رضوان الرضارضوان
خوش رنگ ساعتوں کی نشانی لئے ہوئے
تنویر اختر
چمک رہے ہیں چمکنے دو راہ کے جگنو
تنویر اختر
خبر کیا تھی فضیحت میں وہ میری جان کردیں گے
خواجہ جاوید اختر
چاہت میں آسماں کی زمیں کا نہیں رہا
خواجہ جاوید اختر
موجوں کا شور وغل ہے برابر لگا ہوا
خواجہ جاوید اختر
غرض اس سے نہیں مجھ سے محبت کون کرتا ہے
خواجہ جاوید اختر
میں کیسے لوٹ کے جاؤں گا اپنے گھر یارو
خواجہ جاوید اختر
درندوں کی طرفداری میں جو شہ زور نکلے گا
خواجہ جاوید اختر
تصور میں بسا رکھا ہے جو وہ گھر بناؤں گا
خواجہ جاوید اختر
روز ازل سے ہے یہ برائی لگی ہوئی
خواجہ جاوید اختر
کبھی جب ہاتھ میں ہم میرکا دیوان لیتے ہیں
خواجہ جاوید اختر
کسی کی فکر رہتی ہے نہ اپنا ہوش رہتا ہے
خواجہ جاوید اختر
میں چاہتا ہوں دوستوں سے دوستی بنی رہے
خواجہ جاوید اختر
لشکر ہو اپنی ذات میں وہ فرد چاہیے
خواجہ جاوید اختر
مرے سامنے آگیا وہ اکڑ کے
خواجہ جاوید اختر
وہ اپنا ہے یارو پرایا نہیں ہے
خواجہ جاوید اختر
چاہتا ہوں مگر نہیں سوتا
خواجہ جاوید اختر
ہاتھ میں جب ہنر نہیں ہوتا
خواجہ جاوید اختر
روشنی کا گزر مکان میں کیا
خواجہ جاوید اختر
میرے نقطۂ نظر سے
افتخار نسیم
نکتہ اور نکتہ داں
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.