اور یہ شمارہ
وہاب اشرفی
راشد طراز
رونق شہری
ہریالی کو قائم و دائم تو کرنا ہے
رونق شہری
یا سیّد امّ القریٰ
شاہین
نعت شریف
راشد طراز
نعت شریف
قو س صدیقی
لکنت تری زبان کی ہے سحر جس سے شوخ یک حرف نیم گفتہ نے دل پر اثر کیا
ڈاکٹر شکیل الرحمٰن
برطانیہ کی خواتین افسانہ نگارہ
مصطفیٰ کریم
ہیئتی طریق کار کی مثل:کلیم الدین احمد
ڈاکٹر ناصر عباس نیر
اقبال مجید کے ناول
پروفیسر علی احمد فاطمی
احمد یوسف اور ان کا فن:ایک تجزیہ
ڈاکٹر منظور حسین
’’حرام جادی‘‘ کا تجزیاتی مطالعہ
اظہار خضر
بر صغیر کی تقسیم در تقسیم اور قرۃ العین حیدر کا ناول ’’آخر شب کے ہمسفر‘‘
ڈاکٹر محمد نسیم
آخر کار
شفیع جاوید
ہم کچھ نہیں جانتے ہیں بابو!
فاروق راہب
شہر اماں کی تلاش
شبیر احمد
کاغذ برج
منظر کلیم
لطف الرحمٰن کی شعریات اور ان کا شعری رویہ
وہاب اشرفی
کبھی تو ناچتے ان نیلگوں جھیلوں کی گہرائی
لطف الرحمٰن
انتا چپ چاپ تعلق پہ زوال آیا تھا
لطف الرحمٰن
اک پری رو سے ہوئی ایسی ملقات کہ بس
لطف الرحمٰن
افق پہ چاند‘نظر میں چراغ بھی نہ ملا
لطف الرحمٰن
اب اترتا ہی نہیں بار مسافت سر سے
لطف الرحمٰن
رات ہے تجھ سے بچھڑ کر زلف بل کھا ئی ہوئی
لطف الرحمٰن
کیا عجب رنگ شفق بے چین ہے کہسار پر
لطف الرحمٰن
مجھ پہ ان کی مہربانی اور ہے
لطف الرحمٰن
میری طرح زخموں کو سینے سے لگا جانا
لطف الرحمٰن
کہاں ہم آگئے خوشبو لئے آنکھوں میں خوابوں کی
لطف الرحمٰن
خود کشی نظم کی
ستیہ پال آنند
میرے جیون کی رامائن
ستیہ پال آنند
سفید کپروں میں اک مسیحا
پروین شیر
تجاوز
ارمان نجمی
فریب
شان الرحمٰن
جانے کیوں؟
حفیظ بیتاب
تازہ جہاں
حفیظ بیتاب
میں جو موجود تھا
فیصل ہاشمی
محصور ہوئے اک گھر کے اندر
فیصل ہاشمی
آزرد گی کا تھا جہاں
جعفر ساہنی
فنا کا علاقہ
جعفر ساہنی
’’جب تک منزل دور ہے ‘میں۰۰۰۰۰‘‘
جمال اویسی
TRANSCENDENCE
جمال اویسی
عجب معرکہ
راشد جمال فاروقی
ننگے دریچے
منیر سیفی
بابری مسجد
صوفیہ انجم تاج
بہار کا قرض
صوفیہ انجم تاج
سچ ابھی زند ہ ہے
سرور حسین
فنکار
سرور حسین
مہاجر
ابو بکر رضوی
غزل ہے شرط
ساقی فاروقی
یہ تجربہ بھی کروں‘یہ بھی غم اٹھاؤں میں
مظہر امام
بتاؤں میں کس کس کو یہ ماجر
کاوش پرتاپ گڑھی
گھر ہے چھوٹا بڑا ہے دروازہ
کاوش پرتاپ گڑھی
حد ادراک سے باہر نہ دیکھا
اختر شاہ جہاں پوری
رقص گہہ کے جمال میں کھویا
اختر شاہ جہاں پوری
اسی دیار میں یہ تجربہ کرایا گیا
عالم خورشید
ہم کو گماں تھا پریوں جیسی شہزادی ہوگی
عالم خورشید
بازار کواب سے نکلے تھے کیا کیا سامان خرید لیا
شاہد میر
بوندوں نے بادل چھوڑا
شاہد میر
یہاں سے گذری نہیں ہو ا ئے حزن و ملال
رونق شہری
گریزاں ابر کا موسم ہمارے سر پہ رہتا ہے
رونق شہری
یہ بات مختلف ہے کہ دل اب بھی گھر میں ہے
عکس لکھنوی
تیز ہواؤں سے کود کو الجھانا لکھوں
عکس لکھنوی
ہم کہ بکھرا ہوا سامان سفر باندھتے ہیں
راشد جمال فاروقی
مری ہی راہ میں کانٹوں کی فصل بونا تھا
نجم عثمانی
سانسوں کی کاشف ‘جھومتے اشجار ذائقہ
قوس صدیقی
شو ر پربت قہقہوں کی سسکیاں حیران کن
قوس صدیقی
وہ ہے واقف ہماری داستاں سے
ابھئے کمار بیباک
توجہ کون دیتا ہے کسی پھیکی کہانی پر
ابھئے کمار بیباک
ہواؤں کا جو شہپر بولتا ہے
منیر سیفی
جو بھیگی رات تو آسیب کے لشکر نکل آئے
منیر سیفی
گھنیری دھند سی دیوار چار سوکی تھی
مسلم شہزاد
چراغ راہ بجھاؤ کہ سحر ہو گئی ہے
مسلم شہزاد
فصیل ضبط پہ تھی اس طرح صدا مصلوب
رئیس الدین رئیس
دشت امکاں ہے شب مآبی سب
رئیس الدین رئیس
جو حد ضبط میں رہتا نہیں آزاد پانی کا
شارق عدیل
جن خوابوں کو دیکھا ہے دے ان کو جلا آکر
شارق عدیل
ہوا کے دوش پہ کرتی ہے جب سفر کوشبو
نازاں جمشید پوری
تھکے ہوئے ہیں قدم جنوں کے سفر کا شاید خمار کم ہے
فاطمہ تاج
شکوۂ گردش حالات سے کیا ہوتا ہے
اثر فریدی
چاولوں کے سبھی وانے نہیں دیکھے جاتے
اثر فریدی
دکھ بھی دیں گے ‘سکھ بھی دیں گے ‘روئیں کیا مسکائیں کیا
پریم کرن
بانٹ کے اپنی ساری خوشیاں اوڑھ چکی بیماری ماں
پریم کرن
دیوار ہے آگے تو کوئی در نہیں ہوگا
ڈاکٹر انور ایرج
ہم ایک لمحہ آپ سے غافل نہیں رہے
ڈاکٹر انور ایرج
اپنا قصہ تمہیں سنائیں کیا
ڈاکٹر انور ایرج
میں حقیقتوں کی دلیل ہوں‘نہ خیال ہوں نہ گمان ہوں
ڈاکٹر انور ایرج
مری آنکھوں میں ٖغم گوشوارہ کون دیکھے گا
ڈاکٹر انور ایرج
برگ خزاں رسیدہ ہوں باغ و بہار کیا
ڈاکٹر انور ایرج
میں چھلک گیا کہیں آنکھ سے تو کہیں پلک پہ ٹھہر گیا
ڈاکٹر انور ایرج
اگر چہ شعر میں غم کو تمام کر دیں گے
ڈاکٹر انور ایرج
بہت ملال ہوا گر تو آہ کر لیں گے
ڈاکٹر انور ایرج
فقیہ شہر کیا‘مرتبہ دیا تو نے
ڈاکٹر انور ایرج
ہر نئے چہرے کو اپنا آشنا سمجھا کریں
ڈاکٹر انور ایرج
عجیب شہر ہے یہ سائباں کہیں بھی نہیں
ڈاکٹر انور ایرج
بنتے ہو مسیحا تم لاشوں کی سیاست سے
ڈاکٹر انور ایرج
اس ایک خواب کو اتنا تو کار گر کر لیں
ڈاکٹر انور ایرج
خرد پہ اپنے جنوں کو نثار مت کرنا
ڈاکٹر انور ایرج
کچھ بھی تو ہم جیت نہ پائے ساری مات ہماری ہے
ڈاکٹر انور ایرج
اب فسانے کے ہی کردر بدلنے ہوں گے
ڈاکٹر انور ایرج
بے صدا لمحوں کا نوحہ بن گیا ہوں
ڈاکٹر انور ایرج
میرے نقطۂ نظر سے
مرزا خلیل احمد بیگ
نکتہ اور نکتہ داں
YEAR2009
CONTRIBUTORMazhar Imam
PUBLISHER Humayun Ashraf
YEAR2009
CONTRIBUTORMazhar Imam
PUBLISHER Humayun Ashraf
اور یہ شمارہ
وہاب اشرفی
راشد طراز
رونق شہری
ہریالی کو قائم و دائم تو کرنا ہے
رونق شہری
یا سیّد امّ القریٰ
شاہین
نعت شریف
راشد طراز
نعت شریف
قو س صدیقی
لکنت تری زبان کی ہے سحر جس سے شوخ یک حرف نیم گفتہ نے دل پر اثر کیا
ڈاکٹر شکیل الرحمٰن
برطانیہ کی خواتین افسانہ نگارہ
مصطفیٰ کریم
ہیئتی طریق کار کی مثل:کلیم الدین احمد
ڈاکٹر ناصر عباس نیر
اقبال مجید کے ناول
پروفیسر علی احمد فاطمی
احمد یوسف اور ان کا فن:ایک تجزیہ
ڈاکٹر منظور حسین
’’حرام جادی‘‘ کا تجزیاتی مطالعہ
اظہار خضر
بر صغیر کی تقسیم در تقسیم اور قرۃ العین حیدر کا ناول ’’آخر شب کے ہمسفر‘‘
ڈاکٹر محمد نسیم
آخر کار
شفیع جاوید
ہم کچھ نہیں جانتے ہیں بابو!
فاروق راہب
شہر اماں کی تلاش
شبیر احمد
کاغذ برج
منظر کلیم
لطف الرحمٰن کی شعریات اور ان کا شعری رویہ
وہاب اشرفی
کبھی تو ناچتے ان نیلگوں جھیلوں کی گہرائی
لطف الرحمٰن
انتا چپ چاپ تعلق پہ زوال آیا تھا
لطف الرحمٰن
اک پری رو سے ہوئی ایسی ملقات کہ بس
لطف الرحمٰن
افق پہ چاند‘نظر میں چراغ بھی نہ ملا
لطف الرحمٰن
اب اترتا ہی نہیں بار مسافت سر سے
لطف الرحمٰن
رات ہے تجھ سے بچھڑ کر زلف بل کھا ئی ہوئی
لطف الرحمٰن
کیا عجب رنگ شفق بے چین ہے کہسار پر
لطف الرحمٰن
مجھ پہ ان کی مہربانی اور ہے
لطف الرحمٰن
میری طرح زخموں کو سینے سے لگا جانا
لطف الرحمٰن
کہاں ہم آگئے خوشبو لئے آنکھوں میں خوابوں کی
لطف الرحمٰن
خود کشی نظم کی
ستیہ پال آنند
میرے جیون کی رامائن
ستیہ پال آنند
سفید کپروں میں اک مسیحا
پروین شیر
تجاوز
ارمان نجمی
فریب
شان الرحمٰن
جانے کیوں؟
حفیظ بیتاب
تازہ جہاں
حفیظ بیتاب
میں جو موجود تھا
فیصل ہاشمی
محصور ہوئے اک گھر کے اندر
فیصل ہاشمی
آزرد گی کا تھا جہاں
جعفر ساہنی
فنا کا علاقہ
جعفر ساہنی
’’جب تک منزل دور ہے ‘میں۰۰۰۰۰‘‘
جمال اویسی
TRANSCENDENCE
جمال اویسی
عجب معرکہ
راشد جمال فاروقی
ننگے دریچے
منیر سیفی
بابری مسجد
صوفیہ انجم تاج
بہار کا قرض
صوفیہ انجم تاج
سچ ابھی زند ہ ہے
سرور حسین
فنکار
سرور حسین
مہاجر
ابو بکر رضوی
غزل ہے شرط
ساقی فاروقی
یہ تجربہ بھی کروں‘یہ بھی غم اٹھاؤں میں
مظہر امام
بتاؤں میں کس کس کو یہ ماجر
کاوش پرتاپ گڑھی
گھر ہے چھوٹا بڑا ہے دروازہ
کاوش پرتاپ گڑھی
حد ادراک سے باہر نہ دیکھا
اختر شاہ جہاں پوری
رقص گہہ کے جمال میں کھویا
اختر شاہ جہاں پوری
اسی دیار میں یہ تجربہ کرایا گیا
عالم خورشید
ہم کو گماں تھا پریوں جیسی شہزادی ہوگی
عالم خورشید
بازار کواب سے نکلے تھے کیا کیا سامان خرید لیا
شاہد میر
بوندوں نے بادل چھوڑا
شاہد میر
یہاں سے گذری نہیں ہو ا ئے حزن و ملال
رونق شہری
گریزاں ابر کا موسم ہمارے سر پہ رہتا ہے
رونق شہری
یہ بات مختلف ہے کہ دل اب بھی گھر میں ہے
عکس لکھنوی
تیز ہواؤں سے کود کو الجھانا لکھوں
عکس لکھنوی
ہم کہ بکھرا ہوا سامان سفر باندھتے ہیں
راشد جمال فاروقی
مری ہی راہ میں کانٹوں کی فصل بونا تھا
نجم عثمانی
سانسوں کی کاشف ‘جھومتے اشجار ذائقہ
قوس صدیقی
شو ر پربت قہقہوں کی سسکیاں حیران کن
قوس صدیقی
وہ ہے واقف ہماری داستاں سے
ابھئے کمار بیباک
توجہ کون دیتا ہے کسی پھیکی کہانی پر
ابھئے کمار بیباک
ہواؤں کا جو شہپر بولتا ہے
منیر سیفی
جو بھیگی رات تو آسیب کے لشکر نکل آئے
منیر سیفی
گھنیری دھند سی دیوار چار سوکی تھی
مسلم شہزاد
چراغ راہ بجھاؤ کہ سحر ہو گئی ہے
مسلم شہزاد
فصیل ضبط پہ تھی اس طرح صدا مصلوب
رئیس الدین رئیس
دشت امکاں ہے شب مآبی سب
رئیس الدین رئیس
جو حد ضبط میں رہتا نہیں آزاد پانی کا
شارق عدیل
جن خوابوں کو دیکھا ہے دے ان کو جلا آکر
شارق عدیل
ہوا کے دوش پہ کرتی ہے جب سفر کوشبو
نازاں جمشید پوری
تھکے ہوئے ہیں قدم جنوں کے سفر کا شاید خمار کم ہے
فاطمہ تاج
شکوۂ گردش حالات سے کیا ہوتا ہے
اثر فریدی
چاولوں کے سبھی وانے نہیں دیکھے جاتے
اثر فریدی
دکھ بھی دیں گے ‘سکھ بھی دیں گے ‘روئیں کیا مسکائیں کیا
پریم کرن
بانٹ کے اپنی ساری خوشیاں اوڑھ چکی بیماری ماں
پریم کرن
دیوار ہے آگے تو کوئی در نہیں ہوگا
ڈاکٹر انور ایرج
ہم ایک لمحہ آپ سے غافل نہیں رہے
ڈاکٹر انور ایرج
اپنا قصہ تمہیں سنائیں کیا
ڈاکٹر انور ایرج
میں حقیقتوں کی دلیل ہوں‘نہ خیال ہوں نہ گمان ہوں
ڈاکٹر انور ایرج
مری آنکھوں میں ٖغم گوشوارہ کون دیکھے گا
ڈاکٹر انور ایرج
برگ خزاں رسیدہ ہوں باغ و بہار کیا
ڈاکٹر انور ایرج
میں چھلک گیا کہیں آنکھ سے تو کہیں پلک پہ ٹھہر گیا
ڈاکٹر انور ایرج
اگر چہ شعر میں غم کو تمام کر دیں گے
ڈاکٹر انور ایرج
بہت ملال ہوا گر تو آہ کر لیں گے
ڈاکٹر انور ایرج
فقیہ شہر کیا‘مرتبہ دیا تو نے
ڈاکٹر انور ایرج
ہر نئے چہرے کو اپنا آشنا سمجھا کریں
ڈاکٹر انور ایرج
عجیب شہر ہے یہ سائباں کہیں بھی نہیں
ڈاکٹر انور ایرج
بنتے ہو مسیحا تم لاشوں کی سیاست سے
ڈاکٹر انور ایرج
اس ایک خواب کو اتنا تو کار گر کر لیں
ڈاکٹر انور ایرج
خرد پہ اپنے جنوں کو نثار مت کرنا
ڈاکٹر انور ایرج
کچھ بھی تو ہم جیت نہ پائے ساری مات ہماری ہے
ڈاکٹر انور ایرج
اب فسانے کے ہی کردر بدلنے ہوں گے
ڈاکٹر انور ایرج
بے صدا لمحوں کا نوحہ بن گیا ہوں
ڈاکٹر انور ایرج
میرے نقطۂ نظر سے
مرزا خلیل احمد بیگ
نکتہ اور نکتہ داں
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.