نگاہ اوّلین
فہرست مضامین
فصل نمبر ۲۹
فصل نمبر ۰۳
فصل نمبر ۳۱
فصل نمبر۳۲
فصل نمبر ۳۳
فصل نمبر۳۴ ملک وسلطان کے القاب ومراتب
فصل نمبر۳۵ مراتب شمشیر وقلم میں فرق
فصل نمبر۳۶ بادشاہ کے امتیازی نشانات
فصل نمبر ۳۷ لڑائیاں ان کے مختلف طریقے صفوں کی ترتیب
فصل نمبر ۳۸ زمین کا محصول اور اس کی کثرت وقلت کے اسباب اغازحکومت میں شرح محصول کم ہوتی ہے
فصل نمبر۳۹ حکومت کے آخری زمانے میں چنگی لگائی جاتی ہے
فصل نمبر ۴۰ سلطان کی تجارت رعایا کے حق میں مضر ہے اور ملکی آمدنی گھٹا تی ہے
فصل نمبر ۴۱ شاہی اور مقربین شاہی کی دولت میں حکومت کے درمیانی دور ہی میں اضافہ ہوتا ہے
فصل نمبر ۴۳ ظلم ویرانی لاتا ہے
فصل نمبر ۴۲ شاہی عطیات میں کمی خراج میں کمی کا باعث ہے
فصل نمبر۴۴ قیام دربانی کی کیفیت اور دور انحطاط میں اس کی اہمیت
فصل نمبر ۴۵ ایک حکومت کا دو حکومتوں میں بٹ جانا
فصل نمبر۴۶ حکومت میں کمزوری آنے کے بعد جاتی نہیں
فصل نمبر ۴۷ حکومت میں خلل پیدا ہونے کی کیا صورت ہوتی ہے
فصل نمبر ۴۸ نئی حکومتوں کا قیام
فصل نمبر ۴۹ نئی حکومت پرانی حکومت پر دفعتاً غالب نہیں آتی بلکہ ایک مدت کے بعد غالب آتی ہے
فصل نمبر ۵۰ حکومت کے آخری دور میں کثرت آبادی قحط اور وبا کا پھوٹ پڑنا
فصل نمبر ۵۱ انسانی آبادی میں نظم وضبط قائم رکھنے کیلئے سیاست ضروری ہے
فصل نمبر۵۲ مہدی مہدی کے بارے میں لوگوں کے خیالات اور مہدی کی حقیقت
فصل نمبر ۵۳ حکومتوں اور قوموں کا آغاز آنے والے واقعات کی پیش گوئیاں اور جفر کی حقیقت
فصل نمبر۱ شہروں کے وجود پر حکومت کا جود مقدم ہے۔ یعنی پہلا درجہ حکومتوں کا ہے اور دوسرا شہروں کا
چوتھا باب چھوٹے بڑے شہر آباد دنیا وہ حالات جو آباد دنیا کو پیش آتے ہیں اور سابق ولاحق کوائف
فصل نمبر۲ حکومت شہروں میں بسنے کی دعوت دیتی ہے
فصل نمبر۳عظیم شہر اوسر بفلک عمارتیں بڑی طاقتوں والی حکومتیں ہی بناتی ہیں
فصل نمبر۴ انتہائی بڑی بڑی عمارتیں ایک حکومت کے بس کی نہیں
فصل نمبر ۵ شہر بساتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے اور غفلت کی صورت میں کیا برائیاں پیش آسکتی ہیں
فصل نمبر۶ دنیا کی بڑی بڑی مسجدیں اور عبادت گاہیں
فصل نمبر۷ مغرب وافریقہ میں شہروں کی کمی
فصل نمبر۸ اسلام میں ذاتی حیثیت سے بھی اور سابق حکومتوں کے اعتبار سے بھی عمارتیں اور کار خانے کم ہیں
فصل نمبر۹ عربوں کی تیار کردہ عمارتیں عموماً جلد خراب ہو جاتی ہیں
فصل نمبر۱۰ شہر اجڑنے کے مبادیات
فصل نمبر۱۱ شہروں میں کھانے پینے کی چیزوں کی کثرت وگرم بازاری آبادی کی کمی بیشی کے مطابق ہوتی ہے
فصل نمبر ۱۲ شہروں کے نرخ
فصل نمبر ۱۳ دیہاتیوں کا شہروں میں نہ رہنے کا سبب
فصل نمبر ۱۴ خوشحالی اور تنگ حالی میں اطراف کی حالت بھی شہروں جیسی ہوتی ہے
فصل نمبر۱۵ شہری جائیداد اور اس کی آمدنی!
فصل نمبر ۱۶ شہری مالدار دفاع کے لیے جاہ وعزت کے محتاج ہوتے ہیں!
فصل نمبر۱۷ شہروں میں تمدن حکومت کے ساتھ ساتھ آتا ہے اور قیام حکومت تک قائم رہتا ہے
فصل نمبر ۱۸ تمدن زوال آبادی کی علامت ہے
فصل نمبر ۱۹ حکومت کے ہٹتے ہی پایہ تخت اجڑ نے لگتا ہے
فصل نمبر ۲۰بعض شہر بعض صنعتوں سے مشہور ہوتے ہیں
فصل نمبر۲۱ شہروں میں وجود عصبیت اور ان کا آپس میں ایکد دوسرے پر تسلط
فصل نمبر۲۲ شہریوں کی زبان
پہلی فصل حدود وشرح رزق وکسب انسانی کسب کاموں کی قیمت ہے
پانچواں باب کمائی کمائی کا وجوب کمائی کے ذرائع اور کمائی کے لوازمات وعوارض
فصل نمبر۲ طرق معاش اصناف معاش اور ذرائع معاش
فصل نمبر۳ ملازمت روزی کا طبعی ذریعہ نہیں
فصل نمبر۴ گڑے ہوئے خزانوں سے روزی ڈھونڈ نا طبعی طریقہ نہیں
فصل نمبر۵ عزت واثر مال کے لیے مفید ہے
فصل نمبر۶ میٹھے اور خوشامد پسند حضرات کو عموماً سعادت وکسب کی سہولتیں فراہم ہوتی ہیں۔ حوشامد بھی مالداری کا ایک سبب ہے
فصل نمبر۷ علمائے دین (جیسے جج مفتی مدرس امام خطیب اور مؤذن وغیرہ) عموماً مالدار نہیں ہوتے
فصل نمبر ۸ زراعت گرے پڑے اور عافیت پسند گاؤں والوں کا پیشہ ہے
فصل نمبر۱۰ کن کو تجارت کرنی چاہیے اور کن کو نہیں
فصل نمبر ۹ حقیقت تجارت تجارت کے طریقے اور اس کی قسمیں
فصل نمبر۱۱ تاجروں کے اخلاق شرفاء اور سلاطین کے اخلاق سے پست ہوتے ہیں
فصل نمبر۱۲ تجارتی سامان منتقل کرنا!
فصل نمبر ۱۳ دام چڑھنے کے لیے مال روک لینا
فصل نمبر۱۴ ارزانی صنعت کاروں کے لئے نقصان دہ ہے
فصل نمبر۱۵ تاجر بے مروّت اور پست اخلاق ہوتے ہیں
فصل نمبر ۱۶ صمعتیں علوم کی محتاج ہیں
فصل نمبر ۱۷ صنعتوں کا کمال تمدّن کے کمال پر منحصر ہے
فصل نمبر ۱۸ تمدن جتنا پرانا ہوتا ہے اتنی ہی صنعتیں مستحکم ہوتی ہیں
فصل نمبر۱۹ مانگ کی کثرت سے صنعتوں میں کثرت وتیزی آتی ہے
فصل نمبر۲۰ ویرانی کے قریب صنعتیں بھی ویران ہونے لگتی ہیں
فصل نمبر۲۱ عرن صنعتوں سے بہت دور ہیں
فصل نمبر ۲۲ ایک شخص ایک ہی صنعت میں کمال پیدا کرتا ہے
فصل نمبر۲۳ بنیادی صنعتوں کی طرف اشارہ
فصل نمبر۲۴ کھیتی باڑی
فصل نمبر۲۵ فن تعمیرات
فصل نمبر۲۶ بڑھئی کے صنعت
فصل نمبر ۲۷ کپڑا بننے اور سینے کی صنعت
فصل نمبر ۲۸ فن قابلہ (دایا گری)
فصل نمبر ۲۹ طب طب کی ضرورت شہریوں کو ہے دیہاتیوں کو نہیں
فصل نمبر ۳۰ خط وکتابت بھی ایک انسانی پیشہ ہے
فصل نمبر ۳۱ کاغذ سازی
فصل نمبر ۳۲ غناء (سرود)
فصل نمبر ۳۳ تمام صنعتیں خصوصاً کتابت انسان کی عقل میں اضافہ کرتی ہیں
چھٹا باب علوم واقسام علوم تعلیم طرف تعلیم علوم کے تمام لواحق وعوارض فصل نمبر۱ تمدن کے زمانے میں علوم کا سیکھنا سکھانا ایک طبعی چیز ہے
فصل نمبر۲ علم کا سیکھنا بھی ایک صنعت ہے
فصل نمبر ۳ کثرت علوم آبادی وتمدن پر ہے
فصل نمبر ۴ موجودہ تمدن میں مروّجہ علوم کی قسمیں
فصل نمبر۵ قرأت
فصل نمبر۶ حدیث
فصل نمبر ۷ فقہ فرائض
فصل نمبر۸ علم فرائض
فصل نمبر ۹ اصول فقہ اس کے متعلقات یعنی جدل ومناظرہ
فصل نمبر ۱۰ علم کلام
فصل نمبر ۱۱ علم تصوف
فصل نمبر ۱۲ علم تعبیر خواب
فصل نمبر ۱۳ علوم عقلیہ معہ اقسام کے
فصل نمبر۱۴ عددی علوم
فصل نمبر ۱۵ ریاضی ہندسہ
فصل نمبر۱۶ علم ہیئت
فصل نمبر ۱۷ علم منطق
فصل نمبر ۱۸ طبعیات
فصل نمبر ۱۹ علم طبّ
فصل نمبر ۲۰ علم نباتات
فصل نمبر ۲۱ الٰہیات
فصل نمبر ۲۲ سحروطلسمات
فصل نمبر ۲۲ سیمیائ اسرار الحروف
فصل نمبر۲۳ کیمیا
فصل نمبر ۲۴ فلسفہ کا بطلان اور اس کی خرابیاں
فصل نمبر ۲۵علم نجوم کی تردید اس کے احکام بے بنیاد اور اس کی غرض ہی غلط ہے
فصل نمبر۲۶ کیمیا کے وجود وثمرات کی تردید اور عقیدہ کیمیا سے جو خرابیاں پیدا ہوتی ہیں ان کا بیان
فصل نمبر ۲۷ کثرت کتب سے تحصیل علوم میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں
فصل نمبر ۲۸ کثرت تلخیصات بھی تحصیل علوم میں خل انداز ہے
فصل نمبر ۲۹ تعلیم کا صحیح ونفع بخش طریقہ
فصل نمبر ۳۰ الٰہیات میں زیادہ غورنہ کیا جائے اور نہ اس کی جزئیات کی کرید کی جائے
فصل نمبر ۳۱ تعلیم کے طریقے اور اسلامی ملکوں میں تعلیم کے مختلف طریقے
فصل نمبر ۳۲ طلبہ پر سختی مضر ہے
فصل نمبر ۳۳ طالب علم کے لیے سفر کرنا اور یگانہ روزگار علمائ سے استفادہ کرنا علم وکمال میں اضافہ کا موجب ہے
فصل نمبر ۲۴ علماء سیاست سے اور اس کی چالوں سے دور رہتے ہیں
فصل نمبر ۳۵ مسلمان علماء اکثر عجمی ہیں
فصل نمبر ۳۶ عربی زبان کے علوم
فصل نمبر ۳۷ لغت ایک صنعتی ملکہ ہے
فصل نمبر ۳۸ اس زمانے کی عربی زبان مستقل اور مضر یوں اور حمیر کی زبانوں سے علیحدہ ہے
فصل نمبر ۳۹ شہر یوں کی زبان مضر کی زبان سے جدا گانہ اور مستقل ہے
فصل نمبر ۴۰ مضری زبانوں کی تعلیم
فصل نمبر ۴۱ مضری زبانوں کا ملکہ حاصل کرنے کے لیے علم نحو کی ضرورت نہیں
فصل نمبر ۴۲ علماء بیان کے نزدیک ذوق کی تفسیر وتحقیق ذوق عجمیوں کو شاذ ونادر ہی نصیب ہوتا ہے
فصل نمبر ۴۳ عموماً شہری بھی تعلیم کے ذریعے اصل زبان کا ملکہ حاصل نہیں کرسکتے عجمیوں کیلئے تو اس کی تحصیل بہت مشکل ہے
فصل نمبر: ۴۴ کلام کی دو قسمیں نظم ونثر
فصل نمبر ۴۵ کوئی شخص نظم ونثر دونوں میں ماہر مشکل ہی سے ہوتا ہے
فصل نمبر ۴۶ شعر گوئی اور شعر حاصل کرنے کا طریقہ
فصل نمبر ۴۷ نظم ونثر کا تعلق الفاظ سے ہوتا ہے معانی سے نہیں
فصل نمبر ۴۸ زبان میں ملکہ کثرت حفظ سے پیدا ہوتا ہے اور عمدگی عمدہ کلام کے کثرت حفظ سے آتی ہے
فصل نمبر ۴۹ اونچا طبقہ شاعری سے بچتا ہے
فصل نمبر ۵۰ موجودہ عہد میں عربوں اور شہر یوں کے اشعار
عرض مصنف
عرض مترجم
نگاہ اوّلین
فہرست مضامین
فصل نمبر ۲۹
فصل نمبر ۰۳
فصل نمبر ۳۱
فصل نمبر۳۲
فصل نمبر ۳۳
فصل نمبر۳۴ ملک وسلطان کے القاب ومراتب
فصل نمبر۳۵ مراتب شمشیر وقلم میں فرق
فصل نمبر۳۶ بادشاہ کے امتیازی نشانات
فصل نمبر ۳۷ لڑائیاں ان کے مختلف طریقے صفوں کی ترتیب
فصل نمبر ۳۸ زمین کا محصول اور اس کی کثرت وقلت کے اسباب اغازحکومت میں شرح محصول کم ہوتی ہے
فصل نمبر۳۹ حکومت کے آخری زمانے میں چنگی لگائی جاتی ہے
فصل نمبر ۴۰ سلطان کی تجارت رعایا کے حق میں مضر ہے اور ملکی آمدنی گھٹا تی ہے
فصل نمبر ۴۱ شاہی اور مقربین شاہی کی دولت میں حکومت کے درمیانی دور ہی میں اضافہ ہوتا ہے
فصل نمبر ۴۳ ظلم ویرانی لاتا ہے
فصل نمبر ۴۲ شاہی عطیات میں کمی خراج میں کمی کا باعث ہے
فصل نمبر۴۴ قیام دربانی کی کیفیت اور دور انحطاط میں اس کی اہمیت
فصل نمبر ۴۵ ایک حکومت کا دو حکومتوں میں بٹ جانا
فصل نمبر۴۶ حکومت میں کمزوری آنے کے بعد جاتی نہیں
فصل نمبر ۴۷ حکومت میں خلل پیدا ہونے کی کیا صورت ہوتی ہے
فصل نمبر ۴۸ نئی حکومتوں کا قیام
فصل نمبر ۴۹ نئی حکومت پرانی حکومت پر دفعتاً غالب نہیں آتی بلکہ ایک مدت کے بعد غالب آتی ہے
فصل نمبر ۵۰ حکومت کے آخری دور میں کثرت آبادی قحط اور وبا کا پھوٹ پڑنا
فصل نمبر ۵۱ انسانی آبادی میں نظم وضبط قائم رکھنے کیلئے سیاست ضروری ہے
فصل نمبر۵۲ مہدی مہدی کے بارے میں لوگوں کے خیالات اور مہدی کی حقیقت
فصل نمبر ۵۳ حکومتوں اور قوموں کا آغاز آنے والے واقعات کی پیش گوئیاں اور جفر کی حقیقت
فصل نمبر۱ شہروں کے وجود پر حکومت کا جود مقدم ہے۔ یعنی پہلا درجہ حکومتوں کا ہے اور دوسرا شہروں کا
چوتھا باب چھوٹے بڑے شہر آباد دنیا وہ حالات جو آباد دنیا کو پیش آتے ہیں اور سابق ولاحق کوائف
فصل نمبر۲ حکومت شہروں میں بسنے کی دعوت دیتی ہے
فصل نمبر۳عظیم شہر اوسر بفلک عمارتیں بڑی طاقتوں والی حکومتیں ہی بناتی ہیں
فصل نمبر۴ انتہائی بڑی بڑی عمارتیں ایک حکومت کے بس کی نہیں
فصل نمبر ۵ شہر بساتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے اور غفلت کی صورت میں کیا برائیاں پیش آسکتی ہیں
فصل نمبر۶ دنیا کی بڑی بڑی مسجدیں اور عبادت گاہیں
فصل نمبر۷ مغرب وافریقہ میں شہروں کی کمی
فصل نمبر۸ اسلام میں ذاتی حیثیت سے بھی اور سابق حکومتوں کے اعتبار سے بھی عمارتیں اور کار خانے کم ہیں
فصل نمبر۹ عربوں کی تیار کردہ عمارتیں عموماً جلد خراب ہو جاتی ہیں
فصل نمبر۱۰ شہر اجڑنے کے مبادیات
فصل نمبر۱۱ شہروں میں کھانے پینے کی چیزوں کی کثرت وگرم بازاری آبادی کی کمی بیشی کے مطابق ہوتی ہے
فصل نمبر ۱۲ شہروں کے نرخ
فصل نمبر ۱۳ دیہاتیوں کا شہروں میں نہ رہنے کا سبب
فصل نمبر ۱۴ خوشحالی اور تنگ حالی میں اطراف کی حالت بھی شہروں جیسی ہوتی ہے
فصل نمبر۱۵ شہری جائیداد اور اس کی آمدنی!
فصل نمبر ۱۶ شہری مالدار دفاع کے لیے جاہ وعزت کے محتاج ہوتے ہیں!
فصل نمبر۱۷ شہروں میں تمدن حکومت کے ساتھ ساتھ آتا ہے اور قیام حکومت تک قائم رہتا ہے
فصل نمبر ۱۸ تمدن زوال آبادی کی علامت ہے
فصل نمبر ۱۹ حکومت کے ہٹتے ہی پایہ تخت اجڑ نے لگتا ہے
فصل نمبر ۲۰بعض شہر بعض صنعتوں سے مشہور ہوتے ہیں
فصل نمبر۲۱ شہروں میں وجود عصبیت اور ان کا آپس میں ایکد دوسرے پر تسلط
فصل نمبر۲۲ شہریوں کی زبان
پہلی فصل حدود وشرح رزق وکسب انسانی کسب کاموں کی قیمت ہے
پانچواں باب کمائی کمائی کا وجوب کمائی کے ذرائع اور کمائی کے لوازمات وعوارض
فصل نمبر۲ طرق معاش اصناف معاش اور ذرائع معاش
فصل نمبر۳ ملازمت روزی کا طبعی ذریعہ نہیں
فصل نمبر۴ گڑے ہوئے خزانوں سے روزی ڈھونڈ نا طبعی طریقہ نہیں
فصل نمبر۵ عزت واثر مال کے لیے مفید ہے
فصل نمبر۶ میٹھے اور خوشامد پسند حضرات کو عموماً سعادت وکسب کی سہولتیں فراہم ہوتی ہیں۔ حوشامد بھی مالداری کا ایک سبب ہے
فصل نمبر۷ علمائے دین (جیسے جج مفتی مدرس امام خطیب اور مؤذن وغیرہ) عموماً مالدار نہیں ہوتے
فصل نمبر ۸ زراعت گرے پڑے اور عافیت پسند گاؤں والوں کا پیشہ ہے
فصل نمبر۱۰ کن کو تجارت کرنی چاہیے اور کن کو نہیں
فصل نمبر ۹ حقیقت تجارت تجارت کے طریقے اور اس کی قسمیں
فصل نمبر۱۱ تاجروں کے اخلاق شرفاء اور سلاطین کے اخلاق سے پست ہوتے ہیں
فصل نمبر۱۲ تجارتی سامان منتقل کرنا!
فصل نمبر ۱۳ دام چڑھنے کے لیے مال روک لینا
فصل نمبر۱۴ ارزانی صنعت کاروں کے لئے نقصان دہ ہے
فصل نمبر۱۵ تاجر بے مروّت اور پست اخلاق ہوتے ہیں
فصل نمبر ۱۶ صمعتیں علوم کی محتاج ہیں
فصل نمبر ۱۷ صنعتوں کا کمال تمدّن کے کمال پر منحصر ہے
فصل نمبر ۱۸ تمدن جتنا پرانا ہوتا ہے اتنی ہی صنعتیں مستحکم ہوتی ہیں
فصل نمبر۱۹ مانگ کی کثرت سے صنعتوں میں کثرت وتیزی آتی ہے
فصل نمبر۲۰ ویرانی کے قریب صنعتیں بھی ویران ہونے لگتی ہیں
فصل نمبر۲۱ عرن صنعتوں سے بہت دور ہیں
فصل نمبر ۲۲ ایک شخص ایک ہی صنعت میں کمال پیدا کرتا ہے
فصل نمبر۲۳ بنیادی صنعتوں کی طرف اشارہ
فصل نمبر۲۴ کھیتی باڑی
فصل نمبر۲۵ فن تعمیرات
فصل نمبر۲۶ بڑھئی کے صنعت
فصل نمبر ۲۷ کپڑا بننے اور سینے کی صنعت
فصل نمبر ۲۸ فن قابلہ (دایا گری)
فصل نمبر ۲۹ طب طب کی ضرورت شہریوں کو ہے دیہاتیوں کو نہیں
فصل نمبر ۳۰ خط وکتابت بھی ایک انسانی پیشہ ہے
فصل نمبر ۳۱ کاغذ سازی
فصل نمبر ۳۲ غناء (سرود)
فصل نمبر ۳۳ تمام صنعتیں خصوصاً کتابت انسان کی عقل میں اضافہ کرتی ہیں
چھٹا باب علوم واقسام علوم تعلیم طرف تعلیم علوم کے تمام لواحق وعوارض فصل نمبر۱ تمدن کے زمانے میں علوم کا سیکھنا سکھانا ایک طبعی چیز ہے
فصل نمبر۲ علم کا سیکھنا بھی ایک صنعت ہے
فصل نمبر ۳ کثرت علوم آبادی وتمدن پر ہے
فصل نمبر ۴ موجودہ تمدن میں مروّجہ علوم کی قسمیں
فصل نمبر۵ قرأت
فصل نمبر۶ حدیث
فصل نمبر ۷ فقہ فرائض
فصل نمبر۸ علم فرائض
فصل نمبر ۹ اصول فقہ اس کے متعلقات یعنی جدل ومناظرہ
فصل نمبر ۱۰ علم کلام
فصل نمبر ۱۱ علم تصوف
فصل نمبر ۱۲ علم تعبیر خواب
فصل نمبر ۱۳ علوم عقلیہ معہ اقسام کے
فصل نمبر۱۴ عددی علوم
فصل نمبر ۱۵ ریاضی ہندسہ
فصل نمبر۱۶ علم ہیئت
فصل نمبر ۱۷ علم منطق
فصل نمبر ۱۸ طبعیات
فصل نمبر ۱۹ علم طبّ
فصل نمبر ۲۰ علم نباتات
فصل نمبر ۲۱ الٰہیات
فصل نمبر ۲۲ سحروطلسمات
فصل نمبر ۲۲ سیمیائ اسرار الحروف
فصل نمبر۲۳ کیمیا
فصل نمبر ۲۴ فلسفہ کا بطلان اور اس کی خرابیاں
فصل نمبر ۲۵علم نجوم کی تردید اس کے احکام بے بنیاد اور اس کی غرض ہی غلط ہے
فصل نمبر۲۶ کیمیا کے وجود وثمرات کی تردید اور عقیدہ کیمیا سے جو خرابیاں پیدا ہوتی ہیں ان کا بیان
فصل نمبر ۲۷ کثرت کتب سے تحصیل علوم میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں
فصل نمبر ۲۸ کثرت تلخیصات بھی تحصیل علوم میں خل انداز ہے
فصل نمبر ۲۹ تعلیم کا صحیح ونفع بخش طریقہ
فصل نمبر ۳۰ الٰہیات میں زیادہ غورنہ کیا جائے اور نہ اس کی جزئیات کی کرید کی جائے
فصل نمبر ۳۱ تعلیم کے طریقے اور اسلامی ملکوں میں تعلیم کے مختلف طریقے
فصل نمبر ۳۲ طلبہ پر سختی مضر ہے
فصل نمبر ۳۳ طالب علم کے لیے سفر کرنا اور یگانہ روزگار علمائ سے استفادہ کرنا علم وکمال میں اضافہ کا موجب ہے
فصل نمبر ۲۴ علماء سیاست سے اور اس کی چالوں سے دور رہتے ہیں
فصل نمبر ۳۵ مسلمان علماء اکثر عجمی ہیں
فصل نمبر ۳۶ عربی زبان کے علوم
فصل نمبر ۳۷ لغت ایک صنعتی ملکہ ہے
فصل نمبر ۳۸ اس زمانے کی عربی زبان مستقل اور مضر یوں اور حمیر کی زبانوں سے علیحدہ ہے
فصل نمبر ۳۹ شہر یوں کی زبان مضر کی زبان سے جدا گانہ اور مستقل ہے
فصل نمبر ۴۰ مضری زبانوں کی تعلیم
فصل نمبر ۴۱ مضری زبانوں کا ملکہ حاصل کرنے کے لیے علم نحو کی ضرورت نہیں
فصل نمبر ۴۲ علماء بیان کے نزدیک ذوق کی تفسیر وتحقیق ذوق عجمیوں کو شاذ ونادر ہی نصیب ہوتا ہے
فصل نمبر ۴۳ عموماً شہری بھی تعلیم کے ذریعے اصل زبان کا ملکہ حاصل نہیں کرسکتے عجمیوں کیلئے تو اس کی تحصیل بہت مشکل ہے
فصل نمبر: ۴۴ کلام کی دو قسمیں نظم ونثر
فصل نمبر ۴۵ کوئی شخص نظم ونثر دونوں میں ماہر مشکل ہی سے ہوتا ہے
فصل نمبر ۴۶ شعر گوئی اور شعر حاصل کرنے کا طریقہ
فصل نمبر ۴۷ نظم ونثر کا تعلق الفاظ سے ہوتا ہے معانی سے نہیں
فصل نمبر ۴۸ زبان میں ملکہ کثرت حفظ سے پیدا ہوتا ہے اور عمدگی عمدہ کلام کے کثرت حفظ سے آتی ہے
فصل نمبر ۴۹ اونچا طبقہ شاعری سے بچتا ہے
فصل نمبر ۵۰ موجودہ عہد میں عربوں اور شہر یوں کے اشعار
عرض مصنف
عرض مترجم
Thanks, for your feedback
अध्ययन जारी रखने के लिए कृपया कोड अंकित करें। कुछ सुरक्षा कारणों से यह आवश्यक है। इस सहयोग के लिए आपके आभारी होंगे।