فہرست مضامین
دیباچہ طبع دوم
پیش لفظ
تعارف
میں کیا کیا وصف کہوں یارو اس شام برن اوتاری کے
ہرکی تعریف میں
کنہیا جی کا جنم
ہے ریت جنم کی یوں ہوتی جس گھر میں بالا ہوتا ہے
کیا آج رات فرحت و عشرت اساس ہے
کنھیا جی کی راس
تعریف کروں میں اب کیا کیا اس مرلی دھر بجیاکی
کنھیا جی کا کھیل کود
کنھیا جی کا بالپن
یار وسنو یہ دوھ کے لٹیا کا بالپن
جہاں میں جس وقت کشن جی کی اوستھا سدھ بدھ کی یاروآئی
کنھیا جی کا بیاہ
بانسری
جب مرلی دھر نے مرلی کو اپنی ادھر دھری
دسم کتھا
اے دوستو یہ حال سنو دھیان رکھ ذرا
کیا وہ دل بر کوئی نویلا ہے
بلدیوجی کا میلا
دیکھا ہے جب سے میں نے تیرا جمال بھیروں
بھیروں بابا
درگا جی کا درشن
من باش نہ کہیے کیونکر جی ہے کاشی نگری بر شن کی
چلی آتی ہے ابتو ہر کہیں بازار کی راکھی
رکھشا بندھن
ہر اک مکاں میں جلا پھر دیا دوالی کا
دیوالی
بسنت
جب پھول کا سرسوں کے ہوا آکے کھلتا
ہولی
پھر آن کے عشرت کا مچا ڈھنگ زمیں پر
بہار
چمن میں آج نسیم بہار آپہونچی
ہیں اس ہوا میں کیا کیا برسات کی بہاریں
برسات
جاڑے کا موسم
جب ماہ اگھن کا ڈھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی
مفلسی
جب آدمی کے حال پہ آتی ہے مفلسی
تطیر کا مسلک
جھگڑانہ کرے ملت ومذہب کا کوئی یاں
دنیا کا چمن یارو یہ خوب ہے آرستہ
دنیا کی رنگینی
خدا کی قدرت
تری قدرت کی قدرت کون پاسکتا ہے کیا قدرت
بہار کا طوطا
فقیرو دیکھو تم اس خاکسار کا طوطا
فہرست مضامین
دیباچہ طبع دوم
پیش لفظ
تعارف
میں کیا کیا وصف کہوں یارو اس شام برن اوتاری کے
ہرکی تعریف میں
کنہیا جی کا جنم
ہے ریت جنم کی یوں ہوتی جس گھر میں بالا ہوتا ہے
کیا آج رات فرحت و عشرت اساس ہے
کنھیا جی کی راس
تعریف کروں میں اب کیا کیا اس مرلی دھر بجیاکی
کنھیا جی کا کھیل کود
کنھیا جی کا بالپن
یار وسنو یہ دوھ کے لٹیا کا بالپن
جہاں میں جس وقت کشن جی کی اوستھا سدھ بدھ کی یاروآئی
کنھیا جی کا بیاہ
بانسری
جب مرلی دھر نے مرلی کو اپنی ادھر دھری
دسم کتھا
اے دوستو یہ حال سنو دھیان رکھ ذرا
کیا وہ دل بر کوئی نویلا ہے
بلدیوجی کا میلا
دیکھا ہے جب سے میں نے تیرا جمال بھیروں
بھیروں بابا
درگا جی کا درشن
من باش نہ کہیے کیونکر جی ہے کاشی نگری بر شن کی
چلی آتی ہے ابتو ہر کہیں بازار کی راکھی
رکھشا بندھن
ہر اک مکاں میں جلا پھر دیا دوالی کا
دیوالی
بسنت
جب پھول کا سرسوں کے ہوا آکے کھلتا
ہولی
پھر آن کے عشرت کا مچا ڈھنگ زمیں پر
بہار
چمن میں آج نسیم بہار آپہونچی
ہیں اس ہوا میں کیا کیا برسات کی بہاریں
برسات
جاڑے کا موسم
جب ماہ اگھن کا ڈھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی
مفلسی
جب آدمی کے حال پہ آتی ہے مفلسی
تطیر کا مسلک
جھگڑانہ کرے ملت ومذہب کا کوئی یاں
دنیا کا چمن یارو یہ خوب ہے آرستہ
دنیا کی رنگینی
خدا کی قدرت
تری قدرت کی قدرت کون پاسکتا ہے کیا قدرت
بہار کا طوطا
فقیرو دیکھو تم اس خاکسار کا طوطا
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔