طلوع
محمد طفیل
طلوع
محمد طفیل
یاد کرنا ہر گھڑ اس یار کا
دلی دکنی
میں تجھے آیا ہوں ایماں بوجھ کر
دلی دکنی
میں تجھے آیا ہوں ایماں بوجھ کر
دلی دکنی
یاد کرنا ہر گھڑ اس یار کا
دلی دکنی
فدائے دلبر نگیں اداہوں
دلی دکنی
فدائے دلبر نگیں اداہوں
دلی دکنی
میں عاشقی میں تب سوں افسانہ ہو رہا ہوں
دلی دکنی
میں عاشقی میں تب سوں افسانہ ہو رہا ہوں
دلی دکنی
خوب رو خوب کار کرتے ہیں
دلی دکنی
خوب رو خوب کار کرتے ہیں
دلی دکنی
کیا مجھ عشق کوں ظالم نے آب آہستہ آہستہ
دلی دکنی
کیا مجھ عشق کوں ظالم نے آب آہستہ آہستہ
دلی دکنی
جسے عشق کا تیر کاری لگے
دلی دکنی
ترا لب دیکھ حیواں یاد آوے
دلی دکنی
جسے عشق کا تیر کاری لگے
دلی دکنی
ترا لب دیکھ حیواں یاد آوے
دلی دکنی
صنم میرا سخن سوں آشنا ہے
دلی دکنی
سرور عیش گاوین ہم اگر وہ عشوہ ساز آوے
دلی دکنی
صنم میرا سخن سوں آشنا ہے
دلی دکنی
سرور عیش گاوین ہم اگر وہ عشوہ ساز آوے
دلی دکنی
جس سرکو غرور آج ہے یاں تاج وری کا
میر تقی میر
جس سرکو غرور آج ہے یاں تاج وری کا
میر تقی میر
جو اس شور سے میر روتار ہے گا
میر تقی میر
جو اس شور سے میر روتار ہے گا
میر تقی میر
مقدر نہیں اس کی تجلی کے بیاں کا
سودا
دل مت ٹپک نظر سے کہ پایا نہ جائے
سودا
مقدر نہیں اس کی تجلی کے بیاں کا
سودا
دل مت ٹپک نظر سے کہ پایا نہ جائے
سودا
گدا ‘دست اہل کرم دیکھتے ہیں
سودا
گدا ‘دست اہل کرم دیکھتے ہیں
سودا
نہ غنچے گل کے کھلتے ہیں نہ نرگس کی کھلیں کلیاں
سودا
نہ غنچے گل کے کھلتے ہیں نہ نرگس کی کھلیں کلیاں
سودا
غیر کے پاس یہ اپنا ہی گماں
سودا
غیر کے پاس یہ اپنا ہی گماں
سودا
باتیں کدھر گئیں وہ تری بھول بھولیاں
سودا
باتیں کدھر گئیں وہ تری بھول بھولیاں
سودا
جوں غنچہ تو چمن میں بند قبا کو کھولے
سودا
گل بھینکے ہے اوروں کی طرف بلکہ ثمر بھی
سودا
گل بھینکے ہے اوروں کی طرف بلکہ ثمر بھی
سودا
جوں غنچہ تو چمن میں بند قبا کو کھولے
سودا
ساون کے بادلوں کی طرح سے بھرے ہوئے
سودا
نسیم ہے ترے کو چے مین اور صبا بھی ہے
سودا
نسیم ہے ترے کو چے مین اور صبا بھی ہے
سودا
ساون کے بادلوں کی طرح سے بھرے ہوئے
سودا
سینہ و دل حسرتوں سے چھا گیا
خواجہ میر درد
سینہ و دل حسرتوں سے چھا گیا
خواجہ میر درد
قتل عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھا
خواجہ میر درد
قتل عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھا
خواجہ میر درد
مژگان تر ہوں یارگ تاک بریدہ ہوں
خواجہ میر درد
تجھی کو جو پاں جلوہ فرمانہ دیکھا
خواجہ میر درد
مژگان تر ہوں یارگ تاک بریدہ ہوں
خواجہ میر درد
تجھی کو جو پاں جلوہ فرمانہ دیکھا
خواجہ میر درد
ہم تجھ سے کس ہوس کی فلک جستجو کریں
خواجہ میر درد
سمجھنا فہم گر کچھ ہے طبیعی سے الٰہی کو
خواجہ میر درد
ہم تجھ سے کس ہوس کی فلک جستجو کریں
خواجہ میر درد
سمجھنا فہم گر کچھ ہے طبیعی سے الٰہی کو
خواجہ میر درد
ہر طرح زمانہ کے ہاتھوں سے ستم دیدہ
خواجہ میر درد
ہر طرح زمانہ کے ہاتھوں سے ستم دیدہ
خواجہ میر درد
ارض وسما کہاں تری وسعت کو پا سکے
خواجہ میر درد
ارض وسما کہاں تری وسعت کو پا سکے
خواجہ میر درد
تہمت چند اپنے ذمہ دھر چلے
خواجہ میر درد
اہل فنا کو نام سے ہستی کے ننگ ہے
خواجہ میر درد
تہمت چند اپنے ذمہ دھر چلے
خواجہ میر درد
اہل فنا کو نام سے ہستی کے ننگ ہے
خواجہ میر درد
سر شام اس نے منہ سے جورخ نقاب الٹا
مصحفی
آج کچھ سینے میں دل ہے خود نجود بے تاب سا
مصحفی
سر شام اس نے منہ سے جورخ نقاب الٹا
مصحفی
آج کچھ سینے میں دل ہے خود نجود بے تاب سا
مصحفی
جی جائے گارائگاں کسی کا
مصحفی
سو سو طرح کا حادثہ تجھ پر گزر چکا
مصحفی
جی جائے گارائگاں کسی کا
مصحفی
سو سو طرح کا حادثہ تجھ پر گزر چکا
مصحفی
ناگہ چمن میں جب وہ گل اندام آگیا
مصحفی
گراس منہ سے برقع کبھی کھل گیا
مصحفی
گراس منہ سے برقع کبھی کھل گیا
مصحفی
ناگہ چمن میں جب وہ گل اندام آگیا
مصحفی
خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا
مصحفی
خورشید کو سائے میں زلفوں کے چھپار کھا
مصحفی
خورشید کو سائے میں زلفوں کے چھپار کھا
مصحفی
خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا
مصحفی
ہے یہ عشق آفت و بلا تو نہیں
مصحفی
ہے ماہ کہ آفتاب کیا ہے
مصحفی
ہے ماہ کہ آفتاب کیا ہے
مصحفی
ہے یہ عشق آفت و بلا تو نہیں
مصحفی
جاتا تھا اس کے کھوج میں میں بے خبر چلا
میر حسن
عشق کارازنہ گرنہ کھل جاتا
میر حسن
جاتا تھا اس کے کھوج میں میں بے خبر چلا
میر حسن
عشق کارازنہ گرنہ کھل جاتا
میر حسن
غم خانہ دل عیش کا گھر ہود ے گا یارب
میر حسن
غم خانہ دل عیش کا گھر ہود ے گا یارب
میر حسن
دل غم سے ترے لگا گئے ہم
میر حسن
دل غم سے ترے لگا گئے ہم
میر حسن
اس کی جب بزم سے ہم ہو کے تبنگ آتے ہیں
میر حسن
اس کی جب بزم سے ہم ہو کے تبنگ آتے ہیں
میر حسن
ہم نہ نکہت ہیں نہ گل ہیں جو مہکتے جاویں
میر حسن
ہم نہ نکہت ہیں نہ گل ہیں جو مہکتے جاویں
میر حسن
مجھ کو عاشق کہہ کے اس کے روبروست کیجو
میر حسن
ہمدم نہ پوچھ مجھ سے غرض اک بلا ہے وہ
میر حسن
ہمدم نہ پوچھ مجھ سے غرض اک بلا ہے وہ
میر حسن
مجھ کو عاشق کہہ کے اس کے روبروست کیجو
میر حسن
سیر ہے تجھ سے مری جان جدھر کو چلئے
میر حسن
دل برسے ہم اپنے جب ملیں گے
میر حسن
دل برسے ہم اپنے جب ملیں گے
میر حسن
سیر ہے تجھ سے مری جان جدھر کو چلئے
میر حسن
ہمیں دیکھے سے وہ جیتا تھا اور ہم اس پہ مرتے تھے
جرأت
سنا ہے وہ خدا نا کردہ ہے بیمار کیا کیجیے
جرأت
ہمیں دیکھے سے وہ جیتا تھا اور ہم اس پہ مرتے تھے
جرأت
سنا ہے وہ خدا نا کردہ ہے بیمار کیا کیجیے
جرأت
سچ تو یہ ہے بے جگہ ربط ان پیدا کیا
جرأت
سچ تو یہ ہے بے جگہ ربط ان پیدا کیا
جرأت
خیال و صل مین اوس کے عجب باتیں بناتا ہوں
جرأت
خیال و صل مین اوس کے عجب باتیں بناتا ہوں
جرأت
ہے غضب اپنی طیبعت اوس پہ ہے آئی ہوئی
جرأت
ذرا ہم اس سے لگ چلنے کے سو سو ڈھب لگاتے ہیں
جرأت
ہے غضب اپنی طیبعت اوس پہ ہے آئی ہوئی
جرأت
ذرا ہم اس سے لگ چلنے کے سو سو ڈھب لگاتے ہیں
جرأت
جب یہ سنتے ہیں ک ہمسائے ہیں آپ آئے ہوئے
جرأت
بیٹھ آوصل میں ٹک لطف اٹھانے دے مجھے
جرأت
جب یہ سنتے ہیں ک ہمسائے ہیں آپ آئے ہوئے
جرأت
بیٹھ آوصل میں ٹک لطف اٹھانے دے مجھے
جرأت
نہ تنہا دل خرام ناز پر ہر آن لوٹے ہے
جرأت
دل میں کیا کیا آئے ہے بات اور کیا کیا جائے ہے
جرأت
نہ تنہا دل خرام ناز پر ہر آن لوٹے ہے
جرأت
دل میں کیا کیا آئے ہے بات اور کیا کیا جائے ہے
جرأت
جگر کی آگ بجھے جس سے جلد وہ شے لا
انشاء
جگر کی آگ بجھے جس سے جلد وہ شے لا
انشاء
اے عشق مجھے شاید اصلی کو دکھا لا
انشاء
اے عشق مجھے شاید اصلی کو دکھا لا
انشاء
اچھا جو خفا ہم سے ہو تم اے صنم اچھا
انشاء
اے آتش فراق امر ا بلبے سوز داغ
انشاء
اے آتش فراق امر ا بلبے سوز داغ
انشاء
اچھا جو خفا ہم سے ہو تم اے صنم اچھا
انشاء
دھوم اتنی ترے دیوانے مچا سکتے ہیں
انشاء
دھوم اتنی ترے دیوانے مچا سکتے ہیں
انشاء
مل مجھ سے اے پری تجھے انسان کی قسم
انشاء
مل مجھ سے اے پری تجھے انسان کی قسم
انشاء
کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں
انشاء
جوں صبا اڑ جائیں اور تیری بہاریں لوٹ جائیں
انشاء
کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں
انشاء
جوں صبا اڑ جائیں اور تیری بہاریں لوٹ جائیں
انشاء
چھیڑ نے کا تو مزہ تب ہے کہو اور سنو
انشاء
چھیڑ نے کا تو مزہ تب ہے کہو اور سنو
انشاء
ضعف آتا ہے دل کو تھام تو لو
انشاء
ضعف آتا ہے دل کو تھام تو لو
انشاء
ملا آج وہ مجھ کو چنچل چھبیلا
نظیر اکبر آبادی
نظر پڑا اک بت پری وش نرالی سج دھج نئی ادا کا
نظیر اکبر آبادی
نظر پڑا اک بت پری وش نرالی سج دھج نئی ادا کا
نظیر اکبر آبادی
ملا آج وہ مجھ کو چنچل چھبیلا
نظیر اکبر آبادی
کبھو دیکھوں نہ سنبھل باغ کو میں مجھے اس خم زلف دو تا کی قسم
نظیر اکبر آبادی
کلال گردوں اگر جاہں میں جو خاک میری کو جام کرتا
نظیر اکبر آبادی
کلال گردوں اگر جاہں میں جو خاک میری کو جام کرتا
نظیر اکبر آبادی
کبھو دیکھوں نہ سنبھل باغ کو میں مجھے اس خم زلف دو تا کی قسم
نظیر اکبر آبادی
کل نظر آیا چمن مین اک عجب رشک چمن
نظیر اکبر آبادی
دور سے آئے تھے ساقی سن کے میخانے کم ہم
نظیر اکبر آبادی
کل نظر آیا چمن مین اک عجب رشک چمن
نظیر اکبر آبادی
دور سے آئے تھے ساقی سن کے میخانے کم ہم
نظیر اکبر آبادی
لیتا ہے جان میری تو میں سر بہ دست ہوں
نظیر اکبر آبادی
کیوں نہ ہو بام پہ وہ جلوہ نما تبسرے دن
نظیر اکبر آبادی
کیوں نہ ہو بام پہ وہ جلوہ نما تبسرے دن
نظیر اکبر آبادی
لیتا ہے جان میری تو میں سر بہ دست ہوں
نظیر اکبر آبادی
تاب اس کے دیکھنے کی نہ لائے چلے گئے
نظیر اکبر آبادی
تاب اس کے دیکھنے کی نہ لائے چلے گئے
نظیر اکبر آبادی
جدا کسی سے کسی کا غرض حبیب نہ ہو
نظیر اکبر آبادی
جدا کسی سے کسی کا غرض حبیب نہ ہو
نظیر اکبر آبادی
درد منت کش دوانہ ہوا
میرزا غالب
پھر مجھے دیدہ تر یاد آتا
میرزا غالب
درد منت کش دوانہ ہوا
میرزا غالب
پھر مجھے دیدہ تر یاد آتا
میرزا غالب
وہ فراق اور وہ وصال کہاں
میرزا غالب
وہ فراق اور وہ وصال کہاں
میرزا غالب
آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہونے تک
میرزا غالب
آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہونے تک
میرزا غالب
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہوگئیں
میرزا غالب
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہوگئیں
میرزا غالب
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
میرزا غالب
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
میرزا غالب
کوئی امیر بر نہیں آتی
میرزا غالب
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
میرزا غالب
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
میرزا غالب
کوئی امیر بر نہیں آتی
میرزا غالب
ابن مریم ہوا کرے کوئی
میرزا غالب
ابن مریم ہوا کرے کوئی
میرزا غالب
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے
میرزا غالب
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے
میرزا غالب
موئے نہ عشق میں جب تک وہ مہرباں نہ ہوا
مومن
موئے نہ عشق میں جب تک وہ مہرباں نہ ہوا
مومن
اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا
مومن
اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا
مومن
قہر ہے موت ہے قضا ہے عشق
مومن
دریا کریں گے آپ بھی پہروں اسی طرح
مومن
قہر ہے موت ہے قضا ہے عشق
مومن
دریا کریں گے آپ بھی پہروں اسی طرح
مومن
کہتے ہو تم کو ہوش نیہں اضطراب میں
مومن
ا ب اور سے لو لگائیں گے ہم
مومن
کہتے ہو تم کو ہوش نیہں اضطراب میں
مومن
ا ب اور سے لو لگائیں گے ہم
مومن
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
مومن
اٹے وہ شکوے کرتے ہیں اور کس ادا کے ساتھ
مومن
اٹے وہ شکوے کرتے ہیں اور کس ادا کے ساتھ
مومن
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
مومن
ناوک انداز جدھر دیدہ جا تاں ہوں گے
مومن
وہ کہاں ساتھ سلاتے ہیں مجھے
مومن
ناوک انداز جدھر دیدہ جا تاں ہوں گے
مومن
وہ کہاں ساتھ سلاتے ہیں مجھے
مومن
کسی بے کس کو اے بیداد گرمارا تو کیا مارا
ذوق
اسے ہم نے بہت ڈھونڈا نہ پایا
ذوق
اسے ہم نے بہت ڈھونڈا نہ پایا
ذوق
کسی بے کس کو اے بیداد گرمارا تو کیا مارا
ذوق
ہاں تائل دم ناوک فگنی خوب نہیں
ذوق
ہاں تائل دم ناوک فگنی خوب نہیں
ذوق
کیا آئے تم جو آئے گھڑی دو گھڑی کے بعد
ذوق
کیا آئے تم جو آئے گھڑی دو گھڑی کے بعد
ذوق
رند خراب حالی کو زاہد نہ چھیڑ تو
ذوق
تیز اس نے جو کی تیغ ستم اور زیادہ
ذوق
تیز اس نے جو کی تیغ ستم اور زیادہ
ذوق
رند خراب حالی کو زاہد نہ چھیڑ تو
ذوق
ترے کوچے کو وہ بیمار غم وارا الشفا سمجھے
ذوق
خوب روکا شکایتوں سے مجھے
ذوق
ترے کوچے کو وہ بیمار غم وارا الشفا سمجھے
ذوق
خوب روکا شکایتوں سے مجھے
ذوق
الٰہی کس بے گنہ کو مارا سمجھ کے قاتل نے کشنی ہے
ذوق
ابر تر آنسو بہانا کوئی ہم سے سیکھ جائے
ذوق
ابر تر آنسو بہانا کوئی ہم سے سیکھ جائے
ذوق
الٰہی کس بے گنہ کو مارا سمجھ کے قاتل نے کشنی ہے
ذوق
یا مجھے افسر شاہا نہ بنایا ہوتا
بہادر شاہ ظفر
دیا اپنی خودی کو جو ہم نے اتھا وہ جو پر دہ سا بیج میں تھا نہ رہا
بہادر شاہ ظفر
دیا اپنی خودی کو جو ہم نے اتھا وہ جو پر دہ سا بیج میں تھا نہ رہا
بہادر شاہ ظفر
یا مجھے افسر شاہا نہ بنایا ہوتا
بہادر شاہ ظفر
نہ ہر گز درد دل سے میں کراہا
بہادر شاہ ظفر
کسی نے س کو سمجھا یا تو ہوتا
بہادر شاہ ظفر
کسی نے س کو سمجھا یا تو ہوتا
بہادر شاہ ظفر
نہ ہر گز درد دل سے میں کراہا
بہادر شاہ ظفر
پس مرگ میرے مزار پر جو دیا کسی نے جلا دیا
بہادر شاہ ظفر
یار تھا گلزار تھا مے تھی فضا تھی میں نہ تھا
بہادر شاہ ظفر
پس مرگ میرے مزار پر جو دیا کسی نے جلا دیا
بہادر شاہ ظفر
یار تھا گلزار تھا مے تھی فضا تھی میں نہ تھا
بہادر شاہ ظفر
بہار آئی ہے بھر دے بادہ گل گوں سے پیمانہ
بہادر شاہ ظفر
بہار آئی ہے بھر دے بادہ گل گوں سے پیمانہ
بہادر شاہ ظفر
جلایا آپ ہم نے ضبط کر کے آہ سوزاں کو
بہادر شاہ ظفر
جلایا آپ ہم نے ضبط کر کے آہ سوزاں کو
بہادر شاہ ظفر
تری جو پازیب سرکا جھومر زمیں پہ گوہر فلک پہ اختر
بہادر شاہ ظفر
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
بہادر شاہ ظفر
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
بہادر شاہ ظفر
تری جو پازیب سرکا جھومر زمیں پہ گوہر فلک پہ اختر
بہادر شاہ ظفر
اٹھے نہ چھوڑ کے ہم آستان بادہ فروش
شیفتہ
جفا ؤ جور کا اس سے گلا کیا
شیفتہ
اٹھے نہ چھوڑ کے ہم آستان بادہ فروش
شیفتہ
جفا ؤ جور کا اس سے گلا کیا
شیفتہ
کچھ درد ہے مطربوں کی لئے میں
شیفتہ
گرم جوشی ہے مگر فرق شرارت میں نہیں
شیفتہ
کچھ درد ہے مطربوں کی لئے میں
شیفتہ
گرم جوشی ہے مگر فرق شرارت میں نہیں
شیفتہ
ہے گونہ گونہ شک ابھی عفو گناہ میں
شیفتہ
مت چھیڑ کہ یار سے جدا ہوں
شیفتہ
ہے گونہ گونہ شک ابھی عفو گناہ میں
شیفتہ
مت چھیڑ کہ یار سے جدا ہوں
شیفتہ
کیوں کر مجھے خط رقم کریں گے
شیفتہ
شوخی نے تیری لطف نہ رکھا حجاب میں
شیفتہ
کیوں کر مجھے خط رقم کریں گے
شیفتہ
شوخی نے تیری لطف نہ رکھا حجاب میں
شیفتہ
سحر گئے جودہ گلگشت گلستاں کے لیے
شیفتہ
سحر گئے جودہ گلگشت گلستاں کے لیے
شیفتہ
بچتے ہیں اس قدر جو ادھر کی ہوا سے ہم
شیفتہ
بچتے ہیں اس قدر جو ادھر کی ہوا سے ہم
شیفتہ
مرا سینہ ہے مشرق آفتاب داغ ہجراں کا
ناسخ لکھنوی
ساتھ اپنے جو مجھے یار نے سونے نہ دیا
ناسخ لکھنوی
ساتھ اپنے جو مجھے یار نے سونے نہ دیا
ناسخ لکھنوی
مرا سینہ ہے مشرق آفتاب داغ ہجراں کا
ناسخ لکھنوی
کیوں دکھائی اے فلک بے یار صبح
ناسخ لکھنوی
تو مجھ سے ہو ہم کنار قاصد
ناسخ لکھنوی
تو مجھ سے ہو ہم کنار قاصد
ناسخ لکھنوی
کیوں دکھائی اے فلک بے یار صبح
ناسخ لکھنوی
دل میں پوشیدہ تپ عشق تباں رکھتے ہیں
ناسخ لکھنوی
سب ہمارے لیے زنجیر لیے پھرتے ہیں
ناسخ لکھنوی
دل میں پوشیدہ تپ عشق تباں رکھتے ہیں
ناسخ لکھنوی
سب ہمارے لیے زنجیر لیے پھرتے ہیں
ناسخ لکھنوی
مجھ کو اب ساقی گلفام سے کچھ کام نہیں
ناسخ لکھنوی
مجھ کو اب ساقی گلفام سے کچھ کام نہیں
ناسخ لکھنوی
روزے گرمی بازار ترے کوچے میں
ناسخ لکھنوی
روزے گرمی بازار ترے کوچے میں
ناسخ لکھنوی
اس ابر میں یار سے جدا ہوں
ناسخ لکھنوی
رفعت کبھی کسی کی گوارا یہاں نہیں
ناسخ لکھنوی
اس ابر میں یار سے جدا ہوں
ناسخ لکھنوی
رفعت کبھی کسی کی گوارا یہاں نہیں
ناسخ لکھنوی
شب وصل تھی چاندنی کا سماں تھا
آتش لکھنوی
سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا؟
آتش لکھنوی
سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا؟
آتش لکھنوی
شب وصل تھی چاندنی کا سماں تھا
آتش لکھنوی
تیری جو یاد اے دل خواہ بھولا
آتش لکھنوی
ترے کوچہ کا ہے اے خراب فسانہ آج
آتش لکھنوی
ترے کوچہ کا ہے اے خراب فسانہ آج
آتش لکھنوی
تیری جو یاد اے دل خواہ بھولا
آتش لکھنوی
غیرت مہر شک ماہ ہو تم
آتش لکھنوی
خو شاوہ دل کہ ہو جس دل میں آرزو تیری
آتش لکھنوی
خو شاوہ دل کہ ہو جس دل میں آرزو تیری
آتش لکھنوی
غیرت مہر شک ماہ ہو تم
آتش لکھنوی
دہن پر ہیں ان کے گماں کیسے کیسے
آتش لکھنوی
یہ آرزو تھی تجھے گل کے روبرو کرتے
آتش لکھنوی
اے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہے
آتش لکھنوی
دہن پر ہیں ان کے گماں کیسے کیسے
آتش لکھنوی
اے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہے
آتش لکھنوی
یہ آرزو تھی تجھے گل کے روبرو کرتے
آتش لکھنوی
ہوائے دور مئے خوشگوار راہ میں ہے
آتش لکھنوی
ہوائے دور مئے خوشگوار راہ میں ہے
آتش لکھنوی
ناوک ناز سے مشکل ہے بچانا دل کا
امیر مینائی
گذشتہ خاک نشینوں کی یاد گا ر ہوں میں
امیر مینائی
گذشتہ خاک نشینوں کی یاد گا ر ہوں میں
امیر مینائی
ناوک ناز سے مشکل ہے بچانا دل کا
امیر مینائی
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں
امیر مینائی
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں
امیر مینائی
رہے تصویر حیرانی ہم ان کے روبرو برسوں
امیر مینائی
رہے تصویر حیرانی ہم ان کے روبرو برسوں
امیر مینائی
یہ تو میں کیوں کر کہوں تیرے خریداروں میں ہوں
امیر مینائی
صورت غنچہ کہاں تاب تکلم مجھ کو
امیر مینائی
یہ تو میں کیوں کر کہوں تیرے خریداروں میں ہوں
امیر مینائی
صورت غنچہ کہاں تاب تکلم مجھ کو
امیر مینائی
کہہ رہی ہے حشر میں وہ آنکھ شہ مائی ہوئی
امیر مینائی
جب سے بلبل تو نے دو تنکے لیے
امیر مینائی
کہہ رہی ہے حشر میں وہ آنکھ شہ مائی ہوئی
امیر مینائی
جب سے بلبل تو نے دو تنکے لیے
امیر مینائی
آنکھ اس کے حضور رد رہی ہے
امیر مینائی
اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے
امیر مینائی
آنکھ اس کے حضور رد رہی ہے
امیر مینائی
اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے
امیر مینائی
اللہ رے مرتبہ مرے عجزو نیاز کا
داغ دہلوی
اب دل ہے مقام بے کسی کا
داغ دہلوی
اب دل ہے مقام بے کسی کا
داغ دہلوی
اللہ رے مرتبہ مرے عجزو نیاز کا
داغ دہلوی
یکارتی ہے خموشی مری فغاں کی طرح
داغ دہلوی
خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا
داغ دہلوی
یکارتی ہے خموشی مری فغاں کی طرح
داغ دہلوی
خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا
داغ دہلوی
ساز یہ کینہ ساز کیا جانیں
داغ دہلوی
سوز و گداز عشق کا لذت چشیدہ ہوں
داغ دہلوی
ساز یہ کینہ ساز کیا جانیں
داغ دہلوی
سوز و گداز عشق کا لذت چشیدہ ہوں
داغ دہلوی
چاک ہو پردہ وحشت مجھے منظور نہیں
داغ دہلوی
چاک ہو پردہ وحشت مجھے منظور نہیں
داغ دہلوی
شوخی نے تیری کام کیا اک نگاہ میں
داغ دہلوی
شوخی نے تیری کام کیا اک نگاہ میں
داغ دہلوی
سبق ایسا پڑھا دیا تونے
داغ دہلوی
اشک خوں رنگ لانے جاتا ہے
داغ دہلوی
سبق ایسا پڑھا دیا تونے
داغ دہلوی
اشک خوں رنگ لانے جاتا ہے
داغ دہلوی
پیش از ظہور عشق کسی کا نشاں نہ تھا
مولانا حالی
رنج اور رنج بھی تنہائی کا
مولانا حالی
پیش از ظہور عشق کسی کا نشاں نہ تھا
مولانا حالی
رنج اور رنج بھی تنہائی کا
مولانا حالی
تلق اور دل میں سو ا ہو گیا
مولانا حالی
تلق اور دل میں سو ا ہو گیا
مولانا حالی
اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت
مولانا حالی
اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت
مولانا حالی
آگے بڑے نہ قصہ عشق بتاں سے ہم
مولانا حالی
ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
مولانا حالی
ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
مولانا حالی
آگے بڑے نہ قصہ عشق بتاں سے ہم
مولانا حالی
حق وفا کے جو ہم جتانے لگے
مولانا حالی
حق وفا کے جو ہم جتانے لگے
مولانا حالی
کوئی محرم نہیں ملتا جہاں میں
مولانا حالی
کوئی محرم نہیں ملتا جہاں میں
مولانا حالی
دھوم تھی اپنی پار سائی کی
مولانا حالی
دھوم تھی اپنی پار سائی کی
مولانا حالی
جس کو غصے میں لگاوٹ کی ادا یادر ہے
مولانا حالی
جس کو غصے میں لگاوٹ کی ادا یادر ہے
مولانا حالی
ہنگامہ ہے کیوں بر پا تھوڑی سی چوپی لی ہے
اکبر الہ آبادی
ہنگامہ ہے کیوں بر پا تھوڑی سی چوپی لی ہے
اکبر الہ آبادی
غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارہ نہیں ہوتا
اکبر الہ آبادی
غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارہ نہیں ہوتا
اکبر الہ آبادی
چمن کی یہ کیسی ہوا ہو گئی
اکبر الہ آبادی
فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہین
اکبر الہ آبادی
فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہین
اکبر الہ آبادی
چمن کی یہ کیسی ہوا ہو گئی
اکبر الہ آبادی
ترے سحر نظر سے ہوا یہ جنوں مرے دل کی تو اس میں خطا ہی نہ تھی
اکبر الہ آبادی
ترے سحر نظر سے ہوا یہ جنوں مرے دل کی تو اس میں خطا ہی نہ تھی
اکبر الہ آبادی
آہ جو دل سے نکالی جائے گی
اکبر الہ آبادی
آہ جو دل سے نکالی جائے گی
اکبر الہ آبادی
ہوائے شب بھی ہے عنبر افشاں عروج بھی ہے مہ جبیں کا
اکبر الہ آبادی
نظر کو ہو ذوق معرفت کا کرے تو شوق اضطراب پیدا
اکبر الہ آبادی
ہوائے شب بھی ہے عنبر افشاں عروج بھی ہے مہ جبیں کا
اکبر الہ آبادی
نظر کو ہو ذوق معرفت کا کرے تو شوق اضطراب پیدا
اکبر الہ آبادی
اس میں عکس آپ کا اتاریں گے
اکبر الہ آبادی
کبھی جو دعویٰ میں شک آتا ہے
اکبر الہ آبادی
کبھی جو دعویٰ میں شک آتا ہے
اکبر الہ آبادی
اس میں عکس آپ کا اتاریں گے
اکبر الہ آبادی
کچھ کہے جاتا تھا غرق اپنے ہی افسانے میں تھا
شاد عظیم آبادی
دل تو بدنام ہے اک عمر سے کیا اس کا گلہ کہتے آتی ہے حیا
شاد عظیم آبادی
دل تو بدنام ہے اک عمر سے کیا اس کا گلہ کہتے آتی ہے حیا
شاد عظیم آبادی
کچھ کہے جاتا تھا غرق اپنے ہی افسانے میں تھا
شاد عظیم آبادی
اسیر جسم ہوں میعاد قید لا معلوم
شاد عظیم آبادی
ڈھونڈ و گے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
شاد عظیم آبادی
ڈھونڈ و گے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
شاد عظیم آبادی
اسیر جسم ہوں میعاد قید لا معلوم
شاد عظیم آبادی
تمناؤں میں الجھا یا گیا ہوں
شاد عظیم آبادی
کہاں یہ تاب کہ چکھ چکھ کئے با گرا کے پیوں
شاد عظیم آبادی
تمناؤں میں الجھا یا گیا ہوں
شاد عظیم آبادی
کہاں یہ تاب کہ چکھ چکھ کئے با گرا کے پیوں
شاد عظیم آبادی
جہاں تک ہو بسر کر زندگی عالی خیالوں میں
شاد عظیم آبادی
نگاہباں ہیں کچھ ایسے اداو نازان کے
شاد عظیم آبادی
نگاہباں ہیں کچھ ایسے اداو نازان کے
شاد عظیم آبادی
جہاں تک ہو بسر کر زندگی عالی خیالوں میں
شاد عظیم آبادی
ایک ستم اور لاکھ ادائین اف ری جوانی ہائے زمانے
شاد عظیم آبادی
ایک ستم اور لاکھ ادائین اف ری جوانی ہائے زمانے
شاد عظیم آبادی
نگہ کی برچھیاں جوسہ سکے سینا اسی کا ہے
شاد عظیم آبادی
نگہ کی برچھیاں جوسہ سکے سینا اسی کا ہے
شاد عظیم آبادی
وہ ستاتا ہے ستاتے جو نہیں تم مجھ کو
ریاض خیر آبادی
وہ ستاتا ہے ستاتے جو نہیں تم مجھ کو
ریاض خیر آبادی
ہنگام نزع گر یہ یہاں بے کسی کا تھا
ریاض خیر آبادی
ہنگام نزع گر یہ یہاں بے کسی کا تھا
ریاض خیر آبادی
پی لی ہم نے شراب پی لی
ریاض خیر آبادی
پی لی ہم نے شراب پی لی
ریاض خیر آبادی
وار فتہ آج کیسی طبیعت چمن میں تھی
ریاض خیر آبادی
وار فتہ آج کیسی طبیعت چمن میں تھی
ریاض خیر آبادی
گل مرقعے ہیں ترے چاک گریبانوں کے
ریاض خیر آبادی
ادا کو سنے والے اب دعا وے
ریاض خیر آبادی
گل مرقعے ہیں ترے چاک گریبانوں کے
ریاض خیر آبادی
ادا کو سنے والے اب دعا وے
ریاض خیر آبادی
جی اٹھے حشر میں پھر جی سے گزرنے والے
ریاض خیر آبادی
جی اٹھے حشر میں پھر جی سے گزرنے والے
ریاض خیر آبادی
کوئی جانے یہی ہیں ایک جلواد یکھنے والے
ریاض خیر آبادی
کوئی جانے یہی ہیں ایک جلواد یکھنے والے
ریاض خیر آبادی
جس دن سے حرام ہوگئی ہے
ریاض خیر آبادی
وحدت پکارتی وہ کثرت سے دور ہے
ریاض خیر آبادی
جس دن سے حرام ہوگئی ہے
ریاض خیر آبادی
وحدت پکارتی وہ کثرت سے دور ہے
ریاض خیر آبادی
لطف کی آنکھوں سے کیا دیکھا
آزاد انصاری
لطف کی آنکھوں سے کیا دیکھا
آزاد انصاری
مے پی دل کو غم سے نہ پاٹ
آزاد انصاری
مے پی دل کو غم سے نہ پاٹ
آزاد انصاری
کس کی لگاوٹ کس کی لاگ
آزاد انصاری
امید سو ہو مفقود ارمان سووہ معدوم
آزاد انصاری
کس کی لگاوٹ کس کی لاگ
آزاد انصاری
امید سو ہو مفقود ارمان سووہ معدوم
آزاد انصاری
سخت مشکل ہے کہ اس کا جاننا ممکن نہیں
آزاد انصاری
سخت مشکل ہے کہ اس کا جاننا ممکن نہیں
آزاد انصاری
نہ پوچھو کون ہیں کیوں راہ میں ناچار بیٹھے ہیں
آزاد انصاری
نہ پوچھو کون ہیں کیوں راہ میں ناچار بیٹھے ہیں
آزاد انصاری
جو حال دیکھتے ہووہ خود عرض حال ہے
آزاد انصاری
وہ تیرا دل میں رہ کر آنکھ سے مستور ہوجانا
آزاد انصاری
وہ تیرا دل میں رہ کر آنکھ سے مستور ہوجانا
آزاد انصاری
جو حال دیکھتے ہووہ خود عرض حال ہے
آزاد انصاری
تو اور پاس خاطر اہل وفا کرے
آزاد انصاری
تو اور پاس خاطر اہل وفا کرے
آزاد انصاری
بے خبر وجہ بنائے دوسرا بھی عشق ہے
آزاد انصاری
بے خبر وجہ بنائے دوسرا بھی عشق ہے
آزاد انصاری
کس مست سے ساقی آنکھ لڑی متوالا بنا لہرا کے گرا
آرزو لکھنوی
کس مست سے ساقی آنکھ لڑی متوالا بنا لہرا کے گرا
آرزو لکھنوی
بجھے جی کا اگلا سا جلنا کہاں اب
آرزو لکھنوی
بجھے جی کا اگلا سا جلنا کہاں اب
آرزو لکھنوی
سب کی متیں پلٹ گئین سنکیں بندھی ہوئی ہوائیں
آرزو لکھنوی
بھولے بن کر حال نہ پوچھو بہتے ہیں اشک تو بہنے دو
آرزو لکھنوی
بھولے بن کر حال نہ پوچھو بہتے ہیں اشک تو بہنے دو
آرزو لکھنوی
سب کی متیں پلٹ گئین سنکیں بندھی ہوئی ہوائیں
آرزو لکھنوی
ہوگئیں کیاریاں ہری جیسے کہ رت پلٹ گئی
آرزو لکھنوی
ہوگئیں کیاریاں ہری جیسے کہ رت پلٹ گئی
آرزو لکھنوی
اول شب وہ بزم کی رونق شمع بھی تھی پروانہ تھی
آرزو لکھنوی
اول شب وہ بزم کی رونق شمع بھی تھی پروانہ تھی
آرزو لکھنوی
گتھم بات پہلی ایسی بس وہی بجھے جس کو بجھائے
آرزو لکھنوی
گتھم بات پہلی ایسی بس وہی بجھے جس کو بجھائے
آرزو لکھنوی
دکھ روگ کو چاہت کے سکھ روگ بنانا ہے
آرزو لکھنوی
دکھ روگ کو چاہت کے سکھ روگ بنانا ہے
آرزو لکھنوی
آگئی پیری جوانی ختم ہے
آرزو لکھنوی
ہیر ابھی ہے دل تو پتھر ہے یوں قدر نہیں کچھ ہوتی ہے
آرزو لکھنوی
ہیر ابھی ہے دل تو پتھر ہے یوں قدر نہیں کچھ ہوتی ہے
آرزو لکھنوی
آگئی پیری جوانی ختم ہے
آرزو لکھنوی
کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں
آرزو لکھنوی
کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں
آرزو لکھنوی
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
علامہ اقبال
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
علامہ اقبال
جنھیں میں دھونڈ تا تھا آسمانوں میں زمینوں میں
علامہ اقبال
جنھیں میں دھونڈ تا تھا آسمانوں میں زمینوں میں
علامہ اقبال
چمک تیری عیاں بجلی میں آتش میں شرارے میں
علامہ اقبال
چمک تیری عیاں بجلی میں آتش میں شرارے میں
علامہ اقبال
نالہ ہے بلبل شویدہ ترا خام ابھی
علامہ اقبال
انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں
علامہ اقبال
انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں
علامہ اقبال
نالہ ہے بلبل شویدہ ترا خام ابھی
علامہ اقبال
ظاہر کی آنکھ سے تماشا کرے کوئی
علامہ اقبال
نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھی
علامہ اقبال
ظاہر کی آنکھ سے تماشا کرے کوئی
علامہ اقبال
نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھی
علامہ اقبال
پھر چراغ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن
علامہ اقبال
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
علامہ اقبال
پھر چراغ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن
علامہ اقبال
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
علامہ اقبال
لایا ہے دل پر کتنی خرابی
حسرت موہانی
لایا ہے دل پر کتنی خرابی
حسرت موہانی
سرگرم ناز آپ کی شان جفا ہے کیا
حسرت موہانی
سرگرم ناز آپ کی شان جفا ہے کیا
حسرت موہانی
بھالاتا لا کھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں
حسرت موہانی
بھالاتا لا کھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں
حسرت موہانی
وصل کی بنتی ہیں ان باتوں سے تدبیریں کہیں
حسرت موہانی
وصل کی بنتی ہیں ان باتوں سے تدبیریں کہیں
حسرت موہانی
توڑکر عہد کرم نا آشنا ہوجایئے
حسرت موہانی
توڑکر عہد کرم نا آشنا ہوجایئے
حسرت موہانی
چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یادے
حسرت موہانی
چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یادے
حسرت موہانی
یاد ہیں سارے وہ عیش بافراغت کے مزے
حسرت موہانی
یاد ہیں سارے وہ عیش بافراغت کے مزے
حسرت موہانی
تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا
حسرت موہانی
تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا
حسرت موہانی
سیکار تھے با صفا ہوگئے ہم
حسرت موہانی
ہم حال انھیں یوں دل کا سنانے میں لگے ہیں
حسرت موہانی
سیکار تھے با صفا ہوگئے ہم
حسرت موہانی
ہم حال انھیں یوں دل کا سنانے میں لگے ہیں
حسرت موہانی
ترے جلووں کے آگے ہمت شرح و بیاں رکھ دی
اصغر گونڈوی
زاہد نے مراحاصل ایماں نہیں دیکھا
اصغر گونڈوی
زاہد نے مراحاصل ایماں نہیں دیکھا
اصغر گونڈوی
ترے جلووں کے آگے ہمت شرح و بیاں رکھ دی
اصغر گونڈوی
کیا کہئے جاں نوازی پیکان یار کو
اصغر گونڈوی
جان بلبل کا خزاں میں نہیں پرساں کوئی
اصغر گونڈوی
کیا کہئے جاں نوازی پیکان یار کو
اصغر گونڈوی
جان بلبل کا خزاں میں نہیں پرساں کوئی
اصغر گونڈوی
آلام روزگار کو آسان بنادیا
اصغر گونڈوی
صحن حرم نہیں ہے یہ کوئے بتاں نہیں
اصغر گونڈوی
صحن حرم نہیں ہے یہ کوئے بتاں نہیں
اصغر گونڈوی
آلام روزگار کو آسان بنادیا
اصغر گونڈوی
نہ ہوگا کا وش بے مدعا کا راز داں برسوں
اصغر گونڈوی
جلوہ ترا اب تک ہے نہاں چشم بشر سے
اصغر گونڈوی
جلوہ ترا اب تک ہے نہاں چشم بشر سے
اصغر گونڈوی
نہ ہوگا کا وش بے مدعا کا راز داں برسوں
اصغر گونڈوی
کوئی محمل نشیں کیوں شادیاں نا شاد ہوتا ہے
اصغر گونڈوی
وہ نغمہ بلبل رنگیں نوا اک بار ہوجائے
اصغر گونڈوی
کوئی محمل نشیں کیوں شادیاں نا شاد ہوتا ہے
اصغر گونڈوی
وہ نغمہ بلبل رنگیں نوا اک بار ہوجائے
اصغر گونڈوی
شوق سے ناکامی کی بدولت کوچہ دل ہی چھوٹ گیا
فانی بدایونی
شوق سے ناکامی کی بدولت کوچہ دل ہی چھوٹ گیا
فانی بدایونی
پھر وہ انداز نظریاد آیا
فانی بدایونی
پھر وہ انداز نظریاد آیا
فانی بدایونی
جی ڈھونڈتا ہے گھر کوئی دونوں جہاں سے دور
فانی بدایونی
جی ڈھونڈتا ہے گھر کوئی دونوں جہاں سے دور
فانی بدایونی
ضبط اپنا شعار تھا نہ رہا
فانی بدایونی
ضبط اپنا شعار تھا نہ رہا
فانی بدایونی
آپ سے شرح آرزو تو کریں
فانی بدایونی
مشتاق خبر دار ہیں دل سے جگر سے
فانی بدایونی
آپ سے شرح آرزو تو کریں
فانی بدایونی
مشتاق خبر دار ہیں دل سے جگر سے
فانی بدایونی
تہ خنجر بھی جو بسمل نہیں ہونے پاتے
فانی بدایونی
اس کشمکش ہستی میں کوئی راحت نہ ملی لبو غم نہ ہوئی
فانی بدایونی
اس کشمکش ہستی میں کوئی راحت نہ ملی لبو غم نہ ہوئی
فانی بدایونی
تہ خنجر بھی جو بسمل نہیں ہونے پاتے
فانی بدایونی
نظر آج ان سے رہ گئی مل کے
فانی بدایونی
نظر آج ان سے رہ گئی مل کے
فانی بدایونی
دنیا میری بلا جانے مہنگی ہے یا سستی ہے
فانی بدایونی
دنیا میری بلا جانے مہنگی ہے یا سستی ہے
فانی بدایونی
تیر ا تصوف شب ہمہ شب
جگرمراد آبادی
دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد
جگرمراد آبادی
دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد
جگرمراد آبادی
تیر ا تصوف شب ہمہ شب
جگرمراد آبادی
جہل خرونے دن یہ دکھائے
جگرمراد آبادی
یہ دن بہار کے اب کے بھی راس آ نہ سکے
جگرمراد آبادی
جہل خرونے دن یہ دکھائے
جگرمراد آبادی
یہ دن بہار کے اب کے بھی راس آ نہ سکے
جگرمراد آبادی
کوئی یہ کہہ دے گلشن گلشن
جگرمراد آبادی
سراپا حقیقت مجسم فسانا
جگرمراد آبادی
سراپا حقیقت مجسم فسانا
جگرمراد آبادی
کوئی یہ کہہ دے گلشن گلشن
جگرمراد آبادی
کسی صورت نمود سوز پنہانی نہیں جاتی
جگرمراد آبادی
کسی صورت نمود سوز پنہانی نہیں جاتی
جگرمراد آبادی
یہ ترا جمال کا کل یہ شباب کا زمانہ
جگرمراد آبادی
یہ ترا جمال کا کل یہ شباب کا زمانہ
جگرمراد آبادی
عجب عالم ساول پر چھا رہا ہے
جگرمراد آبادی
محبت صلح بھی پیکار بھی ہے
جگرمراد آبادی
عجب عالم ساول پر چھا رہا ہے
جگرمراد آبادی
محبت صلح بھی پیکار بھی ہے
جگرمراد آبادی
ملا جو موقع تو روک دوں گا جلال روز حساب تیرا
جوش ملیح آبادی
سوز غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
جوش ملیح آبادی
سوز غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
جوش ملیح آبادی
ملا جو موقع تو روک دوں گا جلال روز حساب تیرا
جوش ملیح آبادی
ہٹ گئے دل سے تیرگی کے حجاب
جوش ملیح آبادی
ہٹ گئے دل سے تیرگی کے حجاب
جوش ملیح آبادی
پہچان گیا سیلاب ہے اس کے سینے میں ارمانوں کا
جوش ملیح آبادی
پہچان گیا سیلاب ہے اس کے سینے میں ارمانوں کا
جوش ملیح آبادی
جہنم سرو ہے جنت کے در کھلوائے جاتے ہیں
جوش ملیح آبادی
عشووں کو چین ہی نہیں آفت کیے بغیر
جوش ملیح آبادی
عشووں کو چین ہی نہیں آفت کیے بغیر
جوش ملیح آبادی
جہنم سرو ہے جنت کے در کھلوائے جاتے ہیں
جوش ملیح آبادی
قدم انساں کا راہ وہر میں تھرا ہی جاتا ہے
جوش ملیح آبادی
اٹھی وہ گھٹا رنگ سامانیاں کر
جوش ملیح آبادی
قدم انساں کا راہ وہر میں تھرا ہی جاتا ہے
جوش ملیح آبادی
اٹھی وہ گھٹا رنگ سامانیاں کر
جوش ملیح آبادی
نمایاں منتہائے سعی پیہم ہوتی جاتی ہے
جوش ملیح آبادی
جہاں سے شوق وہا کیف و کم کی بات نہیں
جوش ملیح آبادی
جہاں سے شوق وہا کیف و کم کی بات نہیں
جوش ملیح آبادی
نمایاں منتہائے سعی پیہم ہوتی جاتی ہے
جوش ملیح آبادی
آج بھی قافلۂ عشق رواں ہے کہ جو تھا
فراق گورکھپوری
یہ نکہتوں کی نرم روی یہ ہوا یہ رات
فراق گورکھپوری
یہ نکہتوں کی نرم روی یہ ہوا یہ رات
فراق گورکھپوری
آج بھی قافلۂ عشق رواں ہے کہ جو تھا
فراق گورکھپوری
جو لا نگہ حیات کہیں ختم ہی نہیں
فراق گورکھپوری
جو لا نگہ حیات کہیں ختم ہی نہیں
فراق گورکھپوری
یہ نرم نرم ہوا جھلملارہے ہیں چراغ
فراق گورکھپوری
یہ نرم نرم ہوا جھلملارہے ہیں چراغ
فراق گورکھپوری
سر میں سودا بھی نہین دل میں تمنا بھی نہیں
فراق گورکھپوری
شام غم کچھ اس نگاہ ناز کی باتیں کرو
فراق گورکھپوری
سر میں سودا بھی نہین دل میں تمنا بھی نہیں
فراق گورکھپوری
شام غم کچھ اس نگاہ ناز کی باتیں کرو
فراق گورکھپوری
زہے آب و گل کی یہ کیمیا ہے چمن کہ معجزہ نمو
فراق گورکھپوری
مطرب سے کہو آج اس انداز سے گائے
فراق گورکھپوری
زہے آب و گل کی یہ کیمیا ہے چمن کہ معجزہ نمو
فراق گورکھپوری
مطرب سے کہو آج اس انداز سے گائے
فراق گورکھپوری
رکی رکی سی شب مرگ ختم پر آئی
فراق گورکھپوری
رکی رکی سی شب مرگ ختم پر آئی
فراق گورکھپوری
دنیا دنای عالم عا لم تھے اک روز یہی ویرانے
فراق گورکھپوری
دنیا دنای عالم عا لم تھے اک روز یہی ویرانے
فراق گورکھپوری
کوئی دوا نہ دے سکے مشورۂ دعا دیا
حفیظ جالندھری
اودل توڑ کے جانے والے دل کی بات بتاتا جا
حفیظ جالندھری
کوئی دوا نہ دے سکے مشورۂ دعا دیا
حفیظ جالندھری
اودل توڑ کے جانے والے دل کی بات بتاتا جا
حفیظ جالندھری
اے دوست مٹ گیا ہوں فنا ہو گیا ہوں میں
حفیظ جالندھری
اے دوست مٹ گیا ہوں فنا ہو گیا ہوں میں
حفیظ جالندھری
جھگڑا ادا نے پانی کا ہے دام و قفس کی بات نہیں
حفیظ جالندھری
جھگڑا ادا نے پانی کا ہے دام و قفس کی بات نہیں
حفیظ جالندھری
جوانی کے تانے گا رہا ہوں
حفیظ جالندھری
مستوں پہ انگیاں نہ اتھاؤ بہار میں
حفیظ جالندھری
مستوں پہ انگیاں نہ اتھاؤ بہار میں
حفیظ جالندھری
جوانی کے تانے گا رہا ہوں
حفیظ جالندھری
کہہ گئے الفراق یار انے
حفیظ جالندھری
ناکامی عشق یا کامیابی
حفیظ جالندھری
ناکامی عشق یا کامیابی
حفیظ جالندھری
کہہ گئے الفراق یار انے
حفیظ جالندھری
وہ سرخوشی دے کہ زندگی کو شباب سے بہرہ یاب کردے
حفیظ جالندھری
ہم ہی میں تھی نہ کوئی بات یاد نہ تم کو آسکے
حفیظ جالندھری
وہ سرخوشی دے کہ زندگی کو شباب سے بہرہ یاب کردے
حفیظ جالندھری
ہم ہی میں تھی نہ کوئی بات یاد نہ تم کو آسکے
حفیظ جالندھری
مجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا
میرزا یاس یگانہ
ہنوز زندگی تلخ کا مزانہ ملا
میرزا یاس یگانہ
مجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا
میرزا یاس یگانہ
ہنوز زندگی تلخ کا مزانہ ملا
میرزا یاس یگانہ
خودی کا نشہ چڑھا آپ میں رہا نہ گیا
میرزا یاس یگانہ
رنگ لاتی ہے آخر ایک جنبش لب کیا
میرزا یاس یگانہ
خودی کا نشہ چڑھا آپ میں رہا نہ گیا
میرزا یاس یگانہ
رنگ لاتی ہے آخر ایک جنبش لب کیا
میرزا یاس یگانہ
جب تک خلش درد خدا داد رہے گی
میرزا یاس یگانہ
جب تک خلش درد خدا داد رہے گی
میرزا یاس یگانہ
لذت زندگی مبارکباد
میرزا یاس یگانہ
لذت زندگی مبارکباد
میرزا یاس یگانہ
حسن پر فرعون کی پھبتی کہی
میرزا یاس یگانہ
حسن پر فرعون کی پھبتی کہی
میرزا یاس یگانہ
مزاج آپ کا دنیا سے کچھ کشیدہ سہی
میرزا یاس یگانہ
مزاج آپ کا دنیا سے کچھ کشیدہ سہی
میرزا یاس یگانہ
کس کی آواز کان میں آئیَ؟
میرزا یاس یگانہ
کس کی آواز کان میں آئیَ؟
میرزا یاس یگانہ
کار گانہ دنیا کی نیتی بھی ہستی ہے
میرزا یاس یگانہ
کار گانہ دنیا کی نیتی بھی ہستی ہے
میرزا یاس یگانہ
اب تو یہ حال ہے نظر سوگوار کا
سیماب اکبر آبادی
رات کا جانا و داع شیشہ و پیمانہ تھا
سیماب اکبر آبادی
رات کا جانا و داع شیشہ و پیمانہ تھا
سیماب اکبر آبادی
اب تو یہ حال ہے نظر سوگوار کا
سیماب اکبر آبادی
جتنے ستم کیے تھے کسی نے عتاب میں
سیماب اکبر آبادی
جتنے ستم کیے تھے کسی نے عتاب میں
سیماب اکبر آبادی
نامہ گیا کوئی نہ کوئی نامہ برگیا
سیماب اکبر آبادی
نامہ گیا کوئی نہ کوئی نامہ برگیا
سیماب اکبر آبادی
دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں
سیماب اکبر آبادی
دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں
سیماب اکبر آبادی
جنوں پہنچا بیاباں میں بہار آئی گلستاں میں
سیماب اکبر آبادی
جنوں پہنچا بیاباں میں بہار آئی گلستاں میں
سیماب اکبر آبادی
برباد حسن ظن سے مآل وفانہ ہو
سیماب اکبر آبادی
برباد حسن ظن سے مآل وفانہ ہو
سیماب اکبر آبادی
طول رہ حیات سے گھبرا رہاں میں
سیماب اکبر آبادی
طول رہ حیات سے گھبرا رہاں میں
سیماب اکبر آبادی
کیوں ہنسی تو اے ازجل فانی اگر سمجھا مجھے
سیماب اکبر آبادی
کیوں ہنسی تو اے ازجل فانی اگر سمجھا مجھے
سیماب اکبر آبادی
چمک جگنو کی برق بے اماں معلوم ہوتی ہے
سیماب اکبر آبادی
چمک جگنو کی برق بے اماں معلوم ہوتی ہے
سیماب اکبر آبادی
مثال برگ خزاں رسیدہ ہوا ہے زرد آفتاب کیسا
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
حیا میں اک ادا نکلی اداؤں سے حجاب آیا
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
مثال برگ خزاں رسیدہ ہوا ہے زرد آفتاب کیسا
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
حیا میں اک ادا نکلی اداؤں سے حجاب آیا
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
صحرا سے چلے ہیں سوئے گلشن
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کا ہے کو اسیے ڈھیٹ تھے پہلے جھوٹی قسم جو کھاتے تم
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کا ہے کو اسیے ڈھیٹ تھے پہلے جھوٹی قسم جو کھاتے تم
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
صحرا سے چلے ہیں سوئے گلشن
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
دل کا ہے رونا کھیل نہیں ہے منہ کا کلیجا آنے دو
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
دل کا ہے رونا کھیل نہیں ہے منہ کا کلیجا آنے دو
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کھوئے ہوئے سے رہنا دن کو روتے پھر نا راتوں کو
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کھوئے ہوئے سے رہنا دن کو روتے پھر نا راتوں کو
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کمر ہر قدم پر لچکتی رہی
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کمر ہر قدم پر لچکتی رہی
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
جھپکی ذرا جو آنکھ جوانی گذر گئی
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
جھپکی ذرا جو آنکھ جوانی گذر گئی
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کچھ نشیمن تو گلوں سے چھا گئے
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
دلہن بنی ہوئی اب کی چمن میں آئی ہے
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
دلہن بنی ہوئی اب کی چمن میں آئی ہے
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کچھ نشیمن تو گلوں سے چھا گئے
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
لیا ہے نقد جان بلبلاں یعنی خراج اپنا
سراج دکنی
لیا ہے نقد جان بلبلاں یعنی خراج اپنا
سراج دکنی
دیکھو تو جان ! تم کو مناتا ہوں کب ستی
شاہ مبارک آبرو
جان اگر دشمن ہوئے ہو تم ہمارے اس قدر
شاہ مبارک آبرو
دیکھو تو جان ! تم کو مناتا ہوں کب ستی
شاہ مبارک آبرو
جان اگر دشمن ہوئے ہو تم ہمارے اس قدر
شاہ مبارک آبرو
تمہارے عشق میں ہم ننگ و نام بھول گئے
شاہ حاتم
عاشق کا جہاں میں گھر نہ دیکھا
شاہ حاتم
عاشق کا جہاں میں گھر نہ دیکھا
شاہ حاتم
تمہارے عشق میں ہم ننگ و نام بھول گئے
شاہ حاتم
کہتے ہیں فصل گل تو چمن سے گذڑ گئی
اشرف علی خان فغاں
ظالم !تجھے قسم ہے ‘جواس کو جلا نہ دے
اشرف علی خان فغاں
کہتے ہیں فصل گل تو چمن سے گذڑ گئی
اشرف علی خان فغاں
ظالم !تجھے قسم ہے ‘جواس کو جلا نہ دے
اشرف علی خان فغاں
یہ دل کب عشق کے قابل رہا ہے
میرزا مظہر جان جاناں
ہم نے کی ہے تو بہ اور دھومیں مچاتی ہے بہار
میرزا مظہر جان جاناں
یہ دل کب عشق کے قابل رہا ہے
میرزا مظہر جان جاناں
ہم نے کی ہے تو بہ اور دھومیں مچاتی ہے بہار
میرزا مظہر جان جاناں
یہ تیرا عشق کب کا آشنا تھا
میر سوز
مری جان جاتی ہے یارو سنبھالو
میر سوز
مری جان جاتی ہے یارو سنبھالو
میر سوز
یہ تیرا عشق کب کا آشنا تھا
میر سوز
رکھتا ہو جو تو صفائے عارض
قائم چاند پوری
ہو اگر ایسے ہی مری شکل سے بیزار بہت
قائم چاند پوری
ہو اگر ایسے ہی مری شکل سے بیزار بہت
قائم چاند پوری
رکھتا ہو جو تو صفائے عارض
قائم چاند پوری
سر یر سلطنت سے آستان یار بہتر تھا
انعام اللہ خاں یقیں
اگر چہ عشق میں آفت ہے اور بلا بھی ہے
انعام اللہ خاں یقیں
سر یر سلطنت سے آستان یار بہتر تھا
انعام اللہ خاں یقیں
اگر چہ عشق میں آفت ہے اور بلا بھی ہے
انعام اللہ خاں یقیں
میں ترے در سے رد نہیں سکتا
خواجہ احسن اللہ بیان
میں ترے در سے رد نہیں سکتا
خواجہ احسن اللہ بیان
جو ہوتا ہے ریحان دسنبل کے صدقے
خواجہ احسن اللہ بیان
جو ہوتا ہے ریحان دسنبل کے صدقے
خواجہ احسن اللہ بیان
پہنچے ہے فصل گل کوئی حسن نگار کو
ہد ایت اللہ خاں ہدایت
رہا مرتے مرتے مجھے غم اسی کا
ہد ایت اللہ خاں ہدایت
پہنچے ہے فصل گل کوئی حسن نگار کو
ہد ایت اللہ خاں ہدایت
رہا مرتے مرتے مجھے غم اسی کا
ہد ایت اللہ خاں ہدایت
ہم پہ ظلم و ستم کیجئے گا
میر محمد ی بیدار
تیری ہم خاطر نازک سے خطر کرتے ہیں
میر محمد ی بیدار
تیری ہم خاطر نازک سے خطر کرتے ہیں
میر محمد ی بیدار
ہم پہ ظلم و ستم کیجئے گا
میر محمد ی بیدار
رہتا ہے خا ک و خوں میں سدا لوٹتا ہوا
میر عبدالحی تاباں
رہتا ہے خا ک و خوں میں سدا لوٹتا ہوا
میر عبدالحی تاباں
آئی بہار شورش طفلاں کو کیا ہوا
میر عبدالحی تاباں
آئی بہار شورش طفلاں کو کیا ہوا
میر عبدالحی تاباں
ہم ہیں بے دل ‘دل اپنے پاس نہیں
میر اثر
ہم ہیں بے دل ‘دل اپنے پاس نہیں
میر اثر
دل میں ہے جور ترے از سر نویاد کریں
میر اثر
دل میں ہے جور ترے از سر نویاد کریں
میر اثر
کس کا ہے جگر جس پہ پہ بیداد کروگے
جعفر علی حسرت
خدا حافظ ہے کیوں محفل میں اس کا نام آیا تھا
جعفر علی حسرت
کس کا ہے جگر جس پہ پہ بیداد کروگے
جعفر علی حسرت
خدا حافظ ہے کیوں محفل میں اس کا نام آیا تھا
جعفر علی حسرت
دل تھا جو بساط اپنی سوگذران چکے ہیں
سعادت یار خاں رنگیں
دل تھا جو بساط اپنی سوگذران چکے ہیں
سعادت یار خاں رنگیں
تجھ سے جس وقت کہ خالی یہ مکاں رہتا ہے
سعادت یار خاں رنگیں
تجھ سے جس وقت کہ خالی یہ مکاں رہتا ہے
سعادت یار خاں رنگیں
کب دل نہیں پھولوں سے ہمارا ہمہ تن چشم
شاہ نصیر
قدم نہ رکھ مرے چشم پر آب کے گھر میں
شاہ نصیر
کب دل نہیں پھولوں سے ہمارا ہمہ تن چشم
شاہ نصیر
قدم نہ رکھ مرے چشم پر آب کے گھر میں
شاہ نصیر
ہم سے کتنے بے دلوں کی کب سے منزل تک پہنچ
میر نظام الدین ممنون
ہم سے کتنے بے دلوں کی کب سے منزل تک پہنچ
میر نظام الدین ممنون
بندہ ہوں حسن صورت و عشق مجاز کا
میر نظام الدین ممنون
بندہ ہوں حسن صورت و عشق مجاز کا
میر نظام الدین ممنون
جی چاہے گا جس کو اسے چاہا نہ کریں گے
کرامت علی شہیدی
ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا
کرامت علی شہیدی
جی چاہے گا جس کو اسے چاہا نہ کریں گے
کرامت علی شہیدی
ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا
کرامت علی شہیدی
سر مرا کاٹ کے پچھتا یئے گا
وزیر لکھنوی
چلا ہے اودل راحت طلب کیا شادماں ہوکر
وزیر لکھنوی
چلا ہے اودل راحت طلب کیا شادماں ہوکر
وزیر لکھنوی
سر مرا کاٹ کے پچھتا یئے گا
وزیر لکھنوی
واعظ کے میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا
صبا لکھنوی
تری طرف سے دل اے جان جاں اٹھا نہ سکے
صبا لکھنوی
تری طرف سے دل اے جان جاں اٹھا نہ سکے
صبا لکھنوی
واعظ کے میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا
صبا لکھنوی
جب ہو چکی شراب تو مین مست مرگیا
دیا شنکر نسیم
خم نہ بن کر خود غرض ہوجایئے
دیا شنکر نسیم
خم نہ بن کر خود غرض ہوجایئے
دیا شنکر نسیم
جب ہو چکی شراب تو مین مست مرگیا
دیا شنکر نسیم
مجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے
رند لکھنوی
مجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے
رند لکھنوی
رکھو خدمت میں مجھ سے کام تو لو
رند لکھنوی
رکھو خدمت میں مجھ سے کام تو لو
رند لکھنوی
دیکھا او قاتل بسرکرتے ہیں کس مشکل سے ہم
نسیم دہلوی
فصل گل آئی ہے کل آذر ہی ساماں ہوں گے
نسیم دہلوی
فصل گل آئی ہے کل آذر ہی ساماں ہوں گے
نسیم دہلوی
دیکھا او قاتل بسرکرتے ہیں کس مشکل سے ہم
نسیم دہلوی
ساقیا مر کے اٹھیں گے ترے مے خانے سے
ظہیر دہلوی
وہ نیرنگ الفت کو کیا جانتا ہے
ظہیر دہلوی
وہ نیرنگ الفت کو کیا جانتا ہے
ظہیر دہلوی
ساقیا مر کے اٹھیں گے ترے مے خانے سے
ظہیر دہلوی
مجھ ناتواں پہحشر میں وہم فغاں غلط
سالک دہلوی
کچھ تغیر مرے احوال پریشاں میں نہیں
سالک دہلوی
مجھ ناتواں پہحشر میں وہم فغاں غلط
سالک دہلوی
کچھ تغیر مرے احوال پریشاں میں نہیں
سالک دہلوی
گریباں چاک ہین گل بوستاں میں
میر مہدی مجروح
گریباں چاک ہین گل بوستاں میں
میر مہدی مجروح
غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا
میر مہدی مجروح
غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا
میر مہدی مجروح
وہ دل نصیب ہوا جس کو داغ بھی نہ ملا
جلال لکھنوی
نہ ٹھہری جب کوئی تسکین دل کی شکل یاروں میں
جلال لکھنوی
نہ ٹھہری جب کوئی تسکین دل کی شکل یاروں میں
جلال لکھنوی
وہ دل نصیب ہوا جس کو داغ بھی نہ ملا
جلال لکھنوی
کل مرا تھا آج وہ بت غیر کا ہونے لگا
تسلیم لکھنوی
وصل کی شب بھی ادائے رسم حرماں میں رہا
تسلیم لکھنوی
کل مرا تھا آج وہ بت غیر کا ہونے لگا
تسلیم لکھنوی
وصل کی شب بھی ادائے رسم حرماں میں رہا
تسلیم لکھنوی
جو دل کو محبت کے مزے آئے ہوئے ہیں
مرزا قادر بخش صابر
جو دل کو محبت کے مزے آئے ہوئے ہیں
مرزا قادر بخش صابر
پہلے نہ اڑایا کسی بے کس کے جگر کو
مرزا قادر بخش صابر
پہلے نہ اڑایا کسی بے کس کے جگر کو
مرزا قادر بخش صابر
انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کر ہاتھ
نظام رامپوری
کیوں کرتے ہوا عتبار میرا
نظام رامپوری
انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کر ہاتھ
نظام رامپوری
کیوں کرتے ہوا عتبار میرا
نظام رامپوری
ترا کشتہ اٹھایا اقربانے
بیان یزدانی
ترا کشتہ اٹھایا اقربانے
بیان یزدانی
جھونکے آتے ہیں بوئے الفت کے
بیان یزدانی
جھونکے آتے ہیں بوئے الفت کے
بیان یزدانی
دل اس لئے ہے دوست کہ دل میں ہے جائے دوست
حفیظ جونپوری
بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے
حفیظ جونپوری
بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے
حفیظ جونپوری
دل اس لئے ہے دوست کہ دل میں ہے جائے دوست
حفیظ جونپوری
ساتھ ساتھ اہل تمنا کا وہ مضطر جانا
بیخود بدایونی
درد دل میں کمی نہ ہوجائے
بیخود بدایونی
درد دل میں کمی نہ ہوجائے
بیخود بدایونی
ساتھ ساتھ اہل تمنا کا وہ مضطر جانا
بیخود بدایونی
درد دل ‘پاس وفا ‘جذبہ ایماں ہونا
برج نرائن چکبست
درد دل ‘پاس وفا ‘جذبہ ایماں ہونا
برج نرائن چکبست
فنا کا ہوش آنا زندگی کا درد سرجانا
برج نرائن چکبست
فنا کا ہوش آنا زندگی کا درد سرجانا
برج نرائن چکبست
یہ آہ بے اثر کیا ہو یہ نخل بے ثمر کیا ہو
علی حیدر نظم طبا طبائی
کسی سے بسکہ امید کشود کار نہیں
علی حیدر نظم طبا طبائی
کسی سے بسکہ امید کشود کار نہیں
علی حیدر نظم طبا طبائی
یہ آہ بے اثر کیا ہو یہ نخل بے ثمر کیا ہو
علی حیدر نظم طبا طبائی
مدت ہوئی سے مدح حسیناں کئے ہوئے
وحید الدین سلیم
گریباں سے ترے کس نے نکالا صبح خنداں کو
وحید الدین سلیم
مدت ہوئی سے مدح حسیناں کئے ہوئے
وحید الدین سلیم
گریباں سے ترے کس نے نکالا صبح خنداں کو
وحید الدین سلیم
جب میں رویا ہوں وہ روئے ہیں یہ الفت میرے ساتھ
شوکت
لکھا ہے گوتری قسمت میں شوکت چشم تر رکھنا
شوکت
جب میں رویا ہوں وہ روئے ہیں یہ الفت میرے ساتھ
شوکت
لکھا ہے گوتری قسمت میں شوکت چشم تر رکھنا
شوکت
دیر تک اٹ نہ سکا داں سے وہ دیوانہ دوست
محشر
مدتیں ہوگئی ہیں چپ رہتے
محشر
مدتیں ہوگئی ہیں چپ رہتے
محشر
دیر تک اٹ نہ سکا داں سے وہ دیوانہ دوست
محشر
غرور الفت کی طرز نازش عجب کرشمے دکھا رہی ہے
مضطر خیر آبادی
دم خواب راحت بلایا انھوں نے تو درد نہاں کی کہانی کہوں گا
مضطر خیر آبادی
دم خواب راحت بلایا انھوں نے تو درد نہاں کی کہانی کہوں گا
مضطر خیر آبادی
غرور الفت کی طرز نازش عجب کرشمے دکھا رہی ہے
مضطر خیر آبادی
یار کو رغبت اغیار نہ ہونے پائے
شبلی نعمانی
یار کو رغبت اغیار نہ ہونے پائے
شبلی نعمانی
تیس دن کیلئے ترک مے وساتی کرلوں
شبلی نعمانی
تیس دن کیلئے ترک مے وساتی کرلوں
شبلی نعمانی
جلوے ترے جو رونق بازار ہوگئے
حسن بریلوی
حسن جب مقتل کی جانب تیغ و براں لے چلا
حسن بریلوی
حسن جب مقتل کی جانب تیغ و براں لے چلا
حسن بریلوی
جلوے ترے جو رونق بازار ہوگئے
حسن بریلوی
گیر کے گھر ہیں وہ مہمان بڑی مشکل ہے
شبر حسین
گیر کے گھر ہیں وہ مہمان بڑی مشکل ہے
شبر حسین
ان کے پیکان پہ پیکان چلے آتے ہیں
شبر حسین
ان کے پیکان پہ پیکان چلے آتے ہیں
شبر حسین
شمع مزار تھی نہ کوئی سوگوار تھا
بیخود دہلوی
شمع مزار تھی نہ کوئی سوگوار تھا
بیخود دہلوی
وہ سن کر حور کی تعریف پردے سے نکل آئے
بیخود دہلوی
وہ سن کر حور کی تعریف پردے سے نکل آئے
بیخود دہلوی
جلا ہے کس قدر دل ذوق کا وش ہائے مژگاں پر
پنڈت امر ناتھ ساحر
جلا ہے کس قدر دل ذوق کا وش ہائے مژگاں پر
پنڈت امر ناتھ ساحر
رسوائے عشق ہے ترا شیدا کہیں جسے
پنڈت امر ناتھ ساحر
رسوائے عشق ہے ترا شیدا کہیں جسے
پنڈت امر ناتھ ساحر
سنا بھی کبھی ماجرا و درد غم کا کسی دل جلے کی زبانی کر تو
سائل دہلوی
سنا بھی کبھی ماجرا و درد غم کا کسی دل جلے کی زبانی کر تو
سائل دہلوی
ملے غیروں سے مجھ سے رنج غم یوں بھی ہے اوریوں بھی
سائل دہلوی
ملے غیروں سے مجھ سے رنج غم یوں بھی ہے اوریوں بھی
سائل دہلوی
چلے گا نہیں مجھ پہ فقرا تمہارا
آغا شاعر
یہ کیسے بال کھولے آئے کیوں صورت بنی غم کی
آغا شاعر
یہ کیسے بال کھولے آئے کیوں صورت بنی غم کی
آغا شاعر
چلے گا نہیں مجھ پہ فقرا تمہارا
آغا شاعر
عشق ہی عشق ہو ‘عاشق ہو نہ معشوق جہاں
پنڈت برج موہن دتاتریہ کیفی
عشق ہی عشق ہو ‘عاشق ہو نہ معشوق جہاں
پنڈت برج موہن دتاتریہ کیفی
حسن عشق مین ہے یا عشق حسن میں مضمر
پنڈت برج موہن دتاتریہ کیفی
حسن عشق مین ہے یا عشق حسن میں مضمر
پنڈت برج موہن دتاتریہ کیفی
تنہائی کے سب دن ہیں تنہائی کی سب راتیں
محمد علی جوہر
دور حیات آئے گا قاتل قضا کے بعد
محمد علی جوہر
دور حیات آئے گا قاتل قضا کے بعد
محمد علی جوہر
تنہائی کے سب دن ہیں تنہائی کی سب راتیں
محمد علی جوہر
کوچہ گردی میں جوانی جائے گی
دل شاہجہانپوری
پھر اعتبار عشق کے قابل نہیں رہا
دل شاہجہانپوری
کوچہ گردی میں جوانی جائے گی
دل شاہجہانپوری
پھر اعتبار عشق کے قابل نہیں رہا
دل شاہجہانپوری
اپنی ہستی کا اگر حسن نمایاں ہوجائے
شاہ بیدم وارثی
اپنی ہستی کا اگر حسن نمایاں ہوجائے
شاہ بیدم وارثی
مجھے شکوہ نیہں برباد رکھ برباد رہنے دے
شاہ بیدم وارثی
مجھے شکوہ نیہں برباد رکھ برباد رہنے دے
شاہ بیدم وارثی
چوری کہیں کھلے نہ نسیم بہار کی
آغا حشر
یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں
آغا حشر
چوری کہیں کھلے نہ نسیم بہار کی
آغا حشر
یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں
آغا حشر
ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے
وحشت کلکتوی
درد کا میرے یقیں آپ کریں یا نہ کریں
وحشت کلکتوی
ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے
وحشت کلکتوی
درد کا میرے یقیں آپ کریں یا نہ کریں
وحشت کلکتوی
قید سے پہلے بھی آزادی مری خطرہ میں تھی
آسی الدنی
قید سے پہلے بھی آزادی مری خطرہ میں تھی
آسی الدنی
ہزاروں طرح اپنا درد ہم اس کو سناتے ہیں
آسی الدنی
ہزاروں طرح اپنا درد ہم اس کو سناتے ہیں
آسی الدنی
حسن شوخ چشم میں نام کو وفا نہیں
تاجور نجیب آبادی
محبت میں زیاں کا ری مراد دل نہ بن جائے
تاجور نجیب آبادی
حسن شوخ چشم میں نام کو وفا نہیں
تاجور نجیب آبادی
محبت میں زیاں کا ری مراد دل نہ بن جائے
تاجور نجیب آبادی
جانا جانا جلدی کیا ہے ان باتوں کو جانے دو
صفی لکھنوی
وہ عالم ہےکہ منہ پھیرے ہوئے عالم نکلتا ہے
صفی لکھنوی
وہ عالم ہےکہ منہ پھیرے ہوئے عالم نکلتا ہے
صفی لکھنوی
جانا جانا جلدی کیا ہے ان باتوں کو جانے دو
صفی لکھنوی
ہجر کی شب نالہ دل وہ صدا دینے لگے
ثاقب لکھنوی
کہاں تک جفا حسن والوں کی سہتے
ثاقب لکھنوی
کہاں تک جفا حسن والوں کی سہتے
ثاقب لکھنوی
ہجر کی شب نالہ دل وہ صدا دینے لگے
ثاقب لکھنوی
کبھی دامان دل پر داغ مایوسی نہیں آیا
حکیم سعید احمد ناطق لکھنوی
کبھی دامان دل پر داغ مایوسی نہیں آیا
حکیم سعید احمد ناطق لکھنوی
کیا بتاؤں دل کہاں ہے اور کس جادرد ہے
حکیم سعید احمد ناطق لکھنوی
کیا بتاؤں دل کہاں ہے اور کس جادرد ہے
حکیم سعید احمد ناطق لکھنوی
کیا ارادے ہیں وحشت دل کے
ناطق گلاؤ ٹھوی
ڈھوڈ تی ہے اضطراب شوق کی دنیا مجھے
ناطق گلاؤ ٹھوی
ڈھوڈ تی ہے اضطراب شوق کی دنیا مجھے
ناطق گلاؤ ٹھوی
کیا ارادے ہیں وحشت دل کے
ناطق گلاؤ ٹھوی
یہ مشورہ بہم اٹھے ہیں چارہ جو کرتے
عزیز لکھنوی
دیکھ کر ہر درد دیوار کو حیراں ہونا
عزیز لکھنوی
دیکھ کر ہر درد دیوار کو حیراں ہونا
عزیز لکھنوی
یہ مشورہ بہم اٹھے ہیں چارہ جو کرتے
عزیز لکھنوی
کھو کے دل میرا تمہیں ناحق پشیمانی ہوئی!
جلیل مانک پوری
کھو کے دل میرا تمہیں ناحق پشیمانی ہوئی!
جلیل مانک پوری
اس شان سے وہ آج پے امتحاں چلے
جلیل مانک پوری
اس شان سے وہ آج پے امتحاں چلے
جلیل مانک پوری
ساقی و واعظ میں ضد ہے باد ہ کش چکر میں ہے
احسن مارہروی
ادا میں بانکپن انداز میں اک آن پیدا کر
احسن مارہروی
ادا میں بانکپن انداز میں اک آن پیدا کر
احسن مارہروی
ساقی و واعظ میں ضد ہے باد ہ کش چکر میں ہے
احسن مارہروی
آپ جن کے قریب ہوتے ہیں
نوح ناروی
کسی بے درد کو ظلم و ستم کا شوق جب ہوگا
نوح ناروی
آپ جن کے قریب ہوتے ہیں
نوح ناروی
کسی بے درد کو ظلم و ستم کا شوق جب ہوگا
نوح ناروی
موت آتی نہیں قرینے کی
عبد اللطیف تپش
جان آنکھوں میں رہی جی سے گذرنے نہ دیا
عبد اللطیف تپش
جان آنکھوں میں رہی جی سے گذرنے نہ دیا
عبد اللطیف تپش
موت آتی نہیں قرینے کی
عبد اللطیف تپش
عمر ابد کا ما حصل عشق کا دور نا تمام
ظفر تاباں
عمر ابد کا ما حصل عشق کا دور نا تمام
ظفر تاباں
یاد میں تیری دو عالم کو بھالان ہے ہمیں
ظفر تاباں
یاد میں تیری دو عالم کو بھالان ہے ہمیں
ظفر تاباں
جہاں عہد تمنا ختم ہوجائے
عند لیب شادانی
کوئی ادا شناس محبت ہمیں بتائے
عند لیب شادانی
جہاں عہد تمنا ختم ہوجائے
عند لیب شادانی
کوئی ادا شناس محبت ہمیں بتائے
عند لیب شادانی
زندگی کیا ہے جو دل ہو تشنہ ذوق وفا
علی اختر
حریم کعبہ بنادی وہ سر زمیں میں نے
علی اختر
حریم کعبہ بنادی وہ سر زمیں میں نے
علی اختر
زندگی کیا ہے جو دل ہو تشنہ ذوق وفا
علی اختر
کاوشوں سے اماں ملے نہ ملے
تلوک چند محروم
اس کا گلا نہیں کہ دعا بے اثر گئی
تلوک چند محروم
اس کا گلا نہیں کہ دعا بے اثر گئی
تلوک چند محروم
کاوشوں سے اماں ملے نہ ملے
تلوک چند محروم
آتا ہے صبح اٹھ کر تیری برابری کو
سراج الدین
یہ کہہ کے رخنہ ڈالئے ان کے حجاب میں
صدر الدین
یہ کہہ کے رخنہ ڈالئے ان کے حجاب میں
صدر الدین
آتا ہے صبح اٹھ کر تیری برابری کو
سراج الدین
یہ جوش غم ہے کہ سینہ میں خون ابلتا ہے
مرزا رضا قلی
یہ جوش غم ہے کہ سینہ میں خون ابلتا ہے
مرزا رضا قلی
جا م گدائی ہاتھ میں لے نت سانج سویرے پھرتے ہیں
آشفتہ
جا م گدائی ہاتھ میں لے نت سانج سویرے پھرتے ہیں
آشفتہ
بعد مجنوں کیوں نہ ہوں میں کافر مائے جنوں
شاہ عالم
بعد مجنوں کیوں نہ ہوں میں کافر مائے جنوں
شاہ عالم
جس گھڑ ی تیرے آستاں سے گئے
آصف الدولہ
جس گھڑ ی تیرے آستاں سے گئے
آصف الدولہ
اس کو نہ سوچئے کہ ستم یا کرم ہوا
احسان علی
نہ نالہ ہے دل میں نہ آہ حزیں ہے
میرزا احسن
اس کو نہ سوچئے کہ ستم یا کرم ہوا
احسان علی
نہ نالہ ہے دل میں نہ آہ حزیں ہے
میرزا احسن
چاک چاک اپنا گریباں نہ ہوا تھا سوہوا
نواب واجد علی شاہ
سنا حال دل پر کہاں کچھ نہیں
نواب سید امداد
چاک چاک اپنا گریباں نہ ہوا تھا سوہوا
نواب واجد علی شاہ
سنا حال دل پر کہاں کچھ نہیں
نواب سید امداد
پی کر شراب ورد تہ جام دے گیا
میرا مانای
الٰہی جان دی ہے میں نے کس کے روئے روش نپر
عبدالمغنی
پی کر شراب ورد تہ جام دے گیا
میرا مانای
الٰہی جان دی ہے میں نے کس کے روئے روش نپر
عبدالمغنی
آہ کب لب پر نہیں ہے داغ کب دل میں نہیں
مظفر علی
جو بھلے برے کی اٹکل نہ مرا شعار ہوتا
محمد اسمٰعل
آہ کب لب پر نہیں ہے داغ کب دل میں نہیں
مظفر علی
جو بھلے برے کی اٹکل نہ مرا شعار ہوتا
محمد اسمٰعل
خیال دل کو ہے اس گل سے آشنائی کا
ولی اللہ
سمند گرم جو یاں اس وار کا پہنچا
میر شیر علی
خیال دل کو ہے اس گل سے آشنائی کا
ولی اللہ
سمند گرم جو یاں اس وار کا پہنچا
میر شیر علی
شب فرقت میں نالوں نے جہاں سر پر اٹھایا ہے
امانت لکھنوی
دھمکاتے ہیں بس مجھ کو فقط آپ اکڑ کر
صاحب میر
دھمکاتے ہیں بس مجھ کو فقط آپ اکڑ کر
صاحب میر
شب فرقت میں نالوں نے جہاں سر پر اٹھایا ہے
امانت لکھنوی
یار بن گھر مین عجب صھبت ہے
قزلباش خان
اس کے کوچہ ستی غبار اٹھا
میرا مانی
یار بن گھر مین عجب صھبت ہے
قزلباش خان
اس کے کوچہ ستی غبار اٹھا
میرا مانی
سرخ چشم اتنی کہیں ہوتی ہے بیداری سے
نواب محمد یار خان
جس کا دل آپ نے لیا ہوگا
امین الدین
سرخ چشم اتنی کہیں ہوتی ہے بیداری سے
نواب محمد یار خان
جس کا دل آپ نے لیا ہوگا
امین الدین
سدا ہے فکر ترقی بلند بنیوں کو
انیس لکھنوی
سدا ہے فکر ترقی بلند بنیوں کو
انیس لکھنوی
ٹک تو دے فرصت کہ ہولیں رخصت اے صیاد ہم
عمدۃ المک امیر خان
ٹک تو دے فرصت کہ ہولیں رخصت اے صیاد ہم
عمدۃ المک امیر خان
آنکھ کھلتے ہی میسر ہو ا دیدار قفس
شیخ امداد علی
آنکھ کھلتے ہی میسر ہو ا دیدار قفس
شیخ امداد علی
کیا کیا ہوانہ دامن دولت سے چھوٹ کر
برق لکھنوی
کیا کیا ہوانہ دامن دولت سے چھوٹ کر
برق لکھنوی
پہلے سے دیکھنا کہیں بہتر بنائیں گے
سید امین الحسن
پہلے سے دیکھنا کہیں بہتر بنائیں گے
سید امین الحسن
رہرواں کہتے ہیں جس کو جرس محمل ہے
شیخ بقاء اللہ
رہرواں کہتے ہیں جس کو جرس محمل ہے
شیخ بقاء اللہ
ہر ایک سانس ہے تیغ نگاہ یار مجھے
حسین احمد
اٹھو گلے سے لپٹ جاؤ پھر نکھر لینا
گلشن الدولہ
اٹھو گلے سے لپٹ جاؤ پھر نکھر لینا
گلشن الدولہ
ہر ایک سانس ہے تیغ نگاہ یار مجھے
حسین احمد
طرب کا رنگ رخ گل پہ آشکار آیا
میاں حاجی
عقل دوڑائی بہت کچھ تو گماں تک پہنچے
بیتاب عظیم آبادی
طرب کا رنگ رخ گل پہ آشکار آیا
میاں حاجی
عقل دوڑائی بہت کچھ تو گماں تک پہنچے
بیتاب عظیم آبادی
کر سکے دفن نہ اس کو چہ میں احباب مجھے
میر حسین
عالم ااس بت پہ مبتلا ہی رہا
لالہ یٹکارام
کر سکے دفن نہ اس کو چہ میں احباب مجھے
میر حسین
عالم ااس بت پہ مبتلا ہی رہا
لالہ یٹکارام
آنکھ پڑتی ہے کہیں پاؤں کہیں پڑتا ہے
محمد علی
آنکھ پڑتی ہے کہیں پاؤں کہیں پڑتا ہے
محمد علی
ہم سے کرتے ہو بیاں غیروں کی یاری آن کر
محمد عیسیٰ
ہم سے کرتے ہو بیاں غیروں کی یاری آن کر
محمد عیسیٰ
یہ ان دنوں جو ہم سے اتنی رکھائیاں ہیں
مرزا نعیم بیگ
ہم قوت جذب دل دکھائیں
شہاب الدین
یہ ان دنوں جو ہم سے اتنی رکھائیاں ہیں
مرزا نعیم بیگ
ہم قوت جذب دل دکھائیں
شہاب الدین
یاں مدعی اپنا کسے اے یار نہ دیکھا
شیخ محمد روشن
یاں مدعی اپنا کسے اے یار نہ دیکھا
شیخ محمد روشن
مری رنگیں کلامی کا ہے وہ گل پیر ہن باعث
میر محمد باقر
مری رنگیں کلامی کا ہے وہ گل پیر ہن باعث
میر محمد باقر
ایسا بھی نہیں درد کے مارے نہیں دیکھے
سید صادقع لی
گئی یک بیک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو اپنے قرار ہے
مرزا حسام الدین
ایسا بھی نہیں درد کے مارے نہیں دیکھے
سید صادقع لی
گئی یک بیک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو اپنے قرار ہے
مرزا حسام الدین
موت ہی چارہ ساز فرقت ہے
مرزا رحیم الدین
موت ہی چارہ ساز فرقت ہے
مرزا رحیم الدین
گر یہی وضع ہے اور ہیں یہی ہیہات نصیب
میر حیدر علی
گر یہی وضع ہے اور ہیں یہی ہیہات نصیب
میر حیدر علی
تھا زلیخا کو جو جاں سے مہ کنعان عزیز
محمد یار
تھا زلیخا کو جو جاں سے مہ کنعان عزیز
محمد یار
اشک جو چشم خوں فشاں سے گرا
میر مستحسن
اشک جو چشم خوں فشاں سے گرا
میر مستحسن
عزت اسی کی اہل نظر کی نظر میں ہے
امیر حسن
جب نہ تب سنئے تو کرتا ہے وہ اقرار بغیر
رائے سرب سکھ
عزت اسی کی اہل نظر کی نظر میں ہے
امیر حسن
جب نہ تب سنئے تو کرتا ہے وہ اقرار بغیر
رائے سرب سکھ
کہاں تھے شب ادھر دیکھوں حیا کیوں ہے نگاہوں میں
حافظ عبدالرحمٰن
بات کیوں کر بنے امید بر آئے کیوں کر
خواجہ قمرالدین
کہاں تھے شب ادھر دیکھوں حیا کیوں ہے نگاہوں میں
حافظ عبدالرحمٰن
بات کیوں کر بنے امید بر آئے کیوں کر
خواجہ قمرالدین
ساقی جودئے جائے یہ کہہ کر کہ پئے جا
رسا رامپوری
ساقی جودئے جائے یہ کہہ کر کہ پئے جا
رسا رامپوری
پی کے گرنے کا ہے خیال ہمیں
ضیاء الدین
پی کے گرنے کا ہے خیال ہمیں
ضیاء الدین
غصہ آتا ہے پیار آتا ہے
نواب محمد علی خان
غصہ آتا ہے پیار آتا ہے
نواب محمد علی خان
جو رنج نوشتہ میں ہے کیوں کر نہ ملے گا
میر علی اوسط
جو رنج نوشتہ میں ہے کیوں کر نہ ملے گا
میر علی اوسط
اسیری میں تباہی رونق کا شانہ ہوجائے
محمد ذکر یا خان
اسیری میں تباہی رونق کا شانہ ہوجائے
محمد ذکر یا خان
دل ہو گیا پھپھلا پیارے تمام جل کے
میر سجاد اکبر آبادی
دل ہو گیا پھپھلا پیارے تمام جل کے
میر سجاد اکبر آبادی
ساقیا ہے یہ جام کا عالم
سلیمان شکوہ
سینہ میں دل ہے دل میں داغ داغ میں سوز و ساز عشق
سحر بھوپالی
سینہ میں دل ہے دل میں داغ داغ میں سوز و ساز عشق
سحر بھوپالی
ساقیا ہے یہ جام کا عالم
سلیمان شکوہ
بادہ خم خانہ توحید کامے نوش ہوں
مہاراجہ سرکشن پرشاد
بلبل کو پھر چمن میں لگا لائی بوئے گل
حکیم سید محمد غازی پوری
بلبل کو پھر چمن میں لگا لائی بوئے گل
حکیم سید محمد غازی پوری
بادہ خم خانہ توحید کامے نوش ہوں
مہاراجہ سرکشن پرشاد
دل تڑپ جائے نہ کیوں سن کر فغان اہل درد
شفق عماد پوری
کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو
عبدالحکیم
کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو
عبدالحکیم
دل تڑپ جائے نہ کیوں سن کر فغان اہل درد
شفق عماد پوری
روح کو آج ناز ہے اپنا وقار دیکھ کر
احمد علی قدوائی
کچھ بات ہی تھی ایسی کہ تھامے جگر گئے
مسیح الملک
کچھ بات ہی تھی ایسی کہ تھامے جگر گئے
مسیح الملک
روح کو آج ناز ہے اپنا وقار دیکھ کر
احمد علی قدوائی
شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں
سید فرزندا احمد
شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں
سید فرزندا احمد
سحر جب بسترراحت سے وہ رشک قمر اٹھا
لالہ کانجی مل
سحر جب بسترراحت سے وہ رشک قمر اٹھا
لالہ کانجی مل
وصل کی شب میں بھی ہم باہمد گر رویا کئے
کریم الدین
وصل کی شب میں بھی ہم باہمد گر رویا کئے
کریم الدین
دل ربا ہے مرا بڑا گستاخ
ضیاء الدین
دل ربا ہے مرا بڑا گستاخ
ضیاء الدین
اب کیا ملیں حسینوں سے ہم گوشہ گید میں
فرخ آبادی
عرق جب اس پری کے چہرہ پر نور سے ٹپکے
عارف الدین
اب کیا ملیں حسینوں سے ہم گوشہ گید میں
فرخ آبادی
عرق جب اس پری کے چہرہ پر نور سے ٹپکے
عارف الدین
ملتفت کب نگاہ ناز نہیں
حکیم نواب جان خان
دل ہے نہ نشان بے دلی کا
اکبر حسین موہانی
ملتفت کب نگاہ ناز نہیں
حکیم نواب جان خان
دل ہے نہ نشان بے دلی کا
اکبر حسین موہانی
۰۰۰۰کی نیرنگی یہ برق خاطر مایوس ہے
شاہ قدرت اللہ
ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا
آفتاب الدولہ
ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا
آفتاب الدولہ
۰۰۰۰کی نیرنگی یہ برق خاطر مایوس ہے
شاہ قدرت اللہ
غیر کے دل میں نہ جا کیجئے گا
ثناء اللہ
ٹلتے ہیں کوئی ہاتھ چلے یازباں چلے
فدوی لاہوری
ٹلتے ہیں کوئی ہاتھ چلے یازباں چلے
فدوی لاہوری
غیر کے دل میں نہ جا کیجئے گا
ثناء اللہ
درد مندوں سے نہ پوچھو کہ کدھر بیٹھ گئے
میر شمس الدین
ہوئے کارواں سے جدا جو ہم رہ عاشقی میں فنا ہوئے
غلام حسین بلگرامی
ہوئے کارواں سے جدا جو ہم رہ عاشقی میں فنا ہوئے
غلام حسین بلگرامی
درد مندوں سے نہ پوچھو کہ کدھر بیٹھ گئے
میر شمس الدین
ہم نے تو خاک بھی دیکھا نہ اثرونے میں
عشق عظیم آبادی
کل چشم خوں فشاں سے گلزار پیرہن تھا
مرزا عظیم بیگ
کل چشم خوں فشاں سے گلزار پیرہن تھا
مرزا عظیم بیگ
ہم نے تو خاک بھی دیکھا نہ اثرونے میں
عشق عظیم آبادی
جوں قدم یار نے گھر سے مرے در پر رکھا
شاہ کمال الدین
جوں قدم یار نے گھر سے مرے در پر رکھا
شاہ کمال الدین
ساغر میں شکل دختر رز کچھ بدل گئی
کرامت اللہ
ساغر میں شکل دختر رز کچھ بدل گئی
کرامت اللہ
اس کو غفلت پیچہ کہہ آتے ہیں ہم
نواب فقیر محمد خان
اس کو غفلت پیچہ کہہ آتے ہیں ہم
نواب فقیر محمد خان
اختر سے تھے گر موتی اس کا ن کے بالے کے
مرزا محمد یار بیگ
اختر سے تھے گر موتی اس کا ن کے بالے کے
مرزا محمد یار بیگ
اس بت نے گلابی جو اٹھا منہ سے لگائی
شیخ ولی اللہ
ناصح یہ نصحیت نہ سنا میں نہیں سنتا
مرزا حسین علی
اس بت نے گلابی جو اٹھا منہ سے لگائی
شیخ ولی اللہ
ناصح یہ نصحیت نہ سنا میں نہیں سنتا
مرزا حسین علی
کیوں تو نے وا کیا تھا بند قبا چمن میں
صغیر علی
صلانے عام ساقی ہے کہ آؤ با صفا کر دوں
محمد حسین لکھنوی
کیوں تو نے وا کیا تھا بند قبا چمن میں
صغیر علی
صلانے عام ساقی ہے کہ آؤ با صفا کر دوں
محمد حسین لکھنوی
آہ وہ کون تھا خدا مارا
مرزا الٰہی
تیری نگاہ ناز جو ناوک اثر نہ ہو
حکیم اسد علی خان
تیری نگاہ ناز جو ناوک اثر نہ ہو
حکیم اسد علی خان
آہ وہ کون تھا خدا مارا
مرزا الٰہی
مدعی اس سے سخن سازبہ سا لوسی ہے
میر قمر الدین
تباں جب کہ زلف دو تا باندھتے ہیں
مرزا ابراہیم
مدعی اس سے سخن سازبہ سا لوسی ہے
میر قمر الدین
تباں جب کہ زلف دو تا باندھتے ہیں
مرزا ابراہیم
آمد تصور بت بیداد گرکی ہے
اسمٰعیل حسین
آمد تصور بت بیداد گرکی ہے
اسمٰعیل حسین
امید ہے کہ مجھ کو خدا ٓدمی کرے
میاں نور الاسلام
امید ہے کہ مجھ کو خدا ٓدمی کرے
میاں نور الاسلام
میں نے کہا کہ دعویٰ الفت مگر غلط
یوسف علی خان
میں نے کہا کہ دعویٰ الفت مگر غلط
یوسف علی خان
گریباں ہاتھ میں ہے پاؤں میں صحرا کا دامن ہے
مرزا حاتم علی
گریباں ہاتھ میں ہے پاؤں میں صحرا کا دامن ہے
مرزا حاتم علی
نالہ دل کی صدا دیوار میں ہے در میں ہے
شعیب احمد
کیا جامہ پھلکاری اس گل کی پھین کا تھا
محمد امان
کیا جامہ پھلکاری اس گل کی پھین کا تھا
محمد امان
نالہ دل کی صدا دیوار میں ہے در میں ہے
شعیب احمد
اب اشک تو کہاں ہے جو چاہوں ٹپک پڑے
ظہور اللہ
کاروبار عشق کی کثرت کبھی ایسی نہ تھی
نوت رائے لکھنوی
کاروبار عشق کی کثرت کبھی ایسی نہ تھی
نوت رائے لکھنوی
اب اشک تو کہاں ہے جو چاہوں ٹپک پڑے
ظہور اللہ
روز خزاں چمن میں جو دیکھا ہزا ر کے
شاہ واقف
عشق میں تیرئے کو ہ غم سر پہ لیا و ہو سو ہو
شاہ نیاز احمد
روز خزاں چمن میں جو دیکھا ہزا ر کے
شاہ واقف
عشق میں تیرئے کو ہ غم سر پہ لیا و ہو سو ہو
شاہ نیاز احمد
آیئے جلوہ دیدار کے دکھلانے کو
وحید الہ آبادی
آیئے جلوہ دیدار کے دکھلانے کو
وحید الہ آبادی
پھر رک شعلہ جاں سوز میں نشتر گزرا
حکیم عبدالہادی
پھر رک شعلہ جاں سوز میں نشتر گزرا
حکیم عبدالہادی
ہرگز نہ گریں اس سے اشک اثر آلودہ
مظہر علی خان
رہ رہ کے سخن کہنا ہر بار بہت تحفہ
میر محمد جواد
ہرگز نہ گریں اس سے اشک اثر آلودہ
مظہر علی خان
رہ رہ کے سخن کہنا ہر بار بہت تحفہ
میر محمد جواد
مرا سو بار اس تک نامہ پر آرزو پہنچا
میر ہاشمی
مرا سو بار اس تک نامہ پر آرزو پہنچا
میر ہاشمی
دیکھا انہیں تو اپنی طیبعت سنبھل گئی
ناظم علی خان
دیکھا انہیں تو اپنی طیبعت سنبھل گئی
ناظم علی خان
یہی کہتی تھی لیلیٰ پردہ نشیں نہیں کھاتی ادب سے خدا کی قسم
نواب مرزا محمد تقی
یہی کہتی تھی لیلیٰ پردہ نشیں نہیں کھاتی ادب سے خدا کی قسم
نواب مرزا محمد تقی
رنگ پیرا ہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام
فیض احمد فیض
روش روش ہے وہی انتظار ک موسم
فیض احمد فیض
رنگ پیرا ہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام
فیض احمد فیض
روش روش ہے وہی انتظار ک موسم
فیض احمد فیض
تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں
فیض احمد فیض
تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں
فیض احمد فیض
کئی بار س کا دامن بھر دیا حسن دو عالم سے
فیض احمد فیض
کئی بار س کا دامن بھر دیا حسن دو عالم سے
فیض احمد فیض
تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے
فیض احمد فیض
دو نو ں جہاں تیری محبت میں ہار کے
فیض احمد فیض
تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے
فیض احمد فیض
دو نو ں جہاں تیری محبت میں ہار کے
فیض احمد فیض
آرزو وصل کی رکھتی ہے پریشاں کیا کیا
اختر شیرانی
آرزو وصل کی رکھتی ہے پریشاں کیا کیا
اختر شیرانی
تمناؤں کو زندہ آرزؤں کو جہاں کر لوں
اختر شیرانی
تمناؤں کو زندہ آرزؤں کو جہاں کر لوں
اختر شیرانی
کون آیا ہے مرے پہلو میں یہ خواب آلودہ
اختر شیرانی
وہ کہتے ہیں رنجش کی باتیں بھلا دیں
اختر شیرانی
کون آیا ہے مرے پہلو میں یہ خواب آلودہ
اختر شیرانی
وہ کہتے ہیں رنجش کی باتیں بھلا دیں
اختر شیرانی
نہ ساز و مطرب نہ جام و ساقی نہ وہ بہار چمن ہے باقی
اختر شیرانی
بھوم کر بدلی اٹھی اور چھا گئی
اختر شیرانی
بھوم کر بدلی اٹھی اور چھا گئی
اختر شیرانی
نہ ساز و مطرب نہ جام و ساقی نہ وہ بہار چمن ہے باقی
اختر شیرانی
حضور یار بھی ٓنسو نکل ہی آتے ہیں
تاثیر
لطف وفا نہیں کہ وہ بیداد گر نہیں
تاثیر
لطف وفا نہیں کہ وہ بیداد گر نہیں
تاثیر
حضور یار بھی ٓنسو نکل ہی آتے ہیں
تاثیر
حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے
تاثیر
وہ ملے تو بے تکلف نہ ملے تو بے ادارہ
تاثیر
حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے
تاثیر
وہ ملے تو بے تکلف نہ ملے تو بے ادارہ
تاثیر
میری وفائیں یاد کروگے
تاثیر
میری وفائیں یاد کروگے
تاثیر
لبالب جام پھر ساقی نے واپس لے لیا مجھ سے
تاثیر
لبالب جام پھر ساقی نے واپس لے لیا مجھ سے
تاثیر
نہ تھی امید نہ وعدے پہ اعتبار کیا
عبدالمجید سالک
ہمنفسو اجڑ گئیں مہر و وفا کی بستیاں
عبدالمجید سالک
نہ تھی امید نہ وعدے پہ اعتبار کیا
عبدالمجید سالک
ہمنفسو اجڑ گئیں مہر و وفا کی بستیاں
عبدالمجید سالک
نہ محتسب کی نہ حور و جتاں کی بات کرو
عبدالمجید سالک
خرو میں مبتلا ہے سالک دیوانہ برسوں سے
عبدالمجید سالک
نہ محتسب کی نہ حور و جتاں کی بات کرو
عبدالمجید سالک
خرو میں مبتلا ہے سالک دیوانہ برسوں سے
عبدالمجید سالک
چراغ زندگی ہوگا فروزاں ہم نہیں ہوں گے
عبدالمجید سالک
چراغ زندگی ہوگا فروزاں ہم نہیں ہوں گے
عبدالمجید سالک
غم کے ہاتھوں مرے دل پر جو سماں گزرا ہے
عبدالمجید سالک
غم کے ہاتھوں مرے دل پر جو سماں گزرا ہے
عبدالمجید سالک
ہے ہو ساغر میں کہ خوں‘ رات گزر جائے گی
عابد علی عابد
آئی سھر قریب تو میں نے پڑھی غزل
عابد علی عابد
ہے ہو ساغر میں کہ خوں‘ رات گزر جائے گی
عابد علی عابد
آئی سھر قریب تو میں نے پڑھی غزل
عابد علی عابد
یہ کیا طلسم ہے دنیا پہ بار گزری ہے
عابد علی عابد
یہ کیا طلسم ہے دنیا پہ بار گزری ہے
عابد علی عابد
دل ہے آئینہ حیرت سے دو چار آج کی رات
عابد علی عابد
دل ہے آئینہ حیرت سے دو چار آج کی رات
عابد علی عابد
کاروان گل و ریحان اگزرے
عابد علی عابد
کاروان گل و ریحان اگزرے
عابد علی عابد
غم دوراں غم جاناں کا نشاں ہے کہ جو تھا
عابد علی عابد
غم دوراں غم جاناں کا نشاں ہے کہ جو تھا
عابد علی عابد
کچھ اس طرح سے نظر سے گزر گیا کوئٰ
حفیظ ہوشیارپوری
ایسی بھی کیا جلدی پیارے جانے ملیں پھر یا نہ ملیں ہم
حفیظ ہوشیارپوری
کچھ اس طرح سے نظر سے گزر گیا کوئٰ
حفیظ ہوشیارپوری
ایسی بھی کیا جلدی پیارے جانے ملیں پھر یا نہ ملیں ہم
حفیظ ہوشیارپوری
پھر سے آرائش ہستی کے جو ساماں ہوں گے
حفیظ ہوشیارپوری
راز سر بستہ محبت کے زباں تک پہنچے
حفیظ ہوشیارپوری
پھر سے آرائش ہستی کے جو ساماں ہوں گے
حفیظ ہوشیارپوری
راز سر بستہ محبت کے زباں تک پہنچے
حفیظ ہوشیارپوری
محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے
حفیظ ہوشیارپوری
کہاں کہاں نہ تصور نے دام پھیلائے
حفیظ ہوشیارپوری
کہاں کہاں نہ تصور نے دام پھیلائے
حفیظ ہوشیارپوری
محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے
حفیظ ہوشیارپوری
ہزار گردش اشام و سحر گزرے ہیں
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
شجر شجر نگراں ہے کلی کلی بیدار
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
ہزار گردش اشام و سحر گزرے ہیں
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
شجر شجر نگراں ہے کلی کلی بیدار
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقف اضطراب
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
وہ حسن کو جلوہ گ کریں گے
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
وہ حسن کو جلوہ گ کریں گے
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقف اضطراب
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
نظر میں ڈھل کے ابھرتے ہیں دل کے افسانے
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یہ آج آئے ہیں کس اجنبی سے دیس میں ہم
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یہ آج آئے ہیں کس اجنبی سے دیس میں ہم
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
نظر میں ڈھل کے ابھرتے ہیں دل کے افسانے
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یارب غم ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا
چراغ حسن حسرت
جب سے تیرا کرم ہے بندہ نواز
چراغ حسن حسرت
یارب غم ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا
چراغ حسن حسرت
جب سے تیرا کرم ہے بندہ نواز
چراغ حسن حسرت
اس طرح کر گیا دل کو مرے ویراں کوئی
چراغ حسن حسرت
محبت کس قدر یاس آفریں معلوم ہوتی ہے
چراغ حسن حسرت
اس طرح کر گیا دل کو مرے ویراں کوئی
چراغ حسن حسرت
محبت کس قدر یاس آفریں معلوم ہوتی ہے
چراغ حسن حسرت
آؤ حسن یار کی باتیں کریں
چراغ حسن حسرت
دل بلا سے نثار ہوجائے
چراغ حسن حسرت
دل بلا سے نثار ہوجائے
چراغ حسن حسرت
آؤ حسن یار کی باتیں کریں
چراغ حسن حسرت
عشق نے حسن کو تن ہی نہیں من بیچ دیا
احسان دانش
اب کہو کارواں کدھر کو چلے
احسان دانش
اب کہو کارواں کدھر کو چلے
احسان دانش
عشق نے حسن کو تن ہی نہیں من بیچ دیا
احسان دانش
جب جوانی کی دھوپ ڈھلتی ہے
احسان دانش
جو ترے آستاں سے لوٹ آئے
احسان دانش
جب جوانی کی دھوپ ڈھلتی ہے
احسان دانش
جو ترے آستاں سے لوٹ آئے
احسان دانش
پرسش گم کا شکریہ کیا تجھے آگہی نہیں
احسان دانش
پرسش گم کا شکریہ کیا تجھے آگہی نہیں
احسان دانش
نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا
احسان دانش
نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا
احسان دانش
نغمے ہوانے چھیڑے فطرت کی بانسری میں
ساغر نظامی
نغمے ہوانے چھیڑے فطرت کی بانسری میں
ساغر نظامی
دشت میں قیس نہیں کوہ پہ فرہاد نہیں
ساغر نظامی
دشت میں قیس نہیں کوہ پہ فرہاد نہیں
ساغر نظامی
نظر میں روح میں دل میں سمائے جاتے ہیں
ساغر نظامی
کافر گیسووالوں کی رات بسر یوں ہوتی ہے
ساغر نظامی
کافر گیسووالوں کی رات بسر یوں ہوتی ہے
ساغر نظامی
نظر میں روح میں دل میں سمائے جاتے ہیں
ساغر نظامی
راتوں کا تصور ہے ان کا اور چپکے چپکے رونا ہے
ساغر نظامی
ساون کی رت آپہنچی کالے بدل چھائیں گے
ساغر نظامی
راتوں کا تصور ہے ان کا اور چپکے چپکے رونا ہے
ساغر نظامی
ساون کی رت آپہنچی کالے بدل چھائیں گے
ساغر نظامی
کوئی مآل محبت مجھے بتاؤ نہیں
اختر انصاری
کوئی مآل محبت مجھے بتاؤ نہیں
اختر انصاری
کسی سے لڑائیں نظر اور جھیلیں محبت کے غم اتنی فرصت کہاں
اختر انصاری
کسی سے لڑائیں نظر اور جھیلیں محبت کے غم اتنی فرصت کہاں
اختر انصاری
حلاوتیں نہ میں مل سکیں تکلم کی
اختر انصاری
حلاوتیں نہ میں مل سکیں تکلم کی
اختر انصاری
بہار ٓئی زمانہ ہوا خدا باقی
اختر انصاری
بہار ٓئی زمانہ ہوا خدا باقی
اختر انصاری
خزاں میں آگ لگاؤ بہار کے دن میں
اختر انصاری
صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں
اختر انصاری
صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں
اختر انصاری
خزاں میں آگ لگاؤ بہار کے دن میں
اختر انصاری
بناپائی نہ ڈر ے کو نگینا
شاد عارفی
بہ قول غالب ہوا کیا ہے جو حشر و سقان کے لہو کا
شاد عارفی
بناپائی نہ ڈر ے کو نگینا
شاد عارفی
بہ قول غالب ہوا کیا ہے جو حشر و سقان کے لہو کا
شاد عارفی
چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں
شاد عارفی
موج کو آپ کنارا سمجھیں
شاد عارفی
موج کو آپ کنارا سمجھیں
شاد عارفی
چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں
شاد عارفی
یہ سجدہ ہے کہ تجدید وفا ہے
شاد عارفی
اپنی تقدیر کو پیٹے جو پریشاں ہے کوئی
شاد عارفی
یہ سجدہ ہے کہ تجدید وفا ہے
شاد عارفی
اپنی تقدیر کو پیٹے جو پریشاں ہے کوئی
شاد عارفی
ہے کدھر وہ سلسلہ کرم ہے کہاں وہ ساقی نیک خو
نہال سیوہاروی
ہے کدھر وہ سلسلہ کرم ہے کہاں وہ ساقی نیک خو
نہال سیوہاروی
اک شخص جواں خاک بسر یاد تو ہوگا
نہال سیوہاروی
اک شخص جواں خاک بسر یاد تو ہوگا
نہال سیوہاروی
عبث ہے گرم تلاش اثر فغاں کے لیے
نہال سیوہاروی
دھوم کہتا ہے یہ عالم جسے طو فانوں کی
نہال سیوہاروی
دھوم کہتا ہے یہ عالم جسے طو فانوں کی
نہال سیوہاروی
عبث ہے گرم تلاش اثر فغاں کے لیے
نہال سیوہاروی
بہار کا روپ بھی نگا ہوں میں اک فریب بہار ساہے
نہال سیوہاروی
زندگی زہر کا اک جام ہوئی جاتی ہے
نہال سیوہاروی
زندگی زہر کا اک جام ہوئی جاتی ہے
نہال سیوہاروی
بہار کا روپ بھی نگا ہوں میں اک فریب بہار ساہے
نہال سیوہاروی
مری وفا کا ترا لطف بھی جواب نہیں
اسرار الحق مجاز
شوق کے ہاتھوں اے دل مضطر کای ہونا ہے کیا ہوگا
اسرار الحق مجاز
مری وفا کا ترا لطف بھی جواب نہیں
اسرار الحق مجاز
شوق کے ہاتھوں اے دل مضطر کای ہونا ہے کیا ہوگا
اسرار الحق مجاز
برباد تمنا پہ عتاب اور زیادہ
اسرار الحق مجاز
کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا اے شورش دوراں بھول گئے
اسرار الحق مجاز
برباد تمنا پہ عتاب اور زیادہ
اسرار الحق مجاز
کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا اے شورش دوراں بھول گئے
اسرار الحق مجاز
جنوں شوق اب بھی کم نہیں ہے
اسرار الحق مجاز
جنوں شوق اب بھی کم نہیں ہے
اسرار الحق مجاز
تسکین دل مخروں نہ ہوئی وہ سعی کرم فرما بھی گئے
اسرار الحق مجاز
تسکین دل مخروں نہ ہوئی وہ سعی کرم فرما بھی گئے
اسرار الحق مجاز
ہم دہر کے اس ویرانے میں جو کچھ بھی نظارا کرتے ہیں
معین احسن جذبی
شریک محفل وارورسن کچھ اور بھی ہیں
معین احسن جذبی
ہم دہر کے اس ویرانے میں جو کچھ بھی نظارا کرتے ہیں
معین احسن جذبی
شریک محفل وارورسن کچھ اور بھی ہیں
معین احسن جذبی
ملے مجھ کو غم سے فرصت تو سناؤں وہ فسانہ
معین احسن جذبی
بیتے ہوئے دنوں کی حلاوت کہاں سے لائیں
معین احسن جذبی
بیتے ہوئے دنوں کی حلاوت کہاں سے لائیں
معین احسن جذبی
ملے مجھ کو غم سے فرصت تو سناؤں وہ فسانہ
معین احسن جذبی
مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں جینے کی تمنا کون کرے
معین احسن جذبی
مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں جینے کی تمنا کون کرے
معین احسن جذبی
جسے آج نغمہ سمجھتی ہے دنیا
معین احسن جذبی
جسے آج نغمہ سمجھتی ہے دنیا
معین احسن جذبی
افق نہاں ہے تو حد نظر کا ذکر کریں
احمد ندیم قاسمی
مرے سبو میں مری زیست کا لہو تو نہیں
احمد ندیم قاسمی
مرے سبو میں مری زیست کا لہو تو نہیں
احمد ندیم قاسمی
افق نہاں ہے تو حد نظر کا ذکر کریں
احمد ندیم قاسمی
بگاڑ ہو کہ بناؤ عجیب اترے سبھاؤ
احمد ندیم قاسمی
بگاڑ ہو کہ بناؤ عجیب اترے سبھاؤ
احمد ندیم قاسمی
میں کب سے گوش بر آواز ہوں پکاروبھی
احمد ندیم قاسمی
میں کب سے گوش بر آواز ہوں پکاروبھی
احمد ندیم قاسمی
پھر بھیانک تیرگی میں آگئے
احمد ندیم قاسمی
بہار جب بھی چمن میں دیئے جلاتی ہے
احمد ندیم قاسمی
پھر بھیانک تیرگی میں آگئے
احمد ندیم قاسمی
بہار جب بھی چمن میں دیئے جلاتی ہے
احمد ندیم قاسمی
میکدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا
عبدالحمید عدم
میکدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا
عبدالحمید عدم
عہد مستی ہے لوگ کہتے ہیں
عبدالحمید عدم
عہد مستی ہے لوگ کہتے ہیں
عبدالحمید عدم
ان مست انکھڑیوں کو کنول کہہ گیا ہوں میں
عبدالحمید عدم
ان مست انکھڑیوں کو کنول کہہ گیا ہوں میں
عبدالحمید عدم
غم محبت ستار ہا ہے غم زمانہ مسل رہا ہے
عبدالحمید عدم
غم محبت ستار ہا ہے غم زمانہ مسل رہا ہے
عبدالحمید عدم
یہ کسی سرگوشی ازل ساز دل کے پردے ہلارہی ہے
عبدالحمید عدم
پھولوں کی ٹہنیوں پہ نشیمن بنایئے
عبدالحمید عدم
یہ کسی سرگوشی ازل ساز دل کے پردے ہلارہی ہے
عبدالحمید عدم
پھولوں کی ٹہنیوں پہ نشیمن بنایئے
عبدالحمید عدم
غم خزاں کی تلافی بہار میں بھی نہیں
سیف الدین سیف
دلوں کو توڑنے والو تمہیں کسی سے کیا
سیف الدین سیف
غم خزاں کی تلافی بہار میں بھی نہیں
سیف الدین سیف
دلوں کو توڑنے والو تمہیں کسی سے کیا
سیف الدین سیف
قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ
سیف الدین سیف
قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ
سیف الدین سیف
راہ آسان ہوگئی ہوگی
سیف الدین سیف
راہ آسان ہوگئی ہوگی
سیف الدین سیف
ہر اک چلن میں اسی مہرباں سے ملتی ہے
سیف الدین سیف
ہر اک چلن میں اسی مہرباں سے ملتی ہے
سیف الدین سیف
بڑے خطرے میں ہے حسن گلستاں ہم نہ کہتے تھے
سیف الدین سیف
بڑے خطرے میں ہے حسن گلستاں ہم نہ کہتے تھے
سیف الدین سیف
وہ حکایت جو یایں ہوش تجھے یاد نہیں
ظہیر کاشمیری
اب صاھب دوراں آتے ہیں اب فاتح میداں آتے ہیں
ظہیر کاشمیری
وہ حکایت جو یایں ہوش تجھے یاد نہیں
ظہیر کاشمیری
اب صاھب دوراں آتے ہیں اب فاتح میداں آتے ہیں
ظہیر کاشمیری
جب کبھی تذکرہ شعلہ رخاں ہوتا ہے
ظہیر کاشمیری
شب مہتاب بھی اپنی بھری برسات بھی اپنی
ظہیر کاشمیری
شب مہتاب بھی اپنی بھری برسات بھی اپنی
ظہیر کاشمیری
جب کبھی تذکرہ شعلہ رخاں ہوتا ہے
ظہیر کاشمیری
ابھی تو کاہش بوئے بہار باقی ہے
ظہیر کاشمیری
ابھی تو کاہش بوئے بہار باقی ہے
ظہیر کاشمیری
شورش نالہ وفرید ابھی باقی ہے
ظہیر کاشمیری
شورش نالہ وفرید ابھی باقی ہے
ظہیر کاشمیری
انگڑائی پر انگڑائی ہے رات جدائی کی
قتیل شفائی
پہلے تو اپنے دل کی رضا اجن جایئے
قتیل شفائی
انگڑائی پر انگڑائی ہے رات جدائی کی
قتیل شفائی
پہلے تو اپنے دل کی رضا اجن جایئے
قتیل شفائی
دل کو غم حیات گوارا ہے ان دنوں
قتیل شفائی
صدمے جھیلوں جان پہ کھیلوں اس سے مجھے انکار نہیں ہے
قتیل شفائی
دل کو غم حیات گوارا ہے ان دنوں
قتیل شفائی
صدمے جھیلوں جان پہ کھیلوں اس سے مجھے انکار نہیں ہے
قتیل شفائی
چمن کی آبرو بن کر صبا کے ساتھ چلتے ہیں
قتیل شفائی
اندیشہ ارباب حرم ساتھ رہے گا
قتیل شفائی
اندیشہ ارباب حرم ساتھ رہے گا
قتیل شفائی
چمن کی آبرو بن کر صبا کے ساتھ چلتے ہیں
قتیل شفائی
ہوس نصیب نظر کو کہیں قرار نہیں
ساحر لدھیانوی
ہوس نصیب نظر کو کہیں قرار نہیں
ساحر لدھیانوی
ہر چند میری قوت گفتاار ہے محبوس
ساحر لدھیانوی
ہر چند میری قوت گفتاار ہے محبوس
ساحر لدھیانوی
طرب ناروں پہ کیا بیتی خصم خانوں پہ کیا گذری
ساحر لدھیانوی
طرب ناروں پہ کیا بیتی خصم خانوں پہ کیا گذری
ساحر لدھیانوی
عقاید وہم ہیں مذہب خیال خام ہے ساقی
ساحر لدھیانوی
عقاید وہم ہیں مذہب خیال خام ہے ساقی
ساحر لدھیانوی
محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
ساحر لدھیانوی
نفس کے لوچ میں رم سی نہیں کچھ اور بھی ہے
ساحر لدھیانوی
محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
ساحر لدھیانوی
نفس کے لوچ میں رم سی نہیں کچھ اور بھی ہے
ساحر لدھیانوی
اب اہل درد یہ جینے کا اہتمام کریں
مجروح سلطان پوری
جب ہوا عرفاں تو غم آرام جاں بنتا گیا
مجروح سلطان پوری
جب ہوا عرفاں تو غم آرام جاں بنتا گیا
مجروح سلطان پوری
اب اہل درد یہ جینے کا اہتمام کریں
مجروح سلطان پوری
ختم شور طوفاں تھا دور تھی سیا ہی بھی
مجروح سلطان پوری
یہ رکے رکے سے آنسو یہ گھٹی گھٹی سی آہیں
مجروح سلطان پوری
یہ رکے رکے سے آنسو یہ گھٹی گھٹی سی آہیں
مجروح سلطان پوری
ختم شور طوفاں تھا دور تھی سیا ہی بھی
مجروح سلطان پوری
خون دل نہ صرف اتنا کہ اک گل پیرہن تک ہے
مجروح سلطان پوری
خون دل نہ صرف اتنا کہ اک گل پیرہن تک ہے
مجروح سلطان پوری
لیے بیٹھا ہے دل اک غرم بے باکانہ برسوں سے
مجروح سلطان پوری
لیے بیٹھا ہے دل اک غرم بے باکانہ برسوں سے
مجروح سلطان پوری
ہم ہیں اور ان کی خوشی سے آج کل
شکیل بدایونی
مری زندگی ہے ظالم ترے غم سے آشکارا
شکیل بدایونی
ہم ہیں اور ان کی خوشی سے آج کل
شکیل بدایونی
مری زندگی ہے ظالم ترے غم سے آشکارا
شکیل بدایونی
پھر اٹھی دل میں اک موج شباب آہستہ آہستہ
شکیل بدایونی
مری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
شکیل بدایونی
مری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
شکیل بدایونی
پھر اٹھی دل میں اک موج شباب آہستہ آہستہ
شکیل بدایونی
طیف پردوں سے تھے نمایاں مکیں کے جلوے مکاں سے پہلے
شکیل بدایونی
نہ اب وہ آنکھوں میں برہمی ہے نہ اب وہ ماتھے پہ بل رہا ہے
شکیل بدایونی
طیف پردوں سے تھے نمایاں مکیں کے جلوے مکاں سے پہلے
شکیل بدایونی
نہ اب وہ آنکھوں میں برہمی ہے نہ اب وہ ماتھے پہ بل رہا ہے
شکیل بدایونی
بہار آئی گل افشانی کے دن ہیں
فضل احمد کریم فضلی
بہار آئی گل افشانی کے دن ہیں
فضل احمد کریم فضلی
تمہیں اک نہیں جانستاں اور بھی ہیں
فضل احمد کریم فضلی
تمہیں اک نہیں جانستاں اور بھی ہیں
فضل احمد کریم فضلی
پھر ایسے خیالات آنے لگے
فضل احمد کریم فضلی
آغاز شباب شب ہے پیارے
فضل احمد کریم فضلی
پھر ایسے خیالات آنے لگے
فضل احمد کریم فضلی
آغاز شباب شب ہے پیارے
فضل احمد کریم فضلی
آتے رہتے ہیں قدسیوں کے پیام
فضل احمد کریم فضلی
اب وہ مہکی ہوئی سی رات نہیں
فضل احمد کریم فضلی
اب وہ مہکی ہوئی سی رات نہیں
فضل احمد کریم فضلی
آتے رہتے ہیں قدسیوں کے پیام
فضل احمد کریم فضلی
عشق جب زمزمہ پیرا ہوگا
ناصر کاظمی
عشق جب زمزمہ پیرا ہوگا
ناصر کاظمی
دا ہوا پھر در میخانہ گل
ناصر کاظمی
دا ہوا پھر در میخانہ گل
ناصر کاظمی
سفر منزل شب یاد نہیں
ناصر کاظمی
ساز ہستی کی صدا غور سے سن
ناصر کاظمی
سفر منزل شب یاد نہیں
ناصر کاظمی
ساز ہستی کی صدا غور سے سن
ناصر کاظمی
کسی کلی نے بھی دیکھا نہ آنکھ بھر کے مجھے
ناصر کاظمی
کچھ تو احساس زیاں تھا پہلے
ناصر کاظمی
کسی کلی نے بھی دیکھا نہ آنکھ بھر کے مجھے
ناصر کاظمی
کچھ تو احساس زیاں تھا پہلے
ناصر کاظمی
سانھہ پہ پہ پہلا ہے مری جاں کوئی
ابن انشاء
اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا
ابن انشاء
اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا
ابن انشاء
سانھہ پہ پہ پہلا ہے مری جاں کوئی
ابن انشاء
ساون بھادوں ساٹھ ہی دن ہیں پھر وہ رت کی بات کہاں
ابن انشاء
دل سی چیز کے گاہک ہوں گے وہ یا ایک ہزار کے بیچ
ابن انشاء
ساون بھادوں ساٹھ ہی دن ہیں پھر وہ رت کی بات کہاں
ابن انشاء
دل سی چیز کے گاہک ہوں گے وہ یا ایک ہزار کے بیچ
ابن انشاء
ہم رات بہت روئے بہت آہ و فغاں
ابن انشاء
کبھی ان کے ملن کے آشانے اک جوت جگادی تھی من میں
ابن انشاء
ہم رات بہت روئے بہت آہ و فغاں
ابن انشاء
کبھی ان کے ملن کے آشانے اک جوت جگادی تھی من میں
ابن انشاء
نگاہ و دل کا افسانہ قریب اختتام آیا
آنند نرائن ملا
سب کے دنیا سے سوا د دل خاموش میں آ
آنند نرائن ملا
نگاہ و دل کا افسانہ قریب اختتام آیا
آنند نرائن ملا
سب کے دنیا سے سوا د دل خاموش میں آ
آنند نرائن ملا
عمر ابد سے حضر کو بیزار دیکھ کر
روش صدیقی
عمر ابد سے حضر کو بیزار دیکھ کر
روش صدیقی
اس سے بڑھ کر تو کوئی بے سرو ساماں نہ ملا
روش صدیقی
اس سے بڑھ کر تو کوئی بے سرو ساماں نہ ملا
روش صدیقی
غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑ ا کیا اب تم سے بیان کریں
میراج
غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑ ا کیا اب تم سے بیان کریں
میراج
ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا بیٹھ اکیلے رونا ہوگا
میراج
ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا بیٹھ اکیلے رونا ہوگا
میراج
ملا ہے گوئی ہاتھ ملتا ہے
جوش ملسیانی
ملا ہے گوئی ہاتھ ملتا ہے
جوش ملسیانی
تری بلو میں کب قیامت نہ ٹوتی ترے غم میں کب حشر برپا نہ دیکھا
جوش ملسیانی
تری بلو میں کب قیامت نہ ٹوتی ترے غم میں کب حشر برپا نہ دیکھا
جوش ملسیانی
ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے
جلال الدین اکبر
خاموش ہیں لب اور آنکھوں سے آنسو ہیں کہ پیہم بہتے ہیں
جلال الدین اکبر
ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے
جلال الدین اکبر
خاموش ہیں لب اور آنکھوں سے آنسو ہیں کہ پیہم بہتے ہیں
جلال الدین اکبر
غیرت عشق کا یہ ایک سہارا نہ گیا
آل احمد سرور
ہم برق شرر کو کبھی خاطر میں نہ لائے
آل احمد سرور
ہم برق شرر کو کبھی خاطر میں نہ لائے
آل احمد سرور
غیرت عشق کا یہ ایک سہارا نہ گیا
آل احمد سرور
احساس خوشی مٹ جاتا ہے افسردہ طیبعت ہوتی ہے
ماہرالقادری
احساس خوشی مٹ جاتا ہے افسردہ طیبعت ہوتی ہے
ماہرالقادری
دل میں اب آواز کہاں ہے
ماہرالقادری
دل میں اب آواز کہاں ہے
ماہرالقادری
در مے خانہ سے دیوارچمن تک پہنچے
سراج الدین ظفر
در مے خانہ سے دیوارچمن تک پہنچے
سراج الدین ظفر
اٹھو زمانے کے آشوب کا ازالہ کریں
سراج الدین ظفر
اٹھو زمانے کے آشوب کا ازالہ کریں
سراج الدین ظفر
تھی تو سہی پر ٓج سے پہلے ایسی حقیر و فقیر نہ تھی
مختار صدیقی
موت کو زیست ترستی ہے یہاں
مختار صدیقی
موت کو زیست ترستی ہے یہاں
مختار صدیقی
تھی تو سہی پر ٓج سے پہلے ایسی حقیر و فقیر نہ تھی
مختار صدیقی
تعمیر زندگی کو نمایاں کیا گیا
یوسف ظفر
یارو ہر غم غم یاراں ہے قریب آجاؤ
یوسف ظفر
یارو ہر غم غم یاراں ہے قریب آجاؤ
یوسف ظفر
تعمیر زندگی کو نمایاں کیا گیا
یوسف ظفر
جہاں تک گیا کاروان خیال
انجم رومانی
ہر چند اانہیں عہد فراموش نہ ہوگا
انجم رومانی
جہاں تک گیا کاروان خیال
انجم رومانی
ہر چند اانہیں عہد فراموش نہ ہوگا
انجم رومانی
کیوں بیٹھ گئے غبار سے ہم
قیوم نظر
ماتھے پرٹیکا صندل کا اب دل کے کارن رہتا ہے
قیوم نظر
ماتھے پرٹیکا صندل کا اب دل کے کارن رہتا ہے
قیوم نظر
کیوں بیٹھ گئے غبار سے ہم
قیوم نظر
مرہم زخم جگر ہوجائے
عبدالمجید حیرت
مرہم زخم جگر ہوجائے
عبدالمجید حیرت
ایماں نوازش گردش پیمانہ ہو گئی
عبدالمجید حیرت
ایماں نوازش گردش پیمانہ ہو گئی
عبدالمجید حیرت
جب وہ مسرور نظر آتا ہے
سکندر علی وجد
شمیم زلف یار آئے نہ آئے
سکندر علی وجد
جب وہ مسرور نظر آتا ہے
سکندر علی وجد
شمیم زلف یار آئے نہ آئے
سکندر علی وجد
وہ پو پھٹی وہ کرن سے کرن میں آگ لگی
ادیب سہارنپوری
وہ پو پھٹی وہ کرن سے کرن میں آگ لگی
ادیب سہارنپوری
اک خلش کو حاصل عمر رواں رہنے دیا
ادیب سہارنپوری
اک خلش کو حاصل عمر رواں رہنے دیا
ادیب سہارنپوری
زندگی آزار تھی آزار ہے تیرے بغیر
ذو الفقار علی بخاری
بسائی میں نے جو قلب حزیں میں
ذو الفقار علی بخاری
بسائی میں نے جو قلب حزیں میں
ذو الفقار علی بخاری
زندگی آزار تھی آزار ہے تیرے بغیر
ذو الفقار علی بخاری
چھٹے غبار نظر بام طور آجائے
غلام ربانی تاباں
جنوں خود نما خود نگر بھ نہیں
غلام ربانی تاباں
چھٹے غبار نظر بام طور آجائے
غلام ربانی تاباں
جنوں خود نما خود نگر بھ نہیں
غلام ربانی تاباں
غم کہ تھا حریف جاں اب حریف جاناں ہے
راز مراد آبادی
ہر اک شکست تمنا پہ مسکراتے ہیں
راز مراد آبادی
ہر اک شکست تمنا پہ مسکراتے ہیں
راز مراد آبادی
غم کہ تھا حریف جاں اب حریف جاناں ہے
راز مراد آبادی
کیا روپ دوستی کا کیا رنگ دشمنی کا
مجید امجد
جنون عشق کی رسم عجیب کیا کہنا
مجید امجد
کیا روپ دوستی کا کیا رنگ دشمنی کا
مجید امجد
جنون عشق کی رسم عجیب کیا کہنا
مجید امجد
اے دل ترے خیال کی دنیا کہاں سے لائیں
شان الحق حقی
اثر نہ ہو تو اسی نطق بے اثر سے کہہ
شان الحق حقی
اے دل ترے خیال کی دنیا کہاں سے لائیں
شان الحق حقی
اثر نہ ہو تو اسی نطق بے اثر سے کہہ
شان الحق حقی
رسم سجدہ بھی اٹھادی ہم نے
باقی صدیقی
رسم سجدہ بھی اٹھادی ہم نے
باقی صدیقی
ہم ذرے ہیں خاک رہگذر کے
باقی صدیقی
ہم ذرے ہیں خاک رہگذر کے
باقی صدیقی
جو دل کا راز بے آہ و فغاں کہنا ہی پڑتا ہے
جگن ناتھ آزاد
جو دل کا راز بے آہ و فغاں کہنا ہی پڑتا ہے
جگن ناتھ آزاد
ممکن نہین کہ بزم طرب پھر سجا سکوں
جگن ناتھ آزاد
ممکن نہین کہ بزم طرب پھر سجا سکوں
جگن ناتھ آزاد
یہ دور خرد ہے دور جنوں اس دور میں جینا شکل ہے
عرش ملسیانی
دل فسر دہ پہ سوبار تازگی آئی
عرش ملسیانی
دل فسر دہ پہ سوبار تازگی آئی
عرش ملسیانی
یہ دور خرد ہے دور جنوں اس دور میں جینا شکل ہے
عرش ملسیانی
حیات وقف غم روزگار کیوں کرتے
ظہُور نظر
رولیتے تھے ‘ہنس لیتے تھے بس نہ تھا جب اپنا جی
ظہُور نظر
رولیتے تھے ‘ہنس لیتے تھے بس نہ تھا جب اپنا جی
ظہُور نظر
حیات وقف غم روزگار کیوں کرتے
ظہُور نظر
کیا سرو کار اب کسی سے مجھے
ضیا جالندھری
کیا سرو کار اب کسی سے مجھے
ضیا جالندھری
چھیڑی بھی جو رسم و راہ کی بات
ضیا جالندھری
چھیڑی بھی جو رسم و راہ کی بات
ضیا جالندھری
بہ وصف شوق بھی دل کا کہا نہیں کرتے
احمد ریاض
بہ وصف شوق بھی دل کا کہا نہیں کرتے
احمد ریاض
کیا کیا محبتوں کے زمانے بدل گئے
احمد ریاض
کیا کیا محبتوں کے زمانے بدل گئے
احمد ریاض
غم حیات میں کوئی کمی نہیں آئی
احمد راہی
کبھی تری کبھی اپنی حیات کا غم ہے
احمد راہی
کبھی تری کبھی اپنی حیات کا غم ہے
احمد راہی
غم حیات میں کوئی کمی نہیں آئی
احمد راہی
ترے بازوؤں کا سہارا تو لے لوں مگر ان میں بھی رچ گئی ہے تھکن
عارف عبدالمتین
ترے بازوؤں کا سہارا تو لے لوں مگر ان میں بھی رچ گئی ہے تھکن
عارف عبدالمتین
میری سوچ لرزا اٹھی ہے دیکھ کر پیار کا یہ عالم
عارف عبدالمتین
میری سوچ لرزا اٹھی ہے دیکھ کر پیار کا یہ عالم
عارف عبدالمتین
وہ پاس آئے آاسا ابنے اور پلٹ گئے
شہرت بخاری
ہم پی گئے سب ہلے نہ لب تک
شہرت بخاری
وہ پاس آئے آاسا ابنے اور پلٹ گئے
شہرت بخاری
ہم پی گئے سب ہلے نہ لب تک
شہرت بخاری
میری خاطر دیر نہ کرنا اور سفر کرتے جانا
شہزاد احمد شہزاد
کھلے جو پھول تو منہ چھپ گیا ستاروں کا
شہزاد احمد شہزاد
کھلے جو پھول تو منہ چھپ گیا ستاروں کا
شہزاد احمد شہزاد
میری خاطر دیر نہ کرنا اور سفر کرتے جانا
شہزاد احمد شہزاد
ہوا زماانے کی ساقی بدل تو سکتی ہے
سلام مچھلی شہری
ہوا زماانے کی ساقی بدل تو سکتی ہے
سلام مچھلی شہری
یہ ابروباد یہ طوفاں یہ اندھیری رات
سلام مچھلی شہری
یہ ابروباد یہ طوفاں یہ اندھیری رات
سلام مچھلی شہری
آنسو شعلوں میں دھل رہے ہیں
شاعر لکھنوی
جو غم حبیب سے دور تھے وہ خود اپنی آگ میں جل گئے
شاعر لکھنوی
آنسو شعلوں میں دھل رہے ہیں
شاعر لکھنوی
جو غم حبیب سے دور تھے وہ خود اپنی آگ میں جل گئے
شاعر لکھنوی
عرصہ ظلمت حیات کٹے
جعفر طاہر
کوئے حرم سے نکلی ہے کوئے تباں کی راہ
جعفر طاہر
عرصہ ظلمت حیات کٹے
جعفر طاہر
کوئے حرم سے نکلی ہے کوئے تباں کی راہ
جعفر طاہر
بے نیازی سے مدارات سے ڈر لگتا ہے
حبیب اشعر
دل کے ہاتھوں کہیں دنیا میں گذارا نہ رہا
حبیب اشعر
دل کے ہاتھوں کہیں دنیا میں گذارا نہ رہا
حبیب اشعر
بے نیازی سے مدارات سے ڈر لگتا ہے
حبیب اشعر
بہت تلخ ہیں زندگی کے فسانے
مکین احسن کلیم
حیات مجھ پہ اک الزام ہیں سہی پھر بھی
مکین احسن کلیم
بہت تلخ ہیں زندگی کے فسانے
مکین احسن کلیم
حیات مجھ پہ اک الزام ہیں سہی پھر بھی
مکین احسن کلیم
ترک ان سے رسم وراہ ملاقات ہوگئی
سلیم احمد
مانے تو کس کی دیوانہ مانے
سلیم احمد
ترک ان سے رسم وراہ ملاقات ہوگئی
سلیم احمد
مانے تو کس کی دیوانہ مانے
سلیم احمد
میری دنیا سنگ و آہن ان کی دنیا چاند ستار سے
سلیم احمد
ان گھٹاؤں میں اجالے کا بسیراہی سہی
سلیم احمد
ان گھٹاؤں میں اجالے کا بسیراہی سہی
سلیم احمد
میری دنیا سنگ و آہن ان کی دنیا چاند ستار سے
سلیم احمد
غبار سا ہے سر شار خسار کہتے ہیں
اصغر سلیم
گلشن گلشن شعلہ گل کی زلف صبا کی بات چلی
اصغر سلیم
غبار سا ہے سر شار خسار کہتے ہیں
اصغر سلیم
گلشن گلشن شعلہ گل کی زلف صبا کی بات چلی
اصغر سلیم
جھوم کر گاؤ میں شرابی ہوں
ساغر صدیقی
چراغ ملور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے
ساغر صدیقی
جھوم کر گاؤ میں شرابی ہوں
ساغر صدیقی
چراغ ملور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے
ساغر صدیقی
کچھ بھی ہو مراحال نمایاں تو نہیں ہے
عظیم مرتضیٰ
ترا خیال بھی ہے وضع غم کا پاس بھی ہے
عظیم مرتضیٰ
ترا خیال بھی ہے وضع غم کا پاس بھی ہے
عظیم مرتضیٰ
کچھ بھی ہو مراحال نمایاں تو نہیں ہے
عظیم مرتضیٰ
یہ منظر یہ روپ انوکھے سب شہکار ہمارے ہیں
جمیل ملک
کون ہمارا درد بٹاٹے کون ہمارا تھا مے ہات
جمیل ملک
کون ہمارا درد بٹاٹے کون ہمارا تھا مے ہات
جمیل ملک
یہ منظر یہ روپ انوکھے سب شہکار ہمارے ہیں
جمیل ملک
شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
ہری چند اختر
غضب ہے جستجو ئے دل کا یہ انجام ہوجائے
شعری بھوپالی
شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
ہری چند اختر
غضب ہے جستجو ئے دل کا یہ انجام ہوجائے
شعری بھوپالی
دل دل ہی رہیگا گل تر ہو نہیں سکتا
کشفی ملتانی
دل دل ہی رہیگا گل تر ہو نہیں سکتا
کشفی ملتانی
رہیں نہ رمذ یہ واعظ کے بس کی بات نہیں
اسد ملتانی
رہیں نہ رمذ یہ واعظ کے بس کی بات نہیں
اسد ملتانی
دل ہی نہیں تو دل کے سہاروں کو کیا کروں
عشرت رحمانی
دل ہی نہیں تو دل کے سہاروں کو کیا کروں
عشرت رحمانی
ہوراہزن کی ہدایت کہ راہبر کے فریب
شوکت تھانوی
ہوراہزن کی ہدایت کہ راہبر کے فریب
شوکت تھانوی
گلی گلی کی ٹھوکر کھائی کب سے خوارو پریشاں ہیں
خلیل الرحمٰن اعظمی
غم کے ہاتھوں (شکر خدا ہے) عشق کا چرچا عام نہیں
وحید قریشی
گلی گلی کی ٹھوکر کھائی کب سے خوارو پریشاں ہیں
خلیل الرحمٰن اعظمی
غم کے ہاتھوں (شکر خدا ہے) عشق کا چرچا عام نہیں
وحید قریشی
شام وعدہ کا ڈھل گیا سایا
نریش کمار
یوں غرق تھا ان جلووں میں حزیں بھی اٹھا نا بھول گیا
شعیب احمد
یوں غرق تھا ان جلووں میں حزیں بھی اٹھا نا بھول گیا
شعیب احمد
شام وعدہ کا ڈھل گیا سایا
نریش کمار
کوئی کس طرح راز الفت چھپائے
نخشب جار چوی
منزل ہے سفر میں مری یا میں ہوں سفر میں
حکیم ہاشم جان
کوئی کس طرح راز الفت چھپائے
نخشب جار چوی
منزل ہے سفر میں مری یا میں ہوں سفر میں
حکیم ہاشم جان
ہوگا سکوں بھی ہوتے ہوتے
تابش دہلوی
محبت جا دہ ہے منزل نہیں ہے
حمید نسیم
محبت جا دہ ہے منزل نہیں ہے
حمید نسیم
ہوگا سکوں بھی ہوتے ہوتے
تابش دہلوی
گزر گئی جو چمن پر دہ کوئی کیا جاانے
اقبال صفی پوری
پھر ابر برس کے کھل گیا ہے
اختر ہوشیارپوری
گزر گئی جو چمن پر دہ کوئی کیا جاانے
اقبال صفی پوری
پھر ابر برس کے کھل گیا ہے
اختر ہوشیارپوری
ہم بھی خود دشمن جاں تھے پہلے
احمد فراز
جب اس زلف کی بات چلی
خاطر غزنوی
ہم بھی خود دشمن جاں تھے پہلے
احمد فراز
جب اس زلف کی بات چلی
خاطر غزنوی
یہی ہے دور غم عاشقی تو کیا ہوگا
فارغ بخاری
ہ دور مسرت یہ تیور تمہارے
رضا ہمدانی
ہ دور مسرت یہ تیور تمہارے
رضا ہمدانی
یہی ہے دور غم عاشقی تو کیا ہوگا
فارغ بخاری
آپ کہیں تو گلشن ہے
احمد ظفر
روح کی شعلہ مزاجی کا مداوا کچھ تو ہو
سلیم واحد سلیم
آپ کہیں تو گلشن ہے
احمد ظفر
روح کی شعلہ مزاجی کا مداوا کچھ تو ہو
سلیم واحد سلیم
تم منہ لگا کے غیروں کو مغرور مت کرو
چند ابی بی
تم منہ لگا کے غیروں کو مغرور مت کرو
چند ابی بی
شیشہ دل کو دیا ہوں تیرے ہات
چند ابی بی
شیشہ دل کو دیا ہوں تیرے ہات
چند ابی بی
ڈھلکے ڈھلکے آنسو ڈ ھلکے
ادا جعفری
فریب کاری تخئیل پر جو اترائے
ادا جعفری
ڈھلکے ڈھلکے آنسو ڈ ھلکے
ادا جعفری
فریب کاری تخئیل پر جو اترائے
ادا جعفری
خوش جو آئے تھے پشیماں گئے
زہرہ نگاہ
صبر و ضبط کے لے کے بیشمار نذرانے
زہرہ نگاہ
خوش جو آئے تھے پشیماں گئے
زہرہ نگاہ
صبر و ضبط کے لے کے بیشمار نذرانے
زہرہ نگاہ
خالق ہے خدائے سحرو شام ہمارا
بیگم والیہ بھوپال
خالق ہے خدائے سحرو شام ہمارا
بیگم والیہ بھوپال
اک آہ شعلہ بار سے دل کو جلا دیا
نواب اختر محل
اک آہ شعلہ بار سے دل کو جلا دیا
نواب اختر محل
بسکہ رہتا ہے یار آنکھوں میں
نزاکت
مجھ سے آزردہ میرا یار ہے آج
نواب بادشاہ محل
بسکہ رہتا ہے یار آنکھوں میں
نزاکت
مجھ سے آزردہ میرا یار ہے آج
نواب بادشاہ محل
مے ہے گلزار ہے ساقی ہے گھٹا چھائی ہے
قمرن جان لکھنوی
حوصلہ آپ کو جفا کا ہے
امراؤ جان لکھنوی
مے ہے گلزار ہے ساقی ہے گھٹا چھائی ہے
قمرن جان لکھنوی
حوصلہ آپ کو جفا کا ہے
امراؤ جان لکھنوی
گلابی روبرو ہے اور ہم ہیں
موتی جان
گلابی روبرو ہے اور ہم ہیں
موتی جان
کوچہ میں کوئی سسکے کوئی در پہ مرے ہے
زینت بیگم
کوچہ میں کوئی سسکے کوئی در پہ مرے ہے
زینت بیگم
آیا جمال یار کا جلوہ نظر کہاں
محمدی جان صاحبہ
سنتا ہے کون کس سے کہوں ماجرائے دل
شریں
سنتا ہے کون کس سے کہوں ماجرائے دل
شریں
آیا جمال یار کا جلوہ نظر کہاں
محمدی جان صاحبہ
مے کشی کا لطف تنہائی میں کیا کچھ بھی نہیں
حسین باندی
سوجھی ہے کتنی دور کی مجھ کو خمار میں
امراؤ جان لکھنوی
مے کشی کا لطف تنہائی میں کیا کچھ بھی نہیں
حسین باندی
سوجھی ہے کتنی دور کی مجھ کو خمار میں
امراؤ جان لکھنوی
تمہارے گیسو رخ پر نثار ہم بھی ہیں
شہزادی جان اکبر آبادی
تمہارے گیسو رخ پر نثار ہم بھی ہیں
شہزادی جان اکبر آبادی
طے نیم جاں کا آج بھی جھگڑا نہ ہوسکا
نور جہاں ناز
طے نیم جاں کا آج بھی جھگڑا نہ ہوسکا
نور جہاں ناز
رخ رنگیں کی جو ہوں یاد میں خوں بار آنکھیں
محمد حسین آزاد
تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا
آسی غازی پوری
رخ رنگیں کی جو ہوں یاد میں خوں بار آنکھیں
محمد حسین آزاد
تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا
آسی غازی پوری
نالہ رکتا ہے تو سر گرم جفا ہوتا ہے
مرزا ہادی رسوا
نالہ رکتا ہے تو سر گرم جفا ہوتا ہے
مرزا ہادی رسوا
مرا سینہ اے محبت جو بنے تو باغ کرنا
راسخ عظیم آبادی
مرا سینہ اے محبت جو بنے تو باغ کرنا
راسخ عظیم آبادی
نہ رہا حجاب نیاز بھی جو نگاہ اہل نیار نیں
بے نظیر شاہ
جب پردہ رخ سے دور کرے وہ نقاب کا
قاضی صادق اختر
جب پردہ رخ سے دور کرے وہ نقاب کا
قاضی صادق اختر
نہ رہا حجاب نیاز بھی جو نگاہ اہل نیار نیں
بے نظیر شاہ
مزے اب ان کی الفت میں وہ حاصل ہوتے جاتے ہیں
بزم اکبر آبادی
مزے اب ان کی الفت میں وہ حاصل ہوتے جاتے ہیں
بزم اکبر آبادی
بیخودی میں قدم غیر پہ سرکھتے ہیں
محمد تقی بیگ
بیخودی میں قدم غیر پہ سرکھتے ہیں
محمد تقی بیگ
اس عشق کا انجام میں کچھ سوچ رہا ہوں
ثاقب کانپوری
ہمارے حال کی جاکر انہیں خبر تو کریں
سورج نرائن مہرا
ہمارے حال کی جاکر انہیں خبر تو کریں
سورج نرائن مہرا
اس عشق کا انجام میں کچھ سوچ رہا ہوں
ثاقب کانپوری
کام کب حسب مدعا نہ ہوا
امجد حیدر آبادی
کام کب حسب مدعا نہ ہوا
امجد حیدر آبادی
دل اکیلا رہ کے اجڑ گیا مجھے مہیماں کی تلاش ہے
جگر بریلوی
دل اکیلا رہ کے اجڑ گیا مجھے مہیماں کی تلاش ہے
جگر بریلوی
وہ جو کچھ کہے سچ کہے کہہ چکا
قمر بدایونی
آئنہ ہے اگر چہ سکندر لئے ہوئے
امید امیٹھوی
وہ جو کچھ کہے سچ کہے کہہ چکا
قمر بدایونی
آئنہ ہے اگر چہ سکندر لئے ہوئے
امید امیٹھوی
ہے عشق میں ابرو کے جو کا ہیدہ تن اپنا
بنواری لال شعلہ
اس وعدہ کا مطلب کیا سمجھوں آسان بھی ہے دشوار بھی ہے
وحشی شاہجہانپوری
ہے عشق میں ابرو کے جو کا ہیدہ تن اپنا
بنواری لال شعلہ
اس وعدہ کا مطلب کیا سمجھوں آسان بھی ہے دشوار بھی ہے
وحشی شاہجہانپوری
ہوئی تھیں پست جس دم ہمتیں جوش اسیراں کی
کیفی چڑیا کوٹی
تابش حسن حجاب رخ پر نور نہیں
برق دہلو
تابش حسن حجاب رخ پر نور نہیں
برق دہلو
ہوئی تھیں پست جس دم ہمتیں جوش اسیراں کی
کیفی چڑیا کوٹی
عرش بریں بھی اس کے مقابل نہیں رہا
اقبال احمد سہل
عرش بریں بھی اس کے مقابل نہیں رہا
اقبال احمد سہل
جہاں حسن میں محو ترنم ہے وفا میری
اکبر حیدری
جہاں حسن میں محو ترنم ہے وفا میری
اکبر حیدری
نہ رہ وہ کشش تیغ ادا میرے بعد
مانی جائسی
گل ویرانہ ہوں کوئی نہیں ہے قدرداں میرا
جگت موہن لال
نہ رہ وہ کشش تیغ ادا میرے بعد
مانی جائسی
گل ویرانہ ہوں کوئی نہیں ہے قدرداں میرا
جگت موہن لال
نہ میرے دل نے نہ ادراک نکتہ جو نے کیا
بیتاب عظیم آبادی
وہ حسن حیرت افزا اک نظر دیکھا نہیں جاتا
اطہر ہاپوڑی
نہ میرے دل نے نہ ادراک نکتہ جو نے کیا
بیتاب عظیم آبادی
وہ حسن حیرت افزا اک نظر دیکھا نہیں جاتا
اطہر ہاپوڑی
نجوم چرخ میں گلہائے گلستاں میں نہیں
سید اختر علی تلہری
رکھتے ہو خیال اور ہی دیتے ہو بیاں اور
حیرت بدایونی
رکھتے ہو خیال اور ہی دیتے ہو بیاں اور
حیرت بدایونی
نجوم چرخ میں گلہائے گلستاں میں نہیں
سید اختر علی تلہری
ہستی کوئ ایسی بھی ہے انساں کے سوا اور
نجم آفندی
فضا ہے رقصاں کھلے ہیں تار ے کبھی ہمرا کہا بھی مانو
نشتر جالندھری
فضا ہے رقصاں کھلے ہیں تار ے کبھی ہمرا کہا بھی مانو
نشتر جالندھری
ہستی کوئ ایسی بھی ہے انساں کے سوا اور
نجم آفندی
رات اس محفل کا عالم کیا کہوں
میکش اکبر آبادی
رات اس محفل کا عالم کیا کہوں
میکش اکبر آبادی
رہ جائیں فلک والے شورش سے نہ بیگانہ
مجنوں گورکھپوری
رہ جائیں فلک والے شورش سے نہ بیگانہ
مجنوں گورکھپوری
عشق تیری راہ میں کیا وجود کیا عدم
بہزاد لکھنوی
مرا جنون محبت تو کوئی راز نہیں
جلیل قدوائی
عشق تیری راہ میں کیا وجود کیا عدم
بہزاد لکھنوی
مرا جنون محبت تو کوئی راز نہیں
جلیل قدوائی
درد سینے میں نہاں رہ کے اثر رکھتا ہے
امین حزیں
درد سینے میں نہاں رہ کے اثر رکھتا ہے
امین حزیں
گوسکوں کی جستجو بھی عمر بھر ہوتی رہی
اثر صہبائی
گوسکوں کی جستجو بھی عمر بھر ہوتی رہی
اثر صہبائی
زباں تک جو نہ آئے وہ محبت اور ہوتی ہے
وامق جونپوری
اٹھے گرے چلمن وہ نہاں ہوں کہ عیاں اور
عبدالمجید بھٹی
اٹھے گرے چلمن وہ نہاں ہوں کہ عیاں اور
عبدالمجید بھٹی
زباں تک جو نہ آئے وہ محبت اور ہوتی ہے
وامق جونپوری
پلا سا قیامئے جاں پلا کہ میں لاؤں پھر خبر جنوں
ن-م-راشد
جب خاک ہی ہنا تھا مجھ کو تو خاک رہ صحرا ہوتا
جمیل مظہری
جب خاک ہی ہنا تھا مجھ کو تو خاک رہ صحرا ہوتا
جمیل مظہری
پلا سا قیامئے جاں پلا کہ میں لاؤں پھر خبر جنوں
ن-م-راشد
سکوں میسر جو ہوتو کیوں کر ہجوم رنج و محن وہی ہے
علی سر دار جعفری
ہر سمت افق پہ ہیں دھند لکے
جاں نثار اختر
ہر سمت افق پہ ہیں دھند لکے
جاں نثار اختر
سکوں میسر جو ہوتو کیوں کر ہجوم رنج و محن وہی ہے
علی سر دار جعفری
ابھی چمن میں کوئی فتنہ کار باقی ہے
ڈاکٹر مسعود حسن
ابھی چمن میں کوئی فتنہ کار باقی ہے
ڈاکٹر مسعود حسن
یہی ہیں ان کے نگار خانے یہی ہیں ان کے محل رفیقو
مخمور جالندھری
یہی ہیں ان کے نگار خانے یہی ہیں ان کے محل رفیقو
مخمور جالندھری
ہزار وقت کے پر تو نظر میں ہوتے ہیں
حامد عزیز مدنی
ہزار وقت کے پر تو نظر میں ہوتے ہیں
حامد عزیز مدنی
رنگ کہاں ہے سایہ ساہے
عظیم قریشی
رنگ کہاں ہے سایہ ساہے
عظیم قریشی
مرے دل کی دھڑک اس کے تبسم پر گراں کیوں ہو
شور علیگ
کیا کرے چشم غلط انداز بے تقصیر ہے
صدق جائسی
مرے دل کی دھڑک اس کے تبسم پر گراں کیوں ہو
شور علیگ
کیا کرے چشم غلط انداز بے تقصیر ہے
صدق جائسی
نظر نظر کو سائی حیات کہتے آئے ہیں
نشور واحدی
ہجر کی رت غمگین فضائیں اف ری محبت ہائے جوانی
خمار بارہ بنکوی
ہجر کی رت غمگین فضائیں اف ری محبت ہائے جوانی
خمار بارہ بنکوی
نظر نظر کو سائی حیات کہتے آئے ہیں
نشور واحدی
ہر تار پیچ زلف کا عالم کی جان ہے
محمد حسین
ہر تار پیچ زلف کا عالم کی جان ہے
محمد حسین
لب شیریں سے تلخ کاموں کو
مصطفیٰ اقلی
لب شیریں سے تلخ کاموں کو
مصطفیٰ اقلی
دل مرا وابستہ ہر تار زلف یار ہے
محمد محسن
ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا
حافظ فضلو
دل مرا وابستہ ہر تار زلف یار ہے
محمد محسن
ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا
حافظ فضلو
چشم اس سے ترحم کی نہ رکھ رورو کے ماہر
فخر الدین خان
عداوت سے تمہاری کچھ اگر ہووے تو میں جانوی
مرزا غلام
چشم اس سے ترحم کی نہ رکھ رورو کے ماہر
فخر الدین خان
عداوت سے تمہاری کچھ اگر ہووے تو میں جانوی
مرزا غلام
جاتے ہیں وہاں سے گر کہیں ہم
غضنفر علی خان
جاتے ہیں وہاں سے گر کہیں ہم
غضنفر علی خان
بن ترے آئے پریشاں ہیں سبھی سامان عیش
نصرت
بن ترے آئے پریشاں ہیں سبھی سامان عیش
نصرت
آسماں کو غبار ہے ہم سے
شیخ امان علی
باغ میں پھولوں کو روند آئی سواری آپ کی
سید مرزا
آسماں کو غبار ہے ہم سے
شیخ امان علی
باغ میں پھولوں کو روند آئی سواری آپ کی
سید مرزا
قاصد کے ہوش گم تھے ہ طرفہ ماجرا تھا
مہدی علی خاں
قاصد کے ہوش گم تھے ہ طرفہ ماجرا تھا
مہدی علی خاں
یہ عشق ایسا نہیں جس کی حرارت دور ہو دل سے
مہدی علی خاں
یہ عشق ایسا نہیں جس کی حرارت دور ہو دل سے
مہدی علی خاں
دل ترے زلف مسلسل کا گرفتار ہوا
نواب علی خان
زمیں کو آسماں تیرے تصور نے بنایا ہے
مرزا مہدی حسن
دل ترے زلف مسلسل کا گرفتار ہوا
نواب علی خان
زمیں کو آسماں تیرے تصور نے بنایا ہے
مرزا مہدی حسن
برباد مری خاک نہ کر کوئے یار سے
مرزا عنایت علی بیگ
برباد مری خاک نہ کر کوئے یار سے
مرزا عنایت علی بیگ
تھی کس کو صنم آپ کے آنے کی توقع
دوست علی
تھی کس کو صنم آپ کے آنے کی توقع
دوست علی
ساقی نے دیا جام مئے بے خبری کا
مرزا اعظیم علی
اشک کو تاثیر دی اچھا کیا
مرزا مہتاب بیگ
ساقی نے دیا جام مئے بے خبری کا
مرزا اعظیم علی
اشک کو تاثیر دی اچھا کیا
مرزا مہتاب بیگ
ٹپک ٹپک کے کہیں گل بنا کہیں لالہ
سید سادات حسین
کچھ بھی نہ تھے سب کچھ ہوئے پھر کچھ بھی نہ ہونگے
نواب سلیمان خاں
ٹپک ٹپک کے کہیں گل بنا کہیں لالہ
سید سادات حسین
کچھ بھی نہ تھے سب کچھ ہوئے پھر کچھ بھی نہ ہونگے
نواب سلیمان خاں
سچ کہتے ہیں کہ نام محبت کا ہے برا
نواب احمد حسن
حائل ہے زیست وصل ہوا س جاں جاں سے کیا
سید فضل رسول
حائل ہے زیست وصل ہوا س جاں جاں سے کیا
سید فضل رسول
سچ کہتے ہیں کہ نام محبت کا ہے برا
نواب احمد حسن
دور اتھا مرض عشق دوا کیا کرتا
سراج الدولہ
دور اتھا مرض عشق دوا کیا کرتا
سراج الدولہ
باغباں تو دشمن بلبل ہے اے خار چمن
نواب نیاز احمد
باغباں تو دشمن بلبل ہے اے خار چمن
نواب نیاز احمد
تہمت ہے تیغ تیز پہ خنجر پہ اتہام
دیا کرشن
ترے چمن کی روشن باغباں نہیں معلوم
محمد جعفر لکھنوی
تہمت ہے تیغ تیز پہ خنجر پہ اتہام
دیا کرشن
ترے چمن کی روشن باغباں نہیں معلوم
محمد جعفر لکھنوی
آ کے سجادہ نشیں قیس ہوا میرے بعد
منور خاں
آ کے سجادہ نشیں قیس ہوا میرے بعد
منور خاں
جلا دے طور او سوز نہانی
طالب علی خاں لکھنوی
جلا دے طور او سوز نہانی
طالب علی خاں لکھنوی
عجب ڈھب کی یہ تعمیر خراب آباد ہستی ہے
محمد صادق خان
دن وصل کے رنج شب غم بھول گئے ہیں
شیخ میر بخش
عجب ڈھب کی یہ تعمیر خراب آباد ہستی ہے
محمد صادق خان
دن وصل کے رنج شب غم بھول گئے ہیں
شیخ میر بخش
نہ پھولتے ہیں شگوفے نہ غنچے کھلتے ہیں
شیخ محمد روشن
نہ پھولتے ہیں شگوفے نہ غنچے کھلتے ہیں
شیخ محمد روشن
شمع پر پروانہ جل کر راکھ ہو
لچھمی نرائن
شمع پر پروانہ جل کر راکھ ہو
لچھمی نرائن
نہ رہے باغ جہاں میں کبھو آرام سے ہم
منتو کھم رائے
نہ رہے باغ جہاں میں کبھو آرام سے ہم
منتو کھم رائے
ساقی یہ غنیمت ہے جو دم جام سے گذرے
سنگی بیگ
ساقی یہ غنیمت ہے جو دم جام سے گذرے
سنگی بیگ
شکل انساں میں خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
شاہ معین الدین
شکل انساں میں خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
شاہ معین الدین
یہی سوزش عشق ہے تو الٰہی
خواجہ حسن
یہی سوزش عشق ہے تو الٰہی
خواجہ حسن
حرم میں دیر میں جب کوئی روبرو آیا
میر شمس الدین
نامہ کا میرے اس سے لے کر جواب پھرنا
بند ابن
حرم میں دیر میں جب کوئی روبرو آیا
میر شمس الدین
نامہ کا میرے اس سے لے کر جواب پھرنا
بند ابن
عارض پہ تمہارے یہ پسینا
نول رائے
چمن کو کل جو تری مے کشی کا دھیان رہا
مرزا عل
چمن کو کل جو تری مے کشی کا دھیان رہا
مرزا عل
عارض پہ تمہارے یہ پسینا
نول رائے
اس کی لذت کو دل سمجھتا ہے
رکن الدین
اس کی لذت کو دل سمجھتا ہے
رکن الدین
آنا میں مرکے دل سے ترے دور ہوگیا
میر محمدی
آنا میں مرکے دل سے ترے دور ہوگیا
میر محمدی
کیا یاد کر کے روؤں کہ کیسا شباب تھا
مادھورام
بھول کر بھی ادھر نگاہ نہ کی
میر کلو
کیا یاد کر کے روؤں کہ کیسا شباب تھا
مادھورام
بھول کر بھی ادھر نگاہ نہ کی
میر کلو
صنم بھی اس کے مظہر ہیں کروں سجدہ نہ کیوں جوہر
منشی جواہر سنگھ
اندوہ و درد ویاس و غم و حسرت و ملال
ذاکر علی
اندوہ و درد ویاس و غم و حسرت و ملال
ذاکر علی
صنم بھی اس کے مظہر ہیں کروں سجدہ نہ کیوں جوہر
منشی جواہر سنگھ
کسی رنگ میں دلستانی نہیں ہے
اقبال بہادر ورما
بلا کے بات بھی کی اور مسکرا بھی دیا
منشی ولایت علی خاں
کسی رنگ میں دلستانی نہیں ہے
اقبال بہادر ورما
بلا کے بات بھی کی اور مسکرا بھی دیا
منشی ولایت علی خاں
دل کی وحشت نہ گئی خاک میں جانے سے
مہدی حسن
کسی مست ناز کا ہے عبث انتظار سوجا
مشی درگاسہائے
کسی مست ناز کا ہے عبث انتظار سوجا
مشی درگاسہائے
دل کی وحشت نہ گئی خاک میں جانے سے
مہدی حسن
عشق کا راز نہ کیوں دل سے نمایاں ہوجائے
پنڈت جگمو ہن
ہر چند کہ ہے نشو ونما تیر ے کرم سے
محمد یوسف خاں
ہر چند کہ ہے نشو ونما تیر ے کرم سے
محمد یوسف خاں
عشق کا راز نہ کیوں دل سے نمایاں ہوجائے
پنڈت جگمو ہن
پہلے تو آفتاب بنایا شباب نے
کنور محمد لطافت
پہلے تو آفتاب بنایا شباب نے
کنور محمد لطافت
نہ داد ملتی تو پھر داد خواہ کیا کرتا ؟
میر وزیر علی
نہ داد ملتی تو پھر داد خواہ کیا کرتا ؟
میر وزیر علی
ترے انداز ظالم کیا ہیں کچھ بولا نہیں جاتا
سید رضی الدین حسن
عشق کی رد میں کچھ اس طرح سے بہ جاتے ہیں
سنت پرشاد
ترے انداز ظالم کیا ہیں کچھ بولا نہیں جاتا
سید رضی الدین حسن
عشق کی رد میں کچھ اس طرح سے بہ جاتے ہیں
سنت پرشاد
یہاں ہجر میں کوئی دم دیکھتے ہیں
پیر مراد شاہ
تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا
عبدالعلیم
یہاں ہجر میں کوئی دم دیکھتے ہیں
پیر مراد شاہ
تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا
عبدالعلیم
مدار کا رہے نخوت پہ نکتہ دانوں کا
علی میاں
مدار کا رہے نخوت پہ نکتہ دانوں کا
علی میاں
تیر آئیں دل میں اک دن کے لئے
سید محمد عسکری خیر آبادی
تیر آئیں دل میں اک دن کے لئے
سید محمد عسکری خیر آبادی
وار کرتے ہیں وہ شمشیر اداسے پہلے
حکیم محمد افتخار علی
اگر پردہ دوئی ڈالے نہ رہتی درمیاں اپنا
باسط بسوانی
وار کرتے ہیں وہ شمشیر اداسے پہلے
حکیم محمد افتخار علی
اگر پردہ دوئی ڈالے نہ رہتی درمیاں اپنا
باسط بسوانی
کسی عاشق پہ جب بیداد کرنا
سید بشار ت علی
آرہا ہے تیر پیہم تیر پر
حکیم فیروز الدین
کسی عاشق پہ جب بیداد کرنا
سید بشار ت علی
آرہا ہے تیر پیہم تیر پر
حکیم فیروز الدین
ستم کر ظلم کر جوروجف کر
پیروزیر علی شاہ
ستم کر ظلم کر جوروجف کر
پیروزیر علی شاہ
سرد آج کل اس درجہ زمانے کی ہوا ہے
منشی محمد الدین
سرد آج کل اس درجہ زمانے کی ہوا ہے
منشی محمد الدین
اک ہجوم غم و کلفت ہے خدا خیر کرے
سید غلام بھیک
اس نے مژگاں کا تان کر بھالا
ابو الاعجاز منشی عبدالمجید
اس نے مژگاں کا تان کر بھالا
ابو الاعجاز منشی عبدالمجید
اک ہجوم غم و کلفت ہے خدا خیر کرے
سید غلام بھیک
نالے بیتاب ہیں سینے سے نکلے کے لئے
ظہیر احسن
نالے بیتاب ہیں سینے سے نکلے کے لئے
ظہیر احسن
نور کا تیرے ازل سے آفتاب آئینہ تھا
میر نآظر حسین
نور کا تیرے ازل سے آفتاب آئینہ تھا
میر نآظر حسین
مجھے ڈھونڈے نہ کوئی اے مقدر اشکباروں میں
خان احمد حسین
آنکھ جب تک فریب کارنہ تھی
سجاد علی انصاری
آنکھ جب تک فریب کارنہ تھی
سجاد علی انصاری
مجھے ڈھونڈے نہ کوئی اے مقدر اشکباروں میں
خان احمد حسین
قیامت ڈھائیں گے رفتار سے اصلانہ مانیں گے
رام جھپال
سناؤں کیا کسی کو میں سنے گا کوئی کیا میری
ابو المعانی شیخ عبدالرحمٰن
سناؤں کیا کسی کو میں سنے گا کوئی کیا میری
ابو المعانی شیخ عبدالرحمٰن
قیامت ڈھائیں گے رفتار سے اصلانہ مانیں گے
رام جھپال
اک دن وہ مل گئے تھے سررہ گزر کہیں
واجد علی خاں عرف اچھن صاحب
یہ روز قیامت ہے تکمیل تمنا کر
خدا بخش
یہ روز قیامت ہے تکمیل تمنا کر
خدا بخش
اک دن وہ مل گئے تھے سررہ گزر کہیں
واجد علی خاں عرف اچھن صاحب
ہم یوں تڑپ رہے ہیں ترے آستاں سے دور
جان محمد خان
راز عالم سے آشنا تھی نظر
عابد حسین
ہم یوں تڑپ رہے ہیں ترے آستاں سے دور
جان محمد خان
راز عالم سے آشنا تھی نظر
عابد حسین
گو میسر تھا پھولوں کا سایا
محمد تبارک علی
پھر ہجر و فراق کی گھڑی ہے
حکیم سید علی احمد
پھر ہجر و فراق کی گھڑی ہے
حکیم سید علی احمد
گو میسر تھا پھولوں کا سایا
محمد تبارک علی
لرزاں ہے ایک برق سی جلوہ کہیں جسے
کبیر خاں
شورید گی حرماں جائے گی نہ یوں سر سے
ہادی مچھلی شہری
شورید گی حرماں جائے گی نہ یوں سر سے
ہادی مچھلی شہری
لرزاں ہے ایک برق سی جلوہ کہیں جسے
کبیر خاں
تاریخ میں جب تک مرا افسانہ رہے گا
اصغر حسین
التفات عام ہے وجہ پریشانی مجھے
پنڈت میلا رام
تاریخ میں جب تک مرا افسانہ رہے گا
اصغر حسین
التفات عام ہے وجہ پریشانی مجھے
پنڈت میلا رام
دل و نظر پہ مسلط ہے اک سکوں دشمن
محمد صدیق
دل سے ترا خیال بھالایا نہ جائے گا
طالب بدایونی
دل سے ترا خیال بھالایا نہ جائے گا
طالب بدایونی
دل و نظر پہ مسلط ہے اک سکوں دشمن
محمد صدیق
میں بھی پابند وفا ہوں مجھ پہ بھی بیداد ہو
عاصی کرنالی
میں بھی پابند وفا ہوں مجھ پہ بھی بیداد ہو
عاصی کرنالی
آہ اس گھڑی مجھ کو آپ یاد آتے ہیں
فرید احمد
آہ اس گھڑی مجھ کو آپ یاد آتے ہیں
فرید احمد
راہ وفا میں خاک خود اپنی اڑا کے دیکھ
لطیف انور
راہ وفا میں خاک خود اپنی اڑا کے دیکھ
لطیف انور
کل قیس کے لب پر تھی اب میری زبانی ہے
چودھری منظور احمد
کل قیس کے لب پر تھی اب میری زبانی ہے
چودھری منظور احمد
زہرا جل ہے چشمہ حیواں ترے بغیر
محمد حیات خاں
جو مصائب میں سے ہنس ہنس کے گذر جاتے ہیں
محمد میین خان
زہرا جل ہے چشمہ حیواں ترے بغیر
محمد حیات خاں
جو مصائب میں سے ہنس ہنس کے گذر جاتے ہیں
محمد میین خان
کہیں بھی خیر نہیں اپنے آشیانے کی
غلام حسن
غم دل کو عطائے دلبراں کہنا ہی پڑتا ہے
عبدالرشید
غم دل کو عطائے دلبراں کہنا ہی پڑتا ہے
عبدالرشید
کہیں بھی خیر نہیں اپنے آشیانے کی
غلام حسن
فضا میں پھیلتے جاتے ہیں رات کے سائے
سید عنایت علی شاہ
فضا میں پھیلتے جاتے ہیں رات کے سائے
سید عنایت علی شاہ
حسن صبح ہے غضب قہر ہے گیسوئے دراز
سید شاہ ولی الدین
حسن صبح ہے غضب قہر ہے گیسوئے دراز
سید شاہ ولی الدین
اس قدر میں سب کی نظروں میں جو بے تو قیر ہوں
سید شاہ نصیر الدین
پہلے تو بہت نادان تھے وہ اب ان کی شرارت کیا کہیئے
پروفیسر اختر احمد
اس قدر میں سب کی نظروں میں جو بے تو قیر ہوں
سید شاہ نصیر الدین
پہلے تو بہت نادان تھے وہ اب ان کی شرارت کیا کہیئے
پروفیسر اختر احمد
ٹھہر جا اے دل مضطر ذرا آہ وفغاں کر لوں
محمود عالم وفا
جس گلی سے لوگ لائے تھے بصد مشکل مجھے
مولانا محی الدین
جس گلی سے لوگ لائے تھے بصد مشکل مجھے
مولانا محی الدین
ٹھہر جا اے دل مضطر ذرا آہ وفغاں کر لوں
محمود عالم وفا
مرے غم الم کو نہ پوچھئے مجھے چین ہے نہ قرار ہے
پروفیسر حافظ شمس الدین
جھکی کس آستانے کی زمیں پر
پروفیسر عبدالمنان
مرے غم الم کو نہ پوچھئے مجھے چین ہے نہ قرار ہے
پروفیسر حافظ شمس الدین
جھکی کس آستانے کی زمیں پر
پروفیسر عبدالمنان
آکے بادیدہ تر جائیں گے
بشیر منذر
یہ لڑکی جو اس وقت سربام کھڑی ہے
منیر نیازی
یہ لڑکی جو اس وقت سربام کھڑی ہے
منیر نیازی
آکے بادیدہ تر جائیں گے
بشیر منذر
اردو غزل اور متغزلین
حالی
اردو غزل اور متغزلین
حالی
اردو غزل کا مستقبل
چراغ حسن حسرت
اردو غزل کا مستقبل
چراغ حسن حسرت
شعرائے متغزلین
شیخ محمداسماعیل
شعرائے متغزلین
شیخ محمداسماعیل
YEAR1960
CONTRIBUTORGovernment Urdu Library, Patna
PUBLISHER Idara-e-Frogh-e-Urdu, Lahore
YEAR1960
CONTRIBUTORGovernment Urdu Library, Patna
PUBLISHER Idara-e-Frogh-e-Urdu, Lahore
طلوع
محمد طفیل
طلوع
محمد طفیل
یاد کرنا ہر گھڑ اس یار کا
دلی دکنی
میں تجھے آیا ہوں ایماں بوجھ کر
دلی دکنی
میں تجھے آیا ہوں ایماں بوجھ کر
دلی دکنی
یاد کرنا ہر گھڑ اس یار کا
دلی دکنی
فدائے دلبر نگیں اداہوں
دلی دکنی
فدائے دلبر نگیں اداہوں
دلی دکنی
میں عاشقی میں تب سوں افسانہ ہو رہا ہوں
دلی دکنی
میں عاشقی میں تب سوں افسانہ ہو رہا ہوں
دلی دکنی
خوب رو خوب کار کرتے ہیں
دلی دکنی
خوب رو خوب کار کرتے ہیں
دلی دکنی
کیا مجھ عشق کوں ظالم نے آب آہستہ آہستہ
دلی دکنی
کیا مجھ عشق کوں ظالم نے آب آہستہ آہستہ
دلی دکنی
جسے عشق کا تیر کاری لگے
دلی دکنی
ترا لب دیکھ حیواں یاد آوے
دلی دکنی
جسے عشق کا تیر کاری لگے
دلی دکنی
ترا لب دیکھ حیواں یاد آوے
دلی دکنی
صنم میرا سخن سوں آشنا ہے
دلی دکنی
سرور عیش گاوین ہم اگر وہ عشوہ ساز آوے
دلی دکنی
صنم میرا سخن سوں آشنا ہے
دلی دکنی
سرور عیش گاوین ہم اگر وہ عشوہ ساز آوے
دلی دکنی
جس سرکو غرور آج ہے یاں تاج وری کا
میر تقی میر
جس سرکو غرور آج ہے یاں تاج وری کا
میر تقی میر
جو اس شور سے میر روتار ہے گا
میر تقی میر
جو اس شور سے میر روتار ہے گا
میر تقی میر
مقدر نہیں اس کی تجلی کے بیاں کا
سودا
دل مت ٹپک نظر سے کہ پایا نہ جائے
سودا
مقدر نہیں اس کی تجلی کے بیاں کا
سودا
دل مت ٹپک نظر سے کہ پایا نہ جائے
سودا
گدا ‘دست اہل کرم دیکھتے ہیں
سودا
گدا ‘دست اہل کرم دیکھتے ہیں
سودا
نہ غنچے گل کے کھلتے ہیں نہ نرگس کی کھلیں کلیاں
سودا
نہ غنچے گل کے کھلتے ہیں نہ نرگس کی کھلیں کلیاں
سودا
غیر کے پاس یہ اپنا ہی گماں
سودا
غیر کے پاس یہ اپنا ہی گماں
سودا
باتیں کدھر گئیں وہ تری بھول بھولیاں
سودا
باتیں کدھر گئیں وہ تری بھول بھولیاں
سودا
جوں غنچہ تو چمن میں بند قبا کو کھولے
سودا
گل بھینکے ہے اوروں کی طرف بلکہ ثمر بھی
سودا
گل بھینکے ہے اوروں کی طرف بلکہ ثمر بھی
سودا
جوں غنچہ تو چمن میں بند قبا کو کھولے
سودا
ساون کے بادلوں کی طرح سے بھرے ہوئے
سودا
نسیم ہے ترے کو چے مین اور صبا بھی ہے
سودا
نسیم ہے ترے کو چے مین اور صبا بھی ہے
سودا
ساون کے بادلوں کی طرح سے بھرے ہوئے
سودا
سینہ و دل حسرتوں سے چھا گیا
خواجہ میر درد
سینہ و دل حسرتوں سے چھا گیا
خواجہ میر درد
قتل عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھا
خواجہ میر درد
قتل عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھا
خواجہ میر درد
مژگان تر ہوں یارگ تاک بریدہ ہوں
خواجہ میر درد
تجھی کو جو پاں جلوہ فرمانہ دیکھا
خواجہ میر درد
مژگان تر ہوں یارگ تاک بریدہ ہوں
خواجہ میر درد
تجھی کو جو پاں جلوہ فرمانہ دیکھا
خواجہ میر درد
ہم تجھ سے کس ہوس کی فلک جستجو کریں
خواجہ میر درد
سمجھنا فہم گر کچھ ہے طبیعی سے الٰہی کو
خواجہ میر درد
ہم تجھ سے کس ہوس کی فلک جستجو کریں
خواجہ میر درد
سمجھنا فہم گر کچھ ہے طبیعی سے الٰہی کو
خواجہ میر درد
ہر طرح زمانہ کے ہاتھوں سے ستم دیدہ
خواجہ میر درد
ہر طرح زمانہ کے ہاتھوں سے ستم دیدہ
خواجہ میر درد
ارض وسما کہاں تری وسعت کو پا سکے
خواجہ میر درد
ارض وسما کہاں تری وسعت کو پا سکے
خواجہ میر درد
تہمت چند اپنے ذمہ دھر چلے
خواجہ میر درد
اہل فنا کو نام سے ہستی کے ننگ ہے
خواجہ میر درد
تہمت چند اپنے ذمہ دھر چلے
خواجہ میر درد
اہل فنا کو نام سے ہستی کے ننگ ہے
خواجہ میر درد
سر شام اس نے منہ سے جورخ نقاب الٹا
مصحفی
آج کچھ سینے میں دل ہے خود نجود بے تاب سا
مصحفی
سر شام اس نے منہ سے جورخ نقاب الٹا
مصحفی
آج کچھ سینے میں دل ہے خود نجود بے تاب سا
مصحفی
جی جائے گارائگاں کسی کا
مصحفی
سو سو طرح کا حادثہ تجھ پر گزر چکا
مصحفی
جی جائے گارائگاں کسی کا
مصحفی
سو سو طرح کا حادثہ تجھ پر گزر چکا
مصحفی
ناگہ چمن میں جب وہ گل اندام آگیا
مصحفی
گراس منہ سے برقع کبھی کھل گیا
مصحفی
گراس منہ سے برقع کبھی کھل گیا
مصحفی
ناگہ چمن میں جب وہ گل اندام آگیا
مصحفی
خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا
مصحفی
خورشید کو سائے میں زلفوں کے چھپار کھا
مصحفی
خورشید کو سائے میں زلفوں کے چھپار کھا
مصحفی
خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا
مصحفی
ہے یہ عشق آفت و بلا تو نہیں
مصحفی
ہے ماہ کہ آفتاب کیا ہے
مصحفی
ہے ماہ کہ آفتاب کیا ہے
مصحفی
ہے یہ عشق آفت و بلا تو نہیں
مصحفی
جاتا تھا اس کے کھوج میں میں بے خبر چلا
میر حسن
عشق کارازنہ گرنہ کھل جاتا
میر حسن
جاتا تھا اس کے کھوج میں میں بے خبر چلا
میر حسن
عشق کارازنہ گرنہ کھل جاتا
میر حسن
غم خانہ دل عیش کا گھر ہود ے گا یارب
میر حسن
غم خانہ دل عیش کا گھر ہود ے گا یارب
میر حسن
دل غم سے ترے لگا گئے ہم
میر حسن
دل غم سے ترے لگا گئے ہم
میر حسن
اس کی جب بزم سے ہم ہو کے تبنگ آتے ہیں
میر حسن
اس کی جب بزم سے ہم ہو کے تبنگ آتے ہیں
میر حسن
ہم نہ نکہت ہیں نہ گل ہیں جو مہکتے جاویں
میر حسن
ہم نہ نکہت ہیں نہ گل ہیں جو مہکتے جاویں
میر حسن
مجھ کو عاشق کہہ کے اس کے روبروست کیجو
میر حسن
ہمدم نہ پوچھ مجھ سے غرض اک بلا ہے وہ
میر حسن
ہمدم نہ پوچھ مجھ سے غرض اک بلا ہے وہ
میر حسن
مجھ کو عاشق کہہ کے اس کے روبروست کیجو
میر حسن
سیر ہے تجھ سے مری جان جدھر کو چلئے
میر حسن
دل برسے ہم اپنے جب ملیں گے
میر حسن
دل برسے ہم اپنے جب ملیں گے
میر حسن
سیر ہے تجھ سے مری جان جدھر کو چلئے
میر حسن
ہمیں دیکھے سے وہ جیتا تھا اور ہم اس پہ مرتے تھے
جرأت
سنا ہے وہ خدا نا کردہ ہے بیمار کیا کیجیے
جرأت
ہمیں دیکھے سے وہ جیتا تھا اور ہم اس پہ مرتے تھے
جرأت
سنا ہے وہ خدا نا کردہ ہے بیمار کیا کیجیے
جرأت
سچ تو یہ ہے بے جگہ ربط ان پیدا کیا
جرأت
سچ تو یہ ہے بے جگہ ربط ان پیدا کیا
جرأت
خیال و صل مین اوس کے عجب باتیں بناتا ہوں
جرأت
خیال و صل مین اوس کے عجب باتیں بناتا ہوں
جرأت
ہے غضب اپنی طیبعت اوس پہ ہے آئی ہوئی
جرأت
ذرا ہم اس سے لگ چلنے کے سو سو ڈھب لگاتے ہیں
جرأت
ہے غضب اپنی طیبعت اوس پہ ہے آئی ہوئی
جرأت
ذرا ہم اس سے لگ چلنے کے سو سو ڈھب لگاتے ہیں
جرأت
جب یہ سنتے ہیں ک ہمسائے ہیں آپ آئے ہوئے
جرأت
بیٹھ آوصل میں ٹک لطف اٹھانے دے مجھے
جرأت
جب یہ سنتے ہیں ک ہمسائے ہیں آپ آئے ہوئے
جرأت
بیٹھ آوصل میں ٹک لطف اٹھانے دے مجھے
جرأت
نہ تنہا دل خرام ناز پر ہر آن لوٹے ہے
جرأت
دل میں کیا کیا آئے ہے بات اور کیا کیا جائے ہے
جرأت
نہ تنہا دل خرام ناز پر ہر آن لوٹے ہے
جرأت
دل میں کیا کیا آئے ہے بات اور کیا کیا جائے ہے
جرأت
جگر کی آگ بجھے جس سے جلد وہ شے لا
انشاء
جگر کی آگ بجھے جس سے جلد وہ شے لا
انشاء
اے عشق مجھے شاید اصلی کو دکھا لا
انشاء
اے عشق مجھے شاید اصلی کو دکھا لا
انشاء
اچھا جو خفا ہم سے ہو تم اے صنم اچھا
انشاء
اے آتش فراق امر ا بلبے سوز داغ
انشاء
اے آتش فراق امر ا بلبے سوز داغ
انشاء
اچھا جو خفا ہم سے ہو تم اے صنم اچھا
انشاء
دھوم اتنی ترے دیوانے مچا سکتے ہیں
انشاء
دھوم اتنی ترے دیوانے مچا سکتے ہیں
انشاء
مل مجھ سے اے پری تجھے انسان کی قسم
انشاء
مل مجھ سے اے پری تجھے انسان کی قسم
انشاء
کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں
انشاء
جوں صبا اڑ جائیں اور تیری بہاریں لوٹ جائیں
انشاء
کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں
انشاء
جوں صبا اڑ جائیں اور تیری بہاریں لوٹ جائیں
انشاء
چھیڑ نے کا تو مزہ تب ہے کہو اور سنو
انشاء
چھیڑ نے کا تو مزہ تب ہے کہو اور سنو
انشاء
ضعف آتا ہے دل کو تھام تو لو
انشاء
ضعف آتا ہے دل کو تھام تو لو
انشاء
ملا آج وہ مجھ کو چنچل چھبیلا
نظیر اکبر آبادی
نظر پڑا اک بت پری وش نرالی سج دھج نئی ادا کا
نظیر اکبر آبادی
نظر پڑا اک بت پری وش نرالی سج دھج نئی ادا کا
نظیر اکبر آبادی
ملا آج وہ مجھ کو چنچل چھبیلا
نظیر اکبر آبادی
کبھو دیکھوں نہ سنبھل باغ کو میں مجھے اس خم زلف دو تا کی قسم
نظیر اکبر آبادی
کلال گردوں اگر جاہں میں جو خاک میری کو جام کرتا
نظیر اکبر آبادی
کلال گردوں اگر جاہں میں جو خاک میری کو جام کرتا
نظیر اکبر آبادی
کبھو دیکھوں نہ سنبھل باغ کو میں مجھے اس خم زلف دو تا کی قسم
نظیر اکبر آبادی
کل نظر آیا چمن مین اک عجب رشک چمن
نظیر اکبر آبادی
دور سے آئے تھے ساقی سن کے میخانے کم ہم
نظیر اکبر آبادی
کل نظر آیا چمن مین اک عجب رشک چمن
نظیر اکبر آبادی
دور سے آئے تھے ساقی سن کے میخانے کم ہم
نظیر اکبر آبادی
لیتا ہے جان میری تو میں سر بہ دست ہوں
نظیر اکبر آبادی
کیوں نہ ہو بام پہ وہ جلوہ نما تبسرے دن
نظیر اکبر آبادی
کیوں نہ ہو بام پہ وہ جلوہ نما تبسرے دن
نظیر اکبر آبادی
لیتا ہے جان میری تو میں سر بہ دست ہوں
نظیر اکبر آبادی
تاب اس کے دیکھنے کی نہ لائے چلے گئے
نظیر اکبر آبادی
تاب اس کے دیکھنے کی نہ لائے چلے گئے
نظیر اکبر آبادی
جدا کسی سے کسی کا غرض حبیب نہ ہو
نظیر اکبر آبادی
جدا کسی سے کسی کا غرض حبیب نہ ہو
نظیر اکبر آبادی
درد منت کش دوانہ ہوا
میرزا غالب
پھر مجھے دیدہ تر یاد آتا
میرزا غالب
درد منت کش دوانہ ہوا
میرزا غالب
پھر مجھے دیدہ تر یاد آتا
میرزا غالب
وہ فراق اور وہ وصال کہاں
میرزا غالب
وہ فراق اور وہ وصال کہاں
میرزا غالب
آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہونے تک
میرزا غالب
آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہونے تک
میرزا غالب
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہوگئیں
میرزا غالب
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہوگئیں
میرزا غالب
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
میرزا غالب
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
میرزا غالب
کوئی امیر بر نہیں آتی
میرزا غالب
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
میرزا غالب
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
میرزا غالب
کوئی امیر بر نہیں آتی
میرزا غالب
ابن مریم ہوا کرے کوئی
میرزا غالب
ابن مریم ہوا کرے کوئی
میرزا غالب
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے
میرزا غالب
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے
میرزا غالب
موئے نہ عشق میں جب تک وہ مہرباں نہ ہوا
مومن
موئے نہ عشق میں جب تک وہ مہرباں نہ ہوا
مومن
اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا
مومن
اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا
مومن
قہر ہے موت ہے قضا ہے عشق
مومن
دریا کریں گے آپ بھی پہروں اسی طرح
مومن
قہر ہے موت ہے قضا ہے عشق
مومن
دریا کریں گے آپ بھی پہروں اسی طرح
مومن
کہتے ہو تم کو ہوش نیہں اضطراب میں
مومن
ا ب اور سے لو لگائیں گے ہم
مومن
کہتے ہو تم کو ہوش نیہں اضطراب میں
مومن
ا ب اور سے لو لگائیں گے ہم
مومن
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
مومن
اٹے وہ شکوے کرتے ہیں اور کس ادا کے ساتھ
مومن
اٹے وہ شکوے کرتے ہیں اور کس ادا کے ساتھ
مومن
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
مومن
ناوک انداز جدھر دیدہ جا تاں ہوں گے
مومن
وہ کہاں ساتھ سلاتے ہیں مجھے
مومن
ناوک انداز جدھر دیدہ جا تاں ہوں گے
مومن
وہ کہاں ساتھ سلاتے ہیں مجھے
مومن
کسی بے کس کو اے بیداد گرمارا تو کیا مارا
ذوق
اسے ہم نے بہت ڈھونڈا نہ پایا
ذوق
اسے ہم نے بہت ڈھونڈا نہ پایا
ذوق
کسی بے کس کو اے بیداد گرمارا تو کیا مارا
ذوق
ہاں تائل دم ناوک فگنی خوب نہیں
ذوق
ہاں تائل دم ناوک فگنی خوب نہیں
ذوق
کیا آئے تم جو آئے گھڑی دو گھڑی کے بعد
ذوق
کیا آئے تم جو آئے گھڑی دو گھڑی کے بعد
ذوق
رند خراب حالی کو زاہد نہ چھیڑ تو
ذوق
تیز اس نے جو کی تیغ ستم اور زیادہ
ذوق
تیز اس نے جو کی تیغ ستم اور زیادہ
ذوق
رند خراب حالی کو زاہد نہ چھیڑ تو
ذوق
ترے کوچے کو وہ بیمار غم وارا الشفا سمجھے
ذوق
خوب روکا شکایتوں سے مجھے
ذوق
ترے کوچے کو وہ بیمار غم وارا الشفا سمجھے
ذوق
خوب روکا شکایتوں سے مجھے
ذوق
الٰہی کس بے گنہ کو مارا سمجھ کے قاتل نے کشنی ہے
ذوق
ابر تر آنسو بہانا کوئی ہم سے سیکھ جائے
ذوق
ابر تر آنسو بہانا کوئی ہم سے سیکھ جائے
ذوق
الٰہی کس بے گنہ کو مارا سمجھ کے قاتل نے کشنی ہے
ذوق
یا مجھے افسر شاہا نہ بنایا ہوتا
بہادر شاہ ظفر
دیا اپنی خودی کو جو ہم نے اتھا وہ جو پر دہ سا بیج میں تھا نہ رہا
بہادر شاہ ظفر
دیا اپنی خودی کو جو ہم نے اتھا وہ جو پر دہ سا بیج میں تھا نہ رہا
بہادر شاہ ظفر
یا مجھے افسر شاہا نہ بنایا ہوتا
بہادر شاہ ظفر
نہ ہر گز درد دل سے میں کراہا
بہادر شاہ ظفر
کسی نے س کو سمجھا یا تو ہوتا
بہادر شاہ ظفر
کسی نے س کو سمجھا یا تو ہوتا
بہادر شاہ ظفر
نہ ہر گز درد دل سے میں کراہا
بہادر شاہ ظفر
پس مرگ میرے مزار پر جو دیا کسی نے جلا دیا
بہادر شاہ ظفر
یار تھا گلزار تھا مے تھی فضا تھی میں نہ تھا
بہادر شاہ ظفر
پس مرگ میرے مزار پر جو دیا کسی نے جلا دیا
بہادر شاہ ظفر
یار تھا گلزار تھا مے تھی فضا تھی میں نہ تھا
بہادر شاہ ظفر
بہار آئی ہے بھر دے بادہ گل گوں سے پیمانہ
بہادر شاہ ظفر
بہار آئی ہے بھر دے بادہ گل گوں سے پیمانہ
بہادر شاہ ظفر
جلایا آپ ہم نے ضبط کر کے آہ سوزاں کو
بہادر شاہ ظفر
جلایا آپ ہم نے ضبط کر کے آہ سوزاں کو
بہادر شاہ ظفر
تری جو پازیب سرکا جھومر زمیں پہ گوہر فلک پہ اختر
بہادر شاہ ظفر
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
بہادر شاہ ظفر
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
بہادر شاہ ظفر
تری جو پازیب سرکا جھومر زمیں پہ گوہر فلک پہ اختر
بہادر شاہ ظفر
اٹھے نہ چھوڑ کے ہم آستان بادہ فروش
شیفتہ
جفا ؤ جور کا اس سے گلا کیا
شیفتہ
اٹھے نہ چھوڑ کے ہم آستان بادہ فروش
شیفتہ
جفا ؤ جور کا اس سے گلا کیا
شیفتہ
کچھ درد ہے مطربوں کی لئے میں
شیفتہ
گرم جوشی ہے مگر فرق شرارت میں نہیں
شیفتہ
کچھ درد ہے مطربوں کی لئے میں
شیفتہ
گرم جوشی ہے مگر فرق شرارت میں نہیں
شیفتہ
ہے گونہ گونہ شک ابھی عفو گناہ میں
شیفتہ
مت چھیڑ کہ یار سے جدا ہوں
شیفتہ
ہے گونہ گونہ شک ابھی عفو گناہ میں
شیفتہ
مت چھیڑ کہ یار سے جدا ہوں
شیفتہ
کیوں کر مجھے خط رقم کریں گے
شیفتہ
شوخی نے تیری لطف نہ رکھا حجاب میں
شیفتہ
کیوں کر مجھے خط رقم کریں گے
شیفتہ
شوخی نے تیری لطف نہ رکھا حجاب میں
شیفتہ
سحر گئے جودہ گلگشت گلستاں کے لیے
شیفتہ
سحر گئے جودہ گلگشت گلستاں کے لیے
شیفتہ
بچتے ہیں اس قدر جو ادھر کی ہوا سے ہم
شیفتہ
بچتے ہیں اس قدر جو ادھر کی ہوا سے ہم
شیفتہ
مرا سینہ ہے مشرق آفتاب داغ ہجراں کا
ناسخ لکھنوی
ساتھ اپنے جو مجھے یار نے سونے نہ دیا
ناسخ لکھنوی
ساتھ اپنے جو مجھے یار نے سونے نہ دیا
ناسخ لکھنوی
مرا سینہ ہے مشرق آفتاب داغ ہجراں کا
ناسخ لکھنوی
کیوں دکھائی اے فلک بے یار صبح
ناسخ لکھنوی
تو مجھ سے ہو ہم کنار قاصد
ناسخ لکھنوی
تو مجھ سے ہو ہم کنار قاصد
ناسخ لکھنوی
کیوں دکھائی اے فلک بے یار صبح
ناسخ لکھنوی
دل میں پوشیدہ تپ عشق تباں رکھتے ہیں
ناسخ لکھنوی
سب ہمارے لیے زنجیر لیے پھرتے ہیں
ناسخ لکھنوی
دل میں پوشیدہ تپ عشق تباں رکھتے ہیں
ناسخ لکھنوی
سب ہمارے لیے زنجیر لیے پھرتے ہیں
ناسخ لکھنوی
مجھ کو اب ساقی گلفام سے کچھ کام نہیں
ناسخ لکھنوی
مجھ کو اب ساقی گلفام سے کچھ کام نہیں
ناسخ لکھنوی
روزے گرمی بازار ترے کوچے میں
ناسخ لکھنوی
روزے گرمی بازار ترے کوچے میں
ناسخ لکھنوی
اس ابر میں یار سے جدا ہوں
ناسخ لکھنوی
رفعت کبھی کسی کی گوارا یہاں نہیں
ناسخ لکھنوی
اس ابر میں یار سے جدا ہوں
ناسخ لکھنوی
رفعت کبھی کسی کی گوارا یہاں نہیں
ناسخ لکھنوی
شب وصل تھی چاندنی کا سماں تھا
آتش لکھنوی
سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا؟
آتش لکھنوی
سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا؟
آتش لکھنوی
شب وصل تھی چاندنی کا سماں تھا
آتش لکھنوی
تیری جو یاد اے دل خواہ بھولا
آتش لکھنوی
ترے کوچہ کا ہے اے خراب فسانہ آج
آتش لکھنوی
ترے کوچہ کا ہے اے خراب فسانہ آج
آتش لکھنوی
تیری جو یاد اے دل خواہ بھولا
آتش لکھنوی
غیرت مہر شک ماہ ہو تم
آتش لکھنوی
خو شاوہ دل کہ ہو جس دل میں آرزو تیری
آتش لکھنوی
خو شاوہ دل کہ ہو جس دل میں آرزو تیری
آتش لکھنوی
غیرت مہر شک ماہ ہو تم
آتش لکھنوی
دہن پر ہیں ان کے گماں کیسے کیسے
آتش لکھنوی
یہ آرزو تھی تجھے گل کے روبرو کرتے
آتش لکھنوی
اے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہے
آتش لکھنوی
دہن پر ہیں ان کے گماں کیسے کیسے
آتش لکھنوی
اے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہے
آتش لکھنوی
یہ آرزو تھی تجھے گل کے روبرو کرتے
آتش لکھنوی
ہوائے دور مئے خوشگوار راہ میں ہے
آتش لکھنوی
ہوائے دور مئے خوشگوار راہ میں ہے
آتش لکھنوی
ناوک ناز سے مشکل ہے بچانا دل کا
امیر مینائی
گذشتہ خاک نشینوں کی یاد گا ر ہوں میں
امیر مینائی
گذشتہ خاک نشینوں کی یاد گا ر ہوں میں
امیر مینائی
ناوک ناز سے مشکل ہے بچانا دل کا
امیر مینائی
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں
امیر مینائی
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں
امیر مینائی
رہے تصویر حیرانی ہم ان کے روبرو برسوں
امیر مینائی
رہے تصویر حیرانی ہم ان کے روبرو برسوں
امیر مینائی
یہ تو میں کیوں کر کہوں تیرے خریداروں میں ہوں
امیر مینائی
صورت غنچہ کہاں تاب تکلم مجھ کو
امیر مینائی
یہ تو میں کیوں کر کہوں تیرے خریداروں میں ہوں
امیر مینائی
صورت غنچہ کہاں تاب تکلم مجھ کو
امیر مینائی
کہہ رہی ہے حشر میں وہ آنکھ شہ مائی ہوئی
امیر مینائی
جب سے بلبل تو نے دو تنکے لیے
امیر مینائی
کہہ رہی ہے حشر میں وہ آنکھ شہ مائی ہوئی
امیر مینائی
جب سے بلبل تو نے دو تنکے لیے
امیر مینائی
آنکھ اس کے حضور رد رہی ہے
امیر مینائی
اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے
امیر مینائی
آنکھ اس کے حضور رد رہی ہے
امیر مینائی
اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے
امیر مینائی
اللہ رے مرتبہ مرے عجزو نیاز کا
داغ دہلوی
اب دل ہے مقام بے کسی کا
داغ دہلوی
اب دل ہے مقام بے کسی کا
داغ دہلوی
اللہ رے مرتبہ مرے عجزو نیاز کا
داغ دہلوی
یکارتی ہے خموشی مری فغاں کی طرح
داغ دہلوی
خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا
داغ دہلوی
یکارتی ہے خموشی مری فغاں کی طرح
داغ دہلوی
خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا
داغ دہلوی
ساز یہ کینہ ساز کیا جانیں
داغ دہلوی
سوز و گداز عشق کا لذت چشیدہ ہوں
داغ دہلوی
ساز یہ کینہ ساز کیا جانیں
داغ دہلوی
سوز و گداز عشق کا لذت چشیدہ ہوں
داغ دہلوی
چاک ہو پردہ وحشت مجھے منظور نہیں
داغ دہلوی
چاک ہو پردہ وحشت مجھے منظور نہیں
داغ دہلوی
شوخی نے تیری کام کیا اک نگاہ میں
داغ دہلوی
شوخی نے تیری کام کیا اک نگاہ میں
داغ دہلوی
سبق ایسا پڑھا دیا تونے
داغ دہلوی
اشک خوں رنگ لانے جاتا ہے
داغ دہلوی
سبق ایسا پڑھا دیا تونے
داغ دہلوی
اشک خوں رنگ لانے جاتا ہے
داغ دہلوی
پیش از ظہور عشق کسی کا نشاں نہ تھا
مولانا حالی
رنج اور رنج بھی تنہائی کا
مولانا حالی
پیش از ظہور عشق کسی کا نشاں نہ تھا
مولانا حالی
رنج اور رنج بھی تنہائی کا
مولانا حالی
تلق اور دل میں سو ا ہو گیا
مولانا حالی
تلق اور دل میں سو ا ہو گیا
مولانا حالی
اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت
مولانا حالی
اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت
مولانا حالی
آگے بڑے نہ قصہ عشق بتاں سے ہم
مولانا حالی
ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
مولانا حالی
ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
مولانا حالی
آگے بڑے نہ قصہ عشق بتاں سے ہم
مولانا حالی
حق وفا کے جو ہم جتانے لگے
مولانا حالی
حق وفا کے جو ہم جتانے لگے
مولانا حالی
کوئی محرم نہیں ملتا جہاں میں
مولانا حالی
کوئی محرم نہیں ملتا جہاں میں
مولانا حالی
دھوم تھی اپنی پار سائی کی
مولانا حالی
دھوم تھی اپنی پار سائی کی
مولانا حالی
جس کو غصے میں لگاوٹ کی ادا یادر ہے
مولانا حالی
جس کو غصے میں لگاوٹ کی ادا یادر ہے
مولانا حالی
ہنگامہ ہے کیوں بر پا تھوڑی سی چوپی لی ہے
اکبر الہ آبادی
ہنگامہ ہے کیوں بر پا تھوڑی سی چوپی لی ہے
اکبر الہ آبادی
غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارہ نہیں ہوتا
اکبر الہ آبادی
غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارہ نہیں ہوتا
اکبر الہ آبادی
چمن کی یہ کیسی ہوا ہو گئی
اکبر الہ آبادی
فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہین
اکبر الہ آبادی
فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہین
اکبر الہ آبادی
چمن کی یہ کیسی ہوا ہو گئی
اکبر الہ آبادی
ترے سحر نظر سے ہوا یہ جنوں مرے دل کی تو اس میں خطا ہی نہ تھی
اکبر الہ آبادی
ترے سحر نظر سے ہوا یہ جنوں مرے دل کی تو اس میں خطا ہی نہ تھی
اکبر الہ آبادی
آہ جو دل سے نکالی جائے گی
اکبر الہ آبادی
آہ جو دل سے نکالی جائے گی
اکبر الہ آبادی
ہوائے شب بھی ہے عنبر افشاں عروج بھی ہے مہ جبیں کا
اکبر الہ آبادی
نظر کو ہو ذوق معرفت کا کرے تو شوق اضطراب پیدا
اکبر الہ آبادی
ہوائے شب بھی ہے عنبر افشاں عروج بھی ہے مہ جبیں کا
اکبر الہ آبادی
نظر کو ہو ذوق معرفت کا کرے تو شوق اضطراب پیدا
اکبر الہ آبادی
اس میں عکس آپ کا اتاریں گے
اکبر الہ آبادی
کبھی جو دعویٰ میں شک آتا ہے
اکبر الہ آبادی
کبھی جو دعویٰ میں شک آتا ہے
اکبر الہ آبادی
اس میں عکس آپ کا اتاریں گے
اکبر الہ آبادی
کچھ کہے جاتا تھا غرق اپنے ہی افسانے میں تھا
شاد عظیم آبادی
دل تو بدنام ہے اک عمر سے کیا اس کا گلہ کہتے آتی ہے حیا
شاد عظیم آبادی
دل تو بدنام ہے اک عمر سے کیا اس کا گلہ کہتے آتی ہے حیا
شاد عظیم آبادی
کچھ کہے جاتا تھا غرق اپنے ہی افسانے میں تھا
شاد عظیم آبادی
اسیر جسم ہوں میعاد قید لا معلوم
شاد عظیم آبادی
ڈھونڈ و گے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
شاد عظیم آبادی
ڈھونڈ و گے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
شاد عظیم آبادی
اسیر جسم ہوں میعاد قید لا معلوم
شاد عظیم آبادی
تمناؤں میں الجھا یا گیا ہوں
شاد عظیم آبادی
کہاں یہ تاب کہ چکھ چکھ کئے با گرا کے پیوں
شاد عظیم آبادی
تمناؤں میں الجھا یا گیا ہوں
شاد عظیم آبادی
کہاں یہ تاب کہ چکھ چکھ کئے با گرا کے پیوں
شاد عظیم آبادی
جہاں تک ہو بسر کر زندگی عالی خیالوں میں
شاد عظیم آبادی
نگاہباں ہیں کچھ ایسے اداو نازان کے
شاد عظیم آبادی
نگاہباں ہیں کچھ ایسے اداو نازان کے
شاد عظیم آبادی
جہاں تک ہو بسر کر زندگی عالی خیالوں میں
شاد عظیم آبادی
ایک ستم اور لاکھ ادائین اف ری جوانی ہائے زمانے
شاد عظیم آبادی
ایک ستم اور لاکھ ادائین اف ری جوانی ہائے زمانے
شاد عظیم آبادی
نگہ کی برچھیاں جوسہ سکے سینا اسی کا ہے
شاد عظیم آبادی
نگہ کی برچھیاں جوسہ سکے سینا اسی کا ہے
شاد عظیم آبادی
وہ ستاتا ہے ستاتے جو نہیں تم مجھ کو
ریاض خیر آبادی
وہ ستاتا ہے ستاتے جو نہیں تم مجھ کو
ریاض خیر آبادی
ہنگام نزع گر یہ یہاں بے کسی کا تھا
ریاض خیر آبادی
ہنگام نزع گر یہ یہاں بے کسی کا تھا
ریاض خیر آبادی
پی لی ہم نے شراب پی لی
ریاض خیر آبادی
پی لی ہم نے شراب پی لی
ریاض خیر آبادی
وار فتہ آج کیسی طبیعت چمن میں تھی
ریاض خیر آبادی
وار فتہ آج کیسی طبیعت چمن میں تھی
ریاض خیر آبادی
گل مرقعے ہیں ترے چاک گریبانوں کے
ریاض خیر آبادی
ادا کو سنے والے اب دعا وے
ریاض خیر آبادی
گل مرقعے ہیں ترے چاک گریبانوں کے
ریاض خیر آبادی
ادا کو سنے والے اب دعا وے
ریاض خیر آبادی
جی اٹھے حشر میں پھر جی سے گزرنے والے
ریاض خیر آبادی
جی اٹھے حشر میں پھر جی سے گزرنے والے
ریاض خیر آبادی
کوئی جانے یہی ہیں ایک جلواد یکھنے والے
ریاض خیر آبادی
کوئی جانے یہی ہیں ایک جلواد یکھنے والے
ریاض خیر آبادی
جس دن سے حرام ہوگئی ہے
ریاض خیر آبادی
وحدت پکارتی وہ کثرت سے دور ہے
ریاض خیر آبادی
جس دن سے حرام ہوگئی ہے
ریاض خیر آبادی
وحدت پکارتی وہ کثرت سے دور ہے
ریاض خیر آبادی
لطف کی آنکھوں سے کیا دیکھا
آزاد انصاری
لطف کی آنکھوں سے کیا دیکھا
آزاد انصاری
مے پی دل کو غم سے نہ پاٹ
آزاد انصاری
مے پی دل کو غم سے نہ پاٹ
آزاد انصاری
کس کی لگاوٹ کس کی لاگ
آزاد انصاری
امید سو ہو مفقود ارمان سووہ معدوم
آزاد انصاری
کس کی لگاوٹ کس کی لاگ
آزاد انصاری
امید سو ہو مفقود ارمان سووہ معدوم
آزاد انصاری
سخت مشکل ہے کہ اس کا جاننا ممکن نہیں
آزاد انصاری
سخت مشکل ہے کہ اس کا جاننا ممکن نہیں
آزاد انصاری
نہ پوچھو کون ہیں کیوں راہ میں ناچار بیٹھے ہیں
آزاد انصاری
نہ پوچھو کون ہیں کیوں راہ میں ناچار بیٹھے ہیں
آزاد انصاری
جو حال دیکھتے ہووہ خود عرض حال ہے
آزاد انصاری
وہ تیرا دل میں رہ کر آنکھ سے مستور ہوجانا
آزاد انصاری
وہ تیرا دل میں رہ کر آنکھ سے مستور ہوجانا
آزاد انصاری
جو حال دیکھتے ہووہ خود عرض حال ہے
آزاد انصاری
تو اور پاس خاطر اہل وفا کرے
آزاد انصاری
تو اور پاس خاطر اہل وفا کرے
آزاد انصاری
بے خبر وجہ بنائے دوسرا بھی عشق ہے
آزاد انصاری
بے خبر وجہ بنائے دوسرا بھی عشق ہے
آزاد انصاری
کس مست سے ساقی آنکھ لڑی متوالا بنا لہرا کے گرا
آرزو لکھنوی
کس مست سے ساقی آنکھ لڑی متوالا بنا لہرا کے گرا
آرزو لکھنوی
بجھے جی کا اگلا سا جلنا کہاں اب
آرزو لکھنوی
بجھے جی کا اگلا سا جلنا کہاں اب
آرزو لکھنوی
سب کی متیں پلٹ گئین سنکیں بندھی ہوئی ہوائیں
آرزو لکھنوی
بھولے بن کر حال نہ پوچھو بہتے ہیں اشک تو بہنے دو
آرزو لکھنوی
بھولے بن کر حال نہ پوچھو بہتے ہیں اشک تو بہنے دو
آرزو لکھنوی
سب کی متیں پلٹ گئین سنکیں بندھی ہوئی ہوائیں
آرزو لکھنوی
ہوگئیں کیاریاں ہری جیسے کہ رت پلٹ گئی
آرزو لکھنوی
ہوگئیں کیاریاں ہری جیسے کہ رت پلٹ گئی
آرزو لکھنوی
اول شب وہ بزم کی رونق شمع بھی تھی پروانہ تھی
آرزو لکھنوی
اول شب وہ بزم کی رونق شمع بھی تھی پروانہ تھی
آرزو لکھنوی
گتھم بات پہلی ایسی بس وہی بجھے جس کو بجھائے
آرزو لکھنوی
گتھم بات پہلی ایسی بس وہی بجھے جس کو بجھائے
آرزو لکھنوی
دکھ روگ کو چاہت کے سکھ روگ بنانا ہے
آرزو لکھنوی
دکھ روگ کو چاہت کے سکھ روگ بنانا ہے
آرزو لکھنوی
آگئی پیری جوانی ختم ہے
آرزو لکھنوی
ہیر ابھی ہے دل تو پتھر ہے یوں قدر نہیں کچھ ہوتی ہے
آرزو لکھنوی
ہیر ابھی ہے دل تو پتھر ہے یوں قدر نہیں کچھ ہوتی ہے
آرزو لکھنوی
آگئی پیری جوانی ختم ہے
آرزو لکھنوی
کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں
آرزو لکھنوی
کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں
آرزو لکھنوی
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
علامہ اقبال
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
علامہ اقبال
جنھیں میں دھونڈ تا تھا آسمانوں میں زمینوں میں
علامہ اقبال
جنھیں میں دھونڈ تا تھا آسمانوں میں زمینوں میں
علامہ اقبال
چمک تیری عیاں بجلی میں آتش میں شرارے میں
علامہ اقبال
چمک تیری عیاں بجلی میں آتش میں شرارے میں
علامہ اقبال
نالہ ہے بلبل شویدہ ترا خام ابھی
علامہ اقبال
انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں
علامہ اقبال
انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں
علامہ اقبال
نالہ ہے بلبل شویدہ ترا خام ابھی
علامہ اقبال
ظاہر کی آنکھ سے تماشا کرے کوئی
علامہ اقبال
نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھی
علامہ اقبال
ظاہر کی آنکھ سے تماشا کرے کوئی
علامہ اقبال
نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھی
علامہ اقبال
پھر چراغ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن
علامہ اقبال
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
علامہ اقبال
پھر چراغ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن
علامہ اقبال
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
علامہ اقبال
لایا ہے دل پر کتنی خرابی
حسرت موہانی
لایا ہے دل پر کتنی خرابی
حسرت موہانی
سرگرم ناز آپ کی شان جفا ہے کیا
حسرت موہانی
سرگرم ناز آپ کی شان جفا ہے کیا
حسرت موہانی
بھالاتا لا کھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں
حسرت موہانی
بھالاتا لا کھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں
حسرت موہانی
وصل کی بنتی ہیں ان باتوں سے تدبیریں کہیں
حسرت موہانی
وصل کی بنتی ہیں ان باتوں سے تدبیریں کہیں
حسرت موہانی
توڑکر عہد کرم نا آشنا ہوجایئے
حسرت موہانی
توڑکر عہد کرم نا آشنا ہوجایئے
حسرت موہانی
چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یادے
حسرت موہانی
چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یادے
حسرت موہانی
یاد ہیں سارے وہ عیش بافراغت کے مزے
حسرت موہانی
یاد ہیں سارے وہ عیش بافراغت کے مزے
حسرت موہانی
تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا
حسرت موہانی
تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا
حسرت موہانی
سیکار تھے با صفا ہوگئے ہم
حسرت موہانی
ہم حال انھیں یوں دل کا سنانے میں لگے ہیں
حسرت موہانی
سیکار تھے با صفا ہوگئے ہم
حسرت موہانی
ہم حال انھیں یوں دل کا سنانے میں لگے ہیں
حسرت موہانی
ترے جلووں کے آگے ہمت شرح و بیاں رکھ دی
اصغر گونڈوی
زاہد نے مراحاصل ایماں نہیں دیکھا
اصغر گونڈوی
زاہد نے مراحاصل ایماں نہیں دیکھا
اصغر گونڈوی
ترے جلووں کے آگے ہمت شرح و بیاں رکھ دی
اصغر گونڈوی
کیا کہئے جاں نوازی پیکان یار کو
اصغر گونڈوی
جان بلبل کا خزاں میں نہیں پرساں کوئی
اصغر گونڈوی
کیا کہئے جاں نوازی پیکان یار کو
اصغر گونڈوی
جان بلبل کا خزاں میں نہیں پرساں کوئی
اصغر گونڈوی
آلام روزگار کو آسان بنادیا
اصغر گونڈوی
صحن حرم نہیں ہے یہ کوئے بتاں نہیں
اصغر گونڈوی
صحن حرم نہیں ہے یہ کوئے بتاں نہیں
اصغر گونڈوی
آلام روزگار کو آسان بنادیا
اصغر گونڈوی
نہ ہوگا کا وش بے مدعا کا راز داں برسوں
اصغر گونڈوی
جلوہ ترا اب تک ہے نہاں چشم بشر سے
اصغر گونڈوی
جلوہ ترا اب تک ہے نہاں چشم بشر سے
اصغر گونڈوی
نہ ہوگا کا وش بے مدعا کا راز داں برسوں
اصغر گونڈوی
کوئی محمل نشیں کیوں شادیاں نا شاد ہوتا ہے
اصغر گونڈوی
وہ نغمہ بلبل رنگیں نوا اک بار ہوجائے
اصغر گونڈوی
کوئی محمل نشیں کیوں شادیاں نا شاد ہوتا ہے
اصغر گونڈوی
وہ نغمہ بلبل رنگیں نوا اک بار ہوجائے
اصغر گونڈوی
شوق سے ناکامی کی بدولت کوچہ دل ہی چھوٹ گیا
فانی بدایونی
شوق سے ناکامی کی بدولت کوچہ دل ہی چھوٹ گیا
فانی بدایونی
پھر وہ انداز نظریاد آیا
فانی بدایونی
پھر وہ انداز نظریاد آیا
فانی بدایونی
جی ڈھونڈتا ہے گھر کوئی دونوں جہاں سے دور
فانی بدایونی
جی ڈھونڈتا ہے گھر کوئی دونوں جہاں سے دور
فانی بدایونی
ضبط اپنا شعار تھا نہ رہا
فانی بدایونی
ضبط اپنا شعار تھا نہ رہا
فانی بدایونی
آپ سے شرح آرزو تو کریں
فانی بدایونی
مشتاق خبر دار ہیں دل سے جگر سے
فانی بدایونی
آپ سے شرح آرزو تو کریں
فانی بدایونی
مشتاق خبر دار ہیں دل سے جگر سے
فانی بدایونی
تہ خنجر بھی جو بسمل نہیں ہونے پاتے
فانی بدایونی
اس کشمکش ہستی میں کوئی راحت نہ ملی لبو غم نہ ہوئی
فانی بدایونی
اس کشمکش ہستی میں کوئی راحت نہ ملی لبو غم نہ ہوئی
فانی بدایونی
تہ خنجر بھی جو بسمل نہیں ہونے پاتے
فانی بدایونی
نظر آج ان سے رہ گئی مل کے
فانی بدایونی
نظر آج ان سے رہ گئی مل کے
فانی بدایونی
دنیا میری بلا جانے مہنگی ہے یا سستی ہے
فانی بدایونی
دنیا میری بلا جانے مہنگی ہے یا سستی ہے
فانی بدایونی
تیر ا تصوف شب ہمہ شب
جگرمراد آبادی
دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد
جگرمراد آبادی
دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد
جگرمراد آبادی
تیر ا تصوف شب ہمہ شب
جگرمراد آبادی
جہل خرونے دن یہ دکھائے
جگرمراد آبادی
یہ دن بہار کے اب کے بھی راس آ نہ سکے
جگرمراد آبادی
جہل خرونے دن یہ دکھائے
جگرمراد آبادی
یہ دن بہار کے اب کے بھی راس آ نہ سکے
جگرمراد آبادی
کوئی یہ کہہ دے گلشن گلشن
جگرمراد آبادی
سراپا حقیقت مجسم فسانا
جگرمراد آبادی
سراپا حقیقت مجسم فسانا
جگرمراد آبادی
کوئی یہ کہہ دے گلشن گلشن
جگرمراد آبادی
کسی صورت نمود سوز پنہانی نہیں جاتی
جگرمراد آبادی
کسی صورت نمود سوز پنہانی نہیں جاتی
جگرمراد آبادی
یہ ترا جمال کا کل یہ شباب کا زمانہ
جگرمراد آبادی
یہ ترا جمال کا کل یہ شباب کا زمانہ
جگرمراد آبادی
عجب عالم ساول پر چھا رہا ہے
جگرمراد آبادی
محبت صلح بھی پیکار بھی ہے
جگرمراد آبادی
عجب عالم ساول پر چھا رہا ہے
جگرمراد آبادی
محبت صلح بھی پیکار بھی ہے
جگرمراد آبادی
ملا جو موقع تو روک دوں گا جلال روز حساب تیرا
جوش ملیح آبادی
سوز غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
جوش ملیح آبادی
سوز غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
جوش ملیح آبادی
ملا جو موقع تو روک دوں گا جلال روز حساب تیرا
جوش ملیح آبادی
ہٹ گئے دل سے تیرگی کے حجاب
جوش ملیح آبادی
ہٹ گئے دل سے تیرگی کے حجاب
جوش ملیح آبادی
پہچان گیا سیلاب ہے اس کے سینے میں ارمانوں کا
جوش ملیح آبادی
پہچان گیا سیلاب ہے اس کے سینے میں ارمانوں کا
جوش ملیح آبادی
جہنم سرو ہے جنت کے در کھلوائے جاتے ہیں
جوش ملیح آبادی
عشووں کو چین ہی نہیں آفت کیے بغیر
جوش ملیح آبادی
عشووں کو چین ہی نہیں آفت کیے بغیر
جوش ملیح آبادی
جہنم سرو ہے جنت کے در کھلوائے جاتے ہیں
جوش ملیح آبادی
قدم انساں کا راہ وہر میں تھرا ہی جاتا ہے
جوش ملیح آبادی
اٹھی وہ گھٹا رنگ سامانیاں کر
جوش ملیح آبادی
قدم انساں کا راہ وہر میں تھرا ہی جاتا ہے
جوش ملیح آبادی
اٹھی وہ گھٹا رنگ سامانیاں کر
جوش ملیح آبادی
نمایاں منتہائے سعی پیہم ہوتی جاتی ہے
جوش ملیح آبادی
جہاں سے شوق وہا کیف و کم کی بات نہیں
جوش ملیح آبادی
جہاں سے شوق وہا کیف و کم کی بات نہیں
جوش ملیح آبادی
نمایاں منتہائے سعی پیہم ہوتی جاتی ہے
جوش ملیح آبادی
آج بھی قافلۂ عشق رواں ہے کہ جو تھا
فراق گورکھپوری
یہ نکہتوں کی نرم روی یہ ہوا یہ رات
فراق گورکھپوری
یہ نکہتوں کی نرم روی یہ ہوا یہ رات
فراق گورکھپوری
آج بھی قافلۂ عشق رواں ہے کہ جو تھا
فراق گورکھپوری
جو لا نگہ حیات کہیں ختم ہی نہیں
فراق گورکھپوری
جو لا نگہ حیات کہیں ختم ہی نہیں
فراق گورکھپوری
یہ نرم نرم ہوا جھلملارہے ہیں چراغ
فراق گورکھپوری
یہ نرم نرم ہوا جھلملارہے ہیں چراغ
فراق گورکھپوری
سر میں سودا بھی نہین دل میں تمنا بھی نہیں
فراق گورکھپوری
شام غم کچھ اس نگاہ ناز کی باتیں کرو
فراق گورکھپوری
سر میں سودا بھی نہین دل میں تمنا بھی نہیں
فراق گورکھپوری
شام غم کچھ اس نگاہ ناز کی باتیں کرو
فراق گورکھپوری
زہے آب و گل کی یہ کیمیا ہے چمن کہ معجزہ نمو
فراق گورکھپوری
مطرب سے کہو آج اس انداز سے گائے
فراق گورکھپوری
زہے آب و گل کی یہ کیمیا ہے چمن کہ معجزہ نمو
فراق گورکھپوری
مطرب سے کہو آج اس انداز سے گائے
فراق گورکھپوری
رکی رکی سی شب مرگ ختم پر آئی
فراق گورکھپوری
رکی رکی سی شب مرگ ختم پر آئی
فراق گورکھپوری
دنیا دنای عالم عا لم تھے اک روز یہی ویرانے
فراق گورکھپوری
دنیا دنای عالم عا لم تھے اک روز یہی ویرانے
فراق گورکھپوری
کوئی دوا نہ دے سکے مشورۂ دعا دیا
حفیظ جالندھری
اودل توڑ کے جانے والے دل کی بات بتاتا جا
حفیظ جالندھری
کوئی دوا نہ دے سکے مشورۂ دعا دیا
حفیظ جالندھری
اودل توڑ کے جانے والے دل کی بات بتاتا جا
حفیظ جالندھری
اے دوست مٹ گیا ہوں فنا ہو گیا ہوں میں
حفیظ جالندھری
اے دوست مٹ گیا ہوں فنا ہو گیا ہوں میں
حفیظ جالندھری
جھگڑا ادا نے پانی کا ہے دام و قفس کی بات نہیں
حفیظ جالندھری
جھگڑا ادا نے پانی کا ہے دام و قفس کی بات نہیں
حفیظ جالندھری
جوانی کے تانے گا رہا ہوں
حفیظ جالندھری
مستوں پہ انگیاں نہ اتھاؤ بہار میں
حفیظ جالندھری
مستوں پہ انگیاں نہ اتھاؤ بہار میں
حفیظ جالندھری
جوانی کے تانے گا رہا ہوں
حفیظ جالندھری
کہہ گئے الفراق یار انے
حفیظ جالندھری
ناکامی عشق یا کامیابی
حفیظ جالندھری
ناکامی عشق یا کامیابی
حفیظ جالندھری
کہہ گئے الفراق یار انے
حفیظ جالندھری
وہ سرخوشی دے کہ زندگی کو شباب سے بہرہ یاب کردے
حفیظ جالندھری
ہم ہی میں تھی نہ کوئی بات یاد نہ تم کو آسکے
حفیظ جالندھری
وہ سرخوشی دے کہ زندگی کو شباب سے بہرہ یاب کردے
حفیظ جالندھری
ہم ہی میں تھی نہ کوئی بات یاد نہ تم کو آسکے
حفیظ جالندھری
مجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا
میرزا یاس یگانہ
ہنوز زندگی تلخ کا مزانہ ملا
میرزا یاس یگانہ
مجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا
میرزا یاس یگانہ
ہنوز زندگی تلخ کا مزانہ ملا
میرزا یاس یگانہ
خودی کا نشہ چڑھا آپ میں رہا نہ گیا
میرزا یاس یگانہ
رنگ لاتی ہے آخر ایک جنبش لب کیا
میرزا یاس یگانہ
خودی کا نشہ چڑھا آپ میں رہا نہ گیا
میرزا یاس یگانہ
رنگ لاتی ہے آخر ایک جنبش لب کیا
میرزا یاس یگانہ
جب تک خلش درد خدا داد رہے گی
میرزا یاس یگانہ
جب تک خلش درد خدا داد رہے گی
میرزا یاس یگانہ
لذت زندگی مبارکباد
میرزا یاس یگانہ
لذت زندگی مبارکباد
میرزا یاس یگانہ
حسن پر فرعون کی پھبتی کہی
میرزا یاس یگانہ
حسن پر فرعون کی پھبتی کہی
میرزا یاس یگانہ
مزاج آپ کا دنیا سے کچھ کشیدہ سہی
میرزا یاس یگانہ
مزاج آپ کا دنیا سے کچھ کشیدہ سہی
میرزا یاس یگانہ
کس کی آواز کان میں آئیَ؟
میرزا یاس یگانہ
کس کی آواز کان میں آئیَ؟
میرزا یاس یگانہ
کار گانہ دنیا کی نیتی بھی ہستی ہے
میرزا یاس یگانہ
کار گانہ دنیا کی نیتی بھی ہستی ہے
میرزا یاس یگانہ
اب تو یہ حال ہے نظر سوگوار کا
سیماب اکبر آبادی
رات کا جانا و داع شیشہ و پیمانہ تھا
سیماب اکبر آبادی
رات کا جانا و داع شیشہ و پیمانہ تھا
سیماب اکبر آبادی
اب تو یہ حال ہے نظر سوگوار کا
سیماب اکبر آبادی
جتنے ستم کیے تھے کسی نے عتاب میں
سیماب اکبر آبادی
جتنے ستم کیے تھے کسی نے عتاب میں
سیماب اکبر آبادی
نامہ گیا کوئی نہ کوئی نامہ برگیا
سیماب اکبر آبادی
نامہ گیا کوئی نہ کوئی نامہ برگیا
سیماب اکبر آبادی
دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں
سیماب اکبر آبادی
دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں
سیماب اکبر آبادی
جنوں پہنچا بیاباں میں بہار آئی گلستاں میں
سیماب اکبر آبادی
جنوں پہنچا بیاباں میں بہار آئی گلستاں میں
سیماب اکبر آبادی
برباد حسن ظن سے مآل وفانہ ہو
سیماب اکبر آبادی
برباد حسن ظن سے مآل وفانہ ہو
سیماب اکبر آبادی
طول رہ حیات سے گھبرا رہاں میں
سیماب اکبر آبادی
طول رہ حیات سے گھبرا رہاں میں
سیماب اکبر آبادی
کیوں ہنسی تو اے ازجل فانی اگر سمجھا مجھے
سیماب اکبر آبادی
کیوں ہنسی تو اے ازجل فانی اگر سمجھا مجھے
سیماب اکبر آبادی
چمک جگنو کی برق بے اماں معلوم ہوتی ہے
سیماب اکبر آبادی
چمک جگنو کی برق بے اماں معلوم ہوتی ہے
سیماب اکبر آبادی
مثال برگ خزاں رسیدہ ہوا ہے زرد آفتاب کیسا
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
حیا میں اک ادا نکلی اداؤں سے حجاب آیا
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
مثال برگ خزاں رسیدہ ہوا ہے زرد آفتاب کیسا
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
حیا میں اک ادا نکلی اداؤں سے حجاب آیا
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
صحرا سے چلے ہیں سوئے گلشن
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کا ہے کو اسیے ڈھیٹ تھے پہلے جھوٹی قسم جو کھاتے تم
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کا ہے کو اسیے ڈھیٹ تھے پہلے جھوٹی قسم جو کھاتے تم
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
صحرا سے چلے ہیں سوئے گلشن
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
دل کا ہے رونا کھیل نہیں ہے منہ کا کلیجا آنے دو
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
دل کا ہے رونا کھیل نہیں ہے منہ کا کلیجا آنے دو
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کھوئے ہوئے سے رہنا دن کو روتے پھر نا راتوں کو
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کھوئے ہوئے سے رہنا دن کو روتے پھر نا راتوں کو
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کمر ہر قدم پر لچکتی رہی
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کمر ہر قدم پر لچکتی رہی
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
جھپکی ذرا جو آنکھ جوانی گذر گئی
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
جھپکی ذرا جو آنکھ جوانی گذر گئی
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کچھ نشیمن تو گلوں سے چھا گئے
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
دلہن بنی ہوئی اب کی چمن میں آئی ہے
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
دلہن بنی ہوئی اب کی چمن میں آئی ہے
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
کچھ نشیمن تو گلوں سے چھا گئے
جعفر علی خاں اثر لکھنوی
لیا ہے نقد جان بلبلاں یعنی خراج اپنا
سراج دکنی
لیا ہے نقد جان بلبلاں یعنی خراج اپنا
سراج دکنی
دیکھو تو جان ! تم کو مناتا ہوں کب ستی
شاہ مبارک آبرو
جان اگر دشمن ہوئے ہو تم ہمارے اس قدر
شاہ مبارک آبرو
دیکھو تو جان ! تم کو مناتا ہوں کب ستی
شاہ مبارک آبرو
جان اگر دشمن ہوئے ہو تم ہمارے اس قدر
شاہ مبارک آبرو
تمہارے عشق میں ہم ننگ و نام بھول گئے
شاہ حاتم
عاشق کا جہاں میں گھر نہ دیکھا
شاہ حاتم
عاشق کا جہاں میں گھر نہ دیکھا
شاہ حاتم
تمہارے عشق میں ہم ننگ و نام بھول گئے
شاہ حاتم
کہتے ہیں فصل گل تو چمن سے گذڑ گئی
اشرف علی خان فغاں
ظالم !تجھے قسم ہے ‘جواس کو جلا نہ دے
اشرف علی خان فغاں
کہتے ہیں فصل گل تو چمن سے گذڑ گئی
اشرف علی خان فغاں
ظالم !تجھے قسم ہے ‘جواس کو جلا نہ دے
اشرف علی خان فغاں
یہ دل کب عشق کے قابل رہا ہے
میرزا مظہر جان جاناں
ہم نے کی ہے تو بہ اور دھومیں مچاتی ہے بہار
میرزا مظہر جان جاناں
یہ دل کب عشق کے قابل رہا ہے
میرزا مظہر جان جاناں
ہم نے کی ہے تو بہ اور دھومیں مچاتی ہے بہار
میرزا مظہر جان جاناں
یہ تیرا عشق کب کا آشنا تھا
میر سوز
مری جان جاتی ہے یارو سنبھالو
میر سوز
مری جان جاتی ہے یارو سنبھالو
میر سوز
یہ تیرا عشق کب کا آشنا تھا
میر سوز
رکھتا ہو جو تو صفائے عارض
قائم چاند پوری
ہو اگر ایسے ہی مری شکل سے بیزار بہت
قائم چاند پوری
ہو اگر ایسے ہی مری شکل سے بیزار بہت
قائم چاند پوری
رکھتا ہو جو تو صفائے عارض
قائم چاند پوری
سر یر سلطنت سے آستان یار بہتر تھا
انعام اللہ خاں یقیں
اگر چہ عشق میں آفت ہے اور بلا بھی ہے
انعام اللہ خاں یقیں
سر یر سلطنت سے آستان یار بہتر تھا
انعام اللہ خاں یقیں
اگر چہ عشق میں آفت ہے اور بلا بھی ہے
انعام اللہ خاں یقیں
میں ترے در سے رد نہیں سکتا
خواجہ احسن اللہ بیان
میں ترے در سے رد نہیں سکتا
خواجہ احسن اللہ بیان
جو ہوتا ہے ریحان دسنبل کے صدقے
خواجہ احسن اللہ بیان
جو ہوتا ہے ریحان دسنبل کے صدقے
خواجہ احسن اللہ بیان
پہنچے ہے فصل گل کوئی حسن نگار کو
ہد ایت اللہ خاں ہدایت
رہا مرتے مرتے مجھے غم اسی کا
ہد ایت اللہ خاں ہدایت
پہنچے ہے فصل گل کوئی حسن نگار کو
ہد ایت اللہ خاں ہدایت
رہا مرتے مرتے مجھے غم اسی کا
ہد ایت اللہ خاں ہدایت
ہم پہ ظلم و ستم کیجئے گا
میر محمد ی بیدار
تیری ہم خاطر نازک سے خطر کرتے ہیں
میر محمد ی بیدار
تیری ہم خاطر نازک سے خطر کرتے ہیں
میر محمد ی بیدار
ہم پہ ظلم و ستم کیجئے گا
میر محمد ی بیدار
رہتا ہے خا ک و خوں میں سدا لوٹتا ہوا
میر عبدالحی تاباں
رہتا ہے خا ک و خوں میں سدا لوٹتا ہوا
میر عبدالحی تاباں
آئی بہار شورش طفلاں کو کیا ہوا
میر عبدالحی تاباں
آئی بہار شورش طفلاں کو کیا ہوا
میر عبدالحی تاباں
ہم ہیں بے دل ‘دل اپنے پاس نہیں
میر اثر
ہم ہیں بے دل ‘دل اپنے پاس نہیں
میر اثر
دل میں ہے جور ترے از سر نویاد کریں
میر اثر
دل میں ہے جور ترے از سر نویاد کریں
میر اثر
کس کا ہے جگر جس پہ پہ بیداد کروگے
جعفر علی حسرت
خدا حافظ ہے کیوں محفل میں اس کا نام آیا تھا
جعفر علی حسرت
کس کا ہے جگر جس پہ پہ بیداد کروگے
جعفر علی حسرت
خدا حافظ ہے کیوں محفل میں اس کا نام آیا تھا
جعفر علی حسرت
دل تھا جو بساط اپنی سوگذران چکے ہیں
سعادت یار خاں رنگیں
دل تھا جو بساط اپنی سوگذران چکے ہیں
سعادت یار خاں رنگیں
تجھ سے جس وقت کہ خالی یہ مکاں رہتا ہے
سعادت یار خاں رنگیں
تجھ سے جس وقت کہ خالی یہ مکاں رہتا ہے
سعادت یار خاں رنگیں
کب دل نہیں پھولوں سے ہمارا ہمہ تن چشم
شاہ نصیر
قدم نہ رکھ مرے چشم پر آب کے گھر میں
شاہ نصیر
کب دل نہیں پھولوں سے ہمارا ہمہ تن چشم
شاہ نصیر
قدم نہ رکھ مرے چشم پر آب کے گھر میں
شاہ نصیر
ہم سے کتنے بے دلوں کی کب سے منزل تک پہنچ
میر نظام الدین ممنون
ہم سے کتنے بے دلوں کی کب سے منزل تک پہنچ
میر نظام الدین ممنون
بندہ ہوں حسن صورت و عشق مجاز کا
میر نظام الدین ممنون
بندہ ہوں حسن صورت و عشق مجاز کا
میر نظام الدین ممنون
جی چاہے گا جس کو اسے چاہا نہ کریں گے
کرامت علی شہیدی
ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا
کرامت علی شہیدی
جی چاہے گا جس کو اسے چاہا نہ کریں گے
کرامت علی شہیدی
ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا
کرامت علی شہیدی
سر مرا کاٹ کے پچھتا یئے گا
وزیر لکھنوی
چلا ہے اودل راحت طلب کیا شادماں ہوکر
وزیر لکھنوی
چلا ہے اودل راحت طلب کیا شادماں ہوکر
وزیر لکھنوی
سر مرا کاٹ کے پچھتا یئے گا
وزیر لکھنوی
واعظ کے میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا
صبا لکھنوی
تری طرف سے دل اے جان جاں اٹھا نہ سکے
صبا لکھنوی
تری طرف سے دل اے جان جاں اٹھا نہ سکے
صبا لکھنوی
واعظ کے میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا
صبا لکھنوی
جب ہو چکی شراب تو مین مست مرگیا
دیا شنکر نسیم
خم نہ بن کر خود غرض ہوجایئے
دیا شنکر نسیم
خم نہ بن کر خود غرض ہوجایئے
دیا شنکر نسیم
جب ہو چکی شراب تو مین مست مرگیا
دیا شنکر نسیم
مجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے
رند لکھنوی
مجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے
رند لکھنوی
رکھو خدمت میں مجھ سے کام تو لو
رند لکھنوی
رکھو خدمت میں مجھ سے کام تو لو
رند لکھنوی
دیکھا او قاتل بسرکرتے ہیں کس مشکل سے ہم
نسیم دہلوی
فصل گل آئی ہے کل آذر ہی ساماں ہوں گے
نسیم دہلوی
فصل گل آئی ہے کل آذر ہی ساماں ہوں گے
نسیم دہلوی
دیکھا او قاتل بسرکرتے ہیں کس مشکل سے ہم
نسیم دہلوی
ساقیا مر کے اٹھیں گے ترے مے خانے سے
ظہیر دہلوی
وہ نیرنگ الفت کو کیا جانتا ہے
ظہیر دہلوی
وہ نیرنگ الفت کو کیا جانتا ہے
ظہیر دہلوی
ساقیا مر کے اٹھیں گے ترے مے خانے سے
ظہیر دہلوی
مجھ ناتواں پہحشر میں وہم فغاں غلط
سالک دہلوی
کچھ تغیر مرے احوال پریشاں میں نہیں
سالک دہلوی
مجھ ناتواں پہحشر میں وہم فغاں غلط
سالک دہلوی
کچھ تغیر مرے احوال پریشاں میں نہیں
سالک دہلوی
گریباں چاک ہین گل بوستاں میں
میر مہدی مجروح
گریباں چاک ہین گل بوستاں میں
میر مہدی مجروح
غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا
میر مہدی مجروح
غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا
میر مہدی مجروح
وہ دل نصیب ہوا جس کو داغ بھی نہ ملا
جلال لکھنوی
نہ ٹھہری جب کوئی تسکین دل کی شکل یاروں میں
جلال لکھنوی
نہ ٹھہری جب کوئی تسکین دل کی شکل یاروں میں
جلال لکھنوی
وہ دل نصیب ہوا جس کو داغ بھی نہ ملا
جلال لکھنوی
کل مرا تھا آج وہ بت غیر کا ہونے لگا
تسلیم لکھنوی
وصل کی شب بھی ادائے رسم حرماں میں رہا
تسلیم لکھنوی
کل مرا تھا آج وہ بت غیر کا ہونے لگا
تسلیم لکھنوی
وصل کی شب بھی ادائے رسم حرماں میں رہا
تسلیم لکھنوی
جو دل کو محبت کے مزے آئے ہوئے ہیں
مرزا قادر بخش صابر
جو دل کو محبت کے مزے آئے ہوئے ہیں
مرزا قادر بخش صابر
پہلے نہ اڑایا کسی بے کس کے جگر کو
مرزا قادر بخش صابر
پہلے نہ اڑایا کسی بے کس کے جگر کو
مرزا قادر بخش صابر
انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کر ہاتھ
نظام رامپوری
کیوں کرتے ہوا عتبار میرا
نظام رامپوری
انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کر ہاتھ
نظام رامپوری
کیوں کرتے ہوا عتبار میرا
نظام رامپوری
ترا کشتہ اٹھایا اقربانے
بیان یزدانی
ترا کشتہ اٹھایا اقربانے
بیان یزدانی
جھونکے آتے ہیں بوئے الفت کے
بیان یزدانی
جھونکے آتے ہیں بوئے الفت کے
بیان یزدانی
دل اس لئے ہے دوست کہ دل میں ہے جائے دوست
حفیظ جونپوری
بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے
حفیظ جونپوری
بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے
حفیظ جونپوری
دل اس لئے ہے دوست کہ دل میں ہے جائے دوست
حفیظ جونپوری
ساتھ ساتھ اہل تمنا کا وہ مضطر جانا
بیخود بدایونی
درد دل میں کمی نہ ہوجائے
بیخود بدایونی
درد دل میں کمی نہ ہوجائے
بیخود بدایونی
ساتھ ساتھ اہل تمنا کا وہ مضطر جانا
بیخود بدایونی
درد دل ‘پاس وفا ‘جذبہ ایماں ہونا
برج نرائن چکبست
درد دل ‘پاس وفا ‘جذبہ ایماں ہونا
برج نرائن چکبست
فنا کا ہوش آنا زندگی کا درد سرجانا
برج نرائن چکبست
فنا کا ہوش آنا زندگی کا درد سرجانا
برج نرائن چکبست
یہ آہ بے اثر کیا ہو یہ نخل بے ثمر کیا ہو
علی حیدر نظم طبا طبائی
کسی سے بسکہ امید کشود کار نہیں
علی حیدر نظم طبا طبائی
کسی سے بسکہ امید کشود کار نہیں
علی حیدر نظم طبا طبائی
یہ آہ بے اثر کیا ہو یہ نخل بے ثمر کیا ہو
علی حیدر نظم طبا طبائی
مدت ہوئی سے مدح حسیناں کئے ہوئے
وحید الدین سلیم
گریباں سے ترے کس نے نکالا صبح خنداں کو
وحید الدین سلیم
مدت ہوئی سے مدح حسیناں کئے ہوئے
وحید الدین سلیم
گریباں سے ترے کس نے نکالا صبح خنداں کو
وحید الدین سلیم
جب میں رویا ہوں وہ روئے ہیں یہ الفت میرے ساتھ
شوکت
لکھا ہے گوتری قسمت میں شوکت چشم تر رکھنا
شوکت
جب میں رویا ہوں وہ روئے ہیں یہ الفت میرے ساتھ
شوکت
لکھا ہے گوتری قسمت میں شوکت چشم تر رکھنا
شوکت
دیر تک اٹ نہ سکا داں سے وہ دیوانہ دوست
محشر
مدتیں ہوگئی ہیں چپ رہتے
محشر
مدتیں ہوگئی ہیں چپ رہتے
محشر
دیر تک اٹ نہ سکا داں سے وہ دیوانہ دوست
محشر
غرور الفت کی طرز نازش عجب کرشمے دکھا رہی ہے
مضطر خیر آبادی
دم خواب راحت بلایا انھوں نے تو درد نہاں کی کہانی کہوں گا
مضطر خیر آبادی
دم خواب راحت بلایا انھوں نے تو درد نہاں کی کہانی کہوں گا
مضطر خیر آبادی
غرور الفت کی طرز نازش عجب کرشمے دکھا رہی ہے
مضطر خیر آبادی
یار کو رغبت اغیار نہ ہونے پائے
شبلی نعمانی
یار کو رغبت اغیار نہ ہونے پائے
شبلی نعمانی
تیس دن کیلئے ترک مے وساتی کرلوں
شبلی نعمانی
تیس دن کیلئے ترک مے وساتی کرلوں
شبلی نعمانی
جلوے ترے جو رونق بازار ہوگئے
حسن بریلوی
حسن جب مقتل کی جانب تیغ و براں لے چلا
حسن بریلوی
حسن جب مقتل کی جانب تیغ و براں لے چلا
حسن بریلوی
جلوے ترے جو رونق بازار ہوگئے
حسن بریلوی
گیر کے گھر ہیں وہ مہمان بڑی مشکل ہے
شبر حسین
گیر کے گھر ہیں وہ مہمان بڑی مشکل ہے
شبر حسین
ان کے پیکان پہ پیکان چلے آتے ہیں
شبر حسین
ان کے پیکان پہ پیکان چلے آتے ہیں
شبر حسین
شمع مزار تھی نہ کوئی سوگوار تھا
بیخود دہلوی
شمع مزار تھی نہ کوئی سوگوار تھا
بیخود دہلوی
وہ سن کر حور کی تعریف پردے سے نکل آئے
بیخود دہلوی
وہ سن کر حور کی تعریف پردے سے نکل آئے
بیخود دہلوی
جلا ہے کس قدر دل ذوق کا وش ہائے مژگاں پر
پنڈت امر ناتھ ساحر
جلا ہے کس قدر دل ذوق کا وش ہائے مژگاں پر
پنڈت امر ناتھ ساحر
رسوائے عشق ہے ترا شیدا کہیں جسے
پنڈت امر ناتھ ساحر
رسوائے عشق ہے ترا شیدا کہیں جسے
پنڈت امر ناتھ ساحر
سنا بھی کبھی ماجرا و درد غم کا کسی دل جلے کی زبانی کر تو
سائل دہلوی
سنا بھی کبھی ماجرا و درد غم کا کسی دل جلے کی زبانی کر تو
سائل دہلوی
ملے غیروں سے مجھ سے رنج غم یوں بھی ہے اوریوں بھی
سائل دہلوی
ملے غیروں سے مجھ سے رنج غم یوں بھی ہے اوریوں بھی
سائل دہلوی
چلے گا نہیں مجھ پہ فقرا تمہارا
آغا شاعر
یہ کیسے بال کھولے آئے کیوں صورت بنی غم کی
آغا شاعر
یہ کیسے بال کھولے آئے کیوں صورت بنی غم کی
آغا شاعر
چلے گا نہیں مجھ پہ فقرا تمہارا
آغا شاعر
عشق ہی عشق ہو ‘عاشق ہو نہ معشوق جہاں
پنڈت برج موہن دتاتریہ کیفی
عشق ہی عشق ہو ‘عاشق ہو نہ معشوق جہاں
پنڈت برج موہن دتاتریہ کیفی
حسن عشق مین ہے یا عشق حسن میں مضمر
پنڈت برج موہن دتاتریہ کیفی
حسن عشق مین ہے یا عشق حسن میں مضمر
پنڈت برج موہن دتاتریہ کیفی
تنہائی کے سب دن ہیں تنہائی کی سب راتیں
محمد علی جوہر
دور حیات آئے گا قاتل قضا کے بعد
محمد علی جوہر
دور حیات آئے گا قاتل قضا کے بعد
محمد علی جوہر
تنہائی کے سب دن ہیں تنہائی کی سب راتیں
محمد علی جوہر
کوچہ گردی میں جوانی جائے گی
دل شاہجہانپوری
پھر اعتبار عشق کے قابل نہیں رہا
دل شاہجہانپوری
کوچہ گردی میں جوانی جائے گی
دل شاہجہانپوری
پھر اعتبار عشق کے قابل نہیں رہا
دل شاہجہانپوری
اپنی ہستی کا اگر حسن نمایاں ہوجائے
شاہ بیدم وارثی
اپنی ہستی کا اگر حسن نمایاں ہوجائے
شاہ بیدم وارثی
مجھے شکوہ نیہں برباد رکھ برباد رہنے دے
شاہ بیدم وارثی
مجھے شکوہ نیہں برباد رکھ برباد رہنے دے
شاہ بیدم وارثی
چوری کہیں کھلے نہ نسیم بہار کی
آغا حشر
یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں
آغا حشر
چوری کہیں کھلے نہ نسیم بہار کی
آغا حشر
یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں
آغا حشر
ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے
وحشت کلکتوی
درد کا میرے یقیں آپ کریں یا نہ کریں
وحشت کلکتوی
ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے
وحشت کلکتوی
درد کا میرے یقیں آپ کریں یا نہ کریں
وحشت کلکتوی
قید سے پہلے بھی آزادی مری خطرہ میں تھی
آسی الدنی
قید سے پہلے بھی آزادی مری خطرہ میں تھی
آسی الدنی
ہزاروں طرح اپنا درد ہم اس کو سناتے ہیں
آسی الدنی
ہزاروں طرح اپنا درد ہم اس کو سناتے ہیں
آسی الدنی
حسن شوخ چشم میں نام کو وفا نہیں
تاجور نجیب آبادی
محبت میں زیاں کا ری مراد دل نہ بن جائے
تاجور نجیب آبادی
حسن شوخ چشم میں نام کو وفا نہیں
تاجور نجیب آبادی
محبت میں زیاں کا ری مراد دل نہ بن جائے
تاجور نجیب آبادی
جانا جانا جلدی کیا ہے ان باتوں کو جانے دو
صفی لکھنوی
وہ عالم ہےکہ منہ پھیرے ہوئے عالم نکلتا ہے
صفی لکھنوی
وہ عالم ہےکہ منہ پھیرے ہوئے عالم نکلتا ہے
صفی لکھنوی
جانا جانا جلدی کیا ہے ان باتوں کو جانے دو
صفی لکھنوی
ہجر کی شب نالہ دل وہ صدا دینے لگے
ثاقب لکھنوی
کہاں تک جفا حسن والوں کی سہتے
ثاقب لکھنوی
کہاں تک جفا حسن والوں کی سہتے
ثاقب لکھنوی
ہجر کی شب نالہ دل وہ صدا دینے لگے
ثاقب لکھنوی
کبھی دامان دل پر داغ مایوسی نہیں آیا
حکیم سعید احمد ناطق لکھنوی
کبھی دامان دل پر داغ مایوسی نہیں آیا
حکیم سعید احمد ناطق لکھنوی
کیا بتاؤں دل کہاں ہے اور کس جادرد ہے
حکیم سعید احمد ناطق لکھنوی
کیا بتاؤں دل کہاں ہے اور کس جادرد ہے
حکیم سعید احمد ناطق لکھنوی
کیا ارادے ہیں وحشت دل کے
ناطق گلاؤ ٹھوی
ڈھوڈ تی ہے اضطراب شوق کی دنیا مجھے
ناطق گلاؤ ٹھوی
ڈھوڈ تی ہے اضطراب شوق کی دنیا مجھے
ناطق گلاؤ ٹھوی
کیا ارادے ہیں وحشت دل کے
ناطق گلاؤ ٹھوی
یہ مشورہ بہم اٹھے ہیں چارہ جو کرتے
عزیز لکھنوی
دیکھ کر ہر درد دیوار کو حیراں ہونا
عزیز لکھنوی
دیکھ کر ہر درد دیوار کو حیراں ہونا
عزیز لکھنوی
یہ مشورہ بہم اٹھے ہیں چارہ جو کرتے
عزیز لکھنوی
کھو کے دل میرا تمہیں ناحق پشیمانی ہوئی!
جلیل مانک پوری
کھو کے دل میرا تمہیں ناحق پشیمانی ہوئی!
جلیل مانک پوری
اس شان سے وہ آج پے امتحاں چلے
جلیل مانک پوری
اس شان سے وہ آج پے امتحاں چلے
جلیل مانک پوری
ساقی و واعظ میں ضد ہے باد ہ کش چکر میں ہے
احسن مارہروی
ادا میں بانکپن انداز میں اک آن پیدا کر
احسن مارہروی
ادا میں بانکپن انداز میں اک آن پیدا کر
احسن مارہروی
ساقی و واعظ میں ضد ہے باد ہ کش چکر میں ہے
احسن مارہروی
آپ جن کے قریب ہوتے ہیں
نوح ناروی
کسی بے درد کو ظلم و ستم کا شوق جب ہوگا
نوح ناروی
آپ جن کے قریب ہوتے ہیں
نوح ناروی
کسی بے درد کو ظلم و ستم کا شوق جب ہوگا
نوح ناروی
موت آتی نہیں قرینے کی
عبد اللطیف تپش
جان آنکھوں میں رہی جی سے گذرنے نہ دیا
عبد اللطیف تپش
جان آنکھوں میں رہی جی سے گذرنے نہ دیا
عبد اللطیف تپش
موت آتی نہیں قرینے کی
عبد اللطیف تپش
عمر ابد کا ما حصل عشق کا دور نا تمام
ظفر تاباں
عمر ابد کا ما حصل عشق کا دور نا تمام
ظفر تاباں
یاد میں تیری دو عالم کو بھالان ہے ہمیں
ظفر تاباں
یاد میں تیری دو عالم کو بھالان ہے ہمیں
ظفر تاباں
جہاں عہد تمنا ختم ہوجائے
عند لیب شادانی
کوئی ادا شناس محبت ہمیں بتائے
عند لیب شادانی
جہاں عہد تمنا ختم ہوجائے
عند لیب شادانی
کوئی ادا شناس محبت ہمیں بتائے
عند لیب شادانی
زندگی کیا ہے جو دل ہو تشنہ ذوق وفا
علی اختر
حریم کعبہ بنادی وہ سر زمیں میں نے
علی اختر
حریم کعبہ بنادی وہ سر زمیں میں نے
علی اختر
زندگی کیا ہے جو دل ہو تشنہ ذوق وفا
علی اختر
کاوشوں سے اماں ملے نہ ملے
تلوک چند محروم
اس کا گلا نہیں کہ دعا بے اثر گئی
تلوک چند محروم
اس کا گلا نہیں کہ دعا بے اثر گئی
تلوک چند محروم
کاوشوں سے اماں ملے نہ ملے
تلوک چند محروم
آتا ہے صبح اٹھ کر تیری برابری کو
سراج الدین
یہ کہہ کے رخنہ ڈالئے ان کے حجاب میں
صدر الدین
یہ کہہ کے رخنہ ڈالئے ان کے حجاب میں
صدر الدین
آتا ہے صبح اٹھ کر تیری برابری کو
سراج الدین
یہ جوش غم ہے کہ سینہ میں خون ابلتا ہے
مرزا رضا قلی
یہ جوش غم ہے کہ سینہ میں خون ابلتا ہے
مرزا رضا قلی
جا م گدائی ہاتھ میں لے نت سانج سویرے پھرتے ہیں
آشفتہ
جا م گدائی ہاتھ میں لے نت سانج سویرے پھرتے ہیں
آشفتہ
بعد مجنوں کیوں نہ ہوں میں کافر مائے جنوں
شاہ عالم
بعد مجنوں کیوں نہ ہوں میں کافر مائے جنوں
شاہ عالم
جس گھڑ ی تیرے آستاں سے گئے
آصف الدولہ
جس گھڑ ی تیرے آستاں سے گئے
آصف الدولہ
اس کو نہ سوچئے کہ ستم یا کرم ہوا
احسان علی
نہ نالہ ہے دل میں نہ آہ حزیں ہے
میرزا احسن
اس کو نہ سوچئے کہ ستم یا کرم ہوا
احسان علی
نہ نالہ ہے دل میں نہ آہ حزیں ہے
میرزا احسن
چاک چاک اپنا گریباں نہ ہوا تھا سوہوا
نواب واجد علی شاہ
سنا حال دل پر کہاں کچھ نہیں
نواب سید امداد
چاک چاک اپنا گریباں نہ ہوا تھا سوہوا
نواب واجد علی شاہ
سنا حال دل پر کہاں کچھ نہیں
نواب سید امداد
پی کر شراب ورد تہ جام دے گیا
میرا مانای
الٰہی جان دی ہے میں نے کس کے روئے روش نپر
عبدالمغنی
پی کر شراب ورد تہ جام دے گیا
میرا مانای
الٰہی جان دی ہے میں نے کس کے روئے روش نپر
عبدالمغنی
آہ کب لب پر نہیں ہے داغ کب دل میں نہیں
مظفر علی
جو بھلے برے کی اٹکل نہ مرا شعار ہوتا
محمد اسمٰعل
آہ کب لب پر نہیں ہے داغ کب دل میں نہیں
مظفر علی
جو بھلے برے کی اٹکل نہ مرا شعار ہوتا
محمد اسمٰعل
خیال دل کو ہے اس گل سے آشنائی کا
ولی اللہ
سمند گرم جو یاں اس وار کا پہنچا
میر شیر علی
خیال دل کو ہے اس گل سے آشنائی کا
ولی اللہ
سمند گرم جو یاں اس وار کا پہنچا
میر شیر علی
شب فرقت میں نالوں نے جہاں سر پر اٹھایا ہے
امانت لکھنوی
دھمکاتے ہیں بس مجھ کو فقط آپ اکڑ کر
صاحب میر
دھمکاتے ہیں بس مجھ کو فقط آپ اکڑ کر
صاحب میر
شب فرقت میں نالوں نے جہاں سر پر اٹھایا ہے
امانت لکھنوی
یار بن گھر مین عجب صھبت ہے
قزلباش خان
اس کے کوچہ ستی غبار اٹھا
میرا مانی
یار بن گھر مین عجب صھبت ہے
قزلباش خان
اس کے کوچہ ستی غبار اٹھا
میرا مانی
سرخ چشم اتنی کہیں ہوتی ہے بیداری سے
نواب محمد یار خان
جس کا دل آپ نے لیا ہوگا
امین الدین
سرخ چشم اتنی کہیں ہوتی ہے بیداری سے
نواب محمد یار خان
جس کا دل آپ نے لیا ہوگا
امین الدین
سدا ہے فکر ترقی بلند بنیوں کو
انیس لکھنوی
سدا ہے فکر ترقی بلند بنیوں کو
انیس لکھنوی
ٹک تو دے فرصت کہ ہولیں رخصت اے صیاد ہم
عمدۃ المک امیر خان
ٹک تو دے فرصت کہ ہولیں رخصت اے صیاد ہم
عمدۃ المک امیر خان
آنکھ کھلتے ہی میسر ہو ا دیدار قفس
شیخ امداد علی
آنکھ کھلتے ہی میسر ہو ا دیدار قفس
شیخ امداد علی
کیا کیا ہوانہ دامن دولت سے چھوٹ کر
برق لکھنوی
کیا کیا ہوانہ دامن دولت سے چھوٹ کر
برق لکھنوی
پہلے سے دیکھنا کہیں بہتر بنائیں گے
سید امین الحسن
پہلے سے دیکھنا کہیں بہتر بنائیں گے
سید امین الحسن
رہرواں کہتے ہیں جس کو جرس محمل ہے
شیخ بقاء اللہ
رہرواں کہتے ہیں جس کو جرس محمل ہے
شیخ بقاء اللہ
ہر ایک سانس ہے تیغ نگاہ یار مجھے
حسین احمد
اٹھو گلے سے لپٹ جاؤ پھر نکھر لینا
گلشن الدولہ
اٹھو گلے سے لپٹ جاؤ پھر نکھر لینا
گلشن الدولہ
ہر ایک سانس ہے تیغ نگاہ یار مجھے
حسین احمد
طرب کا رنگ رخ گل پہ آشکار آیا
میاں حاجی
عقل دوڑائی بہت کچھ تو گماں تک پہنچے
بیتاب عظیم آبادی
طرب کا رنگ رخ گل پہ آشکار آیا
میاں حاجی
عقل دوڑائی بہت کچھ تو گماں تک پہنچے
بیتاب عظیم آبادی
کر سکے دفن نہ اس کو چہ میں احباب مجھے
میر حسین
عالم ااس بت پہ مبتلا ہی رہا
لالہ یٹکارام
کر سکے دفن نہ اس کو چہ میں احباب مجھے
میر حسین
عالم ااس بت پہ مبتلا ہی رہا
لالہ یٹکارام
آنکھ پڑتی ہے کہیں پاؤں کہیں پڑتا ہے
محمد علی
آنکھ پڑتی ہے کہیں پاؤں کہیں پڑتا ہے
محمد علی
ہم سے کرتے ہو بیاں غیروں کی یاری آن کر
محمد عیسیٰ
ہم سے کرتے ہو بیاں غیروں کی یاری آن کر
محمد عیسیٰ
یہ ان دنوں جو ہم سے اتنی رکھائیاں ہیں
مرزا نعیم بیگ
ہم قوت جذب دل دکھائیں
شہاب الدین
یہ ان دنوں جو ہم سے اتنی رکھائیاں ہیں
مرزا نعیم بیگ
ہم قوت جذب دل دکھائیں
شہاب الدین
یاں مدعی اپنا کسے اے یار نہ دیکھا
شیخ محمد روشن
یاں مدعی اپنا کسے اے یار نہ دیکھا
شیخ محمد روشن
مری رنگیں کلامی کا ہے وہ گل پیر ہن باعث
میر محمد باقر
مری رنگیں کلامی کا ہے وہ گل پیر ہن باعث
میر محمد باقر
ایسا بھی نہیں درد کے مارے نہیں دیکھے
سید صادقع لی
گئی یک بیک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو اپنے قرار ہے
مرزا حسام الدین
ایسا بھی نہیں درد کے مارے نہیں دیکھے
سید صادقع لی
گئی یک بیک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو اپنے قرار ہے
مرزا حسام الدین
موت ہی چارہ ساز فرقت ہے
مرزا رحیم الدین
موت ہی چارہ ساز فرقت ہے
مرزا رحیم الدین
گر یہی وضع ہے اور ہیں یہی ہیہات نصیب
میر حیدر علی
گر یہی وضع ہے اور ہیں یہی ہیہات نصیب
میر حیدر علی
تھا زلیخا کو جو جاں سے مہ کنعان عزیز
محمد یار
تھا زلیخا کو جو جاں سے مہ کنعان عزیز
محمد یار
اشک جو چشم خوں فشاں سے گرا
میر مستحسن
اشک جو چشم خوں فشاں سے گرا
میر مستحسن
عزت اسی کی اہل نظر کی نظر میں ہے
امیر حسن
جب نہ تب سنئے تو کرتا ہے وہ اقرار بغیر
رائے سرب سکھ
عزت اسی کی اہل نظر کی نظر میں ہے
امیر حسن
جب نہ تب سنئے تو کرتا ہے وہ اقرار بغیر
رائے سرب سکھ
کہاں تھے شب ادھر دیکھوں حیا کیوں ہے نگاہوں میں
حافظ عبدالرحمٰن
بات کیوں کر بنے امید بر آئے کیوں کر
خواجہ قمرالدین
کہاں تھے شب ادھر دیکھوں حیا کیوں ہے نگاہوں میں
حافظ عبدالرحمٰن
بات کیوں کر بنے امید بر آئے کیوں کر
خواجہ قمرالدین
ساقی جودئے جائے یہ کہہ کر کہ پئے جا
رسا رامپوری
ساقی جودئے جائے یہ کہہ کر کہ پئے جا
رسا رامپوری
پی کے گرنے کا ہے خیال ہمیں
ضیاء الدین
پی کے گرنے کا ہے خیال ہمیں
ضیاء الدین
غصہ آتا ہے پیار آتا ہے
نواب محمد علی خان
غصہ آتا ہے پیار آتا ہے
نواب محمد علی خان
جو رنج نوشتہ میں ہے کیوں کر نہ ملے گا
میر علی اوسط
جو رنج نوشتہ میں ہے کیوں کر نہ ملے گا
میر علی اوسط
اسیری میں تباہی رونق کا شانہ ہوجائے
محمد ذکر یا خان
اسیری میں تباہی رونق کا شانہ ہوجائے
محمد ذکر یا خان
دل ہو گیا پھپھلا پیارے تمام جل کے
میر سجاد اکبر آبادی
دل ہو گیا پھپھلا پیارے تمام جل کے
میر سجاد اکبر آبادی
ساقیا ہے یہ جام کا عالم
سلیمان شکوہ
سینہ میں دل ہے دل میں داغ داغ میں سوز و ساز عشق
سحر بھوپالی
سینہ میں دل ہے دل میں داغ داغ میں سوز و ساز عشق
سحر بھوپالی
ساقیا ہے یہ جام کا عالم
سلیمان شکوہ
بادہ خم خانہ توحید کامے نوش ہوں
مہاراجہ سرکشن پرشاد
بلبل کو پھر چمن میں لگا لائی بوئے گل
حکیم سید محمد غازی پوری
بلبل کو پھر چمن میں لگا لائی بوئے گل
حکیم سید محمد غازی پوری
بادہ خم خانہ توحید کامے نوش ہوں
مہاراجہ سرکشن پرشاد
دل تڑپ جائے نہ کیوں سن کر فغان اہل درد
شفق عماد پوری
کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو
عبدالحکیم
کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو
عبدالحکیم
دل تڑپ جائے نہ کیوں سن کر فغان اہل درد
شفق عماد پوری
روح کو آج ناز ہے اپنا وقار دیکھ کر
احمد علی قدوائی
کچھ بات ہی تھی ایسی کہ تھامے جگر گئے
مسیح الملک
کچھ بات ہی تھی ایسی کہ تھامے جگر گئے
مسیح الملک
روح کو آج ناز ہے اپنا وقار دیکھ کر
احمد علی قدوائی
شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں
سید فرزندا احمد
شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں
سید فرزندا احمد
سحر جب بسترراحت سے وہ رشک قمر اٹھا
لالہ کانجی مل
سحر جب بسترراحت سے وہ رشک قمر اٹھا
لالہ کانجی مل
وصل کی شب میں بھی ہم باہمد گر رویا کئے
کریم الدین
وصل کی شب میں بھی ہم باہمد گر رویا کئے
کریم الدین
دل ربا ہے مرا بڑا گستاخ
ضیاء الدین
دل ربا ہے مرا بڑا گستاخ
ضیاء الدین
اب کیا ملیں حسینوں سے ہم گوشہ گید میں
فرخ آبادی
عرق جب اس پری کے چہرہ پر نور سے ٹپکے
عارف الدین
اب کیا ملیں حسینوں سے ہم گوشہ گید میں
فرخ آبادی
عرق جب اس پری کے چہرہ پر نور سے ٹپکے
عارف الدین
ملتفت کب نگاہ ناز نہیں
حکیم نواب جان خان
دل ہے نہ نشان بے دلی کا
اکبر حسین موہانی
ملتفت کب نگاہ ناز نہیں
حکیم نواب جان خان
دل ہے نہ نشان بے دلی کا
اکبر حسین موہانی
۰۰۰۰کی نیرنگی یہ برق خاطر مایوس ہے
شاہ قدرت اللہ
ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا
آفتاب الدولہ
ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا
آفتاب الدولہ
۰۰۰۰کی نیرنگی یہ برق خاطر مایوس ہے
شاہ قدرت اللہ
غیر کے دل میں نہ جا کیجئے گا
ثناء اللہ
ٹلتے ہیں کوئی ہاتھ چلے یازباں چلے
فدوی لاہوری
ٹلتے ہیں کوئی ہاتھ چلے یازباں چلے
فدوی لاہوری
غیر کے دل میں نہ جا کیجئے گا
ثناء اللہ
درد مندوں سے نہ پوچھو کہ کدھر بیٹھ گئے
میر شمس الدین
ہوئے کارواں سے جدا جو ہم رہ عاشقی میں فنا ہوئے
غلام حسین بلگرامی
ہوئے کارواں سے جدا جو ہم رہ عاشقی میں فنا ہوئے
غلام حسین بلگرامی
درد مندوں سے نہ پوچھو کہ کدھر بیٹھ گئے
میر شمس الدین
ہم نے تو خاک بھی دیکھا نہ اثرونے میں
عشق عظیم آبادی
کل چشم خوں فشاں سے گلزار پیرہن تھا
مرزا عظیم بیگ
کل چشم خوں فشاں سے گلزار پیرہن تھا
مرزا عظیم بیگ
ہم نے تو خاک بھی دیکھا نہ اثرونے میں
عشق عظیم آبادی
جوں قدم یار نے گھر سے مرے در پر رکھا
شاہ کمال الدین
جوں قدم یار نے گھر سے مرے در پر رکھا
شاہ کمال الدین
ساغر میں شکل دختر رز کچھ بدل گئی
کرامت اللہ
ساغر میں شکل دختر رز کچھ بدل گئی
کرامت اللہ
اس کو غفلت پیچہ کہہ آتے ہیں ہم
نواب فقیر محمد خان
اس کو غفلت پیچہ کہہ آتے ہیں ہم
نواب فقیر محمد خان
اختر سے تھے گر موتی اس کا ن کے بالے کے
مرزا محمد یار بیگ
اختر سے تھے گر موتی اس کا ن کے بالے کے
مرزا محمد یار بیگ
اس بت نے گلابی جو اٹھا منہ سے لگائی
شیخ ولی اللہ
ناصح یہ نصحیت نہ سنا میں نہیں سنتا
مرزا حسین علی
اس بت نے گلابی جو اٹھا منہ سے لگائی
شیخ ولی اللہ
ناصح یہ نصحیت نہ سنا میں نہیں سنتا
مرزا حسین علی
کیوں تو نے وا کیا تھا بند قبا چمن میں
صغیر علی
صلانے عام ساقی ہے کہ آؤ با صفا کر دوں
محمد حسین لکھنوی
کیوں تو نے وا کیا تھا بند قبا چمن میں
صغیر علی
صلانے عام ساقی ہے کہ آؤ با صفا کر دوں
محمد حسین لکھنوی
آہ وہ کون تھا خدا مارا
مرزا الٰہی
تیری نگاہ ناز جو ناوک اثر نہ ہو
حکیم اسد علی خان
تیری نگاہ ناز جو ناوک اثر نہ ہو
حکیم اسد علی خان
آہ وہ کون تھا خدا مارا
مرزا الٰہی
مدعی اس سے سخن سازبہ سا لوسی ہے
میر قمر الدین
تباں جب کہ زلف دو تا باندھتے ہیں
مرزا ابراہیم
مدعی اس سے سخن سازبہ سا لوسی ہے
میر قمر الدین
تباں جب کہ زلف دو تا باندھتے ہیں
مرزا ابراہیم
آمد تصور بت بیداد گرکی ہے
اسمٰعیل حسین
آمد تصور بت بیداد گرکی ہے
اسمٰعیل حسین
امید ہے کہ مجھ کو خدا ٓدمی کرے
میاں نور الاسلام
امید ہے کہ مجھ کو خدا ٓدمی کرے
میاں نور الاسلام
میں نے کہا کہ دعویٰ الفت مگر غلط
یوسف علی خان
میں نے کہا کہ دعویٰ الفت مگر غلط
یوسف علی خان
گریباں ہاتھ میں ہے پاؤں میں صحرا کا دامن ہے
مرزا حاتم علی
گریباں ہاتھ میں ہے پاؤں میں صحرا کا دامن ہے
مرزا حاتم علی
نالہ دل کی صدا دیوار میں ہے در میں ہے
شعیب احمد
کیا جامہ پھلکاری اس گل کی پھین کا تھا
محمد امان
کیا جامہ پھلکاری اس گل کی پھین کا تھا
محمد امان
نالہ دل کی صدا دیوار میں ہے در میں ہے
شعیب احمد
اب اشک تو کہاں ہے جو چاہوں ٹپک پڑے
ظہور اللہ
کاروبار عشق کی کثرت کبھی ایسی نہ تھی
نوت رائے لکھنوی
کاروبار عشق کی کثرت کبھی ایسی نہ تھی
نوت رائے لکھنوی
اب اشک تو کہاں ہے جو چاہوں ٹپک پڑے
ظہور اللہ
روز خزاں چمن میں جو دیکھا ہزا ر کے
شاہ واقف
عشق میں تیرئے کو ہ غم سر پہ لیا و ہو سو ہو
شاہ نیاز احمد
روز خزاں چمن میں جو دیکھا ہزا ر کے
شاہ واقف
عشق میں تیرئے کو ہ غم سر پہ لیا و ہو سو ہو
شاہ نیاز احمد
آیئے جلوہ دیدار کے دکھلانے کو
وحید الہ آبادی
آیئے جلوہ دیدار کے دکھلانے کو
وحید الہ آبادی
پھر رک شعلہ جاں سوز میں نشتر گزرا
حکیم عبدالہادی
پھر رک شعلہ جاں سوز میں نشتر گزرا
حکیم عبدالہادی
ہرگز نہ گریں اس سے اشک اثر آلودہ
مظہر علی خان
رہ رہ کے سخن کہنا ہر بار بہت تحفہ
میر محمد جواد
ہرگز نہ گریں اس سے اشک اثر آلودہ
مظہر علی خان
رہ رہ کے سخن کہنا ہر بار بہت تحفہ
میر محمد جواد
مرا سو بار اس تک نامہ پر آرزو پہنچا
میر ہاشمی
مرا سو بار اس تک نامہ پر آرزو پہنچا
میر ہاشمی
دیکھا انہیں تو اپنی طیبعت سنبھل گئی
ناظم علی خان
دیکھا انہیں تو اپنی طیبعت سنبھل گئی
ناظم علی خان
یہی کہتی تھی لیلیٰ پردہ نشیں نہیں کھاتی ادب سے خدا کی قسم
نواب مرزا محمد تقی
یہی کہتی تھی لیلیٰ پردہ نشیں نہیں کھاتی ادب سے خدا کی قسم
نواب مرزا محمد تقی
رنگ پیرا ہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام
فیض احمد فیض
روش روش ہے وہی انتظار ک موسم
فیض احمد فیض
رنگ پیرا ہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام
فیض احمد فیض
روش روش ہے وہی انتظار ک موسم
فیض احمد فیض
تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں
فیض احمد فیض
تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں
فیض احمد فیض
کئی بار س کا دامن بھر دیا حسن دو عالم سے
فیض احمد فیض
کئی بار س کا دامن بھر دیا حسن دو عالم سے
فیض احمد فیض
تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے
فیض احمد فیض
دو نو ں جہاں تیری محبت میں ہار کے
فیض احمد فیض
تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے
فیض احمد فیض
دو نو ں جہاں تیری محبت میں ہار کے
فیض احمد فیض
آرزو وصل کی رکھتی ہے پریشاں کیا کیا
اختر شیرانی
آرزو وصل کی رکھتی ہے پریشاں کیا کیا
اختر شیرانی
تمناؤں کو زندہ آرزؤں کو جہاں کر لوں
اختر شیرانی
تمناؤں کو زندہ آرزؤں کو جہاں کر لوں
اختر شیرانی
کون آیا ہے مرے پہلو میں یہ خواب آلودہ
اختر شیرانی
وہ کہتے ہیں رنجش کی باتیں بھلا دیں
اختر شیرانی
کون آیا ہے مرے پہلو میں یہ خواب آلودہ
اختر شیرانی
وہ کہتے ہیں رنجش کی باتیں بھلا دیں
اختر شیرانی
نہ ساز و مطرب نہ جام و ساقی نہ وہ بہار چمن ہے باقی
اختر شیرانی
بھوم کر بدلی اٹھی اور چھا گئی
اختر شیرانی
بھوم کر بدلی اٹھی اور چھا گئی
اختر شیرانی
نہ ساز و مطرب نہ جام و ساقی نہ وہ بہار چمن ہے باقی
اختر شیرانی
حضور یار بھی ٓنسو نکل ہی آتے ہیں
تاثیر
لطف وفا نہیں کہ وہ بیداد گر نہیں
تاثیر
لطف وفا نہیں کہ وہ بیداد گر نہیں
تاثیر
حضور یار بھی ٓنسو نکل ہی آتے ہیں
تاثیر
حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے
تاثیر
وہ ملے تو بے تکلف نہ ملے تو بے ادارہ
تاثیر
حسن کے راز نہاں شرح بیاں تک پہنچے
تاثیر
وہ ملے تو بے تکلف نہ ملے تو بے ادارہ
تاثیر
میری وفائیں یاد کروگے
تاثیر
میری وفائیں یاد کروگے
تاثیر
لبالب جام پھر ساقی نے واپس لے لیا مجھ سے
تاثیر
لبالب جام پھر ساقی نے واپس لے لیا مجھ سے
تاثیر
نہ تھی امید نہ وعدے پہ اعتبار کیا
عبدالمجید سالک
ہمنفسو اجڑ گئیں مہر و وفا کی بستیاں
عبدالمجید سالک
نہ تھی امید نہ وعدے پہ اعتبار کیا
عبدالمجید سالک
ہمنفسو اجڑ گئیں مہر و وفا کی بستیاں
عبدالمجید سالک
نہ محتسب کی نہ حور و جتاں کی بات کرو
عبدالمجید سالک
خرو میں مبتلا ہے سالک دیوانہ برسوں سے
عبدالمجید سالک
نہ محتسب کی نہ حور و جتاں کی بات کرو
عبدالمجید سالک
خرو میں مبتلا ہے سالک دیوانہ برسوں سے
عبدالمجید سالک
چراغ زندگی ہوگا فروزاں ہم نہیں ہوں گے
عبدالمجید سالک
چراغ زندگی ہوگا فروزاں ہم نہیں ہوں گے
عبدالمجید سالک
غم کے ہاتھوں مرے دل پر جو سماں گزرا ہے
عبدالمجید سالک
غم کے ہاتھوں مرے دل پر جو سماں گزرا ہے
عبدالمجید سالک
ہے ہو ساغر میں کہ خوں‘ رات گزر جائے گی
عابد علی عابد
آئی سھر قریب تو میں نے پڑھی غزل
عابد علی عابد
ہے ہو ساغر میں کہ خوں‘ رات گزر جائے گی
عابد علی عابد
آئی سھر قریب تو میں نے پڑھی غزل
عابد علی عابد
یہ کیا طلسم ہے دنیا پہ بار گزری ہے
عابد علی عابد
یہ کیا طلسم ہے دنیا پہ بار گزری ہے
عابد علی عابد
دل ہے آئینہ حیرت سے دو چار آج کی رات
عابد علی عابد
دل ہے آئینہ حیرت سے دو چار آج کی رات
عابد علی عابد
کاروان گل و ریحان اگزرے
عابد علی عابد
کاروان گل و ریحان اگزرے
عابد علی عابد
غم دوراں غم جاناں کا نشاں ہے کہ جو تھا
عابد علی عابد
غم دوراں غم جاناں کا نشاں ہے کہ جو تھا
عابد علی عابد
کچھ اس طرح سے نظر سے گزر گیا کوئٰ
حفیظ ہوشیارپوری
ایسی بھی کیا جلدی پیارے جانے ملیں پھر یا نہ ملیں ہم
حفیظ ہوشیارپوری
کچھ اس طرح سے نظر سے گزر گیا کوئٰ
حفیظ ہوشیارپوری
ایسی بھی کیا جلدی پیارے جانے ملیں پھر یا نہ ملیں ہم
حفیظ ہوشیارپوری
پھر سے آرائش ہستی کے جو ساماں ہوں گے
حفیظ ہوشیارپوری
راز سر بستہ محبت کے زباں تک پہنچے
حفیظ ہوشیارپوری
پھر سے آرائش ہستی کے جو ساماں ہوں گے
حفیظ ہوشیارپوری
راز سر بستہ محبت کے زباں تک پہنچے
حفیظ ہوشیارپوری
محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے
حفیظ ہوشیارپوری
کہاں کہاں نہ تصور نے دام پھیلائے
حفیظ ہوشیارپوری
کہاں کہاں نہ تصور نے دام پھیلائے
حفیظ ہوشیارپوری
محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے
حفیظ ہوشیارپوری
ہزار گردش اشام و سحر گزرے ہیں
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
شجر شجر نگراں ہے کلی کلی بیدار
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
ہزار گردش اشام و سحر گزرے ہیں
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
شجر شجر نگراں ہے کلی کلی بیدار
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقف اضطراب
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
وہ حسن کو جلوہ گ کریں گے
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
وہ حسن کو جلوہ گ کریں گے
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقف اضطراب
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
نظر میں ڈھل کے ابھرتے ہیں دل کے افسانے
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یہ آج آئے ہیں کس اجنبی سے دیس میں ہم
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یہ آج آئے ہیں کس اجنبی سے دیس میں ہم
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
نظر میں ڈھل کے ابھرتے ہیں دل کے افسانے
صوفی غلام مصطفیٰ تبسم
یارب غم ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا
چراغ حسن حسرت
جب سے تیرا کرم ہے بندہ نواز
چراغ حسن حسرت
یارب غم ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا
چراغ حسن حسرت
جب سے تیرا کرم ہے بندہ نواز
چراغ حسن حسرت
اس طرح کر گیا دل کو مرے ویراں کوئی
چراغ حسن حسرت
محبت کس قدر یاس آفریں معلوم ہوتی ہے
چراغ حسن حسرت
اس طرح کر گیا دل کو مرے ویراں کوئی
چراغ حسن حسرت
محبت کس قدر یاس آفریں معلوم ہوتی ہے
چراغ حسن حسرت
آؤ حسن یار کی باتیں کریں
چراغ حسن حسرت
دل بلا سے نثار ہوجائے
چراغ حسن حسرت
دل بلا سے نثار ہوجائے
چراغ حسن حسرت
آؤ حسن یار کی باتیں کریں
چراغ حسن حسرت
عشق نے حسن کو تن ہی نہیں من بیچ دیا
احسان دانش
اب کہو کارواں کدھر کو چلے
احسان دانش
اب کہو کارواں کدھر کو چلے
احسان دانش
عشق نے حسن کو تن ہی نہیں من بیچ دیا
احسان دانش
جب جوانی کی دھوپ ڈھلتی ہے
احسان دانش
جو ترے آستاں سے لوٹ آئے
احسان دانش
جب جوانی کی دھوپ ڈھلتی ہے
احسان دانش
جو ترے آستاں سے لوٹ آئے
احسان دانش
پرسش گم کا شکریہ کیا تجھے آگہی نہیں
احسان دانش
پرسش گم کا شکریہ کیا تجھے آگہی نہیں
احسان دانش
نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا
احسان دانش
نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا
احسان دانش
نغمے ہوانے چھیڑے فطرت کی بانسری میں
ساغر نظامی
نغمے ہوانے چھیڑے فطرت کی بانسری میں
ساغر نظامی
دشت میں قیس نہیں کوہ پہ فرہاد نہیں
ساغر نظامی
دشت میں قیس نہیں کوہ پہ فرہاد نہیں
ساغر نظامی
نظر میں روح میں دل میں سمائے جاتے ہیں
ساغر نظامی
کافر گیسووالوں کی رات بسر یوں ہوتی ہے
ساغر نظامی
کافر گیسووالوں کی رات بسر یوں ہوتی ہے
ساغر نظامی
نظر میں روح میں دل میں سمائے جاتے ہیں
ساغر نظامی
راتوں کا تصور ہے ان کا اور چپکے چپکے رونا ہے
ساغر نظامی
ساون کی رت آپہنچی کالے بدل چھائیں گے
ساغر نظامی
راتوں کا تصور ہے ان کا اور چپکے چپکے رونا ہے
ساغر نظامی
ساون کی رت آپہنچی کالے بدل چھائیں گے
ساغر نظامی
کوئی مآل محبت مجھے بتاؤ نہیں
اختر انصاری
کوئی مآل محبت مجھے بتاؤ نہیں
اختر انصاری
کسی سے لڑائیں نظر اور جھیلیں محبت کے غم اتنی فرصت کہاں
اختر انصاری
کسی سے لڑائیں نظر اور جھیلیں محبت کے غم اتنی فرصت کہاں
اختر انصاری
حلاوتیں نہ میں مل سکیں تکلم کی
اختر انصاری
حلاوتیں نہ میں مل سکیں تکلم کی
اختر انصاری
بہار ٓئی زمانہ ہوا خدا باقی
اختر انصاری
بہار ٓئی زمانہ ہوا خدا باقی
اختر انصاری
خزاں میں آگ لگاؤ بہار کے دن میں
اختر انصاری
صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں
اختر انصاری
صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں
اختر انصاری
خزاں میں آگ لگاؤ بہار کے دن میں
اختر انصاری
بناپائی نہ ڈر ے کو نگینا
شاد عارفی
بہ قول غالب ہوا کیا ہے جو حشر و سقان کے لہو کا
شاد عارفی
بناپائی نہ ڈر ے کو نگینا
شاد عارفی
بہ قول غالب ہوا کیا ہے جو حشر و سقان کے لہو کا
شاد عارفی
چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں
شاد عارفی
موج کو آپ کنارا سمجھیں
شاد عارفی
موج کو آپ کنارا سمجھیں
شاد عارفی
چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں
شاد عارفی
یہ سجدہ ہے کہ تجدید وفا ہے
شاد عارفی
اپنی تقدیر کو پیٹے جو پریشاں ہے کوئی
شاد عارفی
یہ سجدہ ہے کہ تجدید وفا ہے
شاد عارفی
اپنی تقدیر کو پیٹے جو پریشاں ہے کوئی
شاد عارفی
ہے کدھر وہ سلسلہ کرم ہے کہاں وہ ساقی نیک خو
نہال سیوہاروی
ہے کدھر وہ سلسلہ کرم ہے کہاں وہ ساقی نیک خو
نہال سیوہاروی
اک شخص جواں خاک بسر یاد تو ہوگا
نہال سیوہاروی
اک شخص جواں خاک بسر یاد تو ہوگا
نہال سیوہاروی
عبث ہے گرم تلاش اثر فغاں کے لیے
نہال سیوہاروی
دھوم کہتا ہے یہ عالم جسے طو فانوں کی
نہال سیوہاروی
دھوم کہتا ہے یہ عالم جسے طو فانوں کی
نہال سیوہاروی
عبث ہے گرم تلاش اثر فغاں کے لیے
نہال سیوہاروی
بہار کا روپ بھی نگا ہوں میں اک فریب بہار ساہے
نہال سیوہاروی
زندگی زہر کا اک جام ہوئی جاتی ہے
نہال سیوہاروی
زندگی زہر کا اک جام ہوئی جاتی ہے
نہال سیوہاروی
بہار کا روپ بھی نگا ہوں میں اک فریب بہار ساہے
نہال سیوہاروی
مری وفا کا ترا لطف بھی جواب نہیں
اسرار الحق مجاز
شوق کے ہاتھوں اے دل مضطر کای ہونا ہے کیا ہوگا
اسرار الحق مجاز
مری وفا کا ترا لطف بھی جواب نہیں
اسرار الحق مجاز
شوق کے ہاتھوں اے دل مضطر کای ہونا ہے کیا ہوگا
اسرار الحق مجاز
برباد تمنا پہ عتاب اور زیادہ
اسرار الحق مجاز
کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا اے شورش دوراں بھول گئے
اسرار الحق مجاز
برباد تمنا پہ عتاب اور زیادہ
اسرار الحق مجاز
کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا اے شورش دوراں بھول گئے
اسرار الحق مجاز
جنوں شوق اب بھی کم نہیں ہے
اسرار الحق مجاز
جنوں شوق اب بھی کم نہیں ہے
اسرار الحق مجاز
تسکین دل مخروں نہ ہوئی وہ سعی کرم فرما بھی گئے
اسرار الحق مجاز
تسکین دل مخروں نہ ہوئی وہ سعی کرم فرما بھی گئے
اسرار الحق مجاز
ہم دہر کے اس ویرانے میں جو کچھ بھی نظارا کرتے ہیں
معین احسن جذبی
شریک محفل وارورسن کچھ اور بھی ہیں
معین احسن جذبی
ہم دہر کے اس ویرانے میں جو کچھ بھی نظارا کرتے ہیں
معین احسن جذبی
شریک محفل وارورسن کچھ اور بھی ہیں
معین احسن جذبی
ملے مجھ کو غم سے فرصت تو سناؤں وہ فسانہ
معین احسن جذبی
بیتے ہوئے دنوں کی حلاوت کہاں سے لائیں
معین احسن جذبی
بیتے ہوئے دنوں کی حلاوت کہاں سے لائیں
معین احسن جذبی
ملے مجھ کو غم سے فرصت تو سناؤں وہ فسانہ
معین احسن جذبی
مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں جینے کی تمنا کون کرے
معین احسن جذبی
مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں جینے کی تمنا کون کرے
معین احسن جذبی
جسے آج نغمہ سمجھتی ہے دنیا
معین احسن جذبی
جسے آج نغمہ سمجھتی ہے دنیا
معین احسن جذبی
افق نہاں ہے تو حد نظر کا ذکر کریں
احمد ندیم قاسمی
مرے سبو میں مری زیست کا لہو تو نہیں
احمد ندیم قاسمی
مرے سبو میں مری زیست کا لہو تو نہیں
احمد ندیم قاسمی
افق نہاں ہے تو حد نظر کا ذکر کریں
احمد ندیم قاسمی
بگاڑ ہو کہ بناؤ عجیب اترے سبھاؤ
احمد ندیم قاسمی
بگاڑ ہو کہ بناؤ عجیب اترے سبھاؤ
احمد ندیم قاسمی
میں کب سے گوش بر آواز ہوں پکاروبھی
احمد ندیم قاسمی
میں کب سے گوش بر آواز ہوں پکاروبھی
احمد ندیم قاسمی
پھر بھیانک تیرگی میں آگئے
احمد ندیم قاسمی
بہار جب بھی چمن میں دیئے جلاتی ہے
احمد ندیم قاسمی
پھر بھیانک تیرگی میں آگئے
احمد ندیم قاسمی
بہار جب بھی چمن میں دیئے جلاتی ہے
احمد ندیم قاسمی
میکدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا
عبدالحمید عدم
میکدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا
عبدالحمید عدم
عہد مستی ہے لوگ کہتے ہیں
عبدالحمید عدم
عہد مستی ہے لوگ کہتے ہیں
عبدالحمید عدم
ان مست انکھڑیوں کو کنول کہہ گیا ہوں میں
عبدالحمید عدم
ان مست انکھڑیوں کو کنول کہہ گیا ہوں میں
عبدالحمید عدم
غم محبت ستار ہا ہے غم زمانہ مسل رہا ہے
عبدالحمید عدم
غم محبت ستار ہا ہے غم زمانہ مسل رہا ہے
عبدالحمید عدم
یہ کسی سرگوشی ازل ساز دل کے پردے ہلارہی ہے
عبدالحمید عدم
پھولوں کی ٹہنیوں پہ نشیمن بنایئے
عبدالحمید عدم
یہ کسی سرگوشی ازل ساز دل کے پردے ہلارہی ہے
عبدالحمید عدم
پھولوں کی ٹہنیوں پہ نشیمن بنایئے
عبدالحمید عدم
غم خزاں کی تلافی بہار میں بھی نہیں
سیف الدین سیف
دلوں کو توڑنے والو تمہیں کسی سے کیا
سیف الدین سیف
غم خزاں کی تلافی بہار میں بھی نہیں
سیف الدین سیف
دلوں کو توڑنے والو تمہیں کسی سے کیا
سیف الدین سیف
قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ
سیف الدین سیف
قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ
سیف الدین سیف
راہ آسان ہوگئی ہوگی
سیف الدین سیف
راہ آسان ہوگئی ہوگی
سیف الدین سیف
ہر اک چلن میں اسی مہرباں سے ملتی ہے
سیف الدین سیف
ہر اک چلن میں اسی مہرباں سے ملتی ہے
سیف الدین سیف
بڑے خطرے میں ہے حسن گلستاں ہم نہ کہتے تھے
سیف الدین سیف
بڑے خطرے میں ہے حسن گلستاں ہم نہ کہتے تھے
سیف الدین سیف
وہ حکایت جو یایں ہوش تجھے یاد نہیں
ظہیر کاشمیری
اب صاھب دوراں آتے ہیں اب فاتح میداں آتے ہیں
ظہیر کاشمیری
وہ حکایت جو یایں ہوش تجھے یاد نہیں
ظہیر کاشمیری
اب صاھب دوراں آتے ہیں اب فاتح میداں آتے ہیں
ظہیر کاشمیری
جب کبھی تذکرہ شعلہ رخاں ہوتا ہے
ظہیر کاشمیری
شب مہتاب بھی اپنی بھری برسات بھی اپنی
ظہیر کاشمیری
شب مہتاب بھی اپنی بھری برسات بھی اپنی
ظہیر کاشمیری
جب کبھی تذکرہ شعلہ رخاں ہوتا ہے
ظہیر کاشمیری
ابھی تو کاہش بوئے بہار باقی ہے
ظہیر کاشمیری
ابھی تو کاہش بوئے بہار باقی ہے
ظہیر کاشمیری
شورش نالہ وفرید ابھی باقی ہے
ظہیر کاشمیری
شورش نالہ وفرید ابھی باقی ہے
ظہیر کاشمیری
انگڑائی پر انگڑائی ہے رات جدائی کی
قتیل شفائی
پہلے تو اپنے دل کی رضا اجن جایئے
قتیل شفائی
انگڑائی پر انگڑائی ہے رات جدائی کی
قتیل شفائی
پہلے تو اپنے دل کی رضا اجن جایئے
قتیل شفائی
دل کو غم حیات گوارا ہے ان دنوں
قتیل شفائی
صدمے جھیلوں جان پہ کھیلوں اس سے مجھے انکار نہیں ہے
قتیل شفائی
دل کو غم حیات گوارا ہے ان دنوں
قتیل شفائی
صدمے جھیلوں جان پہ کھیلوں اس سے مجھے انکار نہیں ہے
قتیل شفائی
چمن کی آبرو بن کر صبا کے ساتھ چلتے ہیں
قتیل شفائی
اندیشہ ارباب حرم ساتھ رہے گا
قتیل شفائی
اندیشہ ارباب حرم ساتھ رہے گا
قتیل شفائی
چمن کی آبرو بن کر صبا کے ساتھ چلتے ہیں
قتیل شفائی
ہوس نصیب نظر کو کہیں قرار نہیں
ساحر لدھیانوی
ہوس نصیب نظر کو کہیں قرار نہیں
ساحر لدھیانوی
ہر چند میری قوت گفتاار ہے محبوس
ساحر لدھیانوی
ہر چند میری قوت گفتاار ہے محبوس
ساحر لدھیانوی
طرب ناروں پہ کیا بیتی خصم خانوں پہ کیا گذری
ساحر لدھیانوی
طرب ناروں پہ کیا بیتی خصم خانوں پہ کیا گذری
ساحر لدھیانوی
عقاید وہم ہیں مذہب خیال خام ہے ساقی
ساحر لدھیانوی
عقاید وہم ہیں مذہب خیال خام ہے ساقی
ساحر لدھیانوی
محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
ساحر لدھیانوی
نفس کے لوچ میں رم سی نہیں کچھ اور بھی ہے
ساحر لدھیانوی
محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
ساحر لدھیانوی
نفس کے لوچ میں رم سی نہیں کچھ اور بھی ہے
ساحر لدھیانوی
اب اہل درد یہ جینے کا اہتمام کریں
مجروح سلطان پوری
جب ہوا عرفاں تو غم آرام جاں بنتا گیا
مجروح سلطان پوری
جب ہوا عرفاں تو غم آرام جاں بنتا گیا
مجروح سلطان پوری
اب اہل درد یہ جینے کا اہتمام کریں
مجروح سلطان پوری
ختم شور طوفاں تھا دور تھی سیا ہی بھی
مجروح سلطان پوری
یہ رکے رکے سے آنسو یہ گھٹی گھٹی سی آہیں
مجروح سلطان پوری
یہ رکے رکے سے آنسو یہ گھٹی گھٹی سی آہیں
مجروح سلطان پوری
ختم شور طوفاں تھا دور تھی سیا ہی بھی
مجروح سلطان پوری
خون دل نہ صرف اتنا کہ اک گل پیرہن تک ہے
مجروح سلطان پوری
خون دل نہ صرف اتنا کہ اک گل پیرہن تک ہے
مجروح سلطان پوری
لیے بیٹھا ہے دل اک غرم بے باکانہ برسوں سے
مجروح سلطان پوری
لیے بیٹھا ہے دل اک غرم بے باکانہ برسوں سے
مجروح سلطان پوری
ہم ہیں اور ان کی خوشی سے آج کل
شکیل بدایونی
مری زندگی ہے ظالم ترے غم سے آشکارا
شکیل بدایونی
ہم ہیں اور ان کی خوشی سے آج کل
شکیل بدایونی
مری زندگی ہے ظالم ترے غم سے آشکارا
شکیل بدایونی
پھر اٹھی دل میں اک موج شباب آہستہ آہستہ
شکیل بدایونی
مری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
شکیل بدایونی
مری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
شکیل بدایونی
پھر اٹھی دل میں اک موج شباب آہستہ آہستہ
شکیل بدایونی
طیف پردوں سے تھے نمایاں مکیں کے جلوے مکاں سے پہلے
شکیل بدایونی
نہ اب وہ آنکھوں میں برہمی ہے نہ اب وہ ماتھے پہ بل رہا ہے
شکیل بدایونی
طیف پردوں سے تھے نمایاں مکیں کے جلوے مکاں سے پہلے
شکیل بدایونی
نہ اب وہ آنکھوں میں برہمی ہے نہ اب وہ ماتھے پہ بل رہا ہے
شکیل بدایونی
بہار آئی گل افشانی کے دن ہیں
فضل احمد کریم فضلی
بہار آئی گل افشانی کے دن ہیں
فضل احمد کریم فضلی
تمہیں اک نہیں جانستاں اور بھی ہیں
فضل احمد کریم فضلی
تمہیں اک نہیں جانستاں اور بھی ہیں
فضل احمد کریم فضلی
پھر ایسے خیالات آنے لگے
فضل احمد کریم فضلی
آغاز شباب شب ہے پیارے
فضل احمد کریم فضلی
پھر ایسے خیالات آنے لگے
فضل احمد کریم فضلی
آغاز شباب شب ہے پیارے
فضل احمد کریم فضلی
آتے رہتے ہیں قدسیوں کے پیام
فضل احمد کریم فضلی
اب وہ مہکی ہوئی سی رات نہیں
فضل احمد کریم فضلی
اب وہ مہکی ہوئی سی رات نہیں
فضل احمد کریم فضلی
آتے رہتے ہیں قدسیوں کے پیام
فضل احمد کریم فضلی
عشق جب زمزمہ پیرا ہوگا
ناصر کاظمی
عشق جب زمزمہ پیرا ہوگا
ناصر کاظمی
دا ہوا پھر در میخانہ گل
ناصر کاظمی
دا ہوا پھر در میخانہ گل
ناصر کاظمی
سفر منزل شب یاد نہیں
ناصر کاظمی
ساز ہستی کی صدا غور سے سن
ناصر کاظمی
سفر منزل شب یاد نہیں
ناصر کاظمی
ساز ہستی کی صدا غور سے سن
ناصر کاظمی
کسی کلی نے بھی دیکھا نہ آنکھ بھر کے مجھے
ناصر کاظمی
کچھ تو احساس زیاں تھا پہلے
ناصر کاظمی
کسی کلی نے بھی دیکھا نہ آنکھ بھر کے مجھے
ناصر کاظمی
کچھ تو احساس زیاں تھا پہلے
ناصر کاظمی
سانھہ پہ پہ پہلا ہے مری جاں کوئی
ابن انشاء
اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا
ابن انشاء
اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا
ابن انشاء
سانھہ پہ پہ پہلا ہے مری جاں کوئی
ابن انشاء
ساون بھادوں ساٹھ ہی دن ہیں پھر وہ رت کی بات کہاں
ابن انشاء
دل سی چیز کے گاہک ہوں گے وہ یا ایک ہزار کے بیچ
ابن انشاء
ساون بھادوں ساٹھ ہی دن ہیں پھر وہ رت کی بات کہاں
ابن انشاء
دل سی چیز کے گاہک ہوں گے وہ یا ایک ہزار کے بیچ
ابن انشاء
ہم رات بہت روئے بہت آہ و فغاں
ابن انشاء
کبھی ان کے ملن کے آشانے اک جوت جگادی تھی من میں
ابن انشاء
ہم رات بہت روئے بہت آہ و فغاں
ابن انشاء
کبھی ان کے ملن کے آشانے اک جوت جگادی تھی من میں
ابن انشاء
نگاہ و دل کا افسانہ قریب اختتام آیا
آنند نرائن ملا
سب کے دنیا سے سوا د دل خاموش میں آ
آنند نرائن ملا
نگاہ و دل کا افسانہ قریب اختتام آیا
آنند نرائن ملا
سب کے دنیا سے سوا د دل خاموش میں آ
آنند نرائن ملا
عمر ابد سے حضر کو بیزار دیکھ کر
روش صدیقی
عمر ابد سے حضر کو بیزار دیکھ کر
روش صدیقی
اس سے بڑھ کر تو کوئی بے سرو ساماں نہ ملا
روش صدیقی
اس سے بڑھ کر تو کوئی بے سرو ساماں نہ ملا
روش صدیقی
غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑ ا کیا اب تم سے بیان کریں
میراج
غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑ ا کیا اب تم سے بیان کریں
میراج
ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا بیٹھ اکیلے رونا ہوگا
میراج
ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا بیٹھ اکیلے رونا ہوگا
میراج
ملا ہے گوئی ہاتھ ملتا ہے
جوش ملسیانی
ملا ہے گوئی ہاتھ ملتا ہے
جوش ملسیانی
تری بلو میں کب قیامت نہ ٹوتی ترے غم میں کب حشر برپا نہ دیکھا
جوش ملسیانی
تری بلو میں کب قیامت نہ ٹوتی ترے غم میں کب حشر برپا نہ دیکھا
جوش ملسیانی
ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے
جلال الدین اکبر
خاموش ہیں لب اور آنکھوں سے آنسو ہیں کہ پیہم بہتے ہیں
جلال الدین اکبر
ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے
جلال الدین اکبر
خاموش ہیں لب اور آنکھوں سے آنسو ہیں کہ پیہم بہتے ہیں
جلال الدین اکبر
غیرت عشق کا یہ ایک سہارا نہ گیا
آل احمد سرور
ہم برق شرر کو کبھی خاطر میں نہ لائے
آل احمد سرور
ہم برق شرر کو کبھی خاطر میں نہ لائے
آل احمد سرور
غیرت عشق کا یہ ایک سہارا نہ گیا
آل احمد سرور
احساس خوشی مٹ جاتا ہے افسردہ طیبعت ہوتی ہے
ماہرالقادری
احساس خوشی مٹ جاتا ہے افسردہ طیبعت ہوتی ہے
ماہرالقادری
دل میں اب آواز کہاں ہے
ماہرالقادری
دل میں اب آواز کہاں ہے
ماہرالقادری
در مے خانہ سے دیوارچمن تک پہنچے
سراج الدین ظفر
در مے خانہ سے دیوارچمن تک پہنچے
سراج الدین ظفر
اٹھو زمانے کے آشوب کا ازالہ کریں
سراج الدین ظفر
اٹھو زمانے کے آشوب کا ازالہ کریں
سراج الدین ظفر
تھی تو سہی پر ٓج سے پہلے ایسی حقیر و فقیر نہ تھی
مختار صدیقی
موت کو زیست ترستی ہے یہاں
مختار صدیقی
موت کو زیست ترستی ہے یہاں
مختار صدیقی
تھی تو سہی پر ٓج سے پہلے ایسی حقیر و فقیر نہ تھی
مختار صدیقی
تعمیر زندگی کو نمایاں کیا گیا
یوسف ظفر
یارو ہر غم غم یاراں ہے قریب آجاؤ
یوسف ظفر
یارو ہر غم غم یاراں ہے قریب آجاؤ
یوسف ظفر
تعمیر زندگی کو نمایاں کیا گیا
یوسف ظفر
جہاں تک گیا کاروان خیال
انجم رومانی
ہر چند اانہیں عہد فراموش نہ ہوگا
انجم رومانی
جہاں تک گیا کاروان خیال
انجم رومانی
ہر چند اانہیں عہد فراموش نہ ہوگا
انجم رومانی
کیوں بیٹھ گئے غبار سے ہم
قیوم نظر
ماتھے پرٹیکا صندل کا اب دل کے کارن رہتا ہے
قیوم نظر
ماتھے پرٹیکا صندل کا اب دل کے کارن رہتا ہے
قیوم نظر
کیوں بیٹھ گئے غبار سے ہم
قیوم نظر
مرہم زخم جگر ہوجائے
عبدالمجید حیرت
مرہم زخم جگر ہوجائے
عبدالمجید حیرت
ایماں نوازش گردش پیمانہ ہو گئی
عبدالمجید حیرت
ایماں نوازش گردش پیمانہ ہو گئی
عبدالمجید حیرت
جب وہ مسرور نظر آتا ہے
سکندر علی وجد
شمیم زلف یار آئے نہ آئے
سکندر علی وجد
جب وہ مسرور نظر آتا ہے
سکندر علی وجد
شمیم زلف یار آئے نہ آئے
سکندر علی وجد
وہ پو پھٹی وہ کرن سے کرن میں آگ لگی
ادیب سہارنپوری
وہ پو پھٹی وہ کرن سے کرن میں آگ لگی
ادیب سہارنپوری
اک خلش کو حاصل عمر رواں رہنے دیا
ادیب سہارنپوری
اک خلش کو حاصل عمر رواں رہنے دیا
ادیب سہارنپوری
زندگی آزار تھی آزار ہے تیرے بغیر
ذو الفقار علی بخاری
بسائی میں نے جو قلب حزیں میں
ذو الفقار علی بخاری
بسائی میں نے جو قلب حزیں میں
ذو الفقار علی بخاری
زندگی آزار تھی آزار ہے تیرے بغیر
ذو الفقار علی بخاری
چھٹے غبار نظر بام طور آجائے
غلام ربانی تاباں
جنوں خود نما خود نگر بھ نہیں
غلام ربانی تاباں
چھٹے غبار نظر بام طور آجائے
غلام ربانی تاباں
جنوں خود نما خود نگر بھ نہیں
غلام ربانی تاباں
غم کہ تھا حریف جاں اب حریف جاناں ہے
راز مراد آبادی
ہر اک شکست تمنا پہ مسکراتے ہیں
راز مراد آبادی
ہر اک شکست تمنا پہ مسکراتے ہیں
راز مراد آبادی
غم کہ تھا حریف جاں اب حریف جاناں ہے
راز مراد آبادی
کیا روپ دوستی کا کیا رنگ دشمنی کا
مجید امجد
جنون عشق کی رسم عجیب کیا کہنا
مجید امجد
کیا روپ دوستی کا کیا رنگ دشمنی کا
مجید امجد
جنون عشق کی رسم عجیب کیا کہنا
مجید امجد
اے دل ترے خیال کی دنیا کہاں سے لائیں
شان الحق حقی
اثر نہ ہو تو اسی نطق بے اثر سے کہہ
شان الحق حقی
اے دل ترے خیال کی دنیا کہاں سے لائیں
شان الحق حقی
اثر نہ ہو تو اسی نطق بے اثر سے کہہ
شان الحق حقی
رسم سجدہ بھی اٹھادی ہم نے
باقی صدیقی
رسم سجدہ بھی اٹھادی ہم نے
باقی صدیقی
ہم ذرے ہیں خاک رہگذر کے
باقی صدیقی
ہم ذرے ہیں خاک رہگذر کے
باقی صدیقی
جو دل کا راز بے آہ و فغاں کہنا ہی پڑتا ہے
جگن ناتھ آزاد
جو دل کا راز بے آہ و فغاں کہنا ہی پڑتا ہے
جگن ناتھ آزاد
ممکن نہین کہ بزم طرب پھر سجا سکوں
جگن ناتھ آزاد
ممکن نہین کہ بزم طرب پھر سجا سکوں
جگن ناتھ آزاد
یہ دور خرد ہے دور جنوں اس دور میں جینا شکل ہے
عرش ملسیانی
دل فسر دہ پہ سوبار تازگی آئی
عرش ملسیانی
دل فسر دہ پہ سوبار تازگی آئی
عرش ملسیانی
یہ دور خرد ہے دور جنوں اس دور میں جینا شکل ہے
عرش ملسیانی
حیات وقف غم روزگار کیوں کرتے
ظہُور نظر
رولیتے تھے ‘ہنس لیتے تھے بس نہ تھا جب اپنا جی
ظہُور نظر
رولیتے تھے ‘ہنس لیتے تھے بس نہ تھا جب اپنا جی
ظہُور نظر
حیات وقف غم روزگار کیوں کرتے
ظہُور نظر
کیا سرو کار اب کسی سے مجھے
ضیا جالندھری
کیا سرو کار اب کسی سے مجھے
ضیا جالندھری
چھیڑی بھی جو رسم و راہ کی بات
ضیا جالندھری
چھیڑی بھی جو رسم و راہ کی بات
ضیا جالندھری
بہ وصف شوق بھی دل کا کہا نہیں کرتے
احمد ریاض
بہ وصف شوق بھی دل کا کہا نہیں کرتے
احمد ریاض
کیا کیا محبتوں کے زمانے بدل گئے
احمد ریاض
کیا کیا محبتوں کے زمانے بدل گئے
احمد ریاض
غم حیات میں کوئی کمی نہیں آئی
احمد راہی
کبھی تری کبھی اپنی حیات کا غم ہے
احمد راہی
کبھی تری کبھی اپنی حیات کا غم ہے
احمد راہی
غم حیات میں کوئی کمی نہیں آئی
احمد راہی
ترے بازوؤں کا سہارا تو لے لوں مگر ان میں بھی رچ گئی ہے تھکن
عارف عبدالمتین
ترے بازوؤں کا سہارا تو لے لوں مگر ان میں بھی رچ گئی ہے تھکن
عارف عبدالمتین
میری سوچ لرزا اٹھی ہے دیکھ کر پیار کا یہ عالم
عارف عبدالمتین
میری سوچ لرزا اٹھی ہے دیکھ کر پیار کا یہ عالم
عارف عبدالمتین
وہ پاس آئے آاسا ابنے اور پلٹ گئے
شہرت بخاری
ہم پی گئے سب ہلے نہ لب تک
شہرت بخاری
وہ پاس آئے آاسا ابنے اور پلٹ گئے
شہرت بخاری
ہم پی گئے سب ہلے نہ لب تک
شہرت بخاری
میری خاطر دیر نہ کرنا اور سفر کرتے جانا
شہزاد احمد شہزاد
کھلے جو پھول تو منہ چھپ گیا ستاروں کا
شہزاد احمد شہزاد
کھلے جو پھول تو منہ چھپ گیا ستاروں کا
شہزاد احمد شہزاد
میری خاطر دیر نہ کرنا اور سفر کرتے جانا
شہزاد احمد شہزاد
ہوا زماانے کی ساقی بدل تو سکتی ہے
سلام مچھلی شہری
ہوا زماانے کی ساقی بدل تو سکتی ہے
سلام مچھلی شہری
یہ ابروباد یہ طوفاں یہ اندھیری رات
سلام مچھلی شہری
یہ ابروباد یہ طوفاں یہ اندھیری رات
سلام مچھلی شہری
آنسو شعلوں میں دھل رہے ہیں
شاعر لکھنوی
جو غم حبیب سے دور تھے وہ خود اپنی آگ میں جل گئے
شاعر لکھنوی
آنسو شعلوں میں دھل رہے ہیں
شاعر لکھنوی
جو غم حبیب سے دور تھے وہ خود اپنی آگ میں جل گئے
شاعر لکھنوی
عرصہ ظلمت حیات کٹے
جعفر طاہر
کوئے حرم سے نکلی ہے کوئے تباں کی راہ
جعفر طاہر
عرصہ ظلمت حیات کٹے
جعفر طاہر
کوئے حرم سے نکلی ہے کوئے تباں کی راہ
جعفر طاہر
بے نیازی سے مدارات سے ڈر لگتا ہے
حبیب اشعر
دل کے ہاتھوں کہیں دنیا میں گذارا نہ رہا
حبیب اشعر
دل کے ہاتھوں کہیں دنیا میں گذارا نہ رہا
حبیب اشعر
بے نیازی سے مدارات سے ڈر لگتا ہے
حبیب اشعر
بہت تلخ ہیں زندگی کے فسانے
مکین احسن کلیم
حیات مجھ پہ اک الزام ہیں سہی پھر بھی
مکین احسن کلیم
بہت تلخ ہیں زندگی کے فسانے
مکین احسن کلیم
حیات مجھ پہ اک الزام ہیں سہی پھر بھی
مکین احسن کلیم
ترک ان سے رسم وراہ ملاقات ہوگئی
سلیم احمد
مانے تو کس کی دیوانہ مانے
سلیم احمد
ترک ان سے رسم وراہ ملاقات ہوگئی
سلیم احمد
مانے تو کس کی دیوانہ مانے
سلیم احمد
میری دنیا سنگ و آہن ان کی دنیا چاند ستار سے
سلیم احمد
ان گھٹاؤں میں اجالے کا بسیراہی سہی
سلیم احمد
ان گھٹاؤں میں اجالے کا بسیراہی سہی
سلیم احمد
میری دنیا سنگ و آہن ان کی دنیا چاند ستار سے
سلیم احمد
غبار سا ہے سر شار خسار کہتے ہیں
اصغر سلیم
گلشن گلشن شعلہ گل کی زلف صبا کی بات چلی
اصغر سلیم
غبار سا ہے سر شار خسار کہتے ہیں
اصغر سلیم
گلشن گلشن شعلہ گل کی زلف صبا کی بات چلی
اصغر سلیم
جھوم کر گاؤ میں شرابی ہوں
ساغر صدیقی
چراغ ملور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے
ساغر صدیقی
جھوم کر گاؤ میں شرابی ہوں
ساغر صدیقی
چراغ ملور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے
ساغر صدیقی
کچھ بھی ہو مراحال نمایاں تو نہیں ہے
عظیم مرتضیٰ
ترا خیال بھی ہے وضع غم کا پاس بھی ہے
عظیم مرتضیٰ
ترا خیال بھی ہے وضع غم کا پاس بھی ہے
عظیم مرتضیٰ
کچھ بھی ہو مراحال نمایاں تو نہیں ہے
عظیم مرتضیٰ
یہ منظر یہ روپ انوکھے سب شہکار ہمارے ہیں
جمیل ملک
کون ہمارا درد بٹاٹے کون ہمارا تھا مے ہات
جمیل ملک
کون ہمارا درد بٹاٹے کون ہمارا تھا مے ہات
جمیل ملک
یہ منظر یہ روپ انوکھے سب شہکار ہمارے ہیں
جمیل ملک
شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
ہری چند اختر
غضب ہے جستجو ئے دل کا یہ انجام ہوجائے
شعری بھوپالی
شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
ہری چند اختر
غضب ہے جستجو ئے دل کا یہ انجام ہوجائے
شعری بھوپالی
دل دل ہی رہیگا گل تر ہو نہیں سکتا
کشفی ملتانی
دل دل ہی رہیگا گل تر ہو نہیں سکتا
کشفی ملتانی
رہیں نہ رمذ یہ واعظ کے بس کی بات نہیں
اسد ملتانی
رہیں نہ رمذ یہ واعظ کے بس کی بات نہیں
اسد ملتانی
دل ہی نہیں تو دل کے سہاروں کو کیا کروں
عشرت رحمانی
دل ہی نہیں تو دل کے سہاروں کو کیا کروں
عشرت رحمانی
ہوراہزن کی ہدایت کہ راہبر کے فریب
شوکت تھانوی
ہوراہزن کی ہدایت کہ راہبر کے فریب
شوکت تھانوی
گلی گلی کی ٹھوکر کھائی کب سے خوارو پریشاں ہیں
خلیل الرحمٰن اعظمی
غم کے ہاتھوں (شکر خدا ہے) عشق کا چرچا عام نہیں
وحید قریشی
گلی گلی کی ٹھوکر کھائی کب سے خوارو پریشاں ہیں
خلیل الرحمٰن اعظمی
غم کے ہاتھوں (شکر خدا ہے) عشق کا چرچا عام نہیں
وحید قریشی
شام وعدہ کا ڈھل گیا سایا
نریش کمار
یوں غرق تھا ان جلووں میں حزیں بھی اٹھا نا بھول گیا
شعیب احمد
یوں غرق تھا ان جلووں میں حزیں بھی اٹھا نا بھول گیا
شعیب احمد
شام وعدہ کا ڈھل گیا سایا
نریش کمار
کوئی کس طرح راز الفت چھپائے
نخشب جار چوی
منزل ہے سفر میں مری یا میں ہوں سفر میں
حکیم ہاشم جان
کوئی کس طرح راز الفت چھپائے
نخشب جار چوی
منزل ہے سفر میں مری یا میں ہوں سفر میں
حکیم ہاشم جان
ہوگا سکوں بھی ہوتے ہوتے
تابش دہلوی
محبت جا دہ ہے منزل نہیں ہے
حمید نسیم
محبت جا دہ ہے منزل نہیں ہے
حمید نسیم
ہوگا سکوں بھی ہوتے ہوتے
تابش دہلوی
گزر گئی جو چمن پر دہ کوئی کیا جاانے
اقبال صفی پوری
پھر ابر برس کے کھل گیا ہے
اختر ہوشیارپوری
گزر گئی جو چمن پر دہ کوئی کیا جاانے
اقبال صفی پوری
پھر ابر برس کے کھل گیا ہے
اختر ہوشیارپوری
ہم بھی خود دشمن جاں تھے پہلے
احمد فراز
جب اس زلف کی بات چلی
خاطر غزنوی
ہم بھی خود دشمن جاں تھے پہلے
احمد فراز
جب اس زلف کی بات چلی
خاطر غزنوی
یہی ہے دور غم عاشقی تو کیا ہوگا
فارغ بخاری
ہ دور مسرت یہ تیور تمہارے
رضا ہمدانی
ہ دور مسرت یہ تیور تمہارے
رضا ہمدانی
یہی ہے دور غم عاشقی تو کیا ہوگا
فارغ بخاری
آپ کہیں تو گلشن ہے
احمد ظفر
روح کی شعلہ مزاجی کا مداوا کچھ تو ہو
سلیم واحد سلیم
آپ کہیں تو گلشن ہے
احمد ظفر
روح کی شعلہ مزاجی کا مداوا کچھ تو ہو
سلیم واحد سلیم
تم منہ لگا کے غیروں کو مغرور مت کرو
چند ابی بی
تم منہ لگا کے غیروں کو مغرور مت کرو
چند ابی بی
شیشہ دل کو دیا ہوں تیرے ہات
چند ابی بی
شیشہ دل کو دیا ہوں تیرے ہات
چند ابی بی
ڈھلکے ڈھلکے آنسو ڈ ھلکے
ادا جعفری
فریب کاری تخئیل پر جو اترائے
ادا جعفری
ڈھلکے ڈھلکے آنسو ڈ ھلکے
ادا جعفری
فریب کاری تخئیل پر جو اترائے
ادا جعفری
خوش جو آئے تھے پشیماں گئے
زہرہ نگاہ
صبر و ضبط کے لے کے بیشمار نذرانے
زہرہ نگاہ
خوش جو آئے تھے پشیماں گئے
زہرہ نگاہ
صبر و ضبط کے لے کے بیشمار نذرانے
زہرہ نگاہ
خالق ہے خدائے سحرو شام ہمارا
بیگم والیہ بھوپال
خالق ہے خدائے سحرو شام ہمارا
بیگم والیہ بھوپال
اک آہ شعلہ بار سے دل کو جلا دیا
نواب اختر محل
اک آہ شعلہ بار سے دل کو جلا دیا
نواب اختر محل
بسکہ رہتا ہے یار آنکھوں میں
نزاکت
مجھ سے آزردہ میرا یار ہے آج
نواب بادشاہ محل
بسکہ رہتا ہے یار آنکھوں میں
نزاکت
مجھ سے آزردہ میرا یار ہے آج
نواب بادشاہ محل
مے ہے گلزار ہے ساقی ہے گھٹا چھائی ہے
قمرن جان لکھنوی
حوصلہ آپ کو جفا کا ہے
امراؤ جان لکھنوی
مے ہے گلزار ہے ساقی ہے گھٹا چھائی ہے
قمرن جان لکھنوی
حوصلہ آپ کو جفا کا ہے
امراؤ جان لکھنوی
گلابی روبرو ہے اور ہم ہیں
موتی جان
گلابی روبرو ہے اور ہم ہیں
موتی جان
کوچہ میں کوئی سسکے کوئی در پہ مرے ہے
زینت بیگم
کوچہ میں کوئی سسکے کوئی در پہ مرے ہے
زینت بیگم
آیا جمال یار کا جلوہ نظر کہاں
محمدی جان صاحبہ
سنتا ہے کون کس سے کہوں ماجرائے دل
شریں
سنتا ہے کون کس سے کہوں ماجرائے دل
شریں
آیا جمال یار کا جلوہ نظر کہاں
محمدی جان صاحبہ
مے کشی کا لطف تنہائی میں کیا کچھ بھی نہیں
حسین باندی
سوجھی ہے کتنی دور کی مجھ کو خمار میں
امراؤ جان لکھنوی
مے کشی کا لطف تنہائی میں کیا کچھ بھی نہیں
حسین باندی
سوجھی ہے کتنی دور کی مجھ کو خمار میں
امراؤ جان لکھنوی
تمہارے گیسو رخ پر نثار ہم بھی ہیں
شہزادی جان اکبر آبادی
تمہارے گیسو رخ پر نثار ہم بھی ہیں
شہزادی جان اکبر آبادی
طے نیم جاں کا آج بھی جھگڑا نہ ہوسکا
نور جہاں ناز
طے نیم جاں کا آج بھی جھگڑا نہ ہوسکا
نور جہاں ناز
رخ رنگیں کی جو ہوں یاد میں خوں بار آنکھیں
محمد حسین آزاد
تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا
آسی غازی پوری
رخ رنگیں کی جو ہوں یاد میں خوں بار آنکھیں
محمد حسین آزاد
تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا
آسی غازی پوری
نالہ رکتا ہے تو سر گرم جفا ہوتا ہے
مرزا ہادی رسوا
نالہ رکتا ہے تو سر گرم جفا ہوتا ہے
مرزا ہادی رسوا
مرا سینہ اے محبت جو بنے تو باغ کرنا
راسخ عظیم آبادی
مرا سینہ اے محبت جو بنے تو باغ کرنا
راسخ عظیم آبادی
نہ رہا حجاب نیاز بھی جو نگاہ اہل نیار نیں
بے نظیر شاہ
جب پردہ رخ سے دور کرے وہ نقاب کا
قاضی صادق اختر
جب پردہ رخ سے دور کرے وہ نقاب کا
قاضی صادق اختر
نہ رہا حجاب نیاز بھی جو نگاہ اہل نیار نیں
بے نظیر شاہ
مزے اب ان کی الفت میں وہ حاصل ہوتے جاتے ہیں
بزم اکبر آبادی
مزے اب ان کی الفت میں وہ حاصل ہوتے جاتے ہیں
بزم اکبر آبادی
بیخودی میں قدم غیر پہ سرکھتے ہیں
محمد تقی بیگ
بیخودی میں قدم غیر پہ سرکھتے ہیں
محمد تقی بیگ
اس عشق کا انجام میں کچھ سوچ رہا ہوں
ثاقب کانپوری
ہمارے حال کی جاکر انہیں خبر تو کریں
سورج نرائن مہرا
ہمارے حال کی جاکر انہیں خبر تو کریں
سورج نرائن مہرا
اس عشق کا انجام میں کچھ سوچ رہا ہوں
ثاقب کانپوری
کام کب حسب مدعا نہ ہوا
امجد حیدر آبادی
کام کب حسب مدعا نہ ہوا
امجد حیدر آبادی
دل اکیلا رہ کے اجڑ گیا مجھے مہیماں کی تلاش ہے
جگر بریلوی
دل اکیلا رہ کے اجڑ گیا مجھے مہیماں کی تلاش ہے
جگر بریلوی
وہ جو کچھ کہے سچ کہے کہہ چکا
قمر بدایونی
آئنہ ہے اگر چہ سکندر لئے ہوئے
امید امیٹھوی
وہ جو کچھ کہے سچ کہے کہہ چکا
قمر بدایونی
آئنہ ہے اگر چہ سکندر لئے ہوئے
امید امیٹھوی
ہے عشق میں ابرو کے جو کا ہیدہ تن اپنا
بنواری لال شعلہ
اس وعدہ کا مطلب کیا سمجھوں آسان بھی ہے دشوار بھی ہے
وحشی شاہجہانپوری
ہے عشق میں ابرو کے جو کا ہیدہ تن اپنا
بنواری لال شعلہ
اس وعدہ کا مطلب کیا سمجھوں آسان بھی ہے دشوار بھی ہے
وحشی شاہجہانپوری
ہوئی تھیں پست جس دم ہمتیں جوش اسیراں کی
کیفی چڑیا کوٹی
تابش حسن حجاب رخ پر نور نہیں
برق دہلو
تابش حسن حجاب رخ پر نور نہیں
برق دہلو
ہوئی تھیں پست جس دم ہمتیں جوش اسیراں کی
کیفی چڑیا کوٹی
عرش بریں بھی اس کے مقابل نہیں رہا
اقبال احمد سہل
عرش بریں بھی اس کے مقابل نہیں رہا
اقبال احمد سہل
جہاں حسن میں محو ترنم ہے وفا میری
اکبر حیدری
جہاں حسن میں محو ترنم ہے وفا میری
اکبر حیدری
نہ رہ وہ کشش تیغ ادا میرے بعد
مانی جائسی
گل ویرانہ ہوں کوئی نہیں ہے قدرداں میرا
جگت موہن لال
نہ رہ وہ کشش تیغ ادا میرے بعد
مانی جائسی
گل ویرانہ ہوں کوئی نہیں ہے قدرداں میرا
جگت موہن لال
نہ میرے دل نے نہ ادراک نکتہ جو نے کیا
بیتاب عظیم آبادی
وہ حسن حیرت افزا اک نظر دیکھا نہیں جاتا
اطہر ہاپوڑی
نہ میرے دل نے نہ ادراک نکتہ جو نے کیا
بیتاب عظیم آبادی
وہ حسن حیرت افزا اک نظر دیکھا نہیں جاتا
اطہر ہاپوڑی
نجوم چرخ میں گلہائے گلستاں میں نہیں
سید اختر علی تلہری
رکھتے ہو خیال اور ہی دیتے ہو بیاں اور
حیرت بدایونی
رکھتے ہو خیال اور ہی دیتے ہو بیاں اور
حیرت بدایونی
نجوم چرخ میں گلہائے گلستاں میں نہیں
سید اختر علی تلہری
ہستی کوئ ایسی بھی ہے انساں کے سوا اور
نجم آفندی
فضا ہے رقصاں کھلے ہیں تار ے کبھی ہمرا کہا بھی مانو
نشتر جالندھری
فضا ہے رقصاں کھلے ہیں تار ے کبھی ہمرا کہا بھی مانو
نشتر جالندھری
ہستی کوئ ایسی بھی ہے انساں کے سوا اور
نجم آفندی
رات اس محفل کا عالم کیا کہوں
میکش اکبر آبادی
رات اس محفل کا عالم کیا کہوں
میکش اکبر آبادی
رہ جائیں فلک والے شورش سے نہ بیگانہ
مجنوں گورکھپوری
رہ جائیں فلک والے شورش سے نہ بیگانہ
مجنوں گورکھپوری
عشق تیری راہ میں کیا وجود کیا عدم
بہزاد لکھنوی
مرا جنون محبت تو کوئی راز نہیں
جلیل قدوائی
عشق تیری راہ میں کیا وجود کیا عدم
بہزاد لکھنوی
مرا جنون محبت تو کوئی راز نہیں
جلیل قدوائی
درد سینے میں نہاں رہ کے اثر رکھتا ہے
امین حزیں
درد سینے میں نہاں رہ کے اثر رکھتا ہے
امین حزیں
گوسکوں کی جستجو بھی عمر بھر ہوتی رہی
اثر صہبائی
گوسکوں کی جستجو بھی عمر بھر ہوتی رہی
اثر صہبائی
زباں تک جو نہ آئے وہ محبت اور ہوتی ہے
وامق جونپوری
اٹھے گرے چلمن وہ نہاں ہوں کہ عیاں اور
عبدالمجید بھٹی
اٹھے گرے چلمن وہ نہاں ہوں کہ عیاں اور
عبدالمجید بھٹی
زباں تک جو نہ آئے وہ محبت اور ہوتی ہے
وامق جونپوری
پلا سا قیامئے جاں پلا کہ میں لاؤں پھر خبر جنوں
ن-م-راشد
جب خاک ہی ہنا تھا مجھ کو تو خاک رہ صحرا ہوتا
جمیل مظہری
جب خاک ہی ہنا تھا مجھ کو تو خاک رہ صحرا ہوتا
جمیل مظہری
پلا سا قیامئے جاں پلا کہ میں لاؤں پھر خبر جنوں
ن-م-راشد
سکوں میسر جو ہوتو کیوں کر ہجوم رنج و محن وہی ہے
علی سر دار جعفری
ہر سمت افق پہ ہیں دھند لکے
جاں نثار اختر
ہر سمت افق پہ ہیں دھند لکے
جاں نثار اختر
سکوں میسر جو ہوتو کیوں کر ہجوم رنج و محن وہی ہے
علی سر دار جعفری
ابھی چمن میں کوئی فتنہ کار باقی ہے
ڈاکٹر مسعود حسن
ابھی چمن میں کوئی فتنہ کار باقی ہے
ڈاکٹر مسعود حسن
یہی ہیں ان کے نگار خانے یہی ہیں ان کے محل رفیقو
مخمور جالندھری
یہی ہیں ان کے نگار خانے یہی ہیں ان کے محل رفیقو
مخمور جالندھری
ہزار وقت کے پر تو نظر میں ہوتے ہیں
حامد عزیز مدنی
ہزار وقت کے پر تو نظر میں ہوتے ہیں
حامد عزیز مدنی
رنگ کہاں ہے سایہ ساہے
عظیم قریشی
رنگ کہاں ہے سایہ ساہے
عظیم قریشی
مرے دل کی دھڑک اس کے تبسم پر گراں کیوں ہو
شور علیگ
کیا کرے چشم غلط انداز بے تقصیر ہے
صدق جائسی
مرے دل کی دھڑک اس کے تبسم پر گراں کیوں ہو
شور علیگ
کیا کرے چشم غلط انداز بے تقصیر ہے
صدق جائسی
نظر نظر کو سائی حیات کہتے آئے ہیں
نشور واحدی
ہجر کی رت غمگین فضائیں اف ری محبت ہائے جوانی
خمار بارہ بنکوی
ہجر کی رت غمگین فضائیں اف ری محبت ہائے جوانی
خمار بارہ بنکوی
نظر نظر کو سائی حیات کہتے آئے ہیں
نشور واحدی
ہر تار پیچ زلف کا عالم کی جان ہے
محمد حسین
ہر تار پیچ زلف کا عالم کی جان ہے
محمد حسین
لب شیریں سے تلخ کاموں کو
مصطفیٰ اقلی
لب شیریں سے تلخ کاموں کو
مصطفیٰ اقلی
دل مرا وابستہ ہر تار زلف یار ہے
محمد محسن
ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا
حافظ فضلو
دل مرا وابستہ ہر تار زلف یار ہے
محمد محسن
ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا
حافظ فضلو
چشم اس سے ترحم کی نہ رکھ رورو کے ماہر
فخر الدین خان
عداوت سے تمہاری کچھ اگر ہووے تو میں جانوی
مرزا غلام
چشم اس سے ترحم کی نہ رکھ رورو کے ماہر
فخر الدین خان
عداوت سے تمہاری کچھ اگر ہووے تو میں جانوی
مرزا غلام
جاتے ہیں وہاں سے گر کہیں ہم
غضنفر علی خان
جاتے ہیں وہاں سے گر کہیں ہم
غضنفر علی خان
بن ترے آئے پریشاں ہیں سبھی سامان عیش
نصرت
بن ترے آئے پریشاں ہیں سبھی سامان عیش
نصرت
آسماں کو غبار ہے ہم سے
شیخ امان علی
باغ میں پھولوں کو روند آئی سواری آپ کی
سید مرزا
آسماں کو غبار ہے ہم سے
شیخ امان علی
باغ میں پھولوں کو روند آئی سواری آپ کی
سید مرزا
قاصد کے ہوش گم تھے ہ طرفہ ماجرا تھا
مہدی علی خاں
قاصد کے ہوش گم تھے ہ طرفہ ماجرا تھا
مہدی علی خاں
یہ عشق ایسا نہیں جس کی حرارت دور ہو دل سے
مہدی علی خاں
یہ عشق ایسا نہیں جس کی حرارت دور ہو دل سے
مہدی علی خاں
دل ترے زلف مسلسل کا گرفتار ہوا
نواب علی خان
زمیں کو آسماں تیرے تصور نے بنایا ہے
مرزا مہدی حسن
دل ترے زلف مسلسل کا گرفتار ہوا
نواب علی خان
زمیں کو آسماں تیرے تصور نے بنایا ہے
مرزا مہدی حسن
برباد مری خاک نہ کر کوئے یار سے
مرزا عنایت علی بیگ
برباد مری خاک نہ کر کوئے یار سے
مرزا عنایت علی بیگ
تھی کس کو صنم آپ کے آنے کی توقع
دوست علی
تھی کس کو صنم آپ کے آنے کی توقع
دوست علی
ساقی نے دیا جام مئے بے خبری کا
مرزا اعظیم علی
اشک کو تاثیر دی اچھا کیا
مرزا مہتاب بیگ
ساقی نے دیا جام مئے بے خبری کا
مرزا اعظیم علی
اشک کو تاثیر دی اچھا کیا
مرزا مہتاب بیگ
ٹپک ٹپک کے کہیں گل بنا کہیں لالہ
سید سادات حسین
کچھ بھی نہ تھے سب کچھ ہوئے پھر کچھ بھی نہ ہونگے
نواب سلیمان خاں
ٹپک ٹپک کے کہیں گل بنا کہیں لالہ
سید سادات حسین
کچھ بھی نہ تھے سب کچھ ہوئے پھر کچھ بھی نہ ہونگے
نواب سلیمان خاں
سچ کہتے ہیں کہ نام محبت کا ہے برا
نواب احمد حسن
حائل ہے زیست وصل ہوا س جاں جاں سے کیا
سید فضل رسول
حائل ہے زیست وصل ہوا س جاں جاں سے کیا
سید فضل رسول
سچ کہتے ہیں کہ نام محبت کا ہے برا
نواب احمد حسن
دور اتھا مرض عشق دوا کیا کرتا
سراج الدولہ
دور اتھا مرض عشق دوا کیا کرتا
سراج الدولہ
باغباں تو دشمن بلبل ہے اے خار چمن
نواب نیاز احمد
باغباں تو دشمن بلبل ہے اے خار چمن
نواب نیاز احمد
تہمت ہے تیغ تیز پہ خنجر پہ اتہام
دیا کرشن
ترے چمن کی روشن باغباں نہیں معلوم
محمد جعفر لکھنوی
تہمت ہے تیغ تیز پہ خنجر پہ اتہام
دیا کرشن
ترے چمن کی روشن باغباں نہیں معلوم
محمد جعفر لکھنوی
آ کے سجادہ نشیں قیس ہوا میرے بعد
منور خاں
آ کے سجادہ نشیں قیس ہوا میرے بعد
منور خاں
جلا دے طور او سوز نہانی
طالب علی خاں لکھنوی
جلا دے طور او سوز نہانی
طالب علی خاں لکھنوی
عجب ڈھب کی یہ تعمیر خراب آباد ہستی ہے
محمد صادق خان
دن وصل کے رنج شب غم بھول گئے ہیں
شیخ میر بخش
عجب ڈھب کی یہ تعمیر خراب آباد ہستی ہے
محمد صادق خان
دن وصل کے رنج شب غم بھول گئے ہیں
شیخ میر بخش
نہ پھولتے ہیں شگوفے نہ غنچے کھلتے ہیں
شیخ محمد روشن
نہ پھولتے ہیں شگوفے نہ غنچے کھلتے ہیں
شیخ محمد روشن
شمع پر پروانہ جل کر راکھ ہو
لچھمی نرائن
شمع پر پروانہ جل کر راکھ ہو
لچھمی نرائن
نہ رہے باغ جہاں میں کبھو آرام سے ہم
منتو کھم رائے
نہ رہے باغ جہاں میں کبھو آرام سے ہم
منتو کھم رائے
ساقی یہ غنیمت ہے جو دم جام سے گذرے
سنگی بیگ
ساقی یہ غنیمت ہے جو دم جام سے گذرے
سنگی بیگ
شکل انساں میں خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
شاہ معین الدین
شکل انساں میں خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
شاہ معین الدین
یہی سوزش عشق ہے تو الٰہی
خواجہ حسن
یہی سوزش عشق ہے تو الٰہی
خواجہ حسن
حرم میں دیر میں جب کوئی روبرو آیا
میر شمس الدین
نامہ کا میرے اس سے لے کر جواب پھرنا
بند ابن
حرم میں دیر میں جب کوئی روبرو آیا
میر شمس الدین
نامہ کا میرے اس سے لے کر جواب پھرنا
بند ابن
عارض پہ تمہارے یہ پسینا
نول رائے
چمن کو کل جو تری مے کشی کا دھیان رہا
مرزا عل
چمن کو کل جو تری مے کشی کا دھیان رہا
مرزا عل
عارض پہ تمہارے یہ پسینا
نول رائے
اس کی لذت کو دل سمجھتا ہے
رکن الدین
اس کی لذت کو دل سمجھتا ہے
رکن الدین
آنا میں مرکے دل سے ترے دور ہوگیا
میر محمدی
آنا میں مرکے دل سے ترے دور ہوگیا
میر محمدی
کیا یاد کر کے روؤں کہ کیسا شباب تھا
مادھورام
بھول کر بھی ادھر نگاہ نہ کی
میر کلو
کیا یاد کر کے روؤں کہ کیسا شباب تھا
مادھورام
بھول کر بھی ادھر نگاہ نہ کی
میر کلو
صنم بھی اس کے مظہر ہیں کروں سجدہ نہ کیوں جوہر
منشی جواہر سنگھ
اندوہ و درد ویاس و غم و حسرت و ملال
ذاکر علی
اندوہ و درد ویاس و غم و حسرت و ملال
ذاکر علی
صنم بھی اس کے مظہر ہیں کروں سجدہ نہ کیوں جوہر
منشی جواہر سنگھ
کسی رنگ میں دلستانی نہیں ہے
اقبال بہادر ورما
بلا کے بات بھی کی اور مسکرا بھی دیا
منشی ولایت علی خاں
کسی رنگ میں دلستانی نہیں ہے
اقبال بہادر ورما
بلا کے بات بھی کی اور مسکرا بھی دیا
منشی ولایت علی خاں
دل کی وحشت نہ گئی خاک میں جانے سے
مہدی حسن
کسی مست ناز کا ہے عبث انتظار سوجا
مشی درگاسہائے
کسی مست ناز کا ہے عبث انتظار سوجا
مشی درگاسہائے
دل کی وحشت نہ گئی خاک میں جانے سے
مہدی حسن
عشق کا راز نہ کیوں دل سے نمایاں ہوجائے
پنڈت جگمو ہن
ہر چند کہ ہے نشو ونما تیر ے کرم سے
محمد یوسف خاں
ہر چند کہ ہے نشو ونما تیر ے کرم سے
محمد یوسف خاں
عشق کا راز نہ کیوں دل سے نمایاں ہوجائے
پنڈت جگمو ہن
پہلے تو آفتاب بنایا شباب نے
کنور محمد لطافت
پہلے تو آفتاب بنایا شباب نے
کنور محمد لطافت
نہ داد ملتی تو پھر داد خواہ کیا کرتا ؟
میر وزیر علی
نہ داد ملتی تو پھر داد خواہ کیا کرتا ؟
میر وزیر علی
ترے انداز ظالم کیا ہیں کچھ بولا نہیں جاتا
سید رضی الدین حسن
عشق کی رد میں کچھ اس طرح سے بہ جاتے ہیں
سنت پرشاد
ترے انداز ظالم کیا ہیں کچھ بولا نہیں جاتا
سید رضی الدین حسن
عشق کی رد میں کچھ اس طرح سے بہ جاتے ہیں
سنت پرشاد
یہاں ہجر میں کوئی دم دیکھتے ہیں
پیر مراد شاہ
تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا
عبدالعلیم
یہاں ہجر میں کوئی دم دیکھتے ہیں
پیر مراد شاہ
تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا
عبدالعلیم
مدار کا رہے نخوت پہ نکتہ دانوں کا
علی میاں
مدار کا رہے نخوت پہ نکتہ دانوں کا
علی میاں
تیر آئیں دل میں اک دن کے لئے
سید محمد عسکری خیر آبادی
تیر آئیں دل میں اک دن کے لئے
سید محمد عسکری خیر آبادی
وار کرتے ہیں وہ شمشیر اداسے پہلے
حکیم محمد افتخار علی
اگر پردہ دوئی ڈالے نہ رہتی درمیاں اپنا
باسط بسوانی
وار کرتے ہیں وہ شمشیر اداسے پہلے
حکیم محمد افتخار علی
اگر پردہ دوئی ڈالے نہ رہتی درمیاں اپنا
باسط بسوانی
کسی عاشق پہ جب بیداد کرنا
سید بشار ت علی
آرہا ہے تیر پیہم تیر پر
حکیم فیروز الدین
کسی عاشق پہ جب بیداد کرنا
سید بشار ت علی
آرہا ہے تیر پیہم تیر پر
حکیم فیروز الدین
ستم کر ظلم کر جوروجف کر
پیروزیر علی شاہ
ستم کر ظلم کر جوروجف کر
پیروزیر علی شاہ
سرد آج کل اس درجہ زمانے کی ہوا ہے
منشی محمد الدین
سرد آج کل اس درجہ زمانے کی ہوا ہے
منشی محمد الدین
اک ہجوم غم و کلفت ہے خدا خیر کرے
سید غلام بھیک
اس نے مژگاں کا تان کر بھالا
ابو الاعجاز منشی عبدالمجید
اس نے مژگاں کا تان کر بھالا
ابو الاعجاز منشی عبدالمجید
اک ہجوم غم و کلفت ہے خدا خیر کرے
سید غلام بھیک
نالے بیتاب ہیں سینے سے نکلے کے لئے
ظہیر احسن
نالے بیتاب ہیں سینے سے نکلے کے لئے
ظہیر احسن
نور کا تیرے ازل سے آفتاب آئینہ تھا
میر نآظر حسین
نور کا تیرے ازل سے آفتاب آئینہ تھا
میر نآظر حسین
مجھے ڈھونڈے نہ کوئی اے مقدر اشکباروں میں
خان احمد حسین
آنکھ جب تک فریب کارنہ تھی
سجاد علی انصاری
آنکھ جب تک فریب کارنہ تھی
سجاد علی انصاری
مجھے ڈھونڈے نہ کوئی اے مقدر اشکباروں میں
خان احمد حسین
قیامت ڈھائیں گے رفتار سے اصلانہ مانیں گے
رام جھپال
سناؤں کیا کسی کو میں سنے گا کوئی کیا میری
ابو المعانی شیخ عبدالرحمٰن
سناؤں کیا کسی کو میں سنے گا کوئی کیا میری
ابو المعانی شیخ عبدالرحمٰن
قیامت ڈھائیں گے رفتار سے اصلانہ مانیں گے
رام جھپال
اک دن وہ مل گئے تھے سررہ گزر کہیں
واجد علی خاں عرف اچھن صاحب
یہ روز قیامت ہے تکمیل تمنا کر
خدا بخش
یہ روز قیامت ہے تکمیل تمنا کر
خدا بخش
اک دن وہ مل گئے تھے سررہ گزر کہیں
واجد علی خاں عرف اچھن صاحب
ہم یوں تڑپ رہے ہیں ترے آستاں سے دور
جان محمد خان
راز عالم سے آشنا تھی نظر
عابد حسین
ہم یوں تڑپ رہے ہیں ترے آستاں سے دور
جان محمد خان
راز عالم سے آشنا تھی نظر
عابد حسین
گو میسر تھا پھولوں کا سایا
محمد تبارک علی
پھر ہجر و فراق کی گھڑی ہے
حکیم سید علی احمد
پھر ہجر و فراق کی گھڑی ہے
حکیم سید علی احمد
گو میسر تھا پھولوں کا سایا
محمد تبارک علی
لرزاں ہے ایک برق سی جلوہ کہیں جسے
کبیر خاں
شورید گی حرماں جائے گی نہ یوں سر سے
ہادی مچھلی شہری
شورید گی حرماں جائے گی نہ یوں سر سے
ہادی مچھلی شہری
لرزاں ہے ایک برق سی جلوہ کہیں جسے
کبیر خاں
تاریخ میں جب تک مرا افسانہ رہے گا
اصغر حسین
التفات عام ہے وجہ پریشانی مجھے
پنڈت میلا رام
تاریخ میں جب تک مرا افسانہ رہے گا
اصغر حسین
التفات عام ہے وجہ پریشانی مجھے
پنڈت میلا رام
دل و نظر پہ مسلط ہے اک سکوں دشمن
محمد صدیق
دل سے ترا خیال بھالایا نہ جائے گا
طالب بدایونی
دل سے ترا خیال بھالایا نہ جائے گا
طالب بدایونی
دل و نظر پہ مسلط ہے اک سکوں دشمن
محمد صدیق
میں بھی پابند وفا ہوں مجھ پہ بھی بیداد ہو
عاصی کرنالی
میں بھی پابند وفا ہوں مجھ پہ بھی بیداد ہو
عاصی کرنالی
آہ اس گھڑی مجھ کو آپ یاد آتے ہیں
فرید احمد
آہ اس گھڑی مجھ کو آپ یاد آتے ہیں
فرید احمد
راہ وفا میں خاک خود اپنی اڑا کے دیکھ
لطیف انور
راہ وفا میں خاک خود اپنی اڑا کے دیکھ
لطیف انور
کل قیس کے لب پر تھی اب میری زبانی ہے
چودھری منظور احمد
کل قیس کے لب پر تھی اب میری زبانی ہے
چودھری منظور احمد
زہرا جل ہے چشمہ حیواں ترے بغیر
محمد حیات خاں
جو مصائب میں سے ہنس ہنس کے گذر جاتے ہیں
محمد میین خان
زہرا جل ہے چشمہ حیواں ترے بغیر
محمد حیات خاں
جو مصائب میں سے ہنس ہنس کے گذر جاتے ہیں
محمد میین خان
کہیں بھی خیر نہیں اپنے آشیانے کی
غلام حسن
غم دل کو عطائے دلبراں کہنا ہی پڑتا ہے
عبدالرشید
غم دل کو عطائے دلبراں کہنا ہی پڑتا ہے
عبدالرشید
کہیں بھی خیر نہیں اپنے آشیانے کی
غلام حسن
فضا میں پھیلتے جاتے ہیں رات کے سائے
سید عنایت علی شاہ
فضا میں پھیلتے جاتے ہیں رات کے سائے
سید عنایت علی شاہ
حسن صبح ہے غضب قہر ہے گیسوئے دراز
سید شاہ ولی الدین
حسن صبح ہے غضب قہر ہے گیسوئے دراز
سید شاہ ولی الدین
اس قدر میں سب کی نظروں میں جو بے تو قیر ہوں
سید شاہ نصیر الدین
پہلے تو بہت نادان تھے وہ اب ان کی شرارت کیا کہیئے
پروفیسر اختر احمد
اس قدر میں سب کی نظروں میں جو بے تو قیر ہوں
سید شاہ نصیر الدین
پہلے تو بہت نادان تھے وہ اب ان کی شرارت کیا کہیئے
پروفیسر اختر احمد
ٹھہر جا اے دل مضطر ذرا آہ وفغاں کر لوں
محمود عالم وفا
جس گلی سے لوگ لائے تھے بصد مشکل مجھے
مولانا محی الدین
جس گلی سے لوگ لائے تھے بصد مشکل مجھے
مولانا محی الدین
ٹھہر جا اے دل مضطر ذرا آہ وفغاں کر لوں
محمود عالم وفا
مرے غم الم کو نہ پوچھئے مجھے چین ہے نہ قرار ہے
پروفیسر حافظ شمس الدین
جھکی کس آستانے کی زمیں پر
پروفیسر عبدالمنان
مرے غم الم کو نہ پوچھئے مجھے چین ہے نہ قرار ہے
پروفیسر حافظ شمس الدین
جھکی کس آستانے کی زمیں پر
پروفیسر عبدالمنان
آکے بادیدہ تر جائیں گے
بشیر منذر
یہ لڑکی جو اس وقت سربام کھڑی ہے
منیر نیازی
یہ لڑکی جو اس وقت سربام کھڑی ہے
منیر نیازی
آکے بادیدہ تر جائیں گے
بشیر منذر
اردو غزل اور متغزلین
حالی
اردو غزل اور متغزلین
حالی
اردو غزل کا مستقبل
چراغ حسن حسرت
اردو غزل کا مستقبل
چراغ حسن حسرت
شعرائے متغزلین
شیخ محمداسماعیل
شعرائے متغزلین
شیخ محمداسماعیل
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.