طلوع
محمد طفیل
عالم بشریت کے لئے سیرت طیبہ کی اہمیت
پروفیسر نثار احمد
قلندر بخش جرأت
ڈاکٹر جمیل جالبی
تاریخ اسلام کے اہم موڑ
ڈاکٹر محمد یٰسین مظہر صدیقی
رولاں بارتھ
گوپی چند نارنگ
حضرت خواجہ باقی باللہ دہلوی
ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خاں
دیوان غالب نسخہ آصفیہ مطبوعہ۱۸۶۲ء بحیات غالب
پروفیسر اکبرحیدر کاشمیری
کلام زندہ خدائے پائندہ
عبدالعزیز خالد
مرزا سوا
نیر مسعود
مجید امجد بے نشانی کا نشاں
مظفر علی سید
کلام آبرو
ظفر احمد صدیقی
فحش ادب کیا ہے ؟
شہزاد منظر
نبی کے حسن ہے ہستی کا ہر منظر چمکتا ہے
حفیظ تائب
ہے میرے فکر کی معراج آقا کی ثا خوانی
حافظ لدھیانوی
حرا کی خلوتوں میں جو شہ لولاک پر اترا
امجد اسلام امجد
یوں تو ہر وقت وہاں بزم سجی ہوتی ہے
شہزاد احمد شہزاد
شعور زیست کی مانند آگہی کی طرح
ذوقی مظفر نگری
جو اہل محبت کے لئے روح دوراں ہے
تحسین فراق
سرور کون و مکاں کا جب اشارا ہوگیا
رفیع الدین ذکی قریشی
یارب حرم کی خیر ہو اہل حرم کی خیر
حفیظ تائب
بوجھ اس کی ندامت کا اٹھانہیں دیکھا
قتیل شفائی
بہت مشکل سے بستی کی طرف دیوانہ جاتا ہے
قتیل شفائی
بھرتے رہیں دم اہل ستم اور کسی کا
قتیل شفائی
مانوس ہیں اگر چہ تیری برہمی سے ہم
عطاء اللہ سجاد
اے اہل جنوں کچھ ہوش بھی ہےاب عہد بہاراں آپہنچا
عطاء اللہ سجاد
زندگی کی راہوں میں تھک گئے قدم میرے
عطاء اللہ سجاد
اک دیوانہ پھر ا کرتا ہے غمناک ہنوز
عطاء اللہ سجاد
غرض کا بندہ نہ تھا جاہ کا اسیر نہ تھا
عبدالعزیز خالد
خدا وند ترے دکھیارے بندے
عبدالعزیز خالد
عمل کا داعی صرف بیاں ہوا سارا
عبدالعزیز خالد
کس کو پکارے طائر گم کردہ آشیاں؟
عبدالعزیز خالد
زمیں نژاد ہیں لیکن زماں میں رہتے ہیں
عبدالعزیز خالد
کیا ہے قدیم عالم کن میں جدید کیا؟
عبدالعزیز خالد
بزم مشاعرہ
عبدالعزیز خالد
میں نے چاہا تھا بڑا شاعر بنوں
عبدالعزیز خالد
ناکردہ کی تلافی ‘بروقت ہے ہو جب بھی
عبدالعزیز خالد
نہ کوئی آہ نہ کوئی خلش نہ درد نہ غم
معین احسن جذبی
زمیں کسی کی نہیں آسماں کسی کا نہیں
شہزاد احمد شہزاد
اک عجیب لذّت ہے تیرے عشق میں جینا
شہزاد احمد شہزاد
گئے خورشید کو کس نے پکارا دن نکل آیا
شہزاد احمد شہزاد
شہر کا شور تھمے گا کہ نہیں
شہزاد احمد شہزاد
مال روڈ لاہور کی ایک جھلک
صدیق کلیم
اتنا ظالم یہ جہاں ہے
صدیق کلیم
ساری عمر زمانے میں دکھ سہتے ہیں
رفعت سلطان
لمحہ لمحہ شمارا کرتا ہوں
رفعت سلطان
جو روایات بھول جاتے ہیں
رفعت سلطان
خیالوں میں کوئی خیال آگیا
احمد ظفر
اجنبی خیالوں میں آشنا ہزار آئے
احمد ظفر
کاش ایسے موسم بھی آتے
علی احمد جلیلی
جس نے دامن تھا ما ہوگا
علی احمد جلیلی
وہ شخص آج جو سننے کی بھول کرتا ہے
علی احمد جلیلی
نہ پوچھ آج ہیں کس حال میں سخن والے
علی احمد جلیلی
فریب نکہت و گلزار سے بچاؤ مجھے
علی احمد جلیلی
اک بوند ہے لہو کی جو تن میں بچی ہوئی
علی احمد جلیلی
صدف چشم میں نظر بے خواب
محسن احسان
جو کشت ہری تھی اسے جلتے ہوئے دیکھا
محسن احسان
اب کوئی جواں دار ورسن تک نہیں آتا
محسن احسان
لباس تن پہ سلامت میں ہاتھ خالی میں
محسن احسان
ابھی سچ کا دیا جلتا کہاں ہے
محسن احسان
نہ دشمنوں کی خطا ہے نہ دوستوں کا گناہ
محسن احسان
کچھ ذرا سی بیباک کچھ ذرا سی محجوبی
محسن احسان
کچھ اسقدر ہوئے مایوس گھر نہیں آتے
محسن احسان
مجھے فریب نہ دیں میری خواہشوں سے کہو
جمیل ملک
آؤ پت جھڑ میں کبھی حال ہمارا دیکھو
جمیل ملک
کچھ منہ سے بولتے نہیں یوں گھر کے ہوگئے
جمیل ملک
یہ اور بات ہمیں صورت گلاب لگے
جمیل ملک
پہلے باتیں ہو ئیں نگاہوں سے
کسریٰ منہاس
آشکارا ہو وہ جلوہ جو نہاں ہے اے دوست
کسریٰ منہاس
نہ مجھ میں ہی شعلہ ٔ طلب تھا نہ تم میں جوش سپردگی تھا
مظہر امام
عجائب گھر میں وہ رہتا ہوا سا
مظہر امام
سر احاطۂ غم رات بھر سنور نا تھا
مظہر امام
عجیب واقعہ تھا اس کو اپنے گھر لانا
مظہر امام
موسم کے بدلنے کا کچھ اندازہ بھی ہوتا
مظہر امام
چاند شاخوں کی مینا سے ڈھلتا ہوا
مظہر امام
دلہن سی جو شکل رات کی تھی
مظہر امام
دلوں کے رنگ نہ ملتے ہوں جب بھی ہوتا ہے
مظہر امام
کیا خبر تھی کرب افزا کو ہشیں دے جائے گا
فضا ابن فیضی
رن تو اٹھتا نہ تھا خوشبو اٹھا کر لے گئے
فضا ابن فیضی
سلگتے دور کا ورثہ ہنر کے نام لکھوں
فضا ابن فیضی
آہنگ وہی ساغر دسنداں بھرتھا
فضا ابن فیضی
رباعیات
فضا ابن فیضی
ہم نے مانا بہ صدا سلوب لکھتے ہو
فضا ابن فیضی
گلاب میرے ہیں شاخ گلاب میری ہے
فضا ابن فیضی
کچھ مت کہو کہ کہنے سے ہو ہے پرائی بات
محمد حسن عسکری
نگاہ الفتفات بس ترا کرم ستم ہوا
محمد حسن عسکری
کہو کسی فسردہ دل کی داستاں کہو
محمد حسن عسکری
صحن چمن میں ہر سو پتھر
یزدانی جالندھری
چلی یہ شہر میں کیسی ہو ا آہستہ آہستہ
یزدانی جالندھری
جادۂ زیست پہ برپا ہے تماشا کیسا
یزدانی جالندھری
ملا ہے تپتا صحرا دیکھنے کو
یزدانی جالندھری
کسی سے اور تو کیا گفتگو کریں دل کی
امید فاضلی
وہ مرا چارہ گر؟
امید فاضلی
آئینہ وحشت کو جلا جس سے ملی ہے
امید فاضلی
شر ح جمال کیجئے شہادت کے ماسوا
صمد انصاری
وہ شاخ کہ مہکی تھی بہاروں سے زیادہ
صمد انصاری
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میں
بشیر بدر
کہیں پلکیں اوس سے دھوگئی کہیں دل کو پھولوں سے بھر گئی
بشیر بدر
میں غزل کہوں میں غزل پڑھوں مجھے دے تو حسن خیال دے
بشیر بدر
میں اداس رستہ ہوں شام کا تری آہٹوں کی تلاش سے
بشیر بدر
ادب کی حد میں ہوں میں بے ادب نہیں ہوتا
بشیر بدر
پیار کی نئی دستک دل پہ پھر سنائی دی
بشیر بدر
سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہے
بشیر بدر
میں کب تنہا ہوا تھا یاد ہو گا
بشیر بدر
عضمتیں سب تری خدائی کی
بشیر بدر
ہر اک چراغ کی الو ایسی سوئی سوئی تھی
بشیر بدر
جس شخص کو جینے کے قرینے نہیں آتے
ذوقی مظفر نگری
فسر دہ کیوں بہار زندگی ہے
ذوقی مظفر نگری
خود اس کو معلوم نہیں ہے اس نے ایسا کیا فرمایا
ڈاکٹر مظفر حنفی
یوں چھاؤں میں جلتا رہوں کب تک مرے مولا
ڈاکٹر مظفر حنفی
ایسا بھی نہیں ہے کہ شجر تک نہیں پہنچا
ڈاکٹر مظفر حنفی
تو کہیں وہ شجر۰۰۰۰؟
امید فاضلی
خون کے داغ آستینوں پر
ڈاکٹر مظفر حنفی
وہ مشغلہ دیدہ تر ختم ہوا ہے
ڈاکٹر مظفر حنفی
سفر کیسا کہ باہم بر سر پیکار ہیں سارے
ڈاکٹر مظفر حنفی
ابھی کچھ اوریخ بستہ سیا ہی کو پگھلنے دو
روحی کنجاہی
سچ کا اظہار بھی ضروری ہے
روحی کنجاہی
خواب کیا کیا دیکھتا رہتا ہوں میں
روحی کنجاہی
تو نے احسانوں کی حد ہی کردی
روحی کنجاہی
وہ ایک شخص کہ جس سے شکائتیں تھیں بہت
ناصر زیدی
آنکھوں میں چبھ رہی ہے گزرتی رتوں کی دھوپ
ناصر زیدی
عمر جس طرح ترے غم میں گزاری گزرے
ناصر زیدی
بجھی ہے آگ مگر اس قدر زیادہ نہیں
ناصر زیدی
بہت حسیں ہیں فلک پر ترے نظارے تو
ناصر زیدی
بے تابیوں سے کب ہے فراغ انتظار میں
ناصر زیدی
ویرانہ ٔ وجود میں چلنا پڑا ہمیں
امجد اسلام امجد
بے وفائی کی مشکلیں!
امجد اسلام امجد
بیت المقدس کی ایک شام
امجد اسلام امجد
چاند مری کھڑ کی میں آئے
امجد اسلام امجد
کیا کریں جاں جاں
امجد اسلام امجد
جان جاں کیا کریں!
امجد اسلام امجد
ہوا جام صحت تجویز کرتی ہے
پروین شاکر
کر ب کا سماں ہے میرے مان
مناظر عاشق ہرگانوی
غموں کا ذکر الم کی داستاں نہ کہو
مناظر عاشق ہرگانوی
شاخ غم پر الجھی سی ہر تمنا معلوم
مناظر عاشق ہرگانوی
ہم سفر تھے اہل کرم بہت
مناظر عاشق ہرگانوی
تجھے دنیا میں تنہااے ستمگرچھوڑ جائیں گے
سید امداد ہمدانی
ذرو ں کے آفتاب سے ملتے ہوئے بھی دیکھ
سید امداد ہمدانی
قفس ترا ہے چمن تیرا آشیاں تیرا
اکبر کاظمی
شاخ پر جب گلاب دیکھا ہے
اکبر کاظمی
وہ سماں جیسے ہو انداز ہوا کا کوئی
اکبر کاظمی
موسم بہار کی ایک شام
اکبر کاظمی
کروٹ
اکبر کاظمی
تنہائی میں
اکبر کاظمی
نام و نسب ‘نہ کود نہ سر دیکھا جائے گا
اسعد بدایونی
میرا دشمن تری محفل میں نمایاں ہے تو کیا
اسعد بدایونی
عجیب خوف پس جسم و جاں پکارتا ہے
اسعد بدایونی
ہوائے صبح سے کہنا چراغ شام سے کہنا
اسعد بدایونی
دکھ بہت ہوتے ہیں یادوں کی پذیرائی میں
اسعد بدایونی
شام ملال کا شریک شوق و صال ہو گیا
اسعد بدایونی
ہوا کا شور تو کچھ تھم رہا ہے
اکبر حمیدی
خوش نظر خود نگر بھی رہنا ہے
اکبر حمیدی
بچھڑ کر تجھ سے کیسا رل گیا ہوں
اکبر حمیدی
راستہ مل جائے گا ہمت اگر کرتے رہیں
اکبر حمیدی
میں اس کے شہر میں جانے کا سوچتا ہی رہا
حسن عباس رضا
رابطوں کے درمیان سے اک کڑی گم ہوگئی
حسن عباس رضا
ہر طرف رونقیں تھیں میلہ تھا
اکبر کاظمی
تلاش نور ایک مناجات
تحسین فراقی
کیوں کر نجات پائیں گے برق تپاں سے ہم
سید عبدالقدوس
انھیں کو ربط ہے دیوانگی سے
سید عبدالقدوس
فسانہ صر صر حالات کا پھولوں پہ لکھ دینا
بشیر رحمانی
جو ترک غم کی جرأت کر رہے ہیں
بشیر رحمانی
تن نازک پہ بھاری ہے گذر باد صبائی کا
منور احمد
کون سے کانٹے ہیں جواب میرے داماں میں نہیں
منور احمد
دنیا کی یہ کشتی یہ زمانے کا سمندر
پنہاں
دل میں حسرت ہے کہ مرتا کوئی
پنہاں
ہوا کی راہ میں رکھے ہوئے چراغ کی لو
پنہاں
میں زندگہ رہنا چاہتی ہوں
میرزا ادیب
صبح ہو گئی ہے
رام لعل
تنکے کا سہارا
بانو قدسیہ
میر شہر ادھورا سا
کشمیری لال ذاکر
بساط ہوائے دل
ابو سعید قریشی
زہر
آغا سہیل
اپنا شہر اپنے لوگ
احمد شریف
زندگی کا پاتال
سائرہ ہاشمی
بیگانگی کی یخ
منیر الدین احمد
صفی عطا محمد!
عرفان علی شاد
مہا لکشمی کے پل کے نیچے
وحید انور
رقص مرگ
ڈاکٹر خوجہ حمید
سمجھوتہ
محمد سعید شیخ
شہر آشوب
نذر الحسن صدیقی
کھنڈر
شمشاداحمد
علامہ اقبال کے ایک نئے مکتوب الیہ
سید مظفر حسین برنی
علامہ اقبال کا ایک غیر مطبوعہ خط
ارشد میر
ادا جعفری
ڈاکٹر سید معین الرحمٰن
ادا جعفری کا شعری سرمایہ
ڈاکٹر سید معین الرحمٰن
در اکرام وا ہونے لگا ہے
بشیر منذر
سرمایہ جان ہیں شہ ابرار کی باتیں
بشیر منذر
پر نور ہیں خواب کیسے کیسے
بشیر منذر
تخلیق کے عمل کا سر آغاز آپ ہیں
بشیر منذر
آؤ دل کر اس در عالی کی دربانی کریں
بشیر منذر
تہمارے ہم ہیں غلام آقا
بشیر منذر
سبز گنبد کی زیارت میری قسمت میں بھی ہو
بشیر منذر
گنبد بے در کھلا کس کے لیے
بشیر منذر
میں خطا کارو گنہ گار کرم ہو مجھ پر
بشیر منذر
دیکھو رب دا ماہی آیا ماہی دیکھن والا اے
بشیر منذر
شام سے یہلے آجانا
بشیر منذر
شاخ درشاخ
بشیر منذر
زخم کھا کے خنداں ہیں پیر ہن دریدہ ہم
بشیر منذر
اچھے کبھی برے ہیں حالات آدمی کے
بشیر منذر
زندگی کے راستے میں اپنا سایہ ہی ملے
بشیر منذر
سر پہ اک سانباں تو رہنے دے
بشیر منذر
شام سے تابہ صبحدم لکھیں
بشیر منذر
سوئے ہوئے جذبوں کو جگا کر پھر وہ شام نہ آئی
بشیر منذر
کونپلیں اگاتی ہیں کس کی ذات کھیتوں میں
بشیر منذر
ہر دور میں ہر حال میں خور سند رہے ہیں
بشیر منذر
کیا بچھڑ کر رہ گیا جانے بھری برسات میں
بشیر منذر
تجھ کو دیکھوں تو نگاہیں نہ ہٹانا چاہوں
بشیر منذر
مثل نمرود ہر اک شخص خدائی مانگے
بشیر منذر
ہر روزی دن بھر کے جھمیلوں سے نمٹ کے
بشیر منذر
ہم بیاباں میں گھومے شہر کی سڑکوں پہ ٹہلے
بشیر منذر
چاند کی طرح جدھر جائیں گے
بشیر منذر
حسن فطرت میں چمک آئی کہاں سے آئی
بشیر منذر
نہ سیم و زر کی طلب ہے نہ کیمیا مانگوں
بشیر منذر
رب دی یاری
بشیر منذر
تپدیاں ریتاں دے وچ برف کھلا ر دیہو
بشیر منذر
وچوں کنگلے اتوں شان کمان بڑے
بشیر منذر
قلم گلاب دی
بشیر منذر
گوہڑے یار دی سالاں اندر اک ادھ واری ہلدے
بشیر منذر
اج لنگھیاتے لوکی کل نوں ترسن گے
بشیر منذر
اوہ منڈا
بشیر منذر
بشیر منذر کی یاد میں
انور مسعود
عرس البلاد
منظور الٰہی
خدو خال
آغا بابر
نیلے پربت
غلام الثقلین نقوی
بیگم پورہ لاہور اور اس کے اطراف
پروفیسر محمد اسلم
شذرات
محمد طفیل
یاد عزیز مہرباں
عبدالقوی دسنوی
بگاڑنے والا
احمد شریف
دیوان غالب بخط غالب
جاوید طفیل
سفر گشت
عاصی کرنالی
جلیل قدوائی اور خاستر پروانہ
سعید بدر
پاکستان ‘پہاڑ اور کوہ پیمائی
ڈاکٹر سیف الرحمٰن
CONTRIBUTORJamia Hamdard, Delhi
PUBLISHER Javed Tufail
CONTRIBUTORJamia Hamdard, Delhi
PUBLISHER Javed Tufail
طلوع
محمد طفیل
عالم بشریت کے لئے سیرت طیبہ کی اہمیت
پروفیسر نثار احمد
قلندر بخش جرأت
ڈاکٹر جمیل جالبی
تاریخ اسلام کے اہم موڑ
ڈاکٹر محمد یٰسین مظہر صدیقی
رولاں بارتھ
گوپی چند نارنگ
حضرت خواجہ باقی باللہ دہلوی
ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خاں
دیوان غالب نسخہ آصفیہ مطبوعہ۱۸۶۲ء بحیات غالب
پروفیسر اکبرحیدر کاشمیری
کلام زندہ خدائے پائندہ
عبدالعزیز خالد
مرزا سوا
نیر مسعود
مجید امجد بے نشانی کا نشاں
مظفر علی سید
کلام آبرو
ظفر احمد صدیقی
فحش ادب کیا ہے ؟
شہزاد منظر
نبی کے حسن ہے ہستی کا ہر منظر چمکتا ہے
حفیظ تائب
ہے میرے فکر کی معراج آقا کی ثا خوانی
حافظ لدھیانوی
حرا کی خلوتوں میں جو شہ لولاک پر اترا
امجد اسلام امجد
یوں تو ہر وقت وہاں بزم سجی ہوتی ہے
شہزاد احمد شہزاد
شعور زیست کی مانند آگہی کی طرح
ذوقی مظفر نگری
جو اہل محبت کے لئے روح دوراں ہے
تحسین فراق
سرور کون و مکاں کا جب اشارا ہوگیا
رفیع الدین ذکی قریشی
یارب حرم کی خیر ہو اہل حرم کی خیر
حفیظ تائب
بوجھ اس کی ندامت کا اٹھانہیں دیکھا
قتیل شفائی
بہت مشکل سے بستی کی طرف دیوانہ جاتا ہے
قتیل شفائی
بھرتے رہیں دم اہل ستم اور کسی کا
قتیل شفائی
مانوس ہیں اگر چہ تیری برہمی سے ہم
عطاء اللہ سجاد
اے اہل جنوں کچھ ہوش بھی ہےاب عہد بہاراں آپہنچا
عطاء اللہ سجاد
زندگی کی راہوں میں تھک گئے قدم میرے
عطاء اللہ سجاد
اک دیوانہ پھر ا کرتا ہے غمناک ہنوز
عطاء اللہ سجاد
غرض کا بندہ نہ تھا جاہ کا اسیر نہ تھا
عبدالعزیز خالد
خدا وند ترے دکھیارے بندے
عبدالعزیز خالد
عمل کا داعی صرف بیاں ہوا سارا
عبدالعزیز خالد
کس کو پکارے طائر گم کردہ آشیاں؟
عبدالعزیز خالد
زمیں نژاد ہیں لیکن زماں میں رہتے ہیں
عبدالعزیز خالد
کیا ہے قدیم عالم کن میں جدید کیا؟
عبدالعزیز خالد
بزم مشاعرہ
عبدالعزیز خالد
میں نے چاہا تھا بڑا شاعر بنوں
عبدالعزیز خالد
ناکردہ کی تلافی ‘بروقت ہے ہو جب بھی
عبدالعزیز خالد
نہ کوئی آہ نہ کوئی خلش نہ درد نہ غم
معین احسن جذبی
زمیں کسی کی نہیں آسماں کسی کا نہیں
شہزاد احمد شہزاد
اک عجیب لذّت ہے تیرے عشق میں جینا
شہزاد احمد شہزاد
گئے خورشید کو کس نے پکارا دن نکل آیا
شہزاد احمد شہزاد
شہر کا شور تھمے گا کہ نہیں
شہزاد احمد شہزاد
مال روڈ لاہور کی ایک جھلک
صدیق کلیم
اتنا ظالم یہ جہاں ہے
صدیق کلیم
ساری عمر زمانے میں دکھ سہتے ہیں
رفعت سلطان
لمحہ لمحہ شمارا کرتا ہوں
رفعت سلطان
جو روایات بھول جاتے ہیں
رفعت سلطان
خیالوں میں کوئی خیال آگیا
احمد ظفر
اجنبی خیالوں میں آشنا ہزار آئے
احمد ظفر
کاش ایسے موسم بھی آتے
علی احمد جلیلی
جس نے دامن تھا ما ہوگا
علی احمد جلیلی
وہ شخص آج جو سننے کی بھول کرتا ہے
علی احمد جلیلی
نہ پوچھ آج ہیں کس حال میں سخن والے
علی احمد جلیلی
فریب نکہت و گلزار سے بچاؤ مجھے
علی احمد جلیلی
اک بوند ہے لہو کی جو تن میں بچی ہوئی
علی احمد جلیلی
صدف چشم میں نظر بے خواب
محسن احسان
جو کشت ہری تھی اسے جلتے ہوئے دیکھا
محسن احسان
اب کوئی جواں دار ورسن تک نہیں آتا
محسن احسان
لباس تن پہ سلامت میں ہاتھ خالی میں
محسن احسان
ابھی سچ کا دیا جلتا کہاں ہے
محسن احسان
نہ دشمنوں کی خطا ہے نہ دوستوں کا گناہ
محسن احسان
کچھ ذرا سی بیباک کچھ ذرا سی محجوبی
محسن احسان
کچھ اسقدر ہوئے مایوس گھر نہیں آتے
محسن احسان
مجھے فریب نہ دیں میری خواہشوں سے کہو
جمیل ملک
آؤ پت جھڑ میں کبھی حال ہمارا دیکھو
جمیل ملک
کچھ منہ سے بولتے نہیں یوں گھر کے ہوگئے
جمیل ملک
یہ اور بات ہمیں صورت گلاب لگے
جمیل ملک
پہلے باتیں ہو ئیں نگاہوں سے
کسریٰ منہاس
آشکارا ہو وہ جلوہ جو نہاں ہے اے دوست
کسریٰ منہاس
نہ مجھ میں ہی شعلہ ٔ طلب تھا نہ تم میں جوش سپردگی تھا
مظہر امام
عجائب گھر میں وہ رہتا ہوا سا
مظہر امام
سر احاطۂ غم رات بھر سنور نا تھا
مظہر امام
عجیب واقعہ تھا اس کو اپنے گھر لانا
مظہر امام
موسم کے بدلنے کا کچھ اندازہ بھی ہوتا
مظہر امام
چاند شاخوں کی مینا سے ڈھلتا ہوا
مظہر امام
دلہن سی جو شکل رات کی تھی
مظہر امام
دلوں کے رنگ نہ ملتے ہوں جب بھی ہوتا ہے
مظہر امام
کیا خبر تھی کرب افزا کو ہشیں دے جائے گا
فضا ابن فیضی
رن تو اٹھتا نہ تھا خوشبو اٹھا کر لے گئے
فضا ابن فیضی
سلگتے دور کا ورثہ ہنر کے نام لکھوں
فضا ابن فیضی
آہنگ وہی ساغر دسنداں بھرتھا
فضا ابن فیضی
رباعیات
فضا ابن فیضی
ہم نے مانا بہ صدا سلوب لکھتے ہو
فضا ابن فیضی
گلاب میرے ہیں شاخ گلاب میری ہے
فضا ابن فیضی
کچھ مت کہو کہ کہنے سے ہو ہے پرائی بات
محمد حسن عسکری
نگاہ الفتفات بس ترا کرم ستم ہوا
محمد حسن عسکری
کہو کسی فسردہ دل کی داستاں کہو
محمد حسن عسکری
صحن چمن میں ہر سو پتھر
یزدانی جالندھری
چلی یہ شہر میں کیسی ہو ا آہستہ آہستہ
یزدانی جالندھری
جادۂ زیست پہ برپا ہے تماشا کیسا
یزدانی جالندھری
ملا ہے تپتا صحرا دیکھنے کو
یزدانی جالندھری
کسی سے اور تو کیا گفتگو کریں دل کی
امید فاضلی
وہ مرا چارہ گر؟
امید فاضلی
آئینہ وحشت کو جلا جس سے ملی ہے
امید فاضلی
شر ح جمال کیجئے شہادت کے ماسوا
صمد انصاری
وہ شاخ کہ مہکی تھی بہاروں سے زیادہ
صمد انصاری
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میں
بشیر بدر
کہیں پلکیں اوس سے دھوگئی کہیں دل کو پھولوں سے بھر گئی
بشیر بدر
میں غزل کہوں میں غزل پڑھوں مجھے دے تو حسن خیال دے
بشیر بدر
میں اداس رستہ ہوں شام کا تری آہٹوں کی تلاش سے
بشیر بدر
ادب کی حد میں ہوں میں بے ادب نہیں ہوتا
بشیر بدر
پیار کی نئی دستک دل پہ پھر سنائی دی
بشیر بدر
سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہے
بشیر بدر
میں کب تنہا ہوا تھا یاد ہو گا
بشیر بدر
عضمتیں سب تری خدائی کی
بشیر بدر
ہر اک چراغ کی الو ایسی سوئی سوئی تھی
بشیر بدر
جس شخص کو جینے کے قرینے نہیں آتے
ذوقی مظفر نگری
فسر دہ کیوں بہار زندگی ہے
ذوقی مظفر نگری
خود اس کو معلوم نہیں ہے اس نے ایسا کیا فرمایا
ڈاکٹر مظفر حنفی
یوں چھاؤں میں جلتا رہوں کب تک مرے مولا
ڈاکٹر مظفر حنفی
ایسا بھی نہیں ہے کہ شجر تک نہیں پہنچا
ڈاکٹر مظفر حنفی
تو کہیں وہ شجر۰۰۰۰؟
امید فاضلی
خون کے داغ آستینوں پر
ڈاکٹر مظفر حنفی
وہ مشغلہ دیدہ تر ختم ہوا ہے
ڈاکٹر مظفر حنفی
سفر کیسا کہ باہم بر سر پیکار ہیں سارے
ڈاکٹر مظفر حنفی
ابھی کچھ اوریخ بستہ سیا ہی کو پگھلنے دو
روحی کنجاہی
سچ کا اظہار بھی ضروری ہے
روحی کنجاہی
خواب کیا کیا دیکھتا رہتا ہوں میں
روحی کنجاہی
تو نے احسانوں کی حد ہی کردی
روحی کنجاہی
وہ ایک شخص کہ جس سے شکائتیں تھیں بہت
ناصر زیدی
آنکھوں میں چبھ رہی ہے گزرتی رتوں کی دھوپ
ناصر زیدی
عمر جس طرح ترے غم میں گزاری گزرے
ناصر زیدی
بجھی ہے آگ مگر اس قدر زیادہ نہیں
ناصر زیدی
بہت حسیں ہیں فلک پر ترے نظارے تو
ناصر زیدی
بے تابیوں سے کب ہے فراغ انتظار میں
ناصر زیدی
ویرانہ ٔ وجود میں چلنا پڑا ہمیں
امجد اسلام امجد
بے وفائی کی مشکلیں!
امجد اسلام امجد
بیت المقدس کی ایک شام
امجد اسلام امجد
چاند مری کھڑ کی میں آئے
امجد اسلام امجد
کیا کریں جاں جاں
امجد اسلام امجد
جان جاں کیا کریں!
امجد اسلام امجد
ہوا جام صحت تجویز کرتی ہے
پروین شاکر
کر ب کا سماں ہے میرے مان
مناظر عاشق ہرگانوی
غموں کا ذکر الم کی داستاں نہ کہو
مناظر عاشق ہرگانوی
شاخ غم پر الجھی سی ہر تمنا معلوم
مناظر عاشق ہرگانوی
ہم سفر تھے اہل کرم بہت
مناظر عاشق ہرگانوی
تجھے دنیا میں تنہااے ستمگرچھوڑ جائیں گے
سید امداد ہمدانی
ذرو ں کے آفتاب سے ملتے ہوئے بھی دیکھ
سید امداد ہمدانی
قفس ترا ہے چمن تیرا آشیاں تیرا
اکبر کاظمی
شاخ پر جب گلاب دیکھا ہے
اکبر کاظمی
وہ سماں جیسے ہو انداز ہوا کا کوئی
اکبر کاظمی
موسم بہار کی ایک شام
اکبر کاظمی
کروٹ
اکبر کاظمی
تنہائی میں
اکبر کاظمی
نام و نسب ‘نہ کود نہ سر دیکھا جائے گا
اسعد بدایونی
میرا دشمن تری محفل میں نمایاں ہے تو کیا
اسعد بدایونی
عجیب خوف پس جسم و جاں پکارتا ہے
اسعد بدایونی
ہوائے صبح سے کہنا چراغ شام سے کہنا
اسعد بدایونی
دکھ بہت ہوتے ہیں یادوں کی پذیرائی میں
اسعد بدایونی
شام ملال کا شریک شوق و صال ہو گیا
اسعد بدایونی
ہوا کا شور تو کچھ تھم رہا ہے
اکبر حمیدی
خوش نظر خود نگر بھی رہنا ہے
اکبر حمیدی
بچھڑ کر تجھ سے کیسا رل گیا ہوں
اکبر حمیدی
راستہ مل جائے گا ہمت اگر کرتے رہیں
اکبر حمیدی
میں اس کے شہر میں جانے کا سوچتا ہی رہا
حسن عباس رضا
رابطوں کے درمیان سے اک کڑی گم ہوگئی
حسن عباس رضا
ہر طرف رونقیں تھیں میلہ تھا
اکبر کاظمی
تلاش نور ایک مناجات
تحسین فراقی
کیوں کر نجات پائیں گے برق تپاں سے ہم
سید عبدالقدوس
انھیں کو ربط ہے دیوانگی سے
سید عبدالقدوس
فسانہ صر صر حالات کا پھولوں پہ لکھ دینا
بشیر رحمانی
جو ترک غم کی جرأت کر رہے ہیں
بشیر رحمانی
تن نازک پہ بھاری ہے گذر باد صبائی کا
منور احمد
کون سے کانٹے ہیں جواب میرے داماں میں نہیں
منور احمد
دنیا کی یہ کشتی یہ زمانے کا سمندر
پنہاں
دل میں حسرت ہے کہ مرتا کوئی
پنہاں
ہوا کی راہ میں رکھے ہوئے چراغ کی لو
پنہاں
میں زندگہ رہنا چاہتی ہوں
میرزا ادیب
صبح ہو گئی ہے
رام لعل
تنکے کا سہارا
بانو قدسیہ
میر شہر ادھورا سا
کشمیری لال ذاکر
بساط ہوائے دل
ابو سعید قریشی
زہر
آغا سہیل
اپنا شہر اپنے لوگ
احمد شریف
زندگی کا پاتال
سائرہ ہاشمی
بیگانگی کی یخ
منیر الدین احمد
صفی عطا محمد!
عرفان علی شاد
مہا لکشمی کے پل کے نیچے
وحید انور
رقص مرگ
ڈاکٹر خوجہ حمید
سمجھوتہ
محمد سعید شیخ
شہر آشوب
نذر الحسن صدیقی
کھنڈر
شمشاداحمد
علامہ اقبال کے ایک نئے مکتوب الیہ
سید مظفر حسین برنی
علامہ اقبال کا ایک غیر مطبوعہ خط
ارشد میر
ادا جعفری
ڈاکٹر سید معین الرحمٰن
ادا جعفری کا شعری سرمایہ
ڈاکٹر سید معین الرحمٰن
در اکرام وا ہونے لگا ہے
بشیر منذر
سرمایہ جان ہیں شہ ابرار کی باتیں
بشیر منذر
پر نور ہیں خواب کیسے کیسے
بشیر منذر
تخلیق کے عمل کا سر آغاز آپ ہیں
بشیر منذر
آؤ دل کر اس در عالی کی دربانی کریں
بشیر منذر
تہمارے ہم ہیں غلام آقا
بشیر منذر
سبز گنبد کی زیارت میری قسمت میں بھی ہو
بشیر منذر
گنبد بے در کھلا کس کے لیے
بشیر منذر
میں خطا کارو گنہ گار کرم ہو مجھ پر
بشیر منذر
دیکھو رب دا ماہی آیا ماہی دیکھن والا اے
بشیر منذر
شام سے یہلے آجانا
بشیر منذر
شاخ درشاخ
بشیر منذر
زخم کھا کے خنداں ہیں پیر ہن دریدہ ہم
بشیر منذر
اچھے کبھی برے ہیں حالات آدمی کے
بشیر منذر
زندگی کے راستے میں اپنا سایہ ہی ملے
بشیر منذر
سر پہ اک سانباں تو رہنے دے
بشیر منذر
شام سے تابہ صبحدم لکھیں
بشیر منذر
سوئے ہوئے جذبوں کو جگا کر پھر وہ شام نہ آئی
بشیر منذر
کونپلیں اگاتی ہیں کس کی ذات کھیتوں میں
بشیر منذر
ہر دور میں ہر حال میں خور سند رہے ہیں
بشیر منذر
کیا بچھڑ کر رہ گیا جانے بھری برسات میں
بشیر منذر
تجھ کو دیکھوں تو نگاہیں نہ ہٹانا چاہوں
بشیر منذر
مثل نمرود ہر اک شخص خدائی مانگے
بشیر منذر
ہر روزی دن بھر کے جھمیلوں سے نمٹ کے
بشیر منذر
ہم بیاباں میں گھومے شہر کی سڑکوں پہ ٹہلے
بشیر منذر
چاند کی طرح جدھر جائیں گے
بشیر منذر
حسن فطرت میں چمک آئی کہاں سے آئی
بشیر منذر
نہ سیم و زر کی طلب ہے نہ کیمیا مانگوں
بشیر منذر
رب دی یاری
بشیر منذر
تپدیاں ریتاں دے وچ برف کھلا ر دیہو
بشیر منذر
وچوں کنگلے اتوں شان کمان بڑے
بشیر منذر
قلم گلاب دی
بشیر منذر
گوہڑے یار دی سالاں اندر اک ادھ واری ہلدے
بشیر منذر
اج لنگھیاتے لوکی کل نوں ترسن گے
بشیر منذر
اوہ منڈا
بشیر منذر
بشیر منذر کی یاد میں
انور مسعود
عرس البلاد
منظور الٰہی
خدو خال
آغا بابر
نیلے پربت
غلام الثقلین نقوی
بیگم پورہ لاہور اور اس کے اطراف
پروفیسر محمد اسلم
شذرات
محمد طفیل
یاد عزیز مہرباں
عبدالقوی دسنوی
بگاڑنے والا
احمد شریف
دیوان غالب بخط غالب
جاوید طفیل
سفر گشت
عاصی کرنالی
جلیل قدوائی اور خاستر پروانہ
سعید بدر
پاکستان ‘پہاڑ اور کوہ پیمائی
ڈاکٹر سیف الرحمٰن
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.