سر ورق
فہرست
نقش اوّل
عزیز احمد کی افسانہ نگاری!
خدنگ جستہ
جب آنکھیں آہن پوش ہوئیں
عزیز احمد کے تاریخی افسانے
ایسی بلندی ایسی پستی
ن۔ م۔ راشدؔ
اکیسویں صدی!
فن یوسفی
غیب عشق اور تخلیقی دانش
اس آباد خرابے میں
نیر مسعود کے افسانے: چند نمایاں پہلو
ندبہ
تحویل
اہرام کا میر محاسب
بن بست
عطر کافور
سیمیا
سیمیا
مراسلہ
تحویل: ہپک تجزیہ
جانوس۔ ایک تجزیہ
گفتگو
ادبستان
لہو کا سراغ
حضور رسالت مآب میں
اقبال اور فیض کی دو نظمیں
بہ نذر منیر شکوہ آبادی
غزل
غزل
غ,ل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزلیں
غزل
غزل
غزل
غزلیں
اے تماشاگاہ عالم روئے تو
وہ سفر بے سنگ میل
وہ حضر بے برگ وساماں
رہین خانہ
زنان مصر
بانگ رحیل
دعائے بانوئے فرعون
دعائے بانوئے فرعون
موت کا سورج شنوائی ہے
نیا جنم
تنہائی کہاں مسکن ترا
اسے فسوں کہوں یا ہجر کا عرصہ
قصور میرا نہیں
میں تم سے زندہ ہوں
محشر
انکار و اصرار
خوشبو
باہیں
زندگی
کوّا
لندن
پہلی ملن
سات زاویئے
جب بھی میں لیٹتا ہوں
دوستی
دوسرا آدمی
میکسکو کی وادی
سوالات اس شہزادی کے جس نے نہ بولنے کی قسم کھا رکھی تھی
ایودھیا مٹھی بھر نظمیں
تبصرہ
بازگشت
YEAR1993
CONTRIBUTORShamsul Haq Usmani
PUBLISHER Mahmood Ayaz
YEAR1993
CONTRIBUTORShamsul Haq Usmani
PUBLISHER Mahmood Ayaz
سر ورق
فہرست
نقش اوّل
عزیز احمد کی افسانہ نگاری!
خدنگ جستہ
جب آنکھیں آہن پوش ہوئیں
عزیز احمد کے تاریخی افسانے
ایسی بلندی ایسی پستی
ن۔ م۔ راشدؔ
اکیسویں صدی!
فن یوسفی
غیب عشق اور تخلیقی دانش
اس آباد خرابے میں
نیر مسعود کے افسانے: چند نمایاں پہلو
ندبہ
تحویل
اہرام کا میر محاسب
بن بست
عطر کافور
سیمیا
سیمیا
مراسلہ
تحویل: ہپک تجزیہ
جانوس۔ ایک تجزیہ
گفتگو
ادبستان
لہو کا سراغ
حضور رسالت مآب میں
اقبال اور فیض کی دو نظمیں
بہ نذر منیر شکوہ آبادی
غزل
غزل
غ,ل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزل
غزلیں
غزل
غزل
غزل
غزلیں
اے تماشاگاہ عالم روئے تو
وہ سفر بے سنگ میل
وہ حضر بے برگ وساماں
رہین خانہ
زنان مصر
بانگ رحیل
دعائے بانوئے فرعون
دعائے بانوئے فرعون
موت کا سورج شنوائی ہے
نیا جنم
تنہائی کہاں مسکن ترا
اسے فسوں کہوں یا ہجر کا عرصہ
قصور میرا نہیں
میں تم سے زندہ ہوں
محشر
انکار و اصرار
خوشبو
باہیں
زندگی
کوّا
لندن
پہلی ملن
سات زاویئے
جب بھی میں لیٹتا ہوں
دوستی
دوسرا آدمی
میکسکو کی وادی
سوالات اس شہزادی کے جس نے نہ بولنے کی قسم کھا رکھی تھی
ایودھیا مٹھی بھر نظمیں
تبصرہ
بازگشت
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.