کلامِ غالب کے قوافی وردیف کا صوتی آہنگ
مسعود حسین خاں
فسادات اور فن کار
وارث علوی
نئی غزل کی روایت
شمیم حنفی
امریکہ کی نیگرو شاعری۔ ایک تعارف
خالد قادری
کاغذی پیرہن سے نیا عہد نامہ تک
محبوب الرحمٰن
قاضی سلیم اور جدید نظم
اختر الایمان
وہ جو برگِ آوارہ تھا
شاذ رتمکنت
درونِ خانہ
حامد عزیز مدنی
دشمن کی طرف دوستی کا ہاتھ
منیر نیازی
بارشوں کا موسم
منیر نیازی
دوست ستارے کو چہکتے رہنے کا مشورہ
منیر نیازی
جشنِ بہار میں حمد
منیر نیازی
اجنبی شہر
بلراج کومل
اسیرِ خاک
بلراج کومل
ٹھیک تین بجے۔ رات کے تین بجے
قاضی سلیم
ہل ٹیڑھا ہے
عباس اطہر
مری ماں سے کہنا کہ میری گواہی نہ دے
عباس اطہر
وہ شہید ہے
عباس اطہر
اندھیرے میں سوچنے کی ایک مشق
عمیق حنفی
وہ چٹان
عمیق حنفی
یہ آب وگلِ کا جہاں
عمیق حنفی
پتھراؤ کی چومکھ برکھا میں
شاذ تمکنت
سیاہ لمحے پکارتے ہیں
عادل منصوری
میں لکڑی کے گھوڑے پہ بیٹھا ہوا
عادل منصوری
ہتھیلی میں لہو کا ایک قطرہ
عادل منصوری
میں شکستہ پاؤں کندھوں پر اٹھائے
عادل منصوری
اجنبی
عادل منصوری
عادل منصوری کے نام۔ دو نظمیں
محمد علوی
دو دو دلّیاں ہیں
محمد علوی
پاگل
محمد علوی
دلّی کے نہ تھے کوچے
محمد علوی
دلّی کہ ایک شہر تھا
محمد علوی
جنگ کے غلاموں اور قوتِ حیات پر ایک نظم
شمس الرحمٰن فاروقی
کالے پھولوں کارنگ
شمس الرحمٰن فاروقی
ایک ہلاکِ وساوس کی اللہ سے دعا
شمس الرحمٰن فاروقی
سوداگر
زاہدہ زیدی
اجنبی
زاہدہ زیدی
بند کمرہ
زاہدہ زیدی
سمندر کی فطرت
حمید الماس
دستِ تسخیر
حمید الماس
خوف
مصحف اقبال توصیفی
پربت، دریا، میداں، ٹیلے۔ رات ڈھلے
مصحف اقبال توصیفی
کرب کرب اور کرب
صادق
ناسی سس
مغنی تبسم
مدافعت
مغنی تبسم
میرا قاتل
مغنی تبسم
صنوبر کی اک شاخ میں دل ہے اٹکا ہوا
مغنی تبسم
العطش
مغنی تبسم
گیت
مغنی تبسم
دوسرا منظر
مغنی تبسم
ہماری آنکھیں ریت بن گئی ہیں
حمید سہروردی
نم: زمیں
صلاح الدین پرویز
خوش گوار موسم کی آخری سطریں
صلاح الدین پرویز
نظمیں
علی ظہیر
حامد عزیز مدنی کی نظم درونِ خانہ
سید وقار حسین
عباس اطہر کی نظم ہل ٹیڑھا ہے
شمس الرحمٰن فاروقی
شہروں میں زندگی کا نشاں بھی نہیں کوئی
خورشید احمد جامی
کیا قیامت ہے کہ ہم خود ہی کہیں خود ہی سنیں
خلیل الرحمٰن اعظمی
نہیں ایسا کہ ہر ہنر ہے عبث
ظفر اقبال
دل میں ہوتی ہے خلا کی آہٹ
ظفر اقبال
جن کے رہتا ہے خوبیان میں نقص
ظفر اقبال
کچھ ہوے خوفِ خطا سے ناراض
ظفر اقبال
خود سے آزاد خبر سے محفوظ
ظفر اقبال
روح میں خاک رہ گزر میں خاک
ظفر اقبال
بہت قید کاٹی ہے گھر سے نکل
ظفر اقبال
لمحوں کے عذاب سہہ رہا ہوں
اطہر نفیس
اک ایسی گلی ہے جس کی خاطر
اطہر نفیس
اس دل سادہ کی تسلی کو
محمود ایاز
اب نہ دوری کی شکایت ہے نہ قربت کی لگن
محمود ایاز
اب نہ دوری کی شکایت ہے نہ قربت کی لگن
محمود ایاز
غمِ دل ہم رہی کرے نہ کرے
محمود ایاز
دن کا کورِ درازِ دہرا رہا
محمود ایاز
نہ کوئی برقِ تجلی نہ کوئی عرشِ بریں
محمود ایاز
وقت کس یاد کے محور پہ رکا
محمود ایاز
پلک جھپکتے ہیں کٹتے ہیں روزوشب مہ وسال
محمود ایاز
لفظ ومنظر میں معانی کو ٹٹولا نہ کرو
محمود ایاز
وصال وہجر کہو یا ندم ابد کہ یہ عمر
محمود ایاز
کرشمہ سازِ ازل! کیا طلسم باندھا ہے
محمود ایاز
سرشکِ خوں سے اجالا ہوا سرِ مژگاں
محمود ایاز
حیرتِ جلوہ مقدر ہے تو جلوہ کیا ہے
محمود ایاز
بند آنکھوں سے سبک سیر زمانے دیکھے
محمود ایاز
وقت کیا کوہِ گراں تھا، نہ گزرنے والا
محمود ایاز
اوروں کے گھر جلا کے قیامت نہ کر سکا
محمد علوی
منہ چھپائے سسکتے ہوئے شہر میں
عادل منصوری
یہ شب یہ دشتِ طولت ہرے بھرے ہو جائیں
شمس الرحمٰ فاروقی
دشت وجادہ ہوے الفاظ سے خالی تمام
شمس الرحمٰ فاروقی
اپنی ہی شکل پہ ظالم نے بنایا ہے مجھے
شمس الرحمٰ فاروقی
آئینہ سامانِ حیرت اور چہرہ اجنبی
شمیم حنفی
لہو میں بجھتی ہوئی خاک کا تماشادیکھ
شمیم حنفی
زیرِ زمیں دبی ہوئی خاک کو آسماں کہوں
شمیم حنفی
خوشبو کا یہ لباس اترنا بھی چاہیے
شمیم حنفی
رات کے جاگے ہوئے صبح کو سو جائیں گے
شمیم حنفی
اک گلِ تر بھی شرر سے نکلا
بانی
تنہا تھا مثلِ آئینہ تارا سرافق
بانی
میں اس کی بات کی تردید کرنے والا تھا
بانی
شعلہ ادھر اُدھر، کبھی سایہ یہیں کہیں
بانی
تھی اپنی اک نگاہ کہ جس سے ہلاک تھے
بانی
میں ایک شام جو لوٹا غبار جاں بن کر
من موہن تلخ
صداز فیضِ اثر خامشی نہ بن جائے
مصحف اقبال توصیفی
اپنا شہکار ابھی اے مرے بت گر نہ بنا
مصحف اقبال توصیفی
ذکر تیرا کریں گے پھر تجھ سے
مصحف اقبال توصیفی
الفاظ پرے، شورشِ اظہار سے اب تک
مصحف اقبال توصیفی
چھپ کے کب رت جگی آنکھوں کی جلد جائے گی
مصور سبزواری
گھورتے رستوں کا اصیب بنا ہوں میں تو
مصور سبزواری
نیند کے شہر میں بھٹکی ہوئی انگڑائی ہوں
مصور سبزواری
نفس نفس ہے بھنور چڑھتی شب کا منظر ہے
مصور سبزواری
کانوں میں آ کے چیخنے لگتے ہیں بھور سے
سلطان اختر
خوابوں کی لذّتوں پہ تھکن کا غلاف تھا
سلطان اختر
ہر آنکھ اک سوال ہے ہر شکل اجنبی
سلطان اختر
سرد پشیانی کو ہونٹوں سے جلا بھی دیتے
سلطان اختر
دن ڈھلا تو برف کی صورت پگھل کر رہ گیا
سلطان اختر
پیچھے پڑا ہے اب بھی مرے، ہاتھ جھاڑ کے
سلطان اختر
سہل ہو جائے گی حالات کی دشواری بھی
سلطان اختر
کہیں میں جدودِ خطر میں نہ تھا
سلطان اختر
دھوپ آتی ہے مجھ کو پھیلانے
بشیر بدر
ہمارا اور وہماری دکھی نوا سے لڑے
بشیر بدر
سسکتے آب میں کس کی صدا ہے
بشیر بدر
ترے بدن میں لہو ہے کہ رنگ جلتا ہے
ذکاء الدین شایاں
افسردہ وادیوں میں اڑانیں اتر گئیں
ذکاء الدین شایاں
سائے کا سر پہ گرا نوٹ کے ایسا چھپّر
ماجدالباقری
خوابوں کا سلسلہ بھی سخن ساز ہے بہت
ماجدالباقری
وہ کہہ رہا ہے یہی ہے شکستہ تن میرا
ذکاء الدین شایاں
وہ کہہ رہا ہے یہی ہے شکستہ تن میرا
زیب غوری
سایہ فگن جو سر پہ مرے آسمان تھا
ناصر الدین
ہوا خموش تھی ہر دامنِ نظر تر تھا
ناصر الدین
غروب ہوتے ہوے آج کہہ گیا سورج
ناصر الدین
میں ایک برف کی سل ہوں مجھے نہ ہاتھ لگا
عتیق اللہ
ایک بے معنیٰ سی ساعت ایک لایعنی گھڑی
عتیق اللہ
دنیا جو بیچوں بیچ کھڑی تھی وہ ہٹ گئی
عتیق اللہ
پہلے خود اپنی کھینچی ہوئی حد کو پار کر
عتیق اللہ
رقصِ نوا پر ایک زمانہ جھومے اور اترائیں ہم
حرمت الاکرام
کیا کہوں کون مرا قاتل ہے
حرمت الاکرام
میں ڈھونڈتا ہی رہا رات دن صدا بن کر
مرزا ضمیر
دور سے اک جھلملاتا گھر نظر آیا مجھے
مرزا ضمیر
اک روز میرے دل میں ٹھہر کر تو دیکھیے
مرزا ضمیر
کہاں ہوں مجھ کو خبر ہے نہ اس کو تو جانے
صبا جائسی
وہ میرے شیشے کو پتھر سے لے کے ٹکرا دے
علیم افسر
شعلہ پگھل پگھل کے رواں ہر نفس میں تھا
علیم افسر
نتیجہ دھوپ سے بچنے کا دردناک ملا
علیم افسر
کیا جرأتِ سخن سے ملا سوچتے رہے
علیم افسر
آئینے کی گرد جھاڑ وخود نظر آ جائے گا
ضیا پرتابگڈھی
صدیوں پرانے نقش، نئی تہزیب کے رخ پر ملتے ہیں
عقیل شاداب
اسیر ہو گئے سب رنگ اپنے منظر میں
مرغوب حسن
راستہ کوئی دھند لکوں میں ابھرتا ہی نہیں
مرغوب حسن
ہونٹوں میں سگریٹ دبائے ہوٹل تک جو آیا ہے
شہاب عراقی
زرد پتّوں پہ روشنی کا بدن
شہاب عراقی
شوخ گفتار ہوی، چلبلے مکتوب ہوے
احتشام اختر
طوفانی صداؤں سے کمروں کو سجائیں گے
احتشام اختر
قطرہ ٹھہر سکے نہ سمندر ٹھہر سکے
ندیم گویائی
ان آندھیوں میں کچھ تو توازن سنبھال رکھ
ندیم گویائی
نادر نادرپور (تعارف)
رضیہ اکبر
ناشناس
نادر نادرپور
دیوانہ
نادر نادرپور
بزم
نادر نادرپور
چندرکانت کسور (تعارف)
حمید الماس
نظمیں
چندکانت کنسور
خی مے نز (تعارف)
ا۔ف
وہ رادھا رانی امر
خی مے نز
شام
خی مے نز
فطانت
خی مے نز
پلی چاہت کا
خی مے نز
گیت
خی مے نز
پریتی
خی مے نز
چلنا چلنا مدام چلنا
خی مے نز
ایک نظم
خی مے نز
جہنم کے پھیرے
خی مے نز
ابھرتا تارا
خی مے نز
گلِ تنہا
خی مے نز
آزردہ قمری
خی مے نز
پھلواری ہری بھری
خی مے نز
آفاق
خی مے نز
پھلواری دکھوں کی
خی مے نز
تین شاعر۔ گیارہ نظموں کے ترجمے
اعجاز احمد
زمین دوز ریل کے سٹیشن میں
ایذرا پاؤنڈ
لیوجے
ایذرا پاؤنڈ
وصل
ایذرا پاؤنڈ
تین نظمیں
جار سیفرس
رات کو مشرق کے رخ
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
اپریل
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
برف کی جھلک
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
لوٹ آؤ
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
صبح کی خانقاہوں میں سے ایک میں
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
ایمبولنس میں
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
واپسی پر
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
رخصت
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
لطیفہ
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
خوف
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
CONTRIBUTORअंजुमन तरक़्क़ी उर्दू (हिन्द), देहली
PUBLISHER मकतबा शेर-ओ-हिकमत, हैदराबाद
CONTRIBUTORअंजुमन तरक़्क़ी उर्दू (हिन्द), देहली
PUBLISHER मकतबा शेर-ओ-हिकमत, हैदराबाद
کلامِ غالب کے قوافی وردیف کا صوتی آہنگ
مسعود حسین خاں
فسادات اور فن کار
وارث علوی
نئی غزل کی روایت
شمیم حنفی
امریکہ کی نیگرو شاعری۔ ایک تعارف
خالد قادری
کاغذی پیرہن سے نیا عہد نامہ تک
محبوب الرحمٰن
قاضی سلیم اور جدید نظم
اختر الایمان
وہ جو برگِ آوارہ تھا
شاذ رتمکنت
درونِ خانہ
حامد عزیز مدنی
دشمن کی طرف دوستی کا ہاتھ
منیر نیازی
بارشوں کا موسم
منیر نیازی
دوست ستارے کو چہکتے رہنے کا مشورہ
منیر نیازی
جشنِ بہار میں حمد
منیر نیازی
اجنبی شہر
بلراج کومل
اسیرِ خاک
بلراج کومل
ٹھیک تین بجے۔ رات کے تین بجے
قاضی سلیم
ہل ٹیڑھا ہے
عباس اطہر
مری ماں سے کہنا کہ میری گواہی نہ دے
عباس اطہر
وہ شہید ہے
عباس اطہر
اندھیرے میں سوچنے کی ایک مشق
عمیق حنفی
وہ چٹان
عمیق حنفی
یہ آب وگلِ کا جہاں
عمیق حنفی
پتھراؤ کی چومکھ برکھا میں
شاذ تمکنت
سیاہ لمحے پکارتے ہیں
عادل منصوری
میں لکڑی کے گھوڑے پہ بیٹھا ہوا
عادل منصوری
ہتھیلی میں لہو کا ایک قطرہ
عادل منصوری
میں شکستہ پاؤں کندھوں پر اٹھائے
عادل منصوری
اجنبی
عادل منصوری
عادل منصوری کے نام۔ دو نظمیں
محمد علوی
دو دو دلّیاں ہیں
محمد علوی
پاگل
محمد علوی
دلّی کے نہ تھے کوچے
محمد علوی
دلّی کہ ایک شہر تھا
محمد علوی
جنگ کے غلاموں اور قوتِ حیات پر ایک نظم
شمس الرحمٰن فاروقی
کالے پھولوں کارنگ
شمس الرحمٰن فاروقی
ایک ہلاکِ وساوس کی اللہ سے دعا
شمس الرحمٰن فاروقی
سوداگر
زاہدہ زیدی
اجنبی
زاہدہ زیدی
بند کمرہ
زاہدہ زیدی
سمندر کی فطرت
حمید الماس
دستِ تسخیر
حمید الماس
خوف
مصحف اقبال توصیفی
پربت، دریا، میداں، ٹیلے۔ رات ڈھلے
مصحف اقبال توصیفی
کرب کرب اور کرب
صادق
ناسی سس
مغنی تبسم
مدافعت
مغنی تبسم
میرا قاتل
مغنی تبسم
صنوبر کی اک شاخ میں دل ہے اٹکا ہوا
مغنی تبسم
العطش
مغنی تبسم
گیت
مغنی تبسم
دوسرا منظر
مغنی تبسم
ہماری آنکھیں ریت بن گئی ہیں
حمید سہروردی
نم: زمیں
صلاح الدین پرویز
خوش گوار موسم کی آخری سطریں
صلاح الدین پرویز
نظمیں
علی ظہیر
حامد عزیز مدنی کی نظم درونِ خانہ
سید وقار حسین
عباس اطہر کی نظم ہل ٹیڑھا ہے
شمس الرحمٰن فاروقی
شہروں میں زندگی کا نشاں بھی نہیں کوئی
خورشید احمد جامی
کیا قیامت ہے کہ ہم خود ہی کہیں خود ہی سنیں
خلیل الرحمٰن اعظمی
نہیں ایسا کہ ہر ہنر ہے عبث
ظفر اقبال
دل میں ہوتی ہے خلا کی آہٹ
ظفر اقبال
جن کے رہتا ہے خوبیان میں نقص
ظفر اقبال
کچھ ہوے خوفِ خطا سے ناراض
ظفر اقبال
خود سے آزاد خبر سے محفوظ
ظفر اقبال
روح میں خاک رہ گزر میں خاک
ظفر اقبال
بہت قید کاٹی ہے گھر سے نکل
ظفر اقبال
لمحوں کے عذاب سہہ رہا ہوں
اطہر نفیس
اک ایسی گلی ہے جس کی خاطر
اطہر نفیس
اس دل سادہ کی تسلی کو
محمود ایاز
اب نہ دوری کی شکایت ہے نہ قربت کی لگن
محمود ایاز
اب نہ دوری کی شکایت ہے نہ قربت کی لگن
محمود ایاز
غمِ دل ہم رہی کرے نہ کرے
محمود ایاز
دن کا کورِ درازِ دہرا رہا
محمود ایاز
نہ کوئی برقِ تجلی نہ کوئی عرشِ بریں
محمود ایاز
وقت کس یاد کے محور پہ رکا
محمود ایاز
پلک جھپکتے ہیں کٹتے ہیں روزوشب مہ وسال
محمود ایاز
لفظ ومنظر میں معانی کو ٹٹولا نہ کرو
محمود ایاز
وصال وہجر کہو یا ندم ابد کہ یہ عمر
محمود ایاز
کرشمہ سازِ ازل! کیا طلسم باندھا ہے
محمود ایاز
سرشکِ خوں سے اجالا ہوا سرِ مژگاں
محمود ایاز
حیرتِ جلوہ مقدر ہے تو جلوہ کیا ہے
محمود ایاز
بند آنکھوں سے سبک سیر زمانے دیکھے
محمود ایاز
وقت کیا کوہِ گراں تھا، نہ گزرنے والا
محمود ایاز
اوروں کے گھر جلا کے قیامت نہ کر سکا
محمد علوی
منہ چھپائے سسکتے ہوئے شہر میں
عادل منصوری
یہ شب یہ دشتِ طولت ہرے بھرے ہو جائیں
شمس الرحمٰ فاروقی
دشت وجادہ ہوے الفاظ سے خالی تمام
شمس الرحمٰ فاروقی
اپنی ہی شکل پہ ظالم نے بنایا ہے مجھے
شمس الرحمٰ فاروقی
آئینہ سامانِ حیرت اور چہرہ اجنبی
شمیم حنفی
لہو میں بجھتی ہوئی خاک کا تماشادیکھ
شمیم حنفی
زیرِ زمیں دبی ہوئی خاک کو آسماں کہوں
شمیم حنفی
خوشبو کا یہ لباس اترنا بھی چاہیے
شمیم حنفی
رات کے جاگے ہوئے صبح کو سو جائیں گے
شمیم حنفی
اک گلِ تر بھی شرر سے نکلا
بانی
تنہا تھا مثلِ آئینہ تارا سرافق
بانی
میں اس کی بات کی تردید کرنے والا تھا
بانی
شعلہ ادھر اُدھر، کبھی سایہ یہیں کہیں
بانی
تھی اپنی اک نگاہ کہ جس سے ہلاک تھے
بانی
میں ایک شام جو لوٹا غبار جاں بن کر
من موہن تلخ
صداز فیضِ اثر خامشی نہ بن جائے
مصحف اقبال توصیفی
اپنا شہکار ابھی اے مرے بت گر نہ بنا
مصحف اقبال توصیفی
ذکر تیرا کریں گے پھر تجھ سے
مصحف اقبال توصیفی
الفاظ پرے، شورشِ اظہار سے اب تک
مصحف اقبال توصیفی
چھپ کے کب رت جگی آنکھوں کی جلد جائے گی
مصور سبزواری
گھورتے رستوں کا اصیب بنا ہوں میں تو
مصور سبزواری
نیند کے شہر میں بھٹکی ہوئی انگڑائی ہوں
مصور سبزواری
نفس نفس ہے بھنور چڑھتی شب کا منظر ہے
مصور سبزواری
کانوں میں آ کے چیخنے لگتے ہیں بھور سے
سلطان اختر
خوابوں کی لذّتوں پہ تھکن کا غلاف تھا
سلطان اختر
ہر آنکھ اک سوال ہے ہر شکل اجنبی
سلطان اختر
سرد پشیانی کو ہونٹوں سے جلا بھی دیتے
سلطان اختر
دن ڈھلا تو برف کی صورت پگھل کر رہ گیا
سلطان اختر
پیچھے پڑا ہے اب بھی مرے، ہاتھ جھاڑ کے
سلطان اختر
سہل ہو جائے گی حالات کی دشواری بھی
سلطان اختر
کہیں میں جدودِ خطر میں نہ تھا
سلطان اختر
دھوپ آتی ہے مجھ کو پھیلانے
بشیر بدر
ہمارا اور وہماری دکھی نوا سے لڑے
بشیر بدر
سسکتے آب میں کس کی صدا ہے
بشیر بدر
ترے بدن میں لہو ہے کہ رنگ جلتا ہے
ذکاء الدین شایاں
افسردہ وادیوں میں اڑانیں اتر گئیں
ذکاء الدین شایاں
سائے کا سر پہ گرا نوٹ کے ایسا چھپّر
ماجدالباقری
خوابوں کا سلسلہ بھی سخن ساز ہے بہت
ماجدالباقری
وہ کہہ رہا ہے یہی ہے شکستہ تن میرا
ذکاء الدین شایاں
وہ کہہ رہا ہے یہی ہے شکستہ تن میرا
زیب غوری
سایہ فگن جو سر پہ مرے آسمان تھا
ناصر الدین
ہوا خموش تھی ہر دامنِ نظر تر تھا
ناصر الدین
غروب ہوتے ہوے آج کہہ گیا سورج
ناصر الدین
میں ایک برف کی سل ہوں مجھے نہ ہاتھ لگا
عتیق اللہ
ایک بے معنیٰ سی ساعت ایک لایعنی گھڑی
عتیق اللہ
دنیا جو بیچوں بیچ کھڑی تھی وہ ہٹ گئی
عتیق اللہ
پہلے خود اپنی کھینچی ہوئی حد کو پار کر
عتیق اللہ
رقصِ نوا پر ایک زمانہ جھومے اور اترائیں ہم
حرمت الاکرام
کیا کہوں کون مرا قاتل ہے
حرمت الاکرام
میں ڈھونڈتا ہی رہا رات دن صدا بن کر
مرزا ضمیر
دور سے اک جھلملاتا گھر نظر آیا مجھے
مرزا ضمیر
اک روز میرے دل میں ٹھہر کر تو دیکھیے
مرزا ضمیر
کہاں ہوں مجھ کو خبر ہے نہ اس کو تو جانے
صبا جائسی
وہ میرے شیشے کو پتھر سے لے کے ٹکرا دے
علیم افسر
شعلہ پگھل پگھل کے رواں ہر نفس میں تھا
علیم افسر
نتیجہ دھوپ سے بچنے کا دردناک ملا
علیم افسر
کیا جرأتِ سخن سے ملا سوچتے رہے
علیم افسر
آئینے کی گرد جھاڑ وخود نظر آ جائے گا
ضیا پرتابگڈھی
صدیوں پرانے نقش، نئی تہزیب کے رخ پر ملتے ہیں
عقیل شاداب
اسیر ہو گئے سب رنگ اپنے منظر میں
مرغوب حسن
راستہ کوئی دھند لکوں میں ابھرتا ہی نہیں
مرغوب حسن
ہونٹوں میں سگریٹ دبائے ہوٹل تک جو آیا ہے
شہاب عراقی
زرد پتّوں پہ روشنی کا بدن
شہاب عراقی
شوخ گفتار ہوی، چلبلے مکتوب ہوے
احتشام اختر
طوفانی صداؤں سے کمروں کو سجائیں گے
احتشام اختر
قطرہ ٹھہر سکے نہ سمندر ٹھہر سکے
ندیم گویائی
ان آندھیوں میں کچھ تو توازن سنبھال رکھ
ندیم گویائی
نادر نادرپور (تعارف)
رضیہ اکبر
ناشناس
نادر نادرپور
دیوانہ
نادر نادرپور
بزم
نادر نادرپور
چندرکانت کسور (تعارف)
حمید الماس
نظمیں
چندکانت کنسور
خی مے نز (تعارف)
ا۔ف
وہ رادھا رانی امر
خی مے نز
شام
خی مے نز
فطانت
خی مے نز
پلی چاہت کا
خی مے نز
گیت
خی مے نز
پریتی
خی مے نز
چلنا چلنا مدام چلنا
خی مے نز
ایک نظم
خی مے نز
جہنم کے پھیرے
خی مے نز
ابھرتا تارا
خی مے نز
گلِ تنہا
خی مے نز
آزردہ قمری
خی مے نز
پھلواری ہری بھری
خی مے نز
آفاق
خی مے نز
پھلواری دکھوں کی
خی مے نز
تین شاعر۔ گیارہ نظموں کے ترجمے
اعجاز احمد
زمین دوز ریل کے سٹیشن میں
ایذرا پاؤنڈ
لیوجے
ایذرا پاؤنڈ
وصل
ایذرا پاؤنڈ
تین نظمیں
جار سیفرس
رات کو مشرق کے رخ
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
اپریل
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
برف کی جھلک
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
لوٹ آؤ
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
صبح کی خانقاہوں میں سے ایک میں
ڈبلیو۔ یس۔ مرونِ
ایمبولنس میں
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
واپسی پر
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
رخصت
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
لطیفہ
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
خوف
ڈبلیو۔ ڈبلیو۔ گبسن
Thanks, for your feedback
अध्ययन जारी रखने के लिए कृपया कोड अंकित करें। कुछ सुरक्षा कारणों से यह आवश्यक है। इस सहयोग के लिए आपके आभारी होंगे।