اداریہ
وسیم فرحت
تعارف
ندا فاضلی
زمیں ‘جوکہیں دھوپ کہیں سایہ ہے
کنہیا لال نندن
ندا فاضلی قطر میں
ممتاز راشد
ندا ۰۰۰ایک آئس برگ
مـناگ
با ت کم کیجئے۰۰۰۰
حامد اقبال صدیقی
ندا کی باتیں
وقار قادری
جہان ندا ۰۰۰ بہ زبان ندا میرا تخلیقی سفر
جدید شاعر کا معتبر نام ندا فاضلی
وارث علوی
آنکھ ہو تو آئینہ خانہ ہے دہر
شمیم حنفی
ندا فاضلی اپنے لہجے کی دریافت
بشر نواز
ندا فاضلی کھویا ہوا سا کچھ
یوسف ناظم
ندا فاضلی ـاساس شعر
مختار شمیم
چہرے ایک قد َ آدم آئینہ
زبیر رضوی
خود نوشت اندرناول ایک بےتکلف تجربہ
پروفیسر عتیق اللہ
جدید شاعری اور ندا فاضلی
حمیدہ معین رضوی
ندا فاضلی کی شعریات
پروفیسر علیم اللہ عالی
آنکھ اور خواب کا منظر کش
رفیعہ شبنم عابدی
دیواروں کے بیچ ایک تجربہ
پروفیسرعلی احمد فاطمی
شعور بشر کی تمثیلی پیکر یت کا شاعر
احمد سہیل
شہر سے گاؤں تک دھند لائے ہوئے منظر
خورشید سمیع
ندا فاضلی کا شعری اظہار
ڈاکٹر زیبا محمود
ندائے احتجاج
وسیم فرحت
ندا فاضلی کی علمی اور فلمی شخصیت
ڈاکٹر محمد کلیم ضیا
شاعری ادیب
نذیر فتح پوری
رشتوں کا اعتبار وفاؤں کا انتظار
ممتا منور پیر بھائی
کبھی کسی کو کھل جہاں نہیں ملتا
ممتا منور پیر بھائی
بات کم کیجے ذہانت کو چھپاتے رہیے
وسیم فرحت
زمین دی ہے تو تھوڑا سا آسمان بھی دے
وسیم فرحت
مسجد مندر
وسیم فرحت
پہلا پانی
وسیم فرحت
ایک ملاقات
وسیم فرحت
ایک دن
وسیم فرحت
مؤڈس
وسیم فرحت
مشورہ
وسیم فرحت
پھریوں ہوا
وسیم فرحت
شام
وسیم فرحت
بجلی کا کھمبا
وسیم فرحت
قاتل
وسیم فرحت
بس کا سفر
وسیم فرحت
پگھلتا سورج
وسیم فرحت
نئی کھڑ کیاں
وسیم فرحت
کبھی کبھی ۰۰۰
وسیم فرحت
بینچ اور گوک
وسیم فرحت
بوجھ
وسیم فرحت
پنجرے کا پنچھی
وسیم فرحت
سنا ہے میں نے۰۰۰۰
وسیم فرحت
نظم
وسیم فرحت
پگھلتا دھواں
وسیم فرحت
تم سے
وسیم فرحت
ایک خبر
وسیم فرحت
وقت سے پہلے
وسیم فرحت
نوح بہت روئے
وسیم فرحت
والد کی وفا ت پر
وسیم فرحت
بے سر کا مجمع
وسیم فرحت
آدمی نہیں کہتے
وسیم فرحت
نیل گگن میں تیر رہا ہے اجلا اجلا پورا چاند
وسیم فرحت
اب کوشی ہے نہ کوئی درد رلانے والا
وسیم فرحت
بدلا نہ اپنے آپ کو ‘ جو تھے وہی رہے
وسیم فرحت
اپنا غم لے کے کہیں اور نہ جایا جائے
وسیم فرحت
اس کو کھو دینے کا احساس تو کم باقی ہے
وسیم فرحت
تنہا تنہا ہم رو لیں گے محفل محفل گائیں گے
وسیم فرحت
تیرا ہجر میرا نصیب ہے تیرا غم ہی میری حیات ہے
وسیم فرحت
جب کسی سے کوئی گلی رکھنا
وسیم فرحت
یقین چاند یہ سورج میں اعتبار بھی رکھ
وسیم فرحت
دن سلیقے سے اگا رات ٹھکانے سے رہی
وسیم فرحت
دیکھا ہوا سا کچھ ہے تو سوچا ہوا سا کچھ
وسیم فرحت
دنیا جسے کہتے ہیں ‘ جادو کا کھلونا ہے
وسیم فرحت
ذہانتوں کو کہاں کرب سے فرار ملا
وسیم فرحت
دھوپ میں نکلا گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو
وسیم فرحت
بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا
وسیم فرحت
محبت میں وفاداری سے بچیے
وسیم فرحت
چاند سے پھول سے یا میری زباں سے سینے
وسیم فرحت
کبھی کبھی یوں بھی ہم نے اپنے جی کو بہلایا ہے
وسیم فرحت
گرج برس پیاسی دھرتی پر پھر پانی دے مولا
وسیم فرحت
ہرگھڑی خود سے الجھنا ہے مقدر میرا
وسیم فرحت
ہر طرف ہر جگہ بے شمار آدمی
وسیم فرحت
ہوش والوں کو خبر کیا ‘بے خودی کیا چیز ہے
وسیم فرحت
آج ذرا فرصت پائی تھی ‘آج اسے پھر یاد کیا
وسیم فرحت
اپنی مرضی سے کہاں اپنے سفر کے ہم ہیں
وسیم فرحت
لہریں پریں تو سویا ہوا جل مچل گیا
وسیم فرحت
جہان نہ تیری مہک ہو ادھر نہ جاؤں میں
وسیم فرحت
سفر میں دھوپ تو ہو گی جو چل سکو تو چلو
وسیم فرحت
دل میں نہ ہو جرات تو محبت نہیں ملتی
وسیم فرحت
بات کم کیجے ذہانت کو چھپاتے رہیے
وسیم فرحت
منہ کی بات سنے ہر کوئی ‘دل کے درد کو جانے کون
وسیم فرحت
بندرابن کے کرشن کنہیا اللہ ہو
وسیم فرحت
تیرا سچ ہے ترے عذابوں میں
وسیم فرحت
کالا امبر پیلی دھرتی یا اللہ
وسیم فرحت
ہر ایک گھر میں دیا بھی جلے اناج بھی ہو
وسیم فرحت
گرجا میں مندروں میں اذانوں میں بٹ گیا
وسیم فرحت
وقت بنجارہ صفت لمحہ بہ لمحہ اپنا
وسیم فرحت
یوں لگ رہا ہے جیسے کوئی آس پاس ہے
وسیم فرحت
نہ جانے کون سا منظر نظر میں رہتا ہے
وسیم فرحت
کوئی ہندو کوئی مسلم کوئی عیسائی ہے
وسیم فرحت
سفر میں سمت سفر بھی خیال میں رکھیے
وسیم فرحت
جلتے رہنا جاری رکھ
وسیم فرحت
تلاش جب بھی کیا کیجے ہم نشینوں کو
وسیم فرحت
کبھی کسی کو کھل جہاں نہیں ملتا
وسیم فرحت
دو چار گام راہ کو ہم وار دیکھنا
وسیم فرحت
دوہے
وسیم فرحت
ناخدائے سخن ۔۔۔ نوح ناروی
جاں نثار اختر
نریش کمار شاد
صابر دت
عصمت آپا
کالرج ‘منٹو‘ اختر شیرانی ‘مجاز اور محمد علی تاج
خمار بارہ بنکوی
کرشن ادیب
عالمی شاعری
دوسری عالمی جنگ کے بعد پولش شاعری
YEAR2015
CONTRIBUTORحیدر علی
PUBLISHER وسیم فرحت علیگ
YEAR2015
CONTRIBUTORحیدر علی
PUBLISHER وسیم فرحت علیگ
اداریہ
وسیم فرحت
تعارف
ندا فاضلی
زمیں ‘جوکہیں دھوپ کہیں سایہ ہے
کنہیا لال نندن
ندا فاضلی قطر میں
ممتاز راشد
ندا ۰۰۰ایک آئس برگ
مـناگ
با ت کم کیجئے۰۰۰۰
حامد اقبال صدیقی
ندا کی باتیں
وقار قادری
جہان ندا ۰۰۰ بہ زبان ندا میرا تخلیقی سفر
جدید شاعر کا معتبر نام ندا فاضلی
وارث علوی
آنکھ ہو تو آئینہ خانہ ہے دہر
شمیم حنفی
ندا فاضلی اپنے لہجے کی دریافت
بشر نواز
ندا فاضلی کھویا ہوا سا کچھ
یوسف ناظم
ندا فاضلی ـاساس شعر
مختار شمیم
چہرے ایک قد َ آدم آئینہ
زبیر رضوی
خود نوشت اندرناول ایک بےتکلف تجربہ
پروفیسر عتیق اللہ
جدید شاعری اور ندا فاضلی
حمیدہ معین رضوی
ندا فاضلی کی شعریات
پروفیسر علیم اللہ عالی
آنکھ اور خواب کا منظر کش
رفیعہ شبنم عابدی
دیواروں کے بیچ ایک تجربہ
پروفیسرعلی احمد فاطمی
شعور بشر کی تمثیلی پیکر یت کا شاعر
احمد سہیل
شہر سے گاؤں تک دھند لائے ہوئے منظر
خورشید سمیع
ندا فاضلی کا شعری اظہار
ڈاکٹر زیبا محمود
ندائے احتجاج
وسیم فرحت
ندا فاضلی کی علمی اور فلمی شخصیت
ڈاکٹر محمد کلیم ضیا
شاعری ادیب
نذیر فتح پوری
رشتوں کا اعتبار وفاؤں کا انتظار
ممتا منور پیر بھائی
کبھی کسی کو کھل جہاں نہیں ملتا
ممتا منور پیر بھائی
بات کم کیجے ذہانت کو چھپاتے رہیے
وسیم فرحت
زمین دی ہے تو تھوڑا سا آسمان بھی دے
وسیم فرحت
مسجد مندر
وسیم فرحت
پہلا پانی
وسیم فرحت
ایک ملاقات
وسیم فرحت
ایک دن
وسیم فرحت
مؤڈس
وسیم فرحت
مشورہ
وسیم فرحت
پھریوں ہوا
وسیم فرحت
شام
وسیم فرحت
بجلی کا کھمبا
وسیم فرحت
قاتل
وسیم فرحت
بس کا سفر
وسیم فرحت
پگھلتا سورج
وسیم فرحت
نئی کھڑ کیاں
وسیم فرحت
کبھی کبھی ۰۰۰
وسیم فرحت
بینچ اور گوک
وسیم فرحت
بوجھ
وسیم فرحت
پنجرے کا پنچھی
وسیم فرحت
سنا ہے میں نے۰۰۰۰
وسیم فرحت
نظم
وسیم فرحت
پگھلتا دھواں
وسیم فرحت
تم سے
وسیم فرحت
ایک خبر
وسیم فرحت
وقت سے پہلے
وسیم فرحت
نوح بہت روئے
وسیم فرحت
والد کی وفا ت پر
وسیم فرحت
بے سر کا مجمع
وسیم فرحت
آدمی نہیں کہتے
وسیم فرحت
نیل گگن میں تیر رہا ہے اجلا اجلا پورا چاند
وسیم فرحت
اب کوشی ہے نہ کوئی درد رلانے والا
وسیم فرحت
بدلا نہ اپنے آپ کو ‘ جو تھے وہی رہے
وسیم فرحت
اپنا غم لے کے کہیں اور نہ جایا جائے
وسیم فرحت
اس کو کھو دینے کا احساس تو کم باقی ہے
وسیم فرحت
تنہا تنہا ہم رو لیں گے محفل محفل گائیں گے
وسیم فرحت
تیرا ہجر میرا نصیب ہے تیرا غم ہی میری حیات ہے
وسیم فرحت
جب کسی سے کوئی گلی رکھنا
وسیم فرحت
یقین چاند یہ سورج میں اعتبار بھی رکھ
وسیم فرحت
دن سلیقے سے اگا رات ٹھکانے سے رہی
وسیم فرحت
دیکھا ہوا سا کچھ ہے تو سوچا ہوا سا کچھ
وسیم فرحت
دنیا جسے کہتے ہیں ‘ جادو کا کھلونا ہے
وسیم فرحت
ذہانتوں کو کہاں کرب سے فرار ملا
وسیم فرحت
دھوپ میں نکلا گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو
وسیم فرحت
بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا
وسیم فرحت
محبت میں وفاداری سے بچیے
وسیم فرحت
چاند سے پھول سے یا میری زباں سے سینے
وسیم فرحت
کبھی کبھی یوں بھی ہم نے اپنے جی کو بہلایا ہے
وسیم فرحت
گرج برس پیاسی دھرتی پر پھر پانی دے مولا
وسیم فرحت
ہرگھڑی خود سے الجھنا ہے مقدر میرا
وسیم فرحت
ہر طرف ہر جگہ بے شمار آدمی
وسیم فرحت
ہوش والوں کو خبر کیا ‘بے خودی کیا چیز ہے
وسیم فرحت
آج ذرا فرصت پائی تھی ‘آج اسے پھر یاد کیا
وسیم فرحت
اپنی مرضی سے کہاں اپنے سفر کے ہم ہیں
وسیم فرحت
لہریں پریں تو سویا ہوا جل مچل گیا
وسیم فرحت
جہان نہ تیری مہک ہو ادھر نہ جاؤں میں
وسیم فرحت
سفر میں دھوپ تو ہو گی جو چل سکو تو چلو
وسیم فرحت
دل میں نہ ہو جرات تو محبت نہیں ملتی
وسیم فرحت
بات کم کیجے ذہانت کو چھپاتے رہیے
وسیم فرحت
منہ کی بات سنے ہر کوئی ‘دل کے درد کو جانے کون
وسیم فرحت
بندرابن کے کرشن کنہیا اللہ ہو
وسیم فرحت
تیرا سچ ہے ترے عذابوں میں
وسیم فرحت
کالا امبر پیلی دھرتی یا اللہ
وسیم فرحت
ہر ایک گھر میں دیا بھی جلے اناج بھی ہو
وسیم فرحت
گرجا میں مندروں میں اذانوں میں بٹ گیا
وسیم فرحت
وقت بنجارہ صفت لمحہ بہ لمحہ اپنا
وسیم فرحت
یوں لگ رہا ہے جیسے کوئی آس پاس ہے
وسیم فرحت
نہ جانے کون سا منظر نظر میں رہتا ہے
وسیم فرحت
کوئی ہندو کوئی مسلم کوئی عیسائی ہے
وسیم فرحت
سفر میں سمت سفر بھی خیال میں رکھیے
وسیم فرحت
جلتے رہنا جاری رکھ
وسیم فرحت
تلاش جب بھی کیا کیجے ہم نشینوں کو
وسیم فرحت
کبھی کسی کو کھل جہاں نہیں ملتا
وسیم فرحت
دو چار گام راہ کو ہم وار دیکھنا
وسیم فرحت
دوہے
وسیم فرحت
ناخدائے سخن ۔۔۔ نوح ناروی
جاں نثار اختر
نریش کمار شاد
صابر دت
عصمت آپا
کالرج ‘منٹو‘ اختر شیرانی ‘مجاز اور محمد علی تاج
خمار بارہ بنکوی
کرشن ادیب
عالمی شاعری
دوسری عالمی جنگ کے بعد پولش شاعری
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔