آپ سے میں نے مری جان محبت کی ہے
دلچسپ معلومات
یہ رات پھر نہ آئے گی (1966)
آپ سے میں نے مری جان محبت کی ہے
آپ چاہیں تو مری جان بھی لے سکتی ہیں
آپ جب ہیں تو مرے پاس مرا سب کچھ ہے
جان کیا چیز ہے ایمان بھی لے سکتی ہیں
آپ سے میں نے مری جان
آپ کو میں نے محبت کا خدا سمجھا ہے
آپ کہیے کہ مجھے آپ نے کیا سمجھا ہے
زندگی کیا ہے محبت کی مہربانی ہے
درد کو میں نے حقیقت میں دوا سمجھا ہے
آپ سے میں نے مری جان محبت کی ہے
آپ چاہیں تو مری جان بھی لے سکتی ہیں
آپ سے میں نے مری جان
دل وہ ہی ہے جو سدا گیت وفا کے گائے
پیار کرتا ہو جسے پیار ہی کرتا جائے
سیکڑوں سال کے جینے سے ہے بہتر وہ گھڑی
ہاتھ میں ہاتھ ہو جب یار کا موت آ جائے
آپ سے میں نے مری جان محبت کی ہے
آپ چاہیں تو مری جان بھی لے سکتی ہیں
آپ جب ہیں تو مرے پاس میرا سب کچھ ہے
جان کیا چیز ہے ایمان بھی لے سکتی ہیں
آپ سے میں نے مری جان
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.