آبلے ہوں گے وہ جھٹ پھوٹ کے بہنے والے
آبلے ہوں گے وہ جھٹ پھوٹ کے بہنے والے
ہم شجر جیسے ہیں ہر چوٹ کو سہنے والے
کوک کوئل کی نہ چڑیوں کی چہک سنتے ہیں
کتنے بد بخت ہیں یہ شہر میں رہنے والے
سوچ کر پھینکنا اک دوجے پہ پتھر یارو
ہم سبھی کانچ کے محلوں میں ہیں رہنے والے
سن کے اس کان سے اس کان کے باہر کر دو
کچھ بری بات اگر کہتے ہیں کہنے والے
عرش پر کب تک اڑیں گے یہ زمیں کے پنچھی
اک نہ اک روز تو ہیں فرش پہ ڈھہنے والے
دور سے آ کے تو سب دوست ہیں اکثر ملتے
مدتوں دکھتے نہیں پاس میں رہنے والے
شعر کہنے کا ترا ڈھنگ نرالا ہے صداؔ
ورنہ شاعر ہیں بہت بحر میں کہنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.