آگ اور خوں کے کھیل سے اب تک بھرا نہ جی
آگ اور خوں کے کھیل سے اب تک بھرا نہ جی
جنت کے دعویدار ہمارا جلا نہ جی
کردار مسخرے کا المیے میں مل گیا
خود پر بھی ہنس کے دیکھ لیا خوش ہوا نہ جی
کیا جانور ملا تھا سدھایا نہیں گیا
جینا بھی ایک کام تھا جس میں لگا نہ جی
مانگی تھی اک بخیل سے پورے بدن کی بھیکھ
آنکھیں دکھا کے رہ گیا کاسہ بھرا نہ جی
سب عشق روشنی کے خریدار اٹھ گئے
بازار یوں گرا کہ جلایا گیا نہ جی
محفل میں واہ واہ کا وہ شور تھا کہ بس
کمبخت شاعری کا مگر خوش ہوا نہ جی
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 49)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.