آئنوں کی بھیڑ میں پتھر رہے بدنام بھی
آئنوں کی بھیڑ میں پتھر رہے بدنام بھی
آئنوں کو پڑ رہا ہے پتھروں سے کام بھی
تو خدا ہے تو مکمل کیوں نہیں کرتا مجھے
ورنہ مجھ سے چھین لے یہ میرا استحکام بھی
میں اکیلا ہی نہیں ہوں اس ستون دار پر
ہے مرے ہم راہ اک ادراک بھی انجام بھی
ابتدا بھی ان کھلونوں کی اسی مٹی سے ہے
مسکراتا ہے یہیں بیٹھا کہیں انجام بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.