آج اک لہر بھی پانی میں نہ تھی
آج اک لہر بھی پانی میں نہ تھی
کوئی تصویر روانی میں نہ تھی
ولولہ مصرعۂ اول میں نہ تھا
حرکت مصرعۂ ثانی میں نہ تھی
کوئی آہنگ نہ الفاظ میں تھا
کیفیت کوئی معانی میں نہ تھی
خوں کا نم سادہ نوائی میں نہ تھا
خوں کی بو شوخ بیانی میں نہ تھی
کوئی مفہوم تصور میں نہ تھا
کوئی بھی بات کہانی میں نہ تھی
رنگ اب کوئی خلاؤں میں نہ تھا
کوئی پہچان نشانی میں نہ تھی
خوش یقینی میں نہ تھا اب کوئی نور
ضو کوئی خندہ گمانی میں نہ تھی
جی سلگنے کا دھواں خط میں نہ تھا
روشنی حرف زبانی میں نہ تھی
رنج بھولے ہوئے وعدے کا نہ تھا
لذت اب یاد دہانی میں نہ تھی
لو کہ جامد سی غزل بھی لکھ دی
آج کچھ زندگی بانیؔ میں نہ تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.