Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج اکٹھا کر کے عشق کے ماروں کو

شارق کیفی

آج اکٹھا کر کے عشق کے ماروں کو

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    آج اکٹھا کر کے عشق کے ماروں کو

    گھیر لیا ہے ہم نے دنیا داروں کو

    ساتھ کے سارے قیدی ایسا کہتے تھے

    ہم نے بھی گھر مان لیا دیواروں کو

    اچھے ہو کر لوٹ گئے سب گھر لیکن

    موت کا چہرہ یاد رہا بیماروں کو

    دھار کو پرکھا زنگ کے دھبے صاف کیے

    پھر بیٹھک میں ٹانگ دیا تلواروں کو

    جاؤ اپنے حصے کے تم عیش کرو

    عشق میں ہم بھی بھول گئے تھے یاروں کو

    میرے علاوہ کون جگانے آتا ہے

    پچھلے پہر کے سوئے ہوئے بازاروں کو

    صبح کا مطلب صبح کا پہلا سگریٹ تھا

    وہ بھی اب لا حاصل ہے بیماروں کو

    مأخذ :
    • کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 57)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے