Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج تنہائی میں اس دل کو جلا کر دیکھوں

نازیہ غوث

آج تنہائی میں اس دل کو جلا کر دیکھوں

نازیہ غوث

MORE BYنازیہ غوث

    آج تنہائی میں اس دل کو جلا کر دیکھوں

    اور پھر جلتا دیا خود ہی بجھا کر دیکھوں

    زندگی تیرے لیے رقص کیا ہے کتنا

    دل یہ کہتا ہے کہ اب تجھ کو نچا کر دیکھوں

    خود ہی تیار کروں کچا گھڑا میں اپنا

    اور پھر خود کو ہی دریا میں بہا کر دیکھوں

    کسی جنگل سے گزرتے ہوئے گم ہو جاؤں

    بن کے درویش میں خود کو بھی بھلا کر دیکھوں

    تو نہیں پاس تو پھر کیوں تجھے محسوس کروں

    تیری خوشبو میں بسے خط بھی جلا کر دیکھوں

    اب چلی جاؤں سرابوں کے تعاقب میں کہیں

    ریگ در ریگ میں صحرا میں نہا کر دیکھوں

    رات دریا میں بہا آئی میں ساری نظمیں

    وہ ہنر کیا ہے جسے سب کو سنا کر دیکھوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے