آپ اپنی موت مر جانے دیا
دل کو نظروں سے اتر جانے دیا
روک سکتا تھا میں جاتے وقت کو
اس کی مرضی تھی گزر جانے دیا
تاش کے پتوں سے اک دنیا رچی
اور پھر سب کچھ بکھر جانے دیا
ساتھ میرا اور اک الجھن کا تھا
جس نے اپنایا نہ گھر جانے دیا
راستہ بھولی ہوئی آواز نے
چند شاموں کو سنور جانے دیا
ایک اندیشے کی آہٹ کیا سنی
اپنے خوابوں کو بکھر جانے دیا
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 119)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.