آپ کی بس یہ نشانی رہ گئی
الجھنوں میں زندگانی رہ گئی
جھوٹ آیا سامنے سچ کی طرح
دور روتی حق بیانی رہ گئی
جس کے دو کردار تھے تم اور میں
یاد مجھ کو وہ کہانی رہ گئی
جس کا کہہ دینا ضروری تھا بہت
بات وہ تم کو بتانی رہ گئی
خاک میں لپٹا ہوا بچپن گیا
کرب میں لپٹی جوانی رہ گئی
عمر گزری ہے غلاموں کی طرح
نام کی وہ صرف رانی رہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.