عاشقی میں خامشی ممکن ہے نا ممکن نہیں
عاشقی میں خامشی ممکن ہے نا ممکن نہیں
کیا کروں مجھ سے تو ضبط التجا ممکن نہیں
طالب آزار عشق اور حسن آسائش پسند
تو بھی ہو میرا شریک مدعا ممکن نہیں
میں جو مٹ جاؤں تو بدلوں رنگ و بو کا پیرہن
عالم ایجاد میں میری فنا ممکن نہیں
ہر جگہ جلوے ترے میری نظر کے ساتھ ہیں
میں پکاروں تو نہ ہو جلوہ نما ممکن نہیں
سازش دریا و ساحل سے تو ممکن ہے مگر
مجھ کو یہ موجیں ڈبو دیں نا خدا ممکن نہیں
جس نظر کو میرے درد دل کا بھی عرفاں نہ ہو
وہ نظر ہو جائے عالم آشنا ممکن نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.