اب آؤ سرود غم سنائیں
اب آؤ سرود غم سنائیں
سوتی ہوئی روح کو جگائیں
اجزائے حیات منتشر ہیں
آئین حیات کیا بنائیں
ہو جاؤں میں زندگی سے بیزار
اتنا بھی نہ آپ آزمائیں
بجھنے کو ہے شمع زندگانی
کیا آپ کو حال دل سنائیں
میں خوگر درد ہو چلا ہوں
اچھا ہے کہ آپ اب نہ آئیں
عشرت کے فریب کھانے والے
جینا ہے اگر تو غم اٹھائیں
مجبور یقین وعدہ ہوں میں
اے ہوشؔ وہ آئیں یا نہ آئیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.