اب کوئی چیز باعث راحت نہیں مجھے
اب کوئی چیز باعث راحت نہیں مجھے
یوں زندگی سے کوئی عداوت نہیں مجھے
رہتا ہوں اجنبی سا گل و گلستاں میں میں
رنگ و بہار سے کوئی رغبت نہیں مجھے
گرتی ہو جس پہ برق تڑپ کر نہ ہم نشیں
اس آشیاں سے کوئی بھی نسبت نہیں مجھے
رہ رہ کے یاد آتی ہیں تیری نوازشیں
اے چشم ناز تجھ سے شکایت نہیں مجھے
لیتا ہوں چھپ کے نام ترا حسرتوں سے میں
پھر سے مچل نہ جائیں یہ حسرت نہیں مجھے
عادت سی ہو گئی ہے تڑپنے کی اے نشاؔ
کوئی بھی حادثہ ہو قیامت نہیں مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.