Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب مجھے گلشن سے کیا جب زیر دام آ ہی گیا

قمر جلالوی

اب مجھے گلشن سے کیا جب زیر دام آ ہی گیا

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    اب مجھے گلشن سے کیا جب زیر دام آ ہی گیا

    اک نشیمن تھا سو وہ بجلی کے کام آ ہی گیا

    سن مآل سوز الفت جب یہ نام آ ہی گیا

    شمع آخر جل بجھی پروانہ کام آ ہی گیا

    طالب دیدار کا اصرار کام آ ہی گیا

    سامنے کوئی بحسن انتظام آ ہی گیا

    کوشش منزل سے تو اچھی رہی دیوانگی

    چلتے پھرتے ان سے ملنے کا مقام آ ہی گیا

    راز الفت مرنے والے نے چھپایا تو بہت

    دم نکلتے وقت لب پر ان کا نام آ ہی گیا

    کر دیا مشہور پردے میں تجھے زحمت نہ دی

    آج کو ہونا ہمارا تیرے کام آ ہی گیا

    جب اٹھا ساقی تو واعظ کی نہ کچھ بھی چل سکی

    میری قسمت کی طرح گردش میں جام آ ہی گیا

    حسن کو بھی عشق کی ضد رکھنی پڑتی ہے کبھی

    طور پر موسیٰ سے ملنے کا پیام آ ہی گیا

    دیر تک باب حرم پر رک کے اک مجبور عشق

    سوئے بت خانہ خدا کا لے کے نام آ ہی گیا

    رات بھر مانگی دعا ان کے نہ جانے کی قمرؔ

    صبح کا تارہ مگر لے کر پیام آ ہی گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Auj-Qamar (Pg. 129)
    • Author : Ustad Sayed Mohd. Hussain Qamar Jalalvi
    • مطبع : Shaikh Shokat Ali And Sons (1952)
    • اشاعت : 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے