اب سفر میں ہے راستہ بن کر
اب سفر میں ہے راستہ بن کر
کیا ملا ہے تجھے ہوا بن کر
بات بھی رہ گئی ادھوری ہی
لفظ بھی کھو گیا صدا بن کر
خود سے آگے نکلتا جاتا ہے
چل رہا ہے وہ راستہ بن کر
پھر سے اس کو تلاش کرنا ہے
لوٹ آیا ہے وہ نیا بن کر
روز اک حادثے سے گزرا ہے
جی رہا ہے وہ معجزہ بن کر
میرے حصے میں آ گیا کوئی
اک مصائب کا سلسلہ بن کر
سبز پوشاک میں نکھر آیا
پیڑ اچھا لگا ہرا بن کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.