اب تیری محبت میں جو بیمار ہے بیمار
اب تیری محبت میں جو بیمار ہے بیمار
جیتا ہے نہ مرتا ہے نہ اس پار نہ اس پار
وعدہ کے لئے لب بھی ہلانا تمہیں دشوار
بت کی طرح خاموش نہ اقرار نہ انکار
نکلے جو مریضوں کی عیادت کو وہ گھر سے
کچھ سوچ کے ہر اچھا بھلا بن گیا بیمار
ہے لب پہ ابھی تم تو ابھی تو ارے توبہ
کیا آپ کی گفتار ہے کیا آپ کی گفتار
اف عرض تمنا پہ تری نیچی نگاہیں
اقرار کا اقرار ہے انکار کا انکار
اس دور میں انساں کا عجب حال ہے شبرؔ
جینے کا بھی ارمان ہے جینے سے بھی بیزار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.