ابھی جی بھر کے پی لو پھر نہ یہ موسم بدل جائے
ابھی جی بھر کے پی لو پھر نہ یہ موسم بدل جائے
نہ جانے یہ پری پھر کون سے شیشے میں ڈھل جائے
بہت سمجھا بجھا کر راہ پر لائے ہیں اس دل کو
کہیں ظالم نہ پھر کوئی نرالی چال چل جائے
دعاؤں سے ملے بھی کچھ تو شاید موت ملتی ہے
یہ وہ جادو نہیں جو زندگی کے سر پہ چل جائے
جنوں لے کر چلا ہے مجھ کو پھر کوئے حریفاں میں
جو باقی رہ گیا ہے اب وہ کانٹا بھی نکل جائے
وہ رسماً ہی سہی لیکن خبر لیتے رہو اس کی
دل آخر دل ہے کیا جانے کہاں جا کر بہل جائے
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 92)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.