اچھی نہیں یہ خامشی شکوہ کرو گلہ کرو
دلچسپ معلومات
کہتے ہیں سوز سوز جو یوں ہی سدا جلا کرو (میرسوز)
اچھی نہیں یہ خامشی شکوہ کرو گلہ کرو
یوں بھی نہ کر سکو تو پھر گھر میں خدا خدا کرو
شہرت بھی اس کے ساتھ ہے دولت بھی اس کے ہاتھ ہے
خود سے بھی وہ ملے کبھی اس کے لیے دعا کرو
دیکھو یہ شہر ہے عجب دل بھی نہیں ہے کم غضب
شام کو گھر جو آؤں میں تھوڑا سا سج لیا کرو
دل میں جسے بساؤ تم چاند اسے بناؤ تم
وہ جو کہے پڑھا کرو جو نہ کہے سنا کرو
میری نشست پہ بھی کل آئے گا کوئی دوسرا
تم بھی بنا کے راستہ میرے لیے جگہ کرو
- کتاب : Sheher Men Gaon (Pg. 603)
- Author : Shahid Mahili
- مطبع : Miaar Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.