اگر خاموش ہوں تو پھر مرا کردار بولے گا
اگر خاموش ہوں تو پھر مرا کردار بولے گا
یقیناً آج کا سچ کل کا ہر اخبار بولے گا
جنہیں ہے شوق تلوے چاٹنے کا چاٹ لیں بے شک
مگر دنیا کی نظروں میں ہنر ہر بار بولے گا
جسے تعلیم حاصل جھوٹ کو سچ ماننے کی ہو
وہی تو خون کو پانی گلوں کو خار بولے گا
نہ آنکھوں پر یقیں جس کا نہ سچائی سے واقف ہو
فریب عقل کا بیمار بس جے کار بولے گا
جہاں سچ بولنے پر قتل کا فرمان ہو جاری
زباں سے آئنہ کب تک وہاں انکار بولے گا
ستم اتنے نہ ڈھاؤ لوگ سڑکوں پر اتر آئیں
اگر ایسا ہوا تو بے زباں یلغار بولے گا
مرا خاموش لہجہ ہے مری تہذیب کا حامی
اثیمؔ اشعار میں میرے مرا معیار بولے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.