اے اسیران طلسم شب غم سو جاؤ
اے اسیران طلسم شب غم سو جاؤ
شمع امید کی لو ہو گئی کم سو جاؤ
چاند تاروں کی چمک ہو گئی کم سو جاؤ
سرحد صبح میں ہیں شب کے قدم سو جاؤ
اب نہ جاگو کسی گزری ہوئی شب کی یادو
تم کو ہم جاگنے والوں کی قسم سو جاؤ
بجھ گئی شمع بھی پروانے بھی دم توڑ چکے
ان کے آنے کی اب امید ہے کم سو جاؤ
ڈبڈبائی ہوئی آنکھو تمہیں اشکوں کی قسم
کھل نہ جائے کہیں الفت کا بھرم سو جاؤ
غم کے ماروں کو سکوں ملتا ہے میخانے میں
جاؤ چھیڑو نہ ہمیں شیخ حرم سو جاؤ
دل دھڑکنے کی بھی آواز ہے ساکت ماہرؔ
اب نہیں کوئی شریک شب غم سو جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.