اے مرے دل یہ ترے در پہ جو دستک سی ہے
اے مرے دل یہ ترے در پہ جو دستک سی ہے
مجھ کو لگتا ہے ہواؤں نے محبت کی ہے
میں نے تنہا ہی سنبھالا ہے خزانے کو ترے
زندگی تجھ سے ہر اک رنگ میں الفت کی ہے
راز اب راز نہیں کوئی تری محفل میں
بن پیے بھی ترے لہجے میں جو لرزش سی ہے
لوٹ جاتے ہیں سبھی اپنے گھروندوں کی طرف
دل ویراں نے سر شام یہ حجت کی ہے
یوں تپش مجھ کو جلائے ہے رلائے ہے مگر
شمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہوتی ہے
کہر سا پھیلتا جاتا ہے مری صبحوں میں
ہاتھ جلتے ہیں جو تاروں کی طلب ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.