عین ممکن ہے کسی روز قیامت کر دیں
عین ممکن ہے کسی روز قیامت کر دیں
کیا خبر ہم تجھے دیکھیں تو بغاوت کر دیں
مونس غم ہے ہمارا سو کہاں ممکن ہے
تجھ کو دیکھیں تو ترے ہجر کو رخصت کر دیں
پیش گوئی کسی انجام کی جب ملتی نہیں
زندگی کیسے تجھے وقف محبت کر دیں
اس کو احساس ندامت ہے تو پھر لوٹ آئے
شاید اس بار بھی ہم اس سے رعایت کر دیں
صوفیٔ عشق کی مسند مرے ہاتھ آ جائے
میرے احباب اگر مجھ کو ملامت کر دیں
موسم ہجر بھی ہنس دیتا ہے جس وقت تری
یاد کے پھول خیالوں سے شرارت کر دیں
آخری بار اسے اس لیے دیکھا شاید
اس کی آنکھیں مری الجھن کی وضاحت کر دیں
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 30.07.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.