Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اجنبی شہر میں الفت کی نظر کو ترسے

شائستہ مفتی

اجنبی شہر میں الفت کی نظر کو ترسے

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    اجنبی شہر میں الفت کی نظر کو ترسے

    شام ڈھل جائے تو رہ گیر بھی گھر کو ترسے

    خالی جھولی لیے پھرتا ہے جو ایوانوں میں

    میرا شفاف ہنر عرض ہنر کو ترسے

    جس جگہ ہم نے جلائے تھے وفاؤں کے دیئے

    پھر اسی گاہ پہ دل دار نظر کو ترسے

    میری بے خواب نگاہیں ہیں سمندر شب ہے

    وقت تھم تھم کے جو گزرے ہے سحر کو ترسے

    جانے ہم کس سے مخاطب ہیں بھری محفل میں

    بات دل میں جو نہ اترے ہے اثر کو ترسے

    کتنے موسم ہیں کہ چپ چاپ گزر جاتے ہیں

    تیرے آنے کا دلاسہ ہے خبر کو ترسے

    شبنمی راکھ بچھی ہے مرے ارمانوں کی

    نقش پا تیرے کسی خاک بسر کو ترسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے