امیروں کے لعل و گہر بولتے ہیں
امیروں کے لعل و گہر بولتے ہیں
غریبوں کے علم و ہنر بولتے ہیں
غم ہجر کی اک کہانی ترا خط
لکھاوٹ کے زیر و زبر بولتے ہیں
نمازی بنو گر محبت ہے مجھ سے
حدیثوں میں خیر البشر بولتے ہیں
جنہیں علم و فن پر تکبر نہیں ہے
وہی آدمی مختصر بولتے ہیں
اذاں ہو رہی ہے مری سمت آؤ
مساجد کے دیوار و در بولتے ہیں
سحرؔ نرم لہجے کا انداز چھوڑو
یہاں صرف تیغ و تبر بولتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.