اندر بھی تھا خلا سو خلا دیکھتا رہا
اندر بھی تھا خلا سو خلا دیکھتا رہا
میں آسماں کی سمت کھڑا دیکھتا رہا
اک میں کہ دیکھتا رہا اس میں خدا کو اور
اک اور شخص مجھ میں خدا دیکھتا رہا
میری نشست اس سے ذرا دور تھی مگر
میں اس کے ساتھ خالی جگہ دیکھتا رہا
آنکھوں میں اس قدر تھی مرے تیرگی کہ میں
جلتے ہوئے دیے کو بجھا دیکھتا رہا
اندر پرانے زخم کی صورت بگڑ گئی
میں چہرہ آئنے میں کھڑا دیکھتا رہا
کچھ اور دیکھنے کو نہیں تھا کہ دیکھتا
سو وقت کو گزرتا ہوا دیکھتا رہا
وہ مجھ سے پوچھتا رہا کیسے ہو تم عزیرؔ
اور میں ہوا میں جلتا دیا دیکھتا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.