اپنی بھی ایسی اک کہانی ہے
اپنی بھی ایسی اک کہانی ہے
درد ہے اور بے زبانی ہے
آپ کیا مجھ سے سننے آئے ہیں
میرا تو کام خود کلامی ہے
ہم نہ جو مانتے تھے اپنی بھی
ہم نے بھی بات اس کی مانی ہے
عشق ہوگا تو آپ جانیں گے
آنکھ میں اشک ہیں یا پانی ہے
کان میں انگلیاں رکھو جلدی
میں نے اک آرزو سنانی ہے
لوگ پڑھتے ہیں تازہ نظروں سے
عشق کی داستاں پرانی ہے
دل کو سالمؔ نے خوب سمجھایا
دل نے نہ ماننے کی ٹھانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.