اشک آنکھوں میں ہوں اور روؤں نہیں
اشک آنکھوں میں ہوں اور روؤں نہیں
معجزہ کہئے اسے افسوں نہیں
بال بھر بھی قد سے میں اچھلوں نہیں
خود سے چھوٹا بھی نظر آؤں نہیں
دن اگر دن سے ہوں راتیں رات سی
وحشتوں میں اس قدر الجھوں نہیں
لگ گئیں کیا اس کے بھی بیساکھیاں
تیزی سے یہ وقت ڈھلتا کیوں نہیں
دل تو کب سے چاہتا ہے دوستو
جو بھی کرنا ہے کروں سوچوں نہیں
جھوٹ بھی مٹ جائے میری ذات سے
اور کوئی سچ بات بھی لکھوں نہیں
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 44)
- Author :شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.