اور پھر کچھ بھی بجز دیدۂ حیراں نہ رہا
اور پھر کچھ بھی بجز دیدۂ حیراں نہ رہا
حسن کافر نہ رہا عشق مسلماں نہ رہا
جس طرف دیکھیے آسان ہی آسان ہے سب
زندگی کرنے کو اب کوئی بھی ساماں نہ رہا
شب بے خواب یہی نذر تبسم ہو قبول
اب کوئی اشک تری شان کے شایاں نہ رہا
لوٹ آنا پڑا صحراؤں سے بستی کی طرف
کیا کہیں ان سے کہ کیوں چاک گریباں نہ رہا
چاند بولا نہ رہا خواب کوئی آنکھوں میں
میں نے آنکھوں کو جھکا کر یہ کہا ہاں نہ رہا
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 122)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.