Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بارہا یورش افکار نے سونے نہ دیا

لیث قریشی

بارہا یورش افکار نے سونے نہ دیا

لیث قریشی

MORE BYلیث قریشی

    بارہا یورش افکار نے سونے نہ دیا

    فکر آزاد ہے آزار نے سونے نہ دیا

    بند تھیں دائرۂ خواب میں آنکھیں اپنی

    فکر کی گردش پرکار نے سونے نہ دیا

    تھی تصور میں نہاں خانۂ دل کی تصویر

    رات بھر دیدۂ بے دار نے سونے نہ دیا

    مجھ سے تھے بر سر پیکار مرے ذہن و ضمیر

    مجھ کو بیدارئ کردار نے سونے نہ دیا

    کوئی منظر تھا کہ تھا منظر رنگیں کا فریب

    کیا کہیں خواب پر اسرار نے سونے نہ دیا

    مجھ پہ اس طرح سے روشن تھی حقیقت اپنی

    عمر بھر چشم خبردار نے سونے نہ دیا

    میں نے کچھ دھوپ میں جلتے ہوئے چہرے دیکھے

    پھر مجھے سایۂ دیوار نے سونے نہ دیا

    رات بھر بارش الہام رہی ہے دل پر

    صبح تک ابر گہر بار نے سونے نہ دیا

    لیثؔ موضوع سخن فکر بشر تھی ہم تھے

    اور پھر گرمئ گفتار نے سونے نہ دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے