بات پھر نکلی نئی اک بات سے
لفظ آگے بڑھ گئے اوقات سے
میں ہوں صدیوں کا اندھیرا میری جان
آپ تو جاگے ہوئے ہیں رات سے
پانیوں نے پانیوں سے جنگ کی
آج پھر آنکھیں لڑیں برسات سے
تم دھرے بیٹھے رہو ہاتھوں پہ ہاتھ
درد بھی اب جا رہا ہے ہاتھ سے
عالم بالا میں کیسی شاعری
داد لیں کیا حور سے جنات سے
تم برستے بھی نہیں ہو کھل کے اب
اور کیا مانگا کریں برسات سے
آیا سجدے میں یہ بیہودہ خیال
اتنی امید اک خدا کی ذات سے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 131)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.