بڑی گہری خموشی ہو گئی ہے
بڑی گہری خموشی ہو گئی ہے
ہماری چیخ لمبی ہو گئی ہے
وہی جینا وہی مرنا ہے لیکن
ذرا ترتیب الٹی ہو گئی ہے
مسلسل رہتے رہتے آپ کے ساتھ
محبت آپ جیسی ہو گئی ہے
تمہارا بیگ خالی ہی رہے گا
ہماری جیب خالی ہو گئی ہے
مرے الفاظ سستے ہو گئے ہیں
تری آواز مہنگی ہو گئی ہے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 78)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.