Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیچ کر آنکھیں کمائی روشنی

فرحانہ عنبر

بیچ کر آنکھیں کمائی روشنی

فرحانہ عنبر

MORE BYفرحانہ عنبر

    بیچ کر آنکھیں کمائی روشنی

    یہ ہمیں کس سمت لائی روشنی

    اپنا سورج خود بنا لیں گے مگر

    ہم نہیں لیں گے پرائی روشنی

    کی نگہبانی دیے کی رات دن

    خون دل سینچا بنائی روشنی

    ان کے آنے کی خبر جب بھی ملی

    ہم نے رستے میں بچھائی روشنی

    اونگھتی دم توڑتی اک رات میں

    تیری آنکھوں نے دکھائی روشنی

    نیلگوں کو سرخ ہم نے کر دیا

    کل افق پر یوں گھمائی روشنی

    عشق نے یوں خال و خد چمکا دئے

    جیسے رگ رگ میں سمائی روشنی

    اپنے من کو ہی ٹٹولا رات دن

    اپنے اندر ہی جگائی روشنی

    ایک تارا بھر لیا تھا مانگ میں

    اور دامن میں چھپائی روشنی

    توڑ کر سپنوں کی ساری بستیاں

    کس نے ملبے سے اٹھائی روشنی

    علم کے بدلے جہالت مول لی

    ہائے تم نے بیچ کھائی روشنی

    جب ہوئی نظر کرم اس چاند کی

    روشنی میں پھر نہائی روشنی

    سچ سنا ہے شاعری الہام ہے

    شعر نے دل میں جگائی روشنی

    ہم نے عنبرؔ آنے والوں کے لیے

    کتنی مشکل سے بچائی روشنی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے